- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
18- بَاب مَا جَاءَ فِي الذَّكَاةِ بِالْقَصَبِ وَغَيْرِهِ
۱۸-باب: بانس وغیرہ سے ذبح کرنے کا بیان
1491- حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُوالأَحْوَصِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ ابْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّا نَلْقَى الْعَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: "مَا أَنْهَرَالدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللهِ عَلَيْهِ فَكُلُوهُ مَا لَمْ يَكُنْ سِنًّا أَوْ ظُفُرًا وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ ذَلِكَ: أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ".
* تخريج: خ/الشرکۃ ۳ (۲۴۸۸)، و ۱۶ (۲۵۰۷)، والجہاد ۱۹۱ (۳۰۷۵)، والذبائح ۱۵ (۵۴۹۸)، و۲۳ (۵۵۰۹)، و ۳۶ (۵۵۴۳)، و ۳۷ (۵۵۴۴)، م/الأضاحي ۴ (۱۹۶۸)، د/الضحایا ۱۵ (۲۸۲۱)، ن/الصید ۱۷ (۴۳۰۲)، والضحایا ۲۰ (۴۴۰۸)، و ۲۶ (۴۴۲۱)، ق/الذبائح ۹ (۳۱۸۳) (تحفۃ الأشراف: ۳۵۶۱)، وحم (۳/۴۶۳، ۴۶۴)، و (۴/۱۴۰، ۱۴۲) ویأتي برقم ۱۶۰۰ (صحیح)
1491/م- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ عَبَايَةَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَبَايَةَ عَنْ أَبِيهِ، وَهَذَا أَصَحُّ وَعَبَايَةُ قَدْ سَمِعَ مِنْ رَافِعٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لاَيَرَوْنَ أَنْ يُذَكَّى بِسِنٍّ وَلاَ بِعَظْمٍ .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۱۴۹۱- رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺسے عرض کیا: اللہ کے رسول!کل ہم دشمن سے ملیں گے اور ہمارے پاس (جانورذبح کرنے کے لیے)چھری نہیں ہے(توکیاحکم ہے؟) ، نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' جو خون بہادے ۱؎ اور اس پر اللہ کانام یعنی بسم اللہ پڑھا گیا ہوتو اسے کھاؤ، بجز دانت اور ناخن سے ذبح کیے گئے جانور کے، اور میں تم سے دانت اورناخن کی ۲؎ تفسیربیان کرتاہوں: دانت ، ہڈی ہے اورناخن حبشیوں کی چھری ہے۳؎ ۔
محمدبن بشارکی سند سے یہ بیان کیا، سفیان ثوری کہتے ہیں عبایہ بن رفاعہ سے،اورعبایہ نے رافع بن خدیج سے اوررافع نے نبی اکرمﷺسے اسی جیسی حدیث روایت کی، اس میں ''عباية عن أبيه'' کا ذکرنہیں ہے اور یہی بات زیادہ صحیح ہے ، عبایہ نے رافع سے سناہے، اہل علم کا اسی پرعمل ہے ، وہ دانت اورہڈی سے ذبح کرنادرست نہیں سمجھتے ہیں۔
وضاحت ۱؎ : اس میں تلوار، چھری، تیز پتھر، لکڑی، شیشہ، سرکنڈا، بانس اور تانبے یا لوہے کی بنی ہوئی چیزیں شامل ہیں۔
وضاحت ۲؎ : اس جملہ کے بارے میں اختلاف ہے کہ یہ اللہ کے رسول کا قول ہے یاراوی حدیث رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کا ہے۔
وضاحت ۳؎ : ناخن کے ساتھ ذبح کرنے میں کفار کے ساتھ مشابہت ہے، نیز یہ ذبح کی صفت میں نہیں آتا، دانت وناخن خواہ انسان کا ہو یا کسی اور جانور کا الگ اور جدا ہو یا جسم کے ساتھ لگا ہو، ان سے ذبح کرنا جائز نہیں۔