• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
6-الْحَلِفُ بِالأُمَّهَاتِ
۶- باب: ماں کی قسم کھانے کی ممانعت کا بیان​


3800- أَخْبَرَنَا أَبُوبَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لاتَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، وَلابِأُمَّهَاتِكُمْ، وَلا بِالأَنْدَادِ، وَلا تَحْلِفُوا إِلا بِاللَّهِ، وَلاتَحْلِفُوا إِلا وَأَنْتُمْ صَادِقُونَ"۔
* تخريج: د/الأیمان ۵ (۳۲۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۴۸۳) (صحیح)
۳۸۰۰- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم اپنے ماں باپ، دادا، دادی اور شریکوں ۱؎ کی قسم نہ کھاؤ، اور نہ اللہ کے سوا کسی اور کی قسم کھاؤ اور تم قسم نہ کھاؤ سوائے اس کے کہ تم سچے ہو''۔
وضاحت ۱؎: یعنی بتوں اور معبودان باطلہ کی قسم نہ کھاؤ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
7-الْحَلِفُ بِمِلَّةٍ سِوَى الإِسْلامِ
۷- باب: اسلام کے سوا کسی دوسری ملت اور مذہب کی قسم کھانے کا بیان​


3801- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ خَالِدٍ، ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ سِوَى الإِسْلامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ" قَالَ: قُتَيْبَةُ فِي حَدِيثِهِ " مُتَعَمِّدًا " وَقَالَ يَزِيدُ " كَاذِبًا " فَهُوَ كَمَا قَالَ - " وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ عَذَّبَهُ اللَّهُ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ "۔
* تخريج: خ/الجنائز ۸۳ (۱۳۶۳)، الأدب ۴۴ (۶۰۴۷)، ۷۳ (۶۱۰۵)، الأیمان ۷ (۶۶۵۲)، م/الإیمان ۴۷ (۱۱۰)، د/الأیمان ۹ (۳۲۵۷)، ت/الأیمان ۱۵ (۱۵۴۳)، ق/الکفارات۳(۲۰۹۸)، حم (۴/۳۳، ۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۶۲)، دي/الدیات ۱۰ (۲۴۰۶)، و یأتي عند المؤلف برقم: ۳۸۴۴ (صحیح)
۳۸۰۱- ثابت بن ضحاک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسلام کے سوا کسی اور ملت ومذہب کی جو کوئی جھوٹی قسم کھائے تو وہ ویسا ہی ہوگا جیسا اس نے کہا''، قتیبہ نے اپنی حدیث میں ' 'مُتَعَمِّدًا ' 'کہا ہے(یعنی دوسری ملت کی جان بوجھ کر قسم کھائے) اور یزید نے' کاذباً' کہا ہے(جو دوسری ملت کی جھوٹی قسم کھائے گا) تو وہ ویسا ہی ہوگا جیسا اس نے کہا ۱؎ اور جو کوئی اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کر لے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جہنم کی آگ میں اسی چیز سے عذاب دے گا۔
وضاحت ۱؎: یعنی کسی نے قسم کھائی کہ اگر یہ کام مجھ سے نہ ہوا تو میں یہودی یا نصرانی یا مذہب اسلام سے بیزار ومتنفر ہوں اور وہ اپنی اس قسم میں پورا نہیں اترا بلکہ جھوٹا ثابت ہوا تو وہ اپنے کہے کے مطابق ہوگا، لیکن علماء کا کہنا ہے کہ یہ وعید اور دھمکی کے طور پر ہے، اگر دلی طور پر وہ اپنے ایمان سے مطمئن ہے تو اسے اپنے اس قول سے کچھ بھی نقصان پہنچنے والا نہیں ہے۔


