• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
26-النذر يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ
۲۶- باب: نذر سے بخیل کا مال نکالا جاتا ہے​


3836-أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ، عَنْ الْعَلائِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا تَ نذر وا، فَإِنَّ النذر لا يُغْنِي مِنْ الْقَدَرِ شَيْئًا، وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ "۔
* تخريج: م/الأیمان ۲۶ (۱۶۴۰)، ت/الأیمان ۱۰ (۱۵۳۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۰۵۰) (صحیح)
۳۸۳۶- ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' نذر نہ مانو، کیونکہ نذر تقدیر (کے لکھے) میں کچھ کام نہیں آتی، اس سے تو صرف بخیل سے کچھ نکلوایا جاتا ہے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
27-النذر فِي الطَّاعَةِ
۲۷- باب: اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرماں برداری کی نذر کا بیان​


3837- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِالْمَلِكِ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ نذر أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ؛ فَلْيُطِعْهُ، وَمَنْ نذر أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ؛ فَلا يَعْصِهِ "۔
* تخريج: خ/الأیمان ۲۸ (۶۶۹۶)، ۳۱ (۶۷۰۰)، د/الأیمان ۲۲ (۳۲۸۹)، ت/الأیمان ۲ (۱۵۲۶)، ق/الکفارات ۱۶ (۲۱۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۴۵۸)، ط/النذور ۴ (۸)، حم ۶/۳۶، ۴۱، ۲۲۴)، دي/النذور والأیمان ۳ (۲۳۸۳)، ویأتي فیمایلي: ۳۸۳۸، ۳۸۳۹ (صحیح)
۳۸۳۷- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو اللہ کی اطاعت و فرماں برداری کی نذر مانے تو اسے چاہئے کہ وہ اس کی اطاعت کرے، اور جو اللہ کی نا فرمانی کرنے کی نذر مانے تو اس کی نا فرمانی نہ کرے '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی نذر کا تعلق اگر اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری سے ہے تو اسے پوری کرے اور اگر اس کا تعلق اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی سے ہے تو اسے پوری نہ کرے اور اس کا کفارہ دے دے، رسول کی اطاعت و فرماں برداری اور نا فرمانی کا بھی یہی حکم ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
28-النذر فِي الْمَعْصِيَةِ
۲۸- باب: معصیت و گناہ کی نذر ماننے کا بیان​


3838- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ عَبْدِالْمَلِكِ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ نذر أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ؛ فَلْيُطِعْهُ، وَمَنْ نذر أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ؛ فَلا يَعْصِهِ "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
۳۸۳۸- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ''جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرماں برداری کی نذر مانے تو اسے چاہئے کہ وہ اس کی اطاعت کرے، اور جو اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی کی نذر مانے گا تو وہ اس کی نا فرمانی نہ کرے''۔


3839- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلائِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِالْمَلِكِ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ نذر أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ؛ فَلْيُطِعْهُ، وَمَنْ نذر أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ؛ فَلا يَعْصِهِ"۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۸۳۷ (صحیح)
۳۸۳۹- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ''جو نذر مانے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت وفرماں برداری کرے گا تو اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرے، اور جو اللہ کی نا فرمانی کی نذر مانے تو وہ اس کی نا فرمانی نہ کرے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
29-الْوَفَائُ بِالنذر
۲۹- باب: نذر پوری کرنے کا بیان​


3840- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ: سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ يَذْكُرُ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "خَيْرُكُمْ قَرْنِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ " فَلا أَدْرِي أَذَكَرَ مَرَّتَيْنِ بَعْدَهُ أَوْ ثَلاثًا؟ ثُمَّ ذَكَرَ قَوْمًا يَخُونُونَ وَلايُؤْتَمَنُونَ، وَيَشْهَدُونَ وَلايُسْتَشْهَدُونَ، وَيُ نذر ونَ وَلايُوفُونَ، وَيَظْهَرُ فِيهِمْ السِّمَنُ.
٭قَالَ أَبُوعَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ أَبُو جَمْرَةَ۔
* تخريج: خ/الشہادات ۹ (۲۶۵۱)، وفضائل الصحابۃ ۱ (۳۶۵۰)، الرقاق ۷ (۶۴۲۸)، الأیمان ۷ (۶۶۹۵)، م/فضائل الصحابۃ ۵۲ (۲۵۳۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۸۲۷)، د/السنۃ ۱۰ (۴۶۵۷)، ت/الفتن ۴۵ (۲۲۲۳)، والشہادات ۴ (۲۳۰۲)، حم (۴/۴۲۶، ۴۲۷، ۴۳۶) (صحیح)
۳۸۴۰- عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے زیادہ اچھے اور بہتر لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں ''، مجھے نہیں معلوم کہ آپ صلی للہ علیہ وسلم نے " ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ " کا ذکر دو بار کیا یا تین بار، پھر آپ نے ان لوگوں کا ذکر کیا جو خیانت کریں گے اور انہیں امین (امانت دار) نہیں سمجھا جائے گا، گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی نہیں مانگی جائے گی اور نذر مانیں گے اور اسے پورا نہیں کریں گے اور ان لوگوں میں موٹاپا ظاہر ہوگا '' ۱؎۔
٭ابو عبدالرحمن نسائی کہتے ہیں: یہ ابو جمرہ نصر بن عمران ہیں۔
وضاحت ۱؎: کیونکہ جواب دہی کا خوف ان کے دلوں سے جاتا رہے گا، عیش وآرام کے عادی ہو جائیں گے اور دین و ایمان کی فکر جاتی رہے گی جوان کے مٹاپے کا سبب ہوگی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
30-النذر فِيمَا لا يُرَادُ بِهِ وَجْهُ اللَّهِ
۳۰- باب: ایسی چیز کی نذر ماننا جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود نہ ہو​


