• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سمندری جہاز میں کام کرنے والوں کی نماز جمعہ

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
سوال : میں سمندرمیں کام کرتاہوں ۔ جہاز میں 28 دن میری ڈیوٹی ہوتی ہے اور 28 دن چھٹی ۔ ہم ایک جگہ تین مہینے رہتے ہیں پھر دوسری جگہ جاتے ہیں ۔ اس جہاز میں پانچ وقت اذان دی جاتی ہے اور نماز ادا کی جاتی ہے ۔ کیا ہم لوگوں پہ جمعہ کی نماز فرض ہے ؟

جواب : جمعہ کی نماز گاؤں یا شہر والوں پہ فرض ہے یعنی ان لوگوں کو جمعہ کی نماز ادا کرنی ہے جو کسی جگہ رہائش اختیار کئے ہوئے ہیں خواہ وہ قریہ(گاؤں) ہو یا مصر(شہر)۔اس لئے غیرآباد جگہوں پہ جمعہ کی نماز نہیں قائم کی جائے گی ۔
نبی ﷺ سے بستی کے علاوہ کسی غیررہائشی علاقے میں قولا یا عملا جمعہ کی نماز ادا کرنا ثابت نہیں ہے ۔
اگر سمندر کے قریب کوئی بستی ہوجہاں سے جمعہ کی اذان کی آواز سنائی دیتی ہو تو بستی والوں کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کرنا چاہئے ۔ اللہ کا فرمان ہے :
[يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسَعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ](الجمعة: 9)
ترجمہ : اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لیے پکارا جائے یعنی نماز کی اذان سنائی دے تو اللہ کی یاد کے لئے جلدی کرواور خرید وفروخت چھوڑدو۔

خلاصہ یہ ہے کہ سمندری جہاز میں ڈیوٹی کے دوران جمعہ کی نماز فرض نہیں ہے ، ایسے لوگوں کو ظہر کی نماز ادا کرنی ہے ۔

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ
مقبول احمد سلفی

 
Top