• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابن ماجه

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
11-بَاب حَلِّ الأَزْرَار
۱۱-باب: گریبان کے بٹن کھلے رکھنے کا بیان​


3578- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ دُكَيْنٍ، عَنْ زُهَيْرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ قُشَيْرٍ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ، عَنْ أَبِيهِ؛ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ فَبَايَعْتُهُ،وَإِنَّ زِرَّ قَمِيصِهِ لَمُطْلَقٌ . قَالَ عُرْوَةُ: فَمَا رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ وَلا ابْنَهُ فِي شِتَائٍ وَلا صَيْفٍ إِلا مُطْلَقَةً أَزْرَارُهُمَا۔
* تخريج: د/اللباس ۲۶ (۴۰۸۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۰۷۹)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۳۴، ۴/۱۹، ۵/۳۵) (صحیح)
۳۵۷۸- قرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ سے بیعت کی،اس وقت آپ کے کرتے کی گھنڈیاں کھلی ہوئی تھیں، عروہ کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے کو خواہ سردی ہو یا گرمی ہمیشہ اپنی گھنڈیاں (بٹن) کھولے دیکھا ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : صحابہ کرام e کو چھوٹی چھوٹی سنتوں میں بھی رسول اکرم ﷺ کی پیروی کا کتنا خیال تھاکہ جس حال میں اور جس وضع میں آپ ﷺ کو دیکھا ساری عمر وہی وضع اور روش اختیار کی، آفریں ان کے جذبہ ومحبت اور اتباع پر، اور کمال ایمان یہی ہے کہ عبادات اور عادات میں آپ ﷺ کی پیروی کی جائے گوعادات میں پیروی کرنا واجب نہیں ہے ،دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ کے کرتہ کا گربیان بیچ میں رہتا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
12-بَاب لُبْسِ السَّرَاوِيلِ
۱۲-باب: پاجامہ پہننے کا بیان​


3579- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،(ح) و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَعَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ؛ قَالَ: أَتَانَا النَّبِيُّ ﷺ، فَسَاوَمَنَا سَرَاوِيلَ۔
* تخريج: د/البیوع ۷ (۳۳۳۶، ۳۳۳۷)، ت/البیوع ۶۶ (۱۳۰۵)، ن/البیوع ۵۲ (۴۵۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۱۰)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۵۲)، دي/البیوع ۴۷ (۲۶۲۷) (صحیح)
(یہ مکر رہے ، ملاحظہ ہو: ۲۲۲۰)
۳۵۷۹- سوید بن قیس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم ﷺ تشریف لائے تو آپ نے ہم سے پاجامے کا مول بھاؤ کیا ۔
وضاحت ۱ ؎ : اس سے یہ معلوم ہوا کہ نبی اکرم ﷺ نے پاجامہ پسند کیا ،اور شاید پہنا بھی ہو، مگر پاجامے کا پہننا آپ سے ثابت نہیں ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
13- بَاب ذَيْلِ الْمَرْأَةِ كَمْ يَكُونُ؟
۱۳ -باب: عورت کے کپڑے کا دامن (نچلاحصہ) کتنا لمبا ہو ؟​


3580- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ،عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ؛ قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ كَمْ تَجُرُّ الْمَرْأَةُ مِنْ ذَيْلِهَا؟ قَالَ: " شِبْرًا " قُلْتُ:إِذًا يَنْكَشِفُ عَنْهَا، قَالَ: " ذِرَاعٌ،لا تَزِيدُ عَلَيْهِ "۔
* تخريج: د/اللباس۴۰ (۴۱۱۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۵۹)، وقد أخرجہ : ت/اللباس ۹ (۱۷۳۱)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۵۱ (۵۳۵۲)، ط/اللباس ۶ (۱۳)، حم (۶/۲۹۳، ۲۹۶، ۳۰۹، ۳۱۵)، دي/الاستئذان ۱۶ (۲۶۸۶) (صحیح)
۳۵۸۰- ام المو منین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا : عورت اپنے کپڑے کا دامن کتنا لٹکا سکتی ہے ؟فرمایا:'' ایک بالشت '' میں نے عرض کیا : اتنے میں تو پاؤں کھل جائے گا ،تو فرمایا: '' ایک ہاتھ ، اس سے زیادہ نہیں '' ۔