3802- أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوعَمْرٍو، عَنْ يَحْيَى، أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوقِلابَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ثَابِتُ بْنُ الضَّحَّاكِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ سِوَى الإِسْلامِ كَاذِبًا؛ فَهُوَ كَمَا قَالَ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ عُذِّبَ بِهِ فِي الآخِرَةِ "۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۳۸۰۲- ثابت بن ضحاک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اسلام کے سوا کسی ملت ومذہب کی جھوٹی قسم کھائی تو وہ ویسا ہی ہے، جیسا اس نے کہا، اور جس نے خود کو کسی چیز سے مار ڈالا (خود کشی کر لی) تو اسے آخرت میں اسی چیز سے عذاب دیا جائے گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
8-الْحَلِفُ بِالْبَرَائَةِ مِنْ الإِسْلامِ
۸- باب: اسلام سے برأت اور لاتعلقی کی قسم کھانے کا بیان​


3803- أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ قَالَ: إِنِّي بَرِيئٌ مِنْ الإِسْلامِ؛ فَإِنْ كَانَ كَاذِبًا؛ فَهُوَ كَمَا قَالَ: وَإِنْ كَانَ صَادِقًا لَمْ يَعُدْ إِلَى الإِسْلامِ سَالِمًا"۔
* تخريج: د/الأیمان ۹ (۳۲۵۸)، ق/الکفارات ۳ (۲۱۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۵۹)، حم (۵/۳۵۵، ۳۵۶) (صحیح)
۳۸۰۳- بریدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے کہا: (اگر میں نے یہ کیا ہوا تو) میں اسلام سے بری اور لاتعلق ہوں، تو اگر وہ جھوٹا ہے تو وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا، اور اگر وہ سچا ہے تو بھی وہ اسلام کی طرف صحیح سالم نہیں لوٹے گا '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی یہ کہہ کر قسم کھانا کہ میں اسلام سے بری وبیزار ہوں اس کے گناہ گار ہونے کے لئے کافی ہے، اسے چاہئے کہ توبہ و استغفار کرے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
9-الْحَلِفُ بِالْكَعْبَةِ
۹- باب: کعبہ کی قسم کھانے کا بیان​


3804- أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ قُتَيْلَةَ - امْرَأَةٍ مِنْ جُهَيْنَةَ - أَنَّ يَهُودِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّكُمْ تُنَدِّدُونَ، وَإِنَّكُمْ تُشْرِكُونَ تَقُولُونَ مَا شَائَ اللَّهُ وَشِئْتَ وَتَقُولُونَ: وَالْكَعْبَةِ؛ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ارَادُوا أَنْ يَحْلِفُوا أَنْ يَقُولُوا: وَرَبِّ الْكَعْبَةِ، وَيَقُولُونَ مَا شَائَ اللَّهُ، ثُمَّ شِئْتَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۴۶)، حم (۶/۳۷۱، ۳۷۲)، والمؤلف في عمل الیوم واللیلۃ ۲۸۴ (۹۸۶) (صحیح)
۳۸۰۴- قبیلہ جہینہ کی ایک عورت قتیلہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: تم لوگ (غیر اللہ کو اللہ کے ساتھ) شریک ٹھہراتے اور شرک کرتے ہو، تم کہتے ہو: جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں، اور تم کہتے ہو: کعبے کی قسم! تو نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ جب وہ قسم کھانا چاہیں تو کہیں: کعبے کے رب کی قسم! اور کہیں: جو اللہ چاہے پھر آپ جو چاہیں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: معلوم ہوا کہ اچھی بات کی رہنمائی کوئی بھی کرے تو اسے قبول کرنا چاہئے، خصوصا جب اس کا تعلق توحید و شرک کے مسائل سے ہو تو اسے بدرجہ اولی قبول کرنا چاہئے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
10-الْحَلِفُ بِالطَّوَاغِيتِ
۱۰- باب: طاغوت اور جھوٹے معبو دوں کی قسم کھانے کی ممانعت کا بیان​


