• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روتی ہوئی عورت اور ہنستے ہوئے مرد پر کبھی بھروسہ نہ کرو !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
میری مراد کافرانہ عقیدے سے یہ تھی کہ یہ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ آدم کو حوا نے گمراہ کیا تھا، عورت فساد کی جڑ اور برائی کا منبع ہے۔

میری اس سے مراد کسی کی تکفیر نہ تھی۔
اگر آپ کی مراد تکفیر نہیں تھی تو ٹھیک ہے۔ معذرت
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
محترم! قصّہ ابلیس وآدم قرآن میں بہت سے مقامات پر مذکور ہے ۔اللہ تعالی نے آدم کے جنّت سے نکالے جانے کا واقعہ مختاف انداز میں پیش کیا ہے۔ ان تمام مقامات میں ایک چیز مشترک ہے اور یہ کہ اللہ تعالی نے اس سارے معاملے کا ملبہ ابلیس پر ڈالا ہے کیونکہ آدم نے فی الفور اپنی غلطی پر رجوع کر لیا تھا ۔حدیث مبارکہ ہے
التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ
چنانچہ ارشاد ہوتا ہے
فوسوس لھما الشیطا ن(الاعراف)
فازلھما الشیطان عنھا فاخرجھما مما کانا فیہ(البقرۃ)
فوسوس الیہ الشیطان (طہ)
درج بالا آیات شاہد ہیں کہ اس غلطی کا ذمّہ دار ابلیس ہے۔ پورے قرآن میں صرف ایک مقام پر اللہ نے انسان کو اس معاملے میں خطا کار کہاارشاد باری تعالی ہے
وعصی آدم ربہ فغوی(طہ)
اور آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی پس وہ بھٹک گیا
آپ نے ملاحظہ کیا اللہ نے کس کو نافرمان کہا ؟کیا حوا نے آدم کو بہکایا تھا ؟؟؟؟اگر ایساتھا تو اللہ نے ہمیں کیوں نہ بتایا؟؟؟؟
حافظ عمران الہی صاحب ! آپ نے ہم خواتین کی دلآزاری کی ہے۔ ہم فورم پر موجود تمام خواتین آپ سے گذارش کرتی ہیں کہ اپنے کافرانہ عقیدے کی اصلاح کریں اور اپنا بیان واپس لیں
جزاکم اللہ
اس غلطی کا اعتراف میں اس سے قبل کر چکا ہوں ،لیکن عورت کے آنسو واقعی بہت بڑی طاقت ہیں
 