3581- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ ﷺ رُخِّصَ لَهُنَّ فِي الذَّيْلِ ذِرَاعًا، فَكُنَّ يَأْتِيَنَّا فَنَذْرَعُ لَهُنَّ بِالْقَصَبِ ذِرَاعًا۔
* تخريج: د/اللباس ۴۰ (۴۱۱۹)، (تحفۃ الأشراف: ۶۶۶۱)، وقد أخرجہ: ت/اللباس ۹ (۱۷۳۱)، حم (۲/۱۸، ۹۰) (منکر)
(سند میں زید العمی ضعیف ہیں، اور '' فَكُنَّ يَأْتِيَنَّا فَنَذْرَعُ لَهُنَّ '' کا لفظ منکر ہے ، پہلاٹکڑا صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحہ: ۱۸۶۴)۔
۳۵۸۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو کپڑوں کے دامن ایک ہاتھ لٹکا نے کی اجازت تھی، چنانچہ جب وہ ہمارے پاس آتیں تو ہم ان کے لئے لکڑی سے ایک ہاتھ کاناپ بنا کردیتے ۔


3582- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ لِفَاطِمَةَ، أَوْ لأُمِّ سَلَمَةَ "ذَيْلُكِ ذِرَاعٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۸۳۷، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۵۱)، وقد أخرجہ: حم (۲/۲۶۳، ۴۱۶) (صحیح)
(سند میں ابو المہزم ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے )
۳۵۸۲- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فاطمہ یا ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ''اپنے کپڑے کا دامن ایک ہاتھ کا رکھو '' ۔


3583- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَارِثِ، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ: قَالَ: " فِي ذُيُولِ النِّسَاءِ، شِبْرًا " فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِذًا تَخْرُجَ سُوقُهُنَّ، قَالَ: " فَذِرَاعٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۸۰۸، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۵۲)، وقد أخرجہ: حم (۶/۷۵، ۱۲۳) (صحیح)
( سند میں ابو المہزم متروک ہے، لیکن حدیث نمبر (۳۵۸۱) میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کے شاہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)۔
۳۵۸۳- ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے عورتوں کے دامن کے سلسلے میں فرمایا: '' ایک بالشت کاہو'' ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ اتنے میں تو پنڈلی کھل جائے گی؟! فرمایا: '' تو پھر ایک ہاتھ ہو '' ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
14-بَاب الْعِمَامَةِ السَّوْدَاءِ
۱۴-باب: سیاہ عمامہ ( کالی پگڑی) کا بیان​


3584- حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مُسَاوِرٍ الْوَرَّاقِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ؛ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ۔
* تخريج: م/الحج ۸۴ (۱۳۵۹)، د/اللباس ۲۴ (۴۰۷۷)، ت/الشمائل ۱۶ (۱۰۸)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۵۶ (۵۳۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۷۱۶)، وقد أخرجہ: حم ( ۴/۳۰۷)، دي/ المناسک ۸۸ (۱۹۸۲) (صحیح)
(یہ حدیث مکرر ہے، د یکھئے : ۱۱۱۴)
۳۵۸۴- عمروبن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو منبر پر خطبہ دیتے دیکھا ، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی ۔


3585- حَدَّثَنَا أَبُوبَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَاحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَخَلَ مَكَّةَ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ۔
* تخريج: أنظر حدیث رقم : ۲۸۲۲ (صحیح)
۳۵۸۵- جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب مکہ میں (فتح کے دن ) داخل ہوئے ، تو آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی ۔


3586- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۷۲۵۳، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۵۳) (صحیح)
(اس سند میں موسی بن عبیدۃربذی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہدکی وجہ سے یہ صحیح ہے)
۳۵۸۶- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
15- بَاب إِرْخَاءِ الْعِمَامَةِ بَيْنَ الْكَتِفَيْنِ
۱۵ -باب: دونوں کندھوں کے درمیان عمامہ (پگڑی) لٹکانے کا بیان​


3587- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُوأُسَامَةَ، عَنْ مُسَاوِرٍ، حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ؛ قَالَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ،وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ، قَدْ أَرْخَى طَرَفَيْهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ۔
* تخريج: أنظر حدیث رقم: ( ۱۱۰۴، ۳۵۸۴) (صحیح)
۳۵۸۷- عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ گویا میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں،اور آ پ کے سر پر کالی پگڑی ہے جس کے دونوں کناروں کو آپ اپنے دونوں شانوں کے درمیان لٹکائے ہوئے ہیں ۔
وضاحت ۱ ؎ : ان حدیثوں سے سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا مسنون ہونا نکلتا ہے، دوسری روایتوں میں سفید بھی منقول ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
16- بَاب كَرَاهِيَةِ لُبْسِ الْحَرِيرِ
۱۶-باب: ریشمی کپڑے پہننے کی حرمت کا بیان ۱ ؎​
وضاحت ۱ ؎ : مردوں کے لئے خالص ریشمی کپڑا پہننا باجماع امت حرام ہے، البتہ عورتوں کو خالص ریشمی کپڑا پہننا جائز ہے، اسی طرح ایک انگل یا چار انگل تک مردوں کے لئے بھی جائزہے، اور بعضوں نے کہا کہ کھجلی یاجوں کی بیماری میں بھی جائز ہے ۔