3805- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا هِشَامٌ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لا تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، وَلابِالطَّوَاغِيتِ"۔
* تخريج: م/الأیمان ۲ (۱۶۴۸)، ق/الکفارات ۲ (۲۰۹۵)، (تحفۃ الأشراف: ۹۶۹۷)، حم (۵/۶۲) (صحیح)
۳۸۰۵- عبدالرحمن بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنے باپ دادا کی قسم نہ کھاؤ، اور نہ طاغوتوں (جھوٹے معبودوں) کی ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
11-الْحَلِفُ بِاللاَّتِ
۱۱- باب: لات (بت) کی قسم کھانے پر کیا کرے؟​


3806- أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ فَقَالَ بِاللاَّتِ، فَلْيَقُلْ: لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ: تَعَالَ أُقَامِرْكَ فَلْيَتَصَدَّقْ "۔
* تخريج: خ/تفسیر سورۃ النجم ۲ (۴۸۶۰)، الأدب ۷۴ (۶۱۰۷)، الاستئذان ۵۲ (۶۳۰۱)، الأیمان ۵ (۶۶۵۰)، م/الأیمان ۲ (۱۶۴۷)، د/الأیمان۴(۳۲۴۷)، ت/الأیمان ۱۷(۱۵۴۵)، ق/الکفارات ۲ (۲۰۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۷۶)، حم (۲/۳۰۹)، والمؤلف في الیوم واللیلۃ ۲۸۵ (۹۹۱و۹۹۲) (صحیح)
۳۸۰۶- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے جو قسم کھائے اور کہے: لات (بت) کی قسم، تو اسے چاہیئے کہ وہ لا الٰہ الا اللہ پڑھے، اور جو اپنے ساتھی سے کہے: آؤ تمہارے ساتھ جوا کھیلیں گے،) تو اسے چاہیے کہ صدقہ کرے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
12-الْحَلِفُ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى
۱۲- باب: لات و عزّیٰ (نامی بتوں) کی قسم کھانے پر کیا کرے؟​


3807- أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوإِسْحَاقَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا نَذْكُرُ بَعْضَ الأَمْرِ وَأَنَا حَدِيثُ عَهْدٍ بِالْجَاهِلِيَّةِ؛ فَحَلَفْتُ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى؛ فَقَالَ: لِي أَصْحَابُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِئْسَ مَا قُلْتَ: ائْتِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبِرْهُ فَإِنَّا لا نَرَاكَ إِلا قَدْ كَفَرْتَ؛ فَأَتَيْتُهُ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ لِي: قُلْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، ثَلاثَ مَرَّاتٍ وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ ثَلاثَ مَرَّاتٍ وَاتْفُلْ عَنْ يَسَارِكَ ثَلاثَ مَرَّاتٍ وَلا تَعُدْ لَهُ۔
* تخريج: ق/الکفارات ۲ (۲۰۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۳۹۳۸)، حم (۱/۱۸۳، ۱۸۶) والمؤلف في عمل الیوم واللیلۃ ۲۸۵ (ضعیف)
۳۸۰۷- سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک معاملے کا ذکر کر رہے تھے اور میں نیا نیا مسلمان ہوا تھا، میں نے لات وعزیٰ کی قسم کھا لی، تو مجھ سے صحابہ کرام نے کہا کہ تم نے بری بات کہی، رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور آپ کو اس کی خبر دو کیونکہ ہمارے خیال میں تو تم نے کفر کا ارتکاب کیا ہے، چنانچہ میں نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع دی تو آپ نے مجھ سے فرمایا: تین بار: '' لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ '' کہو اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو اور تین بار اپنے بائیں طرف تھوک دو اور پھر دوبارہ کبھی ایسا نہ کہنا۔


