• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ محمد صالح المنجد (الاسلام سوال جواب ویب سائٹ والے)- ایک قطبی!؟

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
شیخ البانی کے قریبی شاگرد، اور اس دور کے ایک عظیم محدث، جو شیخ ربیع المدخلی کے بھی استاد ہیں، شیخ عبد المحسن العباد حفظہ اللہ کا فتوی بھی سن لیں!

ایک یمنی طالب علم نے شیخ عبد المحسن العباد سے بزریعہ فون موجودہ دور کی جرح وتعدیل کے بارے میں پوچھا، تو شیخ نے جواب دیا:

"۔۔۔ آج کل کے دور میں جرح و تعدیل کے جگھڑے میں پڑنا اور لوگوں کو چھانٹنا اور کہنا کہ فلان ایسا ہے یا فلان کے خلاف نصیحت کی گئی ہے یا فلان کو ترک کر دیا گیا ہے، یا فلان جس نے جرح و تعدیل کی ہے وہ اس کا اہل نہیں ہے اور وہ اہل الجرح والتعدیل میں سے نہیں ہے، یقینا یہ سب باتیں صحیح نہیں ہیں۔

ہر شخص کو علم میں مشغول ہونا چاہیے نہ کہ لوگوں کو ترک کرنے میں اور ان کے خلاف بولنے میں۔

ہاں، اگر کوئی شخص اپنے شر کی وجہ سے جانا جاتا ہو تو اس کے خلاف نصیحت کرنی چاہیے اور یہ کتاب سے ثابت ہے۔

لیکن ایسا شخص جو اہل السنہ میں سے ہے تو اس کی غلطیاں تلاش کرنا، اس کے خلاف نصیحت کرنا، اور اپنا سارا وقت اس پر کلام کرنے میں صرف کرنا، ایسا کرنا نہ تو ضروری ہے اور نہ ہی یہ صحیح ہے۔

جرح و تعدیل تو اصل میں عدالتوں میں ہونی چاہیے کیونکہ وہاں شاہد اور داعی کو کسی نہ کسی کی توثیق کرنی ہوتی ہے اور دوسرا ان پر جرح کرتا ہے یہ کہتے ہوئے کہ میں اس کی شہادت کو نہیں مانتا کیونکہ اس میں فلان خامی ہے۔ جرح و تعدیل عدالتوں میں ہوتی ہے۔

لیکن جہاں تک آج کل کے دور میں جرح و تعدیل میں پڑ کر لوگوں کو ترک کرنے اور ان کے خلاف بولنے کا معاملہ ہے تو یہ واپس اسی شخص کی طرف لوٹ جاتا ہے جس نے اسے شروع کیا ہو۔

بندہ کو تو اچھے اعمال کی ضرورت ہے اور اس کے اچھے اعمال کوئی ایسا بوجھ نہیں جسے دوسرے کی طرف منتقل کیا جا سکے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے صحابہ نے عرض کیا ہم میں مفلس وہ آدمی ہے کہ جس کے پاس مال اسباب نہ ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میری امت کا مفلس وہ آدمی ہوگا کہ جو نماز روزے زکوة و غیرہ سب کچھ لے کر آئے گا لیکن اس آدمی نے دنیا میں کسی کو گالی دی ہوگی اور کسی پر تہمت لگائی ہوگی اور کسی کا مال کھایا ہوگا اور کسی کا خون بہایا ہوگا اور کسی کو مارا ہوگا تو ان سب لوگوں کو اس آدمی کی نیکیاں دے دی جائیں گی اور اگر اس کی نیکیاں ان کے حقوق کی ادائیگی سے پہلے ہی ختم ہو گئیں تو ان لوگوں کے گناہ اس آدمی پر ڈال دئے جائیں گے پھر اس آدمی کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔" (صحیح مسلم: 6251)

آجکل کچھ ایسے لوگ ہیں جن کے زریعے اللہ نے کہی لوگوں کو نفع پہنچایا اور وہ دن رات لوگوں کو دعوت میں مصروف رہتے ہیں، لیکن اس کے باوجود بعض لوگ ان کے خلاف بُرا بھلا کہتے ہیں اور جرح و تعدیل کے سائے تلے ان کو مجروح کرتے ہیں۔ اصل میں ایسا شخص صرف اپنے آپ سے ہی ناانصافی کر رہا ہے اور اس کو اس بات کا اندازہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو ہی نقصان پہنچا رہا ہے۔۔۔