3588- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ " مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الآخِرَةِ "۔
* تخريج: م/اللباس ۲ (۱۰۷۳)، (تحفۃ الأشراف: ۵۳۹۲)، وقد أخرجہ: خ/اللباس ۲۵ (۵۸۳۲)، حم (۳/۱۰۱) (صحیح)
۳۵۸۸- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جس آدمی نے دنیا میں ریشمی کپڑا پہنا، وہ آخرت میں نہیں پہن سکے گا '' ۔


3589- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنِ الْبَرَاءِ؛ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ الدِّيبَاجِ وَالْحَرِيرِ وَالإِسْتَبْرَقِ۔
* تخريج: خ/الجنائز ۲ (۱۲۳۹)، النکاح ۷۱ (۵۱۷۵)، الأشربۃ ۲۸ (۵۶۳۵)، المرضی ۴(۵۶۵۰)، اللباس ۳۶ (۵۸۳۸)، ۴۵ (۵۸۶۳)، الأدب ۱۲۴ (۶۲۲۲)، الاستئذان ۸ (۶۲۳۵)، م/اللباس ۲ (۲۰۶۶)، ت/الأدب ۴۵ (۲۸۰۹)، ن/الجنائز ۵۳ (۱۹۴۱)، الزینۃ من المجتبیٰ ۳۷ (۵۳۱۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۱۶)، وقد أخرجہ: حم (۴/۲۸۴، ۲۸۷، ۲۹۹) (صحیح)
۳۵۸۹- براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (مردوں کے لیے) دیباج، حریر اور استبرق( موٹا ریشمی کپڑا) پہننے سے منع کیا ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : یہ تینوں ریشمی کپڑے ہیں ۔


3590- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ حُذَيْفَةَ؛ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالذَّهَبِ، وَقَالَ: " هُوَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا، وَلَنَا فِي الآخِرَةِ "۔
* تخريج: خ/الأطعمۃ ۲۹ (۵۴۲۶)، الأشربۃ ۲۷ (۵۶۳۲)، ۲۸ (۵۶۳۳)، اللباس ۲۵ (۵۸۳۱)، ۲۷ (۵۸۳۷)، م/اللباس۱(۲۰۶۷)، د/الأشربۃ ۱۷ (۳۷۲۳)، ت/الأشربۃ ۱۰ (۱۸۷۸)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۳۳ (۵۳۰۳)، (تحفۃ الأشراف: ۳۳۷۳)، وقد أخرجہ : حم (۵/۳۸۵، ۳۹۰، ۳۹۶، ۳۹۸، ۴۰۰، ۴۰۸)، دي/الأشربۃ ۲۵ (۲۱۷۶) (صحیح)
۳۵۹۰- حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (مردوں کے لیے) ریشم اور سونا پہننے سے منع کیا،اور فرمایا: ''یہ ان (کافروں )کے لئے دنیا میں ہے اور ہمارے لئے آخرت میں ہے '' ۔