خنساء

رکن
شمولیت
مارچ 14، 2014
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
96
پوائنٹ
45
خنساء جب آپ کی viemo پر آئی ڈی بلاک ہوئی تھی تو ’’انکل‘‘ کا کیا میسج آیا تھا بھلا؟؟؟؟
سیدھی سیدھی بات ہے کہ یہ کہا تھا کہ اگر آپ یہ سمجھتی ہیں کہ دوسرے بھی ایسے ہی’’دہشت گردوں‘‘ والی چیزیں اپلوڈ کرتے ہیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جاتا تو یہ کوئی ریزن نہیں ہے۔۔:(
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عورت کے آنسو
کلام : ارشاد عرشی ملک۔اسلام آباد
اپنی ماں کے بہتے آنسو دیکھ کے اک معصوم سا لڑکا
اپنی ماں کو چوم کے بولا
پیاری ماں تو کیوں روتی ہے؟
ماں نے اس کا ماتھا چوما ،گلے لگایا،اس کے بالوں کو سہلایا
گہری سوچ میں کھو کر بولی
’’کیونکہ میں اک عورت ہوں‘‘
بیٹا بولا،میں تو کچھ بھی سمجھ نہ پایا
ماں مجھ کو کُھل کر سمجھاؤ
اس کو بھینچ کے ماں یہ بولی
’’بیٹا تم نہ سمجھ سکو گے‘‘
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شام ہوئی تو چھوٹا لڑکا،باپ کے پہلو میں جا بیٹھا
باپ سے پوچھا’’ماں اکثر کیوں رو دیتی ہے‘‘
باپ نے اس کو غور سے دیکھا ،کچھ چکرایا،پھر بیٹے کو یہ سمجھایا
’’یہ عادت ہے ہر عورت کی،دل کی بات کبھی نہ کہنا
فارغ بیٹھ کے روتے رہنا‘‘
باپ کا مُبلغ علم تھا اتنا ،بیٹے کو بتلاتا کیا
اس کے سوا سمجھاتا کیا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جب بچے نے ہوش سنبھالا
علم نے اس کے زہن و دل کو خوب اجالا
اس نے اپنے رب سے پوچھا
میرے مالک میرے خالق، آج مجھے اک بات بتا دے
الجھن سی ہے اک سلجھا دے
اتنی جلدی اتنی جھٹ پٹ ہر عورت کیوں رو دیتی ہے
دیکھ کے اس کی یہ حیرانی،بھولے سے من کی ویرانی
پیار اللہ کو اس پر آیا،اس کو یہ نکتہ سمجھایا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
عورت کی تخلیق کا لمحہ خاص بہت تھا
مرد کو سب کچھ دے بیٹھا تھا پھر بھی میرے پاس بہت تھا
میں نے چاہا عورت کو کچھ خاص کروں میں
چہرہ مقناطیسی رکھوں لیکن دل میں یاس بھروں میں
میں نے اس کے کاندھوں کو مضبوط بنایا
کیونکہ اس کو بوجھ بہت سے سہنے تھے
اور پھر ان کو نرم بھی رکھا
کیونکہ ان پر سر کو رکھ کر
بچوں اور شوہرنے دکھڑے کہنے تھے
اس کو ایسی طاقت بخشی ہر آندھی طوفان کے آگے وہ ڈٹ جائے
پر دل اتنا نازک رکھا تیکھے لفظ سے جو کٹ جائے
اس کے دل کو پیار سے بھر کر گہرائی اور وسعت دے دی
پھولوں جیسا نازک رکھا پھر بھی کافی قوت دے دی
تا وہ اپنے پیٹ جنوں کے سرد رویوں کو سہہ جائے
ان راہوں پر چلتی جائے جن پر کوئی چل نہ پائے
بچوں کی گستاخی جھیلے ،پیار کا امرت بانٹے
اپنی روح پہ جھیل سکے فقروں کے تپتے چانٹے
شوہر کی بے مہری بھول کے ہر پل اس کو چاہے
اس کی پردہ پوشی کر کے زخم پہ رکھے پھاہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اتنا بوجھل جیون اس کو دے کر میں نے سوچا
نازک سی یہ ڈالی اتنے بوجھ سے ٹوٹ نہ جائے
اس کے نازک کاندھوں پر جب رکھا اتنا بار
اس کی آنکھوں میں رکھ دی پھر اشکوں کی منجدھار
اس کو فیاضی سے میں نے بخشی یہ سوغات
تا وہ دیپ جلا کر کاٹے غم کی کالی رات
غم کی بھاپ بھرے جب دل میں یہ روزن کھل جائے
رو کر اس کے دل کی تلخی پل بھر میں دھل جائے جائے
اس کے سندر مکھڑے پھر روپ وہی لوٹ آئے
عرشی بے حس دنیا کو جو رب کی یاد دلائے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
یہ الفاظ اسی فورم سے لے کر لگائے ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان پر اب تک کسی نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا؟ اور تھریڈ کا عنوان ہے حضرت آدم علیہ السلام
الغرض اللہ تعالیٰ نے جو عہد آدم علیہ السلام سے لیا تھا آدم اسے بھول گئے اور ابلیس نے بالآخر ان کو ورغلا ہی دیا۔ (طہ:۱۱۵۔اعراف:۲۲)
آدم علیہ السلام کی زوجہ مطہرۃ سیدہ حواہ نے پہلے درخت سے کھایا اور آدم علیہ السلام کو ترغیب دی۔بالآخر دونوں نے درخت سے کھا لیا۔
اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر حواہ نہ ہوتی تو کوئی عورت اپنے خاوند کے ساتھ خیانت نہ کرتی۔ (بخاری، مسلم)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
انا للہ وانا الیہ رجعون
نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے، اراکین ایسی باتیں لکھ دیتے ہیں کہ مجھے نا چاہتے ہوئے بھی کچھ نہ کچھ لکھنا پڑ جاتا ہے، محترمہ سب سے پہلے تو آپ کے نظریے کو دیکھتے ہیں، آپ نے عمران بھائی کے عقائد کو یہاں "کافرانہ" قرار دیا، نہ تو یہ لکھتے ہوئے آپ کو ذرا جھجھک محسوس ہوئی نہ کسی قسم کی شرمندگی اور نہ کسی قسم کا خوف، بلکہ ذرا اس سے آگے میں یہ کہوں کہ آپ کو اللہ کا خوف نہیں تو بے جا نہ ہو گا۔ کیونکہ آپ نے ایک موحد مسلمان شخص کی تکفیر جیسے گھناؤنے جرم کی مرتکب ہوئی ہیں، جس کے لئے آپ کو اللہ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرنی چاہئے۔ حدیث کا مفہوم ہے کہ جو اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہے اور وہ کافر نہ ہو تو یہ کفر کہنے والے کی طرف پلٹ آتا ہے۔ (او کما قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم)
یہ تمام باتیں میرا اپنا فہم ہیں، اگر کسی کو کوئی بات بری لگی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
والسلام
جزاک اللہ خیرا
اختلاف کسی سے بھی ہو سکتا ہے ، میری بات میں جو کمزوری تھی میں نے اس کو تسلیم کر لیا ہے
 
Top