3808- أَخْبَرَنَا عَبْدُالْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: حَلَفْتُ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى، فَقَالَ لِي أَصْحَابِي: بِئْسَ مَاقُلْتَ، قُلْتَ هُجْرًا، فَأَتَيْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: قُلْ " لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لاشَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ، وَانْفُثْ عَنْ يَسَارِكَ ثَلاثًا، وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ، ثُمَّ لا تَعُدْ "۔
* تخريج: انظرماقبلہ (صحیح)
۳۸۰۸- سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے لات و عزیٰ کی قسم کھالی تو میرے ساتھیوں نے مجھ سے کہا: تم نے بری بات کہی ہے، تم نے فحش بات کہی ہے، میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آ کر آپ سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ نے فرمایا: کہو: ''لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ'' (اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے) اور تین بار بائیں طرف تھوک لو اور شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرو اور پھر کبھی ایسا نہ کرنا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
13-إِبْرَارُ الْقَسَمِ
۱۳- باب: قسم پوری کرنے کا بیان​


3809- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: أَمَرَنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ: أَمَرَنَا بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ، وَعِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ، وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ، وَرَدِّ السَّلامِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۱۹۴۱ (صحیح)
۳۸۰۹- براء بن عازب رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ہمیں سات باتوں کا حکم دیا: '' آپ نے ہمیں جنازوں کے پیچھے جانے، بیمار کی عیادت کرنے، چھینکنے والے کا جواب دینے، دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرنے، مظلوم کی مدد کرنے، قسم پوری کرنے اور سلام کا جواب دینے کا حکم دیا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
14-مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا
۱۴- باب: کسی بات کی قسم کھانے کے بعد آدمی اس سے بہتر چیز دیکھے تو کیا کرے؟​


3810- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ، عَنْ زَهْدَمٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا عَلَى الأَرْضِ يَمِينٌ أَحْلِفُ عَلَيْهَا؛ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، إِلا اتَيْتُهُ "۔
* تخريج: خ/الخمس ۱۵ (۳۱۳۳)، المغازي ۷۴ (۴۳۸۵)، الصید۲۶(۵۵۱۷)، الأیمان ۱ (۶۶۲۳)، ۴ (۶۶۴۹)، ۱۸ (۶۶۸۰)، کفارات الأیمان ۹ (۶۷۱۸)، ۱۰(۶۷۲۱)، والتوحید ۵۶ (۷۵۵۵)، م/الأیمان ۳ (۱۶۴۹)، ت/الأطعمۃ ۲۵ (۱۸۲۶، ۱۸۲۷)، (تحفۃ الأشراف: ۸۹۹۰)، حم (۴/۳۹۴، ۳۹۷، ۳۹۸، ۴۰۴۴۰۱، ۴۱۸)، دي/الأطعمۃ ۲۲ (۲۱۰۰)، ویأتي عند المؤلف في الصید (برقم: ۴۳۵۱) (صحیح)
۳۸۱۰- ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''زمین پر کوئی ایسی قسم نہیں جو میں کھاؤں پھر اس کے سوا کو اس سے بہتر سمجھوں مگر میں وہی کروں گا''(جو بہتر ہوگا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
15-الْكَفَّارَةُ قَبْلَ الْحِنْثِ
۱۵- باب: قسم توڑنے سے پہلے کفارہ دینے کا بیان​