3591- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَى حُلَّةً سِيَرَائَ مِنْ حَرِيرٍ، فَقَالَ: يَارَسُولَ اللَّهِ! لَوِ ابْتَعْتَ هَذِهِ الْحُلَّةَ لِلْوَفْدِ، وَلِيَوْمِ الْجُمُعَةِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لا خَلاقَ لَهُ فِي الآخِرة ".
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۸۰۲۳)، وقد أخرجہ: خ/الجمعۃ ۷ (۸۸۶)، العیدین ۱ (۹۴۸) الھبۃ ۲۷ (۲۶۱۲)، ۲۹ (۲۶۱۹)، الجہاد ۱۷۷ (۳۰۵۴)، اللباس ۳۰ (۵۸۴۱)، الأدب ۹ (۵۹۸۱)، ۶۶ (۶۰۸۱)، م/اللباس ۱ (۲۰۶۸)، د/الصلاۃ ۲۱۹ (۱۰۷۶)، اللباس ۱۰ (۴۰۴۰)، ن/الجمعۃ ۱۱ (۱۳۸۳)، العیدین ۴ (۱۵۶۱)، الزینۃ في المجتبیٰ ۲۹ (۵۲۹۷)، ۳۱ (۵۳۰۱)، ط/اللباس ۸ (۱۸)، حم (۲/۲۰، ۳۹، ۴۹) (صحیح)
۳۵۹۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ریشم کا ایک سرخ جوڑا دیکھا تو کہا : اللہ کے رسول ! اگر آپ اس جوڑے کو وفود سے ملنے کے لئے اور جمعہ کے دن پہننے کے لئے خرید لیتے تو اچھا ہوتا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''اسے وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا '' ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
17- بَاب مَنْ رُخِّصَ لَهُ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ
۱۷ -باب: جن لوگوں کو ریشم پہننے کی اجازت دی گئی ان کا بیان​


3592- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ نَبَّأَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ رَخَّصَ لِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ؟ وَلِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فِي قَمِيصَيْنِ مِنْ حَرِيرٍ،مِنْ وَجَعٍ كَانَ بِهِمَاحِكَّةٍ۔
* تخريج: خ/الجہاد ۹۱ (۲۹۱۹)، اللباس ۲۹ (۵۸۳۹)، م/اللباس ۳ (۲۰۷۶)، د/اللباس ۱۳ (۴۰۵۶)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۳۸ (۵۳۱۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۹)، وقد أخرجہ: ت/اللباس ۲ (۱۷۲۲)، حم (۳/۱۲۷،۱۸۰، ۲۱۵، ۲۵۵، ۲۷۳) (صحیح)
۳۵۹۲- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے زبیر بن عوام اور عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما کو اس تکلیف کی وجہ سے جو انہیں کھجلی کی وجہ سے تھی،ریشم کے کرتے پہننے کی اجازت دی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
18- بَاب الرُّخْصَةِ فِي الْعَلَمِ فِي الثَّوْبِ
۱۸ -باب: کپڑے میں ریشمی گوٹ لگانے کی رخصت کا بیان​


3593- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عُمَرَ؛ أَنَّهُ كَانَ يَنْهَى عَنِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ إِلا مَا كَانَ هَكَذَا،ثُمَّ أَشَارَ بِإِصْبَعِهِ، ثُمَّ الثَّانِيَةِ، ثُمَّ الثَّالِثَةِ، ثُمَّ الرَّابِعَةِ، فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَنْهَانَا عَنْهُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم (۲۸۲۰) (صحیح)
۳۵۹۳- عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ خالص ریشمی کپڑے (حریر ودیباج ) کے استعمال سے منع فرماتے تھے سوائے اس کے جو اس قدر ریشمی ہوتا، پھر انہوں نے اپنی ایک انگلی، پھر دوسری پھر تیسری پھرچوتھی انگلی سے اشارہ کیا ۱؎ پھر کہا: رسول اللہ ﷺ ہمیں اس سے منع کرتے تھے ۔
وضاحت ۱ ؎ : یعنی چار انگل ریشم اگر کسی کپڑے میں ہوتو کوئی حرج نہیں۔


3594- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي عُمَرَ مَوْلَى أَسْمَائَ؛ قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ اشْتَرَى عِمَامَةً لَهَا عَلَمٌ، فَدَعَا بِالْجَلَمَيْنِ فَقَصَّهُ، فَدَخَلْتُ عَلَى أَسْمَائَ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهَا، فَقَالَتْ: بُؤْسًا لِعَبْدِ اللَّهِ! يَا جَارِيَةُ! هَاتِي جُبَّةَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ، فَجَائَتْ بِجُبَّةٍ مَكْفُوفَةِ الْكُمَّيْنِ وَالْجَيْبِ وَالْفَرْجَيْنِ بِالدِّيبَاجِ۔
* تخريج: م/اللباس ۲ (۲۰۶۹)، د/اللباس ۱۲ (۴۰۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۲۱)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۴۸، ۳۵۳، ۳۵۴، ۳۵۵) (صحیح)
۳۵۹۴- اسماء رضی اللہ عنہا کے غلام ابوعمر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ انہوں نے ایک عمامہ خریدا جس میں گوٹے بنے تھے، پھر قینچی منگا کر انہیں کتر دیا ۱؎ ،میں اسماء رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا، اور اس کا تذکرہ کیا،تو انہوں نے کہا : بد حالی ہو عبداللہ کے لئے، ( ایک لونڈی کو پکار کر کہا: ) اے لونڈی ! رسول اللہ ﷺ کا جبہ لے آ ، چنا نچہ وہ ایک ایسا جبہ لے کر آئی جس کی دونوں آستینوں،گریبان اور کلیوں کے دامن پر ریشمی گوٹے تھے ۔
وضاحت ۱ ؎ : شاید ابن عمر رضی اللہ عنہما اس رخصت کی خبر نہ ہوگی، اور شاید ان کے عمامہ کا حاشیہ چار انگل سے زیادہ ہوگا، اس لئے انہوں نے کاٹ ڈالا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
19-بَاب لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالذَّهَبِ لِلنِّسَاءِ
۱۹ -باب: عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان​