مکمل فتوی ۔۔۔
نیز دیکھیں:
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
سلفی پبلیکیشنز آف انگلینڈ والے جو دراصل لوگوں کو مسلک سے خارج کرنے کا کام سرانجام دیے ہیں، ان کے بارے میں‌میری کچھ آبزرویشنز ہیں، آپ کے ساتھ شئیر کرتا چلوں:

* خودکش حملوں ، دھماکوں ، حمکرانوں کے خلاف اٹھنے وغیرہ کے سخت خلاف ہے مگر یہ امریکا اور برطانیہ کے خلاف نہیں بولتے کہ ان کی وجہ مسلمانوں کی سرزمینوں پر کفار کا ناجائز قبضہ ہے
* یہ گروہ کسی بھی عالم کی چھوٹی سے چھوٹی غلطی کو تسلیم نہیں کرتا اور ان کو جھٹ سے سلفیہ سے باہر کرتا ہے۔
* یعنی کہ جو ان کی باتوں سے اختلاف کرتا ہے یہ اس کو سلفی گروہ سے نکال دیتے ہیں۔
* یہ پاکستان اور ہندوستان میں پائی جانے والی جماعت اہلحدیث کو حزب قرار دیتے ہیں ۔ یہ پورے پاک و ہند میں صر ف ایک عالم کو سلفی مانتے ہیں جو کہ خیر سے مرحوم ہو چکے ہیں یعنی کہ بدیع الدین شاہ الراشدی السندھی جن کا لقب شیخ عرب و عجم بھی ہے۔
* علامہ احسان الہیٰ ظہیر ؒ کی سیاست سے وابستگی ہونے کی وجہ سے یہ ان کو بھی سلفی نہیں مانتے۔حالانکہ شیخ بن بازؒ کا علامہ موصوف کے لئے پیار اور احترام ایک دنیا کے علم میں ہے۔ علامہ کی شیعہ اور بریلوی پر لکھی گئی کتابیں آج بھی مخالف فرقوں کی نیندیں حرام کرنے کے لئے کافی ہیں۔
* یہ لوگ جرح وتعدیل جو کہ حدیث کے راویوں کے کردار کو ماپنے کے لئے استعمال کی جاتی تھی کو اپنے ہی سلفی بھائیوں کا گوشت کھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں یعنی کہ ان کے مشہور فورم پر مشہور topicsیہی ہوتے ہیں کہ فلاں اس غلطی کی وجہ سے سلفیہ سے خارج ہو گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔so on
* یہی لوگ ڈاکٹر ذاکر کو امت کے لئے مصیبت قرار دیتے ہیں اور انہیں اخوانی منہج کا ایک فرد قرار دیتے ہیں حالانکہ اخوان المسلمون اور ذاکر نائیک صاحب کے خیالات میں بہت تفاوت ہے۔
* جو کہ صدام حسین کو کافر قراردیتے ہیں جبکہ اس نے مرتے وقت کلمہ پڑھ لیا تھا اس لیے کہ وہ بعث پارٹی سے تھا، سیکولر تھا
* یہ عرب علماء کے وہ اقوال پیش کرتے ہیں‌جو ان کوsuit کرتے ہوں اور وہ اقوال چھپا لیتے ہیں جو ان کے خلاف جاتے ہوں۔
* ان کی وجہ سے west میں سلفی دعوت کا بہت نقصان ہوا ہے کہ ان کی سب سے پہلی ترجیح ہی یہ ہوتی ہے کہ فلاں شیخ نے فلاں کے بارے میں یہ کہا ہے، فلاں مبتدعی ہے، فلاں اخوانی ہے، فلاں قطبی ہے، اور علماء اور دین کے طلاب علم کی جی بھر کے غیبتیں کی جاتی ہیں جرح و تعدیل کے نام پر
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
سلفی پبلیکشنز کے متاثرین کے لیے ایک مفید اقتباس ان شاء اللہ