3811- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ غَيْلانَ بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ: أَتَيْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ، فَقَالَ: " وَاللَّهِ لا أَحْمِلُكُمْ، وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ " ثُمَّ لَبِثْنَا مَا شَائَ اللَّهُ، فَأُتِيَ بِإِبِلٍ؛ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلاثِ ذَوْدٍ، فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ، لا يُبَارِكُ اللَّهُ لَنَا أَتَيْنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ؛ فَحَلَفَ أَنْ لا يَحْمِلَنَا، قَالَ أَبُومُوسَى: فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: "مَا أَنَا حَمَلْتُكُمْ! بَلْ اللَّهُ حَمَلَكُمْ، إِنِّي وَاللَّهِ لا أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، إِلا كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي، وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ"۔
* تخريج: خ/الأیمان ۱ (۶۶۲۳)، کفارات الأیمان ۹ (۶۷۱۸)، م/الأیمان ۳ (۱۶۴۹)، د/الأیمان ۱۷ (۳۲۷۶)، ق/الکفارات ۷ (۲۱۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۲۲)، حم (۴/۳۹۸) (صحیح)
۳۸۱۱- ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آیا، ہم آپ سے سواریاں مانگ رہے تھے ۱؎، آپ نے فرمایا: '' قسم اللہ کی! میں تمہیں سواریاں نہیں دے سکتا، میرے پاس کوئی سواری ہے بھی نہیں جو میں تمہیں دوں ''، پھر ہم جب تک اللہ نے چاہا ٹھہرے رہے، اتنے میں کچھ اونٹ لائے گئے تو آپ صلی للہ علیہ وسلم نے ہمارے لئے تین اونٹوں کا حکم دیا، تو جب ہم چلنے لگے تو ہم میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: اللہ تعالیٰ ہمیں برکت نہیں دے گا۔ ہم رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس سواریاں طلب کرنے آئے تو آپ نے قسم کھائی کہ آپ ہمیں سواریاں نہیں دیں گے۔ ابو موسیٰ اشعری کہتے ہیں: تو ہم نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آ کر آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: '' میں نے تمہیں سواریاں نہیں دی ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے دی ہیں، قسم اللہ کی! میں کسی بات کی قسم کھاتا ہوں، پھر میں اس کے علاوہ کو بہتر سمجھتا ہوں تو میں اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں اور جو بہتر ہوتا ہے کرتا ہوں ''۔
وضاحت ۱؎: سواریوں کا مطالبہ غزوہ تبوک میں شریک ہونے کے لئے کیا تھا۔


3812- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ الأَخْنَسِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ؛ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا؛ فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۸۷۵۷)، وقد أخرجہ: ق/الکفارات ۸ (۲۱۱۱)، حم (۲/۱۸۵، ۲۰۴، ۲۱۱، ۲۱۲) (حسن، صحیح)
۳۸۱۲- عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو کوئی قسم کھائے پھر اس کے سوا کو اس سے بہتر سمجھے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور وہی کام انجام دے جو بہتر ہے''۔


3813- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ، عَنْ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا حَلَفَ أَحَدُكُمْ عَلَى يَمِينٍ، فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا؛ فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَنْظُرْ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ فَلْيَأْتِهِ "۔
* تخريج: خ/الأیمان ۱ (۶۶۲۲مطولا)، کفارات الأیمان ۱۰(۶۷۲۲مطولا)، الأحکام ۵ (۷۱۴۶مطولا)، ۶۰ (۷۱۴۷)، م/الأیمان ۳ (۱۶۵۲)، د/الأیمان ۱۷ (۳۲۷۸)، ت/الأیمان ۵ (۱۵۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۶۹۵)، حم۵/۶۱، ۶۲، ۶۳، دی/النذور والأیمان۹، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۳۸۱۴، ۸۳۱۵، ۳۸۲۰- ۳۸۲۲، ۵۳۸۶ (صحیح)
۳۸۱۳- عبدالرحمن بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے جب کوئی قسم کھائے پھر اس کے سوا کو اس سے بہتر سمجھے تو چاہئے کہ اپنی قسم کا کفارہ ادا کرے اور دیکھے کہ کون سی بات بہتر ہے تو وہی کرے''۔


3814- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ؛ فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ، ثُمَّ ائْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
۳۸۱۴- عبدالرحمن بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب تم قسم کھاؤ تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو پھر وہ کام کرو جو بہتر ہو''۔


3815- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ، عَنْ عَبْدِالأَعْلَى - وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ؛ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا؛ فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ، وَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ"۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۸۱۳ (صحیح)
۳۸۱۵- عبدالرحمن بن سمرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب تم کسی بات کی قسم کھاؤ پھر اس کے علاوہ کو اس سے بہتر دیکھو تو اپنی قسم کا کفارہ دے دو اور وہی کرو جو بہتر ہے''۔
 
Top