3595- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَزِيدَبْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ أَبِي الأَفْلَحِ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ زُرَيْرٍالْغَافِقِيِّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ حَرِيرًا بِشِمَالِهِ، وَذَهَبًا بِيَمِينِهِ، ثُمَّ رَفَعَ بِهِمَا يَدَيْهِ فَقَالَ: " إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي، حِلٌّ لإِنَاثِهِمْ "۔
* تخريج: د/اللباس ۱۴ (۴۰۵۷)، ن/الزینۃ ۴۰ (۵۱۴۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۸۳)، وقد أخرجہ: حم (۱/۹۶، ۱۱۵) (صحیح)
۳۵۹۵- علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے بائیں ہاتھ میں ریشم اور دائیں ہاتھ میں سونا لیا، اور دونوں کوہاتھ میں اٹھائے فرمایا: '' یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام، اور عورتوں کے لئے حلال ہیں '' ۔


3596- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ أَبِي فَاخِتَةَ، حَدَّثَنِي هُبَيْرَةُ بْنُ يَرِيمَ، عَنْ عَلِيٍّ؛ أَنَّهُ أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ حُلَّةٌ مَكْفُوفَةٌ بِحَرِيرٍ، إِمَّا سَدَاهَا وَإِمَّا لَحْمَتُهَا، فَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيَّ، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا أَصْنَعُ بِهَا؟ أَلْبَسُهَا قَالَ: " لا، وَلَكِنِ اجْعَلْهَا خُمُرًا بَيْنَ الْفَوَاطِمِ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۰۸)، وقد أخرجہ: خ/اللباس۳۰ (۵۸۴۰)، م/اللباس ۲ (۲۰۷۱)، د/اللباس۱۰ (۴۰۴۳)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۳۰ (۵۳۰۰)، حم (۱/۹۰، ۱۳۰، ۱۵۳) (صحیح)
۳۵۹۶- علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی ( جوڑا ) تحفہ میں آیا جس کے تانے یا بانے میں ریشم ملا ہوا تھا، آپ نے وہ میرے پاس بھیج دیا، میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کیا : اللہ کے رسول! میں اس کا کیا کروں ؟ کیا میں اسے پہنوں؟آپ ﷺ نے فرمایا: ''نہیں،بلکہ اسے فاطماؤں کی اوڑھنیاں بنادو '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : ایک فاطمہ بنت اسد علی رضی اللہ عنہ کی ماں، دوسری فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہ ، تیسری سیدۃ النسا، فاطمہ رضی اللہ عنہا صاحبزادی رسول اللہ ۔


3597- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ الإِفْرِيقِيِّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ، وَفِي إِحْدَى يَدَيْهِ ثَوْبٌ مِنْ حَرِيرٍ، وَفِي الأُخْرَى ذَهَبٌ، فَقَالَ: " إِنَّ هَذَيْنِ مُحَرَّمٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي حِلٌّ لإِنَاثِهِمْ "۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۸۸۷۹، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۵۴) (صحیح)
(سند میں افریقی اور ابن رافع ضعیف ہیں، لیکن سابقہ حدیث (نمبر ۳۵۹۵) سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
۳۵۹۷- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس گھر سے نکل کر آئے ، آپ کے ایک ہاتھ میں ریشم کا کپڑا، او ر دوسرے میں سونا تھا، آپ ﷺ نے فرمایا: ''یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام، اور عورتوں کے لئے حلال ہیں '' ۔