الشيخ محمد الصالح بن عثيمين –
السلفيَّة هي اتباع منهج النبي صلى الله عليه وسلم وأصحابه ؛ لأنهم سلفنا تقدموا علينا ، فاتِّباعهم هو السلفيَّة ، وأما اتِّخاذ السلفيَّة كمنهج خاص ينفرد به الإنسانويضلل من خالفه من المسلمين ولو كانوا على حقٍّ : فلا شكَّ أن هذا خلاف السلفيَّة ، فالسلف كلهم يدْعون إلى الإسلام والالتئام حول سنَّة الرسول صلى الله عليه وسلم ، ولا يضلِّلون مَن خالفهم عن تأويل ، اللهم إلا في العقائد ، فإنهم يرون من خالفهم فيها فهو ضال .

شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ نے فرمایا: سلفیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کے طریقہ کار پر چلنے کا نام ہے کیونکہ وہ ہم سے پہلے گزر چکے، لہٰذا ان کی اتباع ہی سلفیت ہے۔ جہاں تک سلفیت کو اس طرح سے لینا کہ کہ جس پر مخصوص لوگ عمل پیرا ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جو کوئی اس کے مخالف کرتا ہے وہ گمراہ ہے، چاہے وہ حق پر ہی کیوں نہ ہوں تو اس میں شک نہیں کہ وہ سلفیت کی مخالفت کر رہے ہیں۔ تمام سلف نے اسلام اور سنت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ مظبوطی سے جڑے رہنے کی دعوت دی۔ وہ تعبیر میں اختلاف پر کسی کو گمراہ نہییں ٹہراتے تھے۔ واللہ ما سوائے عقائد کے۔ وہ عقائد میں فرق رکھنے والوں کو گمراہ قرار دیتے تھے۔

لكن بعض من انتهج السلفيَّة في عصرنا هذا صار يضلِّل كل من خالفه ولو كان الحق معه ، واتَّخذها بعضهم منهجاً حزبيّاً كمنهج الأحزاب الأخرى التي تنتسب إلى الإسلام ، وهذا هو الذي يُنكَر ولا يُمكن إقراره




لیکن ہمارے دور میں جو لوگ سلفیت کی طرف اپنا انتساب کرتے ہیں انہوں نے ہر اس شخص کو گمراہ قرار دینا شروع کر دیا ہے جو ان سے اختلاف کرے اگرچہ وہ حق پر ہو۔ ان میں سے بعض نے اس کو ایک حزبی منہج کی طرح سے اختیار کر لیا بعینہ اسی طرح کہ جس طرح چند حزبی گروہ جو کہ اسلام کی طرف اپنا انتساب کرتے ہیں۔ اور یہ وہ ہے کہ جو کہ نا ناقابل تسلیم ہے اورجس کا انکار کیا جانا چاہیے
---------------------
-----------------------------------
فالسلفيَّة بمعنى أن تكون حزباً خاصّاً له مميزاته ويُضلِّل أفراده سواهم : فهؤلاء ليسوا من السلفيَّة في شيء .


لہٰذا سلفیت کے بارے میں یہ گمان کرنا کہ یہ ایک مخصوص گروہ ہے جس کے ممتاز خصائص ہیں جس سے باہر افراد گمراہ ہیں تو ایسے لوگوں کا سلفیت سے کوئی تعلق نہیں
لقاءات الباب المفتوح " السؤال رقم 1322
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
شیخ عبد المحسن العباد کے صاحبزادے، حسن العباد روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد محترم سے ان لوگوں کے متعلق پوچھا جو شیخ منجد کو بُرا بھلا کہتے ہیں تو انہوں نے مجھے کاٹتے ہوئے فرمایا:
"اس سے کہو کہ علم میں مشغول ہو اور اہل علم کو بُرا بھلا کہنے سے گریز کرے۔"
پھر میں نے اپنے والد سے شیخ منجد کے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیا:
"ان کا کلام اچھا ہے اور علم میں مشغول ہونے والوں میں سے ہیں اور ان سے مستفید ہونا چاہیے"!
(حسن العباد کا ٹویٹ)

10257280_639689662795870_8736870992638162549_n.jpg
 
Top