3841- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ يَقُودُ رَجُلا فِي قَرَنٍ؛ فَتَنَاوَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَطَعَهُ، قَالَ: إِنَّهُ نذر۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۹۲۳ (صحیح)
۳۸۴۱- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جو ایک آدمی کو رسی میں باندھ کر کھینچے لے جا رہا تھا، آپ نے رسی کو لیا اور اسے کاٹ ڈالا اور فرمایا: ''یہ نذر ہے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی نذر اس طرح سے بھی ادا ہو جائے گی۔


3842- أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ، أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِرَجُلٍ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ، يَقُودُهُ إِنْسَانٌ بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ؛ فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ.
قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: وَأَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَرَّ بِهِ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ، وَإِنْسَانٌ قَدْ رَبَطَ يَدَهُ بِإِنْسَانٍ آخَرَ بِسَيْرٍ أَوْ خَيْطٍ، أَوْ بِشَيْئٍ غَيْرِ ذَلِكَ، فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَالَ: " قُدْهُ بِيَدِكَ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۹۲۳ (صحیح)
۳۸۴۲- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو کعبے کا طواف کر رہا تھا، اور ایک آدمی اس کی ناک میں نکیل ڈال کر اسے کھینچ رہا تھا تو آپ صلی للہ علیہ وسلم نے اسے اپنے ہاتھ سے کاٹ دیا پھر حکم دیا کہ وہ اسے اپنے ہاتھ سے پکڑ کر لے جائے۔
ابن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم اس (آدمی) کے پاس سے گزرے، وہ کعبے کا طواف کر رہا تھا اور اس نے ایک آدمی کا ہاتھ ایک دوسرے آدمی سے تسمے سے یا دھاگے سے یا کسی اور چیز سے باندھ رکھا تھا تو آپ صلی للہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اسے کاٹ ڈالا اور فرمایا: ''اسے اپنے ہاتھ سے پکڑ کر لے جاؤ۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
31-النذر فِيمَا لا يَمْلِكُ
۳۱- باب: قبضے اور ملکیت سے باہر چیزوں کی نذر ماننے کا بیان​


3843- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَيُّوبُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوقِلابَةَ، عَنْ عَمِّهِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا نذر فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ، وَلا فِيمَا لا يَمْلِكُ ابْنُ آدَمَ "۔
* تخريج: م/النذر ۳ (۱۶۴۱)، د/النذر ۲۸ (۳۳۱۶)، ق/الکفارات ۱۶(۲۱۲۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۸۸۴، ۱۰۸۸۸)، حم (۴/۴۲۹، ۴۳۰، ۴۳۲، ۴۳۳، ۴۳۴)، دی/النذور ۳ (۲۳۸۲)، وأعادہ المؤلف برقم: ۳۸۸۲ (صحیح)
۳۸۴۳- عمران بن حصین رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ کی نا فرمانی میں نذر نہیں، اور نہ ہی کسی ایسی چیز میں ہے جس کا ابن آدم مالک نہ ہو''۔


3844- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوالْمُغِيرَةِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ سِوَى مِلَّةِ الإِسْلامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نذر فِيمَا لا يَمْلِكُ"۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۸۰۱ (صحیح)
۳۸۴۴- ثابت بن ضحاک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو کوئی دین اسلام کے سوا کسی دوسری ملت کی جھوٹی قسم کھائے گا تو وہ اسی طرح ہوگا جیسے اس نے کہا، اور جس نے اپنے آپ کو دنیا میں کسی چیز سے قتل کیا تو اسے قیامت کے دن اسی چیز سے عذاب دیا جائے گا، اور آدمی پر اس چیز کی نذر نہیں جس کا وہ مالک نہ ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
32-مَنْ نذر أَنْ يَمْشِيَ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ تَعَالَى
۳۲- باب: بیت اللہ (کعبہ) پیدل جانے کی نذر ماننے کا بیان​