3598- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ؛ قَالَ: رَأَيْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ قَمِيصَ حَرِيرٍ سِيَرَائَ۔
* تخريج: ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۳۰ (۵۲۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۰) (شاذ)
(حدیث میں '' زینب'' کا ذکر شاذ ہے، محفوظ حدیث میں '' ام کلثوم'' کا ذکر ہے)
۳۵۹۸- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی صاحب زادی زینب رضی اللہ عنہا کو سرخ دھاری دار ریشمی کرتا پہنے دیکھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
20- بَاب لُبْسِ الأَحْمَرِ لِلرِّجَالِ
۲۰-باب: مردوں کے سرخ لباس پہننے کا بیان​


3599- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ الْقَاضِي،عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،عَنِ الْبَرَاءِ؛ قَالَ: مَا رَأَيْتُ أَجْمَلَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مُتَرَجِّلا فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۶۸، ومصباح الزجاجۃ: ۱۲۵۵)، وقد أخرجہ: خ/المناقب ۲۳ (۳۵۵۱)، اللباس ۳۵ (۵۸۴۸)، ۶۸ (۵۹۰۱)، م/الفضائل ۲۵ (۲۳۳۷)، د/اللباس ۲۱ (۴۰۷۲)، الترجل ۹ (۴۱۸۵)، ت/اللباس ۴ (۱۷۲۴)، الأدب ۴۷ (۲۸۱۱)، المناقب ۸ (۳۶۳۵)، الشمائل ۱ (۶۲)، ۳ (۶۴)، ن/الزینۃ من المجتبیٰ ۵ (۵۲۳۴)، حم (۴/۲۸۱، ۲۹۵) (صحیح)
۳۵۹۹- براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ خوب صورت بال جھاڑے اور سنوارے ہوئے سرخ جوڑے میں ملبوس کسی کو نہیں دیکھا ۔


3600- حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُاللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ بَرَّادِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ،حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ قَاضِي مَرْوَ، حَدَّثَنِي عَبْدُاللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ: قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَخْطُبُ، فَأَقْبَلَ حَسَنٌ وَحُسَيْنٌ عَلَيْهِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ،يَعْثُرَانِ وَيَقُومَانِ،فَنَزَلَ النَّبِيُّ ﷺ، فَأَخَذَهُمَا فَوَضَعَهُمَا فِي حِجْرِهِ، فَقَالَ: " صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ: {إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلادُكُمْ فِتْنَةٌ} رَأَيْتُ هَذَيْنِ فَلَمْ أَصْبِرْ " ثُمَّ أَخَذَ فِي خُطْبَتِهِ۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۲۳۳ (۱۱۰۹)، ت/المناقب ۳۱ (۳۷۷۴)، ن/الجمعۃ ۳۰ (۱۴۱۴)، العیدین ۲۷ (۱۵۸۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۵۸)، وقد أخرجہ: حم (۵/۳۵۴) (صحیح)
۳۶۰۰- بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو خطبہ دیتے دیکھا ، اتنے میں حسن اور حسین رضی اللہ عنہما دونوں لال قمیص پہنے ہوئے گرتے پڑتے آگئے، نبی اکرم ﷺ ( منبر سے ) اترے ، دونوں کو اپنی گود میں اٹھالیا، او ر فرمایا: '' اللہ اور اس کے رسول کا قول سچ ہے: { إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلادُكُمْ فِتْنَةٌ } ( بلا شبہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد آزمائش ہیں) ، میں نے ان دونوں کو دیکھا تو صبر نہ کرسکا ، پھر آپ ﷺ نے خطبہ شروع کردیا ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : اس حدیث سے کئی باتیں معلوم ہوئیں ایک یہ کہ خطبہ کے درمیان بات کرنا اور بچوں کا اٹھالینا اور کسی کام کے لئے منبر پر سے اترنا اور تھوڑی دیر کے لئے خطبہ روک دیناجائز ہے ،دوسرے حسن وحسین رضی اللہ عنہما کی فضیلت ومنقبت ،تیسرے یہ کہ نبی اکرم ﷺ کی ان دونوں سے غایت درجہ محبت اورقلبی لگاؤ، چوتھے یہ کہ انبیاء کا لوازم بشریت سے پاک نہ ہونا، پانچویں چیزلال رنگ کا جواز کیونکہ یہ دونوں صاحبزادے لال رنگ کی قمیص پہنے ہوئے تھے، اگر یہ ناجائز ہوتا تو آپ ﷺ اس سے منع فرماتے یا اسے اتارنے کا حکم دیتے۔
 
Top