• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صرف وحیدالزماں ہی کیوں؟؟؟ ایک تحقیق۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
سہج نے لکھا:

جی کئی ایک دیوبندی علماء اسے شیعہ، رافضی کہتے ہیں اور کئی ایک رحمۃ اللہ علیہ بھی کہتے ہیں۔
سہج صاحب نے لکھا:

نہ جانے یہ آپ کی آنکھوں کا قصور ہے یا آپ کے ان علماء و اکابرین کی جنہوں نے اس کے غیر مقلد ہونے سے بھی انکار کرتے ہوئے اسے شیعہ تسلیم کر رکھا ہے۔
سہج نے لکھا:

یہ ترجمے آپ کے بڑوں کے بھی پسند کردہ ہیں اور اس کا حدیث و لغت حدیث پر موجود کام کی، آپ کے امام المحدثین اس حد تک تعریف و توصیف پر مجبور ہیں کہ اس کا بعد میں شیعہ ہونا جاننے کے باوجود اس کی شخصیت کو عظیم مانتے ہیں۔

الحمد للہ، یہ تو آپ نے بھی مان لیا کہ وحید الزماں ہتھے سے اکھڑ گیا اور جب اس کے کتاب و سنت کے صریح خلاف عقائد و نظریات سامنے آئے تو اہل حدیث نے صاف اس سے بری ہونے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ وہ شیعہ ہو گیا۔ اللہ کی شان دیکھئے جو بات ہم مضمون کے ذریعے ثابت کرنا چاہتے تھے اپنی تمام تر بے سر و پا باتوں کے خود سہج صاحب کو بھی تسلیم کرنا پڑی۔
سہج صاحب نے لکھا:

میں نے وحید الزماں سے متعلق علمائے اہل حدیث کا مئوقف پیش کر دیا ہے جسے آخر آپ کو بھی ماننا پڑ رہا ہے۔ اب رہا آپ کا الزام کے کیا کفر، شرک اور گمراہی کے فتوے آپ لوگوں نے علمائے دیوبند کے لئے ہی سنبھال رکھیں ہیں تو عرض ہے کہ آپ اپنے دعوے کے مطابق کسی واحد دیوبندی عالم کے خلاف ہمارے کسی معتبر عالم کا فتویٰ پیش کریں پھر ہم سے مطالبہ کریں۔ تکفیر معین کے مطالبہ کے لئے مثال بھی تکفیر معین کی دیجئے گا۔

علامہ شبلی نعمانی کے متعلق ابوبکر غازی پوری دیوبندی نے لکھا:
"بعض مسائل میں جب انہوں نے علماء امت سے اختلاف کیا تو علماء دیوبند نے ان پر سخت نکیر فرمائی، کیا یہ دینی اور علمی خیانت نہیں کہ علامہ شبلی کو دیوبندی علماء میں شمار کر کے علماء دیوبند پر اعتراضات کئے گئے۔"(آئینہ غیر مقلدیت:ص٤٠۔٤١)
یاد رہے کہ پیر مشتاق علی شاہ دیوبندی نے علامہ شبلی نعمانی اور ان کی کتاب کو اپنی کتاب "علمائے اہلسنت کی تصنیفی خدمات کی ایک جھلک(ص٦٧) پر پیش کر رکھا ہے۔
کیا وجہ ہے کہ علمائے دیوبند نے متفقہ طور پر علامہ شبلی نعمانی پر کفر، شرک اور گمراہی کا کوئی فتویٰ نہیں لگایا؟ اس کے باوجود صرف علامہ شبلی پر چونکہ دیوبندی علماء نے نکیر کر رکھی ہے اس لئے ان کو دیوبندی علماء کی تعریفات کے باوجود ان میں شمار کرنا دینی و علمی خیانت قرار پایا۔
وحیدالزماں کے حوالے سے سہج صاحب کے بالخصوص اور دیوبندی علماء کے بالعموم من گھڑت مطالبے اور اصول اپنی اسی تسلیم شدہ دینی و علمی خیانت کا مظہر ہیں۔
ایک اور چیز انصاف پسند حضرات نوٹ کریں کہ ہم نے جتنے حوالے وحید الزماں کی اہل حدیث سے بیزاری اور اہل حدیث کی وحید الزماں سے بیزاری و نکیر پر پیش کر رکھے ہیں ان کے مقابلے میں یہ حضرات اتنے حوالے شبلی نعمانی کے خلاف علمائے دیوبند کے ہرگز پیش نہین کر سکتے لیکن اس کے باوجود شبلی نعمانی کے حوالے ان پر پیش کرنا علمی و دینی خیانت اور وحیدالزماں کواتنے دلائل دیکھنے کے باوجود بھی اہل حدیث پر پیش کرناعین دیانت و ثواب سمجھے بیٹھے ہیں۔ نہ جانے یہ لینے اور دینے کے علیحدہ پیمانے ان حضرات نے کہاں سے اخذ کیے ہیں۔۔۔؟لینے اور دینے کے الگ پیمانےمشہور تو یہودیوں کے بارے میں ہیں، واللہ اعلم۔
سہج نے لکھا:

جن جن لوگوں کے خلاف دیوبندی علماء نے کوئی اشتہار، پمفلٹ یا کوئی کتابچہ تقسیم نہیں کیا ،کیا آپ ان سب کی ذمہ داری لینے پر راضی ہیں۔۔۔؟
یہ بات آپ کے علماء میں سے کس نے لکھ رکھی ہے کہ جن جن لوگوں کے خلاف اس مسلک کے علماء کوئی اشتہار، پمفلٹ یا کوئی کتابچہ تسلیم نہ کریں ، وہ اس کو مانتے ہیں چاہے اس سے بری ہونے کا اعلان کریں اس کے عقائد کو گمراہانہ تسلیم کریں اور خلاف کتاب و سنت کہیں کیونکہ آپ جیسے اپنے منہ سے منظور شدہ جاہل کی بات اور اصول کی تو علمی میدان میں کوئی وقعت نہیں۔ والسلام۔

ٹھیک ھے جناب طالب نور صاحب مان لیا میں نے کہ آپ نہیں مانو گے ۔۔۔۔ ٹھیک ھے ٹھیک ھے
مانگیا یہ جاھل کہ اہل حدیث ، وحید الزمان کو شیعہ ماننے میں دیوبندیوں کے محتاج ہیں ۔
وحید الزمان کو شیعہ تو کہیں گے ۔۔۔لیکن وحید الزمان کے ترجمہ اور تشریحات اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر سجانا بند نہیں کریں گے۔

آپ جیسے اپنے منہ سے منظور شدہ جاہل کی بات اور اصول کی تو علمی میدان میں کوئی وقعت نہیں۔
آپ سے علمی بات تو نہیں کر رہا تھا حضور ۔۔۔ آپ بھی کمال کرتے ہیں بھائی طالب نور ۔ میں نے کس وقت کہا ھے کہ میں علمی باتیں کر رہا ھوں ؟ میں تو جاھلانہ باتیں کر رہا تھا جناب ۔ ہاں یہ جاھلانہ بات ہی تو ھے کہ آپ سے یہ پوچھا جائے کہ وحید الزمان کے ترجمے اہل حدیثوں کی ویب سائٹوں پر کیا کر رہے ہیں ؟ اور اس کے گندے عقائد کے ساتھ ترجموں کی تشریحات بھی ۔۔۔۔ اب بتائیں یہ جاھلانا بات ھے کہ نہیں ؟
اور آپ کر رہے ہیں علمی باتیں ۔۔ ماشاء اللہ
آپ کی علمی باتیں صرف دیوبندیوں سے منسوب ہیں ۔ لیکن آپ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ وحید الزمان کی کتابیں اور ترجمے تشریحات اہل حدیثوں کو کیوں پیاری ہیں ؟ آپ کا علمی جواب ھوگا کہ وحید الزمان کے ترجموں کو دیوبندیوں نے پسند کیا تھا ،اسلئیے ؟

کیسا جادو ھے وحید الزمان تیرا ؟ کہ سر چڑھ کر بولرہا ھے تیرے چاھنے والوں کے
اسے شیعہ بھی کہیں گے اور اس کے گستاخی بھرے ترجموں سے فائدہ بھی اٹھا نا ھے ۔

ایک بات تو کلئیر ھوگئی جناب طالب نور صاحب ، کہ آپ وحید الزمان کا صڑف نام ہی لیتے ہیں کہ وہ شیعہ ھو گیا مرتا کیا نا کرتا کے مصداق، ورنہ اس سے استفادہ کرنے کو دیکھا جائے تو کوئی بھی نہیں مانسکتا میری طرح ،کہ وحید الزمان آپ کے اکابرین میں سے نہیں ۔ یقین نہیں آتا تو اس کے ترجموں کو کسی ھندو سے پڑھوا لیں یا کسی اور کافر سے ، وہ یہی کہے گا کہ وحید الزمان اہل حدیث تھا ۔
آپ سے درخواست ھے کہ اب مزید کوئی علمی باتیں نہ کیجئے گا اس تھریڈ میں میرے ساتھ ۔ کیونکہ آپ کا علم کافی بھاری ھے اور میں ٹھرا ایک جاھل بندہ ۔ اتنا وزن برداشت نہیں ھوتا بھائی صاحب ۔ ایسی علمی باتیں کسی اہل حدیث بھائی کو تو سمجھ آسکتی ہیں لیکن ایک جاھل مقلد کے نہیں ۔ اسلئیے اجازت چاھتا ھوں ۔

السلام علیکم
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
آپ سے درخواست ھے کہ اب مزید کوئی علمی باتیں نہ کیجئے گا اس تھریڈ میں میرے ساتھ ۔ کیونکہ آپ کا علم کافی بھاری ھے اور میں ٹھرا ایک جاھل بندہ ۔ اتنا وزن برداشت نہیں ھوتا بھائی صاحب ۔ ایسی علمی باتیں کسی اہل حدیث بھائی کو تو سمجھ آسکتی ہیں لیکن ایک جاھل مقلد کے نہیں ۔ اسلئیے اجازت چاھتا ھوں ۔
السلام علیکم
اللہ آپ کے جہل کو دور کرے اور سلف صالحین کے منہج کے مطابق قرآن و سنت کو ماننے کی توفیق دے، آمین۔
 
شمولیت
مئی 01، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
58
اسلام علیکم

جناب میں نے آپ کے فورم میں چند مختلف تھریڈزکا مطالعہ کیا ہے۔ جن سے مجھے کچھ حنفی بھائیوں (حصوصا ًدیوبندی)
کے نقطہءنظر، طرزِ بیان اور اندازِ گفتگو کو سمجھنے میں کافی مدد ملی ہے۔ ان میں کچھ باتیں قابلِ تعریف اور کچھ قابلِ وضاحت
بھی ہیں ۔
متذکرہ تھریڈز میں زیاد ہ تر گفتگو تقلید پر رہی ہے۔

ان میں سے جو بات مجھے حوصلہ افزا اور اچھی لگی ہے وہ ان بھائیوں کا اقرار بلکہ اصرار ہے کہ یہ محض پراپوگینڈا ہے کہ
ہم حنفی لوگ قرآن وحدیث کے مقابلے میں اپنے امام کی بات کو (چاہے وہ قرآن وحدیث کے خلاف ہی ہو) ترجیح
دیتے ہیں۔مثال کے طور پر دودھ پلانے کی مدت کے بارے میں جو اپنی فقہ کے حکم سے آپ نے دستبرداری کا مؤقف
اپنایا ہے تو وہ اپنی جگہ قابلِ تحسین ہے۔ میرا بھی یہی خیال ہے کہ ایک عقلِ سلیم رکھنے والا مسلمان ، اللہ اور اس کے رسول
کے مقابلے میں کیسے کسی اور کو فوقیت(چاہے وہ ذات کے حوالے سے ہو یا بات کے حوالے سے) دے سکتا ہے۔
بے شک ہم سب کا یہی عقیدہ و منہج ہونا چاہیے۔

سب کچھ خدا سے مانگ لیا تجھے مانگنے کے بعد
اٹھتے نہیں ہیں ہاتھ میرے اس دعا کے بعد
دنیا میں احترام کے لائق ہیں جتنے لوگ
میں سب کو مانتا ہوں مگر مصطفی کے بعد​

تو اگر میرے بھائیوں کا بھی یہی عقیدہ ہے تو پھر وہ خود کو حنفی کہیں دیوبندی کہیں یا کچھ اور لیکن درحقیقت وہ اہلحدیث
ہی ہیں اب یہ اور بات ہے کہ کوئی اس بات کو تسلیم کرے یا نہ کرے ، یہ اس کی اپنی خوشی ہے۔

مگر میرے بھائیو! کہیں ایسا تو نہیں کہ جہاں آپ کو اپنے مذہب کے کسی حکم کے دفاع میں کوئی اصول کوئی قاعدہ کوئی
تاویل نہ بن سکی وہاں چاروناچار آپ کو قرآن و حدیث کے سامنے ہتھیار ڈالنے پڑے مگر جہاں آپ کو کچھ بھی
گنجائش ملی وہاں آپ نے فقاہت کے نام پر اور تاویلات کے پردے میں وہ جوہر دکھائے کہ بقول علامہ محمد اقبال
ہوے کس درجہ فقیہان ِ حرم بے توفیق خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں
میڈم اگر میں ایسا کہوں کہ "آپ امام الامبیاء صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے سوال کا جواب پیش کریں ۔ دوسرے محدیثین اور مفتیوں کو تکلیف نہ دیں کیونکہ آپ کا دعوٰی ھے کہ آپ متبع سنت ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے، ناکہ دیگر محدثین اور مفتیوں کے۔
یا پھر آپ کہہ دیں کہ جس سوال کا جواب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے نہیں ملتا اس سوال کے جواب میں ہم (اہلحدیث) غیر نبی کی تقلید کرلیتے ہیں"
میں ایک مغالطہ اور غلط فہمی بھی دور کرنا چاہتا ہوںجو اہلحدیث کو فقہ کا مخالف کہہ کرعلماءاسلام کی دینی مساعی اور
خدمات کا منکر ثابت کرنے کی کوشش (دانستہ یا غیر دانستہ) کی جاتی ہے۔ بھائی میرے فقہ اسلامی اور کسی مخصوص
فقہی مذہب کی حمایت ومخالفت میں جو فرق ہے اسے ذہن نشین رکھنا بہت ضروری ہے۔ اہلحدیث !علماءاسلام کی
قدرومنزلت کو خوب جانتے ، پہچانتے اور مانتے ہیں۔ لیکن کسی محصوص شخصیت یا فقہی ذخیرہ کے ساتھ ایسی عصبیت
کا مظاہرہ نہیں کرتے جیسی محبت و عقیدت وہ اللہ اور اس کے رسول اور قرآن وحدیث سے رکھتے ہیں۔ کیونکہ یہ نہ
صرف ایمان کی شرط ہے بلکہ ایک آفاقی صداقت بھی ہے کہ سوائے انبیاءکے دنیا میں اور کوئی معصوم عن الخطا نہیں۔
ہر ایک خطا کا پتلا ہے اس لیئے نہ اس کی ہر بات مانی جا سکتی ہے اور نہ ہر معاملہ میں اس سے رہنمائی اور رہبری حاصل
کی جا سکتی ہے۔ حضرت علی سے ایک قول منسوب ہے کہ حق کو لوگوں کے ذریعے نہ پہچانو بلکہ حق والے خود حق کے
ذریعے پہچانے جاتے ہیں۔

میرے بھائیوں نے ان تھریڈز میں بہت سے سوالات پوچھے ہیں ۔ میں بھی ایک سوال ان سے پوچھنا چاہتا
ہوں۔ اگر ایک عامی (Layman) کو کوئی مسئلہ درپیش ہے (رضاعت کی مدت کا ہی لے لیں) تو اس کے
لئیے کیا حکم ہے آیا وہ

فقہ حنفی کا مطالعہ کرے
یا
کسی مجتہد سے پوچھے

اگر عامی مطالعہ کی اہلیت نہیں رکھتا تو پھر وہ کسی مجتہد سے مسئلہ دریافت کرتا ہے تو اب مجتہد اس دینی مسئلہ میں کیسے
اس کی رہنمائی کرے گا؟

برائے مہربانی ذرا اس کی وضاحت فرما دیجئیے

میرے بھائی جامع ترمذی اور مسند احمد میں حضرت عدی بن حاتم سے حدیث مروی ہے کہ جب وہ صلیب پہنے ہوے
مدینہ منورہ میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوے تو اس وقت آپ قرآن مجید کی جو آیت تلاوت فرما رہے
تھے اس کا ترجمہ درج ذیل ہے

انھوں نے اللہ کے علاوہ اپنے علماءاور مشائخ کو بھی اپنا رب بنا لیا تھا (التوبہ آیت 31)

تو یہ سن کر عدی بن حاتم نے عرض کیا کہ ہم اہل کتاب نے اپنے علماءاور مشائخ کی کوئی عبادت نہیں کی تھی۔ اس پر
حضور ﷺ نے فرمایا کہ کیوں نہیں، بلکہ ان کے علماءاور مشائخ نے جب حلال کو حرام اور حرام کو حلال ٹھرایا تو انھوں نے
ان کی پیروی کی اور یہی پیروی کرنا ان کی عبادت کرنا تھا۔

اگر مجھے یہ مسئلہ درپیش ھو یا صرف اس مسئلہ کا حل سمجھنا مقصود ھوتو میں کسی بھی اہل سنت والجماعت حنفی عالم یا مفتی سے پوچھ لوں گا کیونکہ مجھے یقین ھے کہ عالم صاحب یا مفتی صاحب فقہ حنفی کی روشنی میں ہی حل بتائیں گے اور فقہ حنفی کا ہر وہ مسئلہ جو قرآن و حدیث میں موجود نہیں اس کو قرآن و حدیث کی ہی روشنی میں حل کیا گیا ھے ۔ اور اسی بات پر یقین رکھتے ھوئے میں مفتی یا عالم سے دلیل بھی نہیں مانگوں گا
میرے بھائی ان اہل کتاب نے بھی آپ کی طرح اپنے علماءاور مشائخ پر حسن ظن رکھتے ہوے اور جوش عقیدت و
محبت میں انھیں سچا اورحق بجانب سمجھتے ہوے ہی ان کی پیروی کی ہو گی۔ میرے بھائی اسی فورم پر آپ کے بھائیوں نے
قرآن وحدیث کے مخالف بہت سے فقہ حنفی کے مسائل سے براٰت اورلاتعلقی کا اعلان کیا ہے

آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کرو
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہو گی​
کیا فرمائیں گی آپ اب ؟ کیا آپ کو چیونٹی کے مسئلے کا حل ملا حدیثوں میں ؟ ۔۔۔ چلیں مان لیا کہ شاید آپ کو کبھی مل جائے حدیث میں کہ چیونٹی کے ساتھ کیا کرنا چاھئے ۔ تو پھر یہ بھی بتادیجئے مجھے کہ آپ نے جس حدیث پر عمل کیا وہ کیا آپ نے خود براہ راست سنی اپنے کانوں سے ؟ نہیں ؟ کتاب میں پڑھی ھوگی ۔ اچھا تو کتاب میں کس نے لکھی ؟ امتی نے ۔ ۔۔۔ اچھا تو امتی کی لکھی کتاب ، جسمیں لکھی ھوئی احادیث جو منسوب کی گئی ہیں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زات مبارک سے ، اس کتاب سے مسئلہ کا حل نکالا ؟ ۔۔۔۔ آپ کے پاس کیا ثبوت ھے کہ جو حدیث امتی کی لکھی کتاب میں پڑھی وہ صحیح بھی ھے ؟ ۔۔۔ سند سے ۔ ۔۔۔ اچھا تو سند کے بارے میں کس نے بتایا کہ وہ صحیح ھے ؟ ۔۔۔ محدثین نے ۔۔ محدثین کون ہیں امتی یا نبی ؟ ۔۔امتی ۔۔ اچھا تو محدثین نے جس سند کو "صحیح " کا جواز بنایا اس میں کون ہیں ؟ نبی یا امتی ؟ ۔۔۔ امتی ۔۔۔۔
اور اگر میں آپ سے پوچھوں کہ میڈم آپ نے حدیث کا علم کس سے حاصل کیا ؟ تو آپ بھی یہی فرمائیں گی کہ استاد سے ۔۔ اور استاد کون ؟۔۔۔امتی ۔۔۔۔۔۔میڈم ایک حدیث کو صحیح ماننے سے پہلے آپ کو درجن سے زیادہ امتیوں کو ماننا پڑا ۔ کیوں درست ھے یا غلط؟ اگر امتیوں کا انکار کریں گی تو حدیث کا بھی معاذللہ انکار کرنا پڑے گا ۔۔ امید ھے یہاں تک کی بات سمجھ میں آگئی ھوگی ۔۔۔ اب میں آپ کو بتاتا ھوں کہ میں کیوں اہل سنت مفتی کو تکلیف دوں گا اور کیوں براہ راست ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے پاس نہیں جاتا ۔
کبھی آپ کا جانا ھوا ھوگا ڈاکٹر کے پاس ؟ اگر ہاں تو کیوں آپ نے گوارہ کرلیا کہ آپ ایک مقلد ڈاکٹر سے بیماری کی دوا لیں ؟ ارے ۔۔۔۔ سمجھ نہیں آئی ؟ چلو سمجھانے کی کوشش کرتا ھوں ۔۔۔ جس ڈاکٹر کے پاس آپ کا جانا ھوا وہ ڈاکٹر علم طب کا موجد نہیں ھے ۔ موجدین علم طب اور محققین علم طب کی لکھی،لکھوائی کتابوں کو پڑھ پڑھ کر اور اسکا امتحان دے کر اسے ڈاکٹری کی سند مل گئی ۔ ارے یہاں بھی سند آگئی ۔۔۔۔۔ تو ڈاکٹر جو سند حاصل کرتا ھے وہ اسکے پریکٹس کا جواز ھوتی ھے ۔ کہ یہ ڈاکٹر اپنے فن کا ماھر ھوچکا ھے ۔ لیکن وہ رہتا ایک