3845- أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: نذر تْ أُخْتِي أَنْ تَمْشِيَ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ فَأَمَرَتْنِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ لَهَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَاسْتَفْتَيْتُ لَهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَقَالَ: " لِتَمْشِ وَلْتَرْكَبْ "۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۲۷ (۱۸۶۶)، م/النذر ۴ (۱۶۴۴)، د/الأیمان ۲۳ (۳۲۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۵۷)، حم (۴/۱۴۷، ۱۵۲، ۲۰۱) (صحیح)
۳۸۴۵- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میری بہن نے نذر مانی کہ وہ بیت اللہ پیدل جائے گی، اس نے مجھے حکم دیا کہ میں اس کے لئے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے اس بارے میں مسئلہ پوچھوں، میں نے اس کے لئے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا تو آپ نے فرمایا: وہ پیدل جائے اور سوار ہو کر (بھی) جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
33-إِذَا حَلَفَتْ الْمَرْأَةُ لِتَمْشِيَ حَافِيَةً غَيْرَ مُخْتَمِرَةٍ
۳۳- باب: جب عورت قسم کھا لے کہ وہ پیدل اور ننگے سر جائے گی تو اس کے حکم کا بیان​


3846- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ زَحْرٍ، وَقَالَ عَمْرٌو، إِنَّ عُبَيْدَاللَّهِ بْنَ زَحْرٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أُخْتٍ لَهُ نذر تْ أَنْ تَمْشِيَ حَافِيَةً غَيْرَ مُخْتَمِرَةٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مُرْهَا فَلْتَخْتَمِرْ، وَلْتَرْكَبْ، وَلْتَصُمْ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ "۔
* تخريج: د/الأیمان ۲۳ (۳۲۹۳)، ت/الأیمان ۱۶ (۱۵۴۴)، ق/الکفارات ۲۰ (۲۱۳۴)، حم ۳/۱۴۳، ۴/ ۱۴۵، ۱۴۷، ۱۴۹، ۱۵۱)، دي/النذور والأیمان ۲ (۲۳۷۹) (ضعیف)
(اس کے راوی '' عبید اللہ بن زحر'' سخت ضعیف ہیں، لیکن اس میں ''صرف روزہ والی بات'' ضعیف ہے، باقی کے صحیح شواہد موجود ہیں)
۳۸۴۶- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم سے اپنی ایک بہن کے بارے میں پوچھا جس نے نذر مانی تھی کہ وہ دوپٹہ اوڑھے بغیر پیدل (حج کرنے) جائے گی۔ تو نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''اسے حکم دوکہ وہ اوڑھنی اوڑھ کر اور سوار ہو کر جائے اور تین دن کے صیام رکھ لے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
34- مَنْ نذر أَنْ يَصُومَ ثُمَّ مَاتَ قَبْلَ أَنْ يَصُومَ
۳۴- باب: آدمی صوم رکھنے کی نذر مانے اور اس سے پہلے مر جائے تو اس کے حکم کا بیان​


3847- أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: رَكِبَتْ امْرَأَةٌ الْبَحْرَ، فَ نذر تْ أَنْ تَصُومَ شَهْرًا، فَمَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَصُومَ، فَأَتَتْ أُخْتُهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَأَمَرَهَا أَنْ تَصُومَ عَنْهَا۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۵۶۲۰)، حم (۱/۳۳۸) (صحیح)
۳۸۴۷- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک عورت نے سمندر کا سفر کیا اور نذر مانی کہ وہ ایک مہینہ صیام رکھے گی پھر وہ صوم رکھنے سے پہلے ہی مر گئی تو اس کی بہن نے نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آ کر آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے اسے حکم دیا کہ وہ اس کی طرف سے صوم رکھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
35-مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نذر
۳۵- باب: آدمی مر جائے اور اس کے ذمہ کوئی نذر باقی ہو تو اس کے حکم کا بیان​


3848- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ - قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ - عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نذر كَانَ عَلَى أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ؟ فَقَالَ: اقْضِهِ عَنْهَا۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۶۸۹ (صحیح)
۳۸۴۸- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ رضی الله عنہ نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے اس نذر کے متعلق مسئلہ پوچھا جو ان کی ماں کے ذمہ تھی اور اسے پوری کرنے سے پہلے ہی ان کا انتقال ہو چکا تھا تو آپ نے فرمایا: '' ان کی طرف سے تم اسے پوری کر و''۔


3849- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نذر كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ؟ فَقَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْضِهِ عَنْهَا "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۶۸۹ (صحیح)
۳۸۴۹- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ سعد بن عبادہ رضی الله عنہ نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے ایک نذر کے بارے میں مسئلہ پوچھا جو ان کی ماں کے ذمے تھی اور وہ اسے پوری کرنے سے پہلے ہی انتقال کر گئی تھیں تو رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے ان کی طرف سے تم پوری کرو''۔


3850- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ وَهَارُونُ بْنُ إِسْحاَقَ الْهَمْدَانِيُّ، عَنْ عَبْدَةَ، عَنْ هِشَامٍ - وَهُوَ ابْنُ عُرْوَةَ - عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَائَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نذر، فَلَمْ تَقْضِهِ؟ قَالَ " اقْضِهِ عَنْهَا "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۳۶۸۹ (صحیح)
۳۸۵۰- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ سعد بن عبادہ رضی الله عنہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ میری ماں مر گئیں، ان کے ذمے ایک نذر تھی جو انہوں نے پوری نہیں کی تو آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے ان کی جانب سے تم پوری کر دو ''۔
 
Top