• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ
البتہ تم اگلی امتوں کی راہوں پر چلو گیـ


(2002) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ شِبْرًا بِشِبْرٍ وَ ذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّى لَوْ دَخَلُوا فِي جُحْرِ ضَبٍّ لَاتَّبَعْتُمُوهُمْ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ! آلْيَهُودَ وَ النَّصَارَى ؟ قَالَ فَمَنْ ؟

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’البتہ تم اگلی امتوں کی راہوں پر (یعنی گناہوں میں اور دین کی مخالفت میں )بالشت برابر بالشت اور ہاتھ برابر ہاتھ چلو گے، یہاں تک کہ اگر وہ گوہ کے سوراخ میں گھسے تھے تو تم بھی گھسو گے۔‘‘ ہم نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! اگلی امتوں سے مراد یہودی اور نصاریٰ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(اگر یہ نہیں تو) اور کون ہیں؟‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : يُهْلِكُ أُمَّتِيْ قُرَيْشٌ، وَ الْأَمْرُ بِاعْتِزَالِهِمْ
میری امت کو قریش (کا خاندان) تباہ کرے گا اور ان سے دور رہنے کا حکم


(2003) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ يُهْلِكُ أُمَّتِي هَذَا الْحَيُّ مِنْ قُرَيْشٍ قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا ؟ قَالَ لَوْ أَنَّ النَّاسَ اعْتَزَلُوهُمْ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ لوگوں کو قریش میں سے یہ خاندان (یعنی بنی امیہ) ہلاک کرے گا۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنھم نے کہا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہ میں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر لوگ ان سے الگ رہیں تو بہتر ہے۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَكُوْنُ فِتَنٌ الْقَاعِدُ فِيْهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ
(ایسے)فتنے ہوں گے کہ ان میں بیٹھنے والا کھڑے ہونے والے سے بہتر ہو گا (یعنی جتنا کسی کا فتنے میں حصہ کم ہو گا اتنا زیادہ بہتر ہو گا)


(2004) عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّهَا سَتَكُونُ فِتَنٌ أَلاَ ثُمَّ تَكُونُ فِتْنٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي فِيهَا وَ الْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي إِلَيْهَا أَلاَ فَإِذَا نَزَلَتْ أَوْ وَقَعَتْ فَمَنْ كَانَ لَهُ إِبِلٌ فَلْيَلْحَقْ بِإِبِلِهِ وَ مَنْ كَانَتْ لَهُ غَنَمٌ فَلْيَلْحَقْ بِغَنَمِهِ وَ مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَلْحَقْ بِأَرْضِهِ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ رَأَيْتَ مَنْ لَمْ تَكُنْ لَهُ إِبِلٌ وَ لاَ غَنَمٌ وَ لاَ أَرْضٌ ؟ قَالَ يَعْمِدُ إِلَى سَيْفِهِ فَيَدُقُّ عَلَى حَدِّهِ بِحَجَرٍ ثُمَّ لِيَنْجُ إِنِ اسْتَطَاعَ النَّجَائَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ؟ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ؟ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ؟ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ رَأَيْتَ إِنْ أُكْرِهْتُ حَتَّى يُنْطَلَقَ بِي إِلَى أَحَدِ الصَّفَّيْنِ أَوْ إِحْدَى الْفِئَتَيْنِ فَضَرَبَنِي رَجُلٌ بِسَيْفِهِ أَوْ يَجِيئُ سَهْمٌ فَيَقْتُلُنِي ؟ قَالَ يَبُوئُ بِإِثْمِهِ وَ إِثْمِكَ وَ يَكُونُ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ

سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک عنقریب کئی فتنے ہوں گے، خبردار رہو! کئی فتنے ہوں گے، ان میں بیٹھنے والا چلنے والے (لوگوں) سے بہتر ہو گا اور چلنے والابھاگنے والے (لوگوں) سے بہتر ہو گا۔ خبردار رہو !جب فتنہ اور فساد اترے (یا واقع ہو )تو جس کے اونٹ ہوں ،وہ اپنے اونٹوں کے پاس چلا جائے اور جس کی بکریاں ہوں، وہ اپنی بکریوں کے پاس چلاجائے اور جس کی (کھیتی کی) زمین ہو ،وہ اپنی زمین میں جا رہے۔‘‘ ایک شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ! جس کے نہ اونٹ ہوں ،نہ بکریاں اور نہ زمین ہو( وہ کیا کرے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ اپنی تلوار اٹھائے اور پتھر سے اس کی باڑھ کو کوٹ ڈالے (یعنی لڑنے کی کوئی چیز باقی نہ رکھے جو لڑائی کا حوصلہ ہو) ،پھراستطاعت کے مطابق بچاؤ اور نجات کا راستہ اختیار کرے۔الٰہی !کیا میں نے تیرا حکم پہنچا دیا؟ الٰہی ! کیا میں نے تیرا حکم پہنچا دیا؟ الٰہی ! کیا میں نے تیرا حکم پہنچا دیا ؟ ایک شخص نے سوال کیا کہ یا رسول اللہ ! بتلایے کہ اگر مجھ پر زبردستی کی جائے یہاں تک کہ مجھے دو صفوں میں سے یا دو گروہوں میں سے ایک لے جائے ،پھر وہاں کوئی مجھے تلوار مارے یا تیر آئے اور مجھے قتل کردے(تو مجھ سے کیا معاملہ ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ اپنا اور تیرا گناہ سمیٹ لے گا اور دوزخ میں جائے گا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفِيهِمَا فَالْقَاتِلُ وَ الْمَقْتُوْلُ فِي النَّارِ
جب دو مسلمان اپنی اپنی تلوار لے کر آمنے سامنے آجائیں ،تو قاتل و مقتول (دونوں) جہنمی ہیں


(2005) عَنِ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْتُ وَ أَنَا أُرِيدُ هَذَا الرَّجُلَ فَلَقِيَنِي أَبُو بَكْرَةَ فَقَالَ أَيْنَ تُرِيدُ يَا أَحْنَفُ ؟ قَالَ قُلْتُ أُرِيدُ نَصْرَ ابْنِ عَمِّ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَعْنِي عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فَقَالَ لِي يَا أَحْنَفُ ! ارْجِعْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَ الْمَقْتُولُ فِي النَّارِ قَالَ فَقُلْتُ أَوْ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ ؟ قَالَ إِنَّهُ قَدْ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ

سیدنا احنف بن قیس کہتے ہیں کہ میں اس ارادہ سے نکلا کہ اس شخص کا شریک ہوں گا (یعنی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے مقابلے میں شریک ہوں گا) کہ راستہ میں مجھ سے سیدنا ابوبکرہ ملے اورکہنے لگے کہ اے احنف تم کہاں جاتے ہو؟ میں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی علی رضی اللہ عنہ کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے احنف! تم لوٹ جاؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ جب دو مسلمان اپنی تلوار لے کر لڑیں تو مارنے والا اور مارا جانے والادونوں جہنمی ہیں۔‘‘ میں نے عرض کی یا کسی اور نے پوچھا کہ یارسول اللہ ! قاتل تو جہنم میں جائے گا ،لیکن مقتول کیوں جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ بھی تو اپنے ساتھی کے قتل کا ارادہ رکھتا تھا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : تَقْتُلُ عَمَّارًا الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ
عمار ( رضی اللہ عنہ ) کو باغی گروہ قتل کرے گا


(2006) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم تَقْتُلُ عَمَّارًا الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ


ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عمار ( رضی اللہ عنہ ) کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيْمَتَانِ دَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ
جب تک (مسلمانوں کے) دو عظیم گروہ جن کا دعویٰ ایک ہی ہو گا ، لڑائی نہ کریں، قیامت قائم نہیں ہو گی


(2007) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ تَكُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ وَ دَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ (مسلمانوں کے) دو بڑے بڑے گروہ آپس میں لڑیں گے اور ان میں بڑی سخت لڑائی ہو گی اور دونوں کا دعویٰ ایک ہو گا (یعنی دونوں کا دین ایک ہو گا اور دونوں یہ دعویٰ کریں گے کہ ہم اللہ کے دین کے لیے لڑتے ہیں)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ،فَيَقُوْلُ يَا لَيْتَنِيْ مَكَانَهُ
قیامت نہ آئے گی یہاں تک کہ آدمی کسی کی قبر پر گزرے گا اور کہے گا کہ کاش ! میں اس قبر والا ہوتا


(2008) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ الَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ عَلَى الْقَبْرِ فَيَتَمَرَّغُ عَلَيْهِ وَ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي كُنْتُ مَكَانَ صَاحِبِ هَذَا الْقَبْرِ ! وَ لَيْسَ بِهِ الدِّينُ إِلاَّ الْبَلاَئُ


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! دنیا فنا نہ ہو گی یہاں تک کہ آدمی قبر پر گزرے گا ،پھر اس پر لیٹے گا اور کہے گا کہ کاش! میں اس قبر والا ہوتا اور دین اس کے لیے آزمائش بن جائے گا۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ الْهَرْجُ
قیامت قائم نہ ہو گی ،یہاں تک کہ ہرج (قتل) بہت ہو گا


(2009) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ الْهَرْجُ قَالُوا وَ مَا الْهَرْجُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! ؟ قَالَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ ہرج بہت ہو گا۔‘‘ لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! ہرج کیا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قتل قتل (یعنی خون بہت ہوں گے)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّى لاَ يَدْرِيْ الْقَاتِلُ فِيْمَا قَتَلَ
قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ وہ وقت آئے گا کہ قاتل کو معلوم نہیں ہوگا کہ وہ کیوں قتل کر رہا ہے


(2010) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ الَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَأْتِيَ عَلَى النَّاسِ يَوْمٌ لاَ يَدْرِي الْقَاتِلُ فِيمَ قَتَلَ ؟ وَ لاَ الْمَقْتُولُ فِيمَ قُتِلَ ؟ فَقِيلَ كَيْفَ يَكُونُ ذَلِكَ ؟ قَالَ الْهَرْجُ ، الْقَاتِلُ وَ الْمَقْتُولُ فِي النَّارِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!دنیا اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک کہ لوگوں پر ایسا وقت نہ آجائے کہ جس میں قاتل کو یہ بھی معلوم نہ ہوگا کہ وہ قتل کیوں کر رہا ہے ؟ اور مقتول کو بھی معلوم نہیں ہو گا کہ وہ کیوں قتل کیا جا رہا ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا کہ یہ کیسے ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کشت و خون ہو گا۔‘‘ قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : لاَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّى تَخْرُجَ نَارٌ مِّنْ أَرْضِ الْحِجَازِ
قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ حجاز کی زمین سے آگ نکلے گی


(2011) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ تَقُومُ
السَّاعَةُ حَتَّى تَخْرُجَ نَارٌ مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ تُضِيئُ أَعْنَاقَ الْإِبِلِ بِبُصْرَى


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ ایک آگ حجاز کے ملک سے نکلے گی اور وہ بصریٰ کے اونٹوں کی گردنوں کو روشن کر دے گی (یعنی اس کی روشنی ایسی تیز ہو گی کہ عرب سے شام تک پہنچے گی۔ حجاز مکہ اور مدینہ کا علاقہ اور بصریٰ شام کے ایک شہر کا نام ہے)۔
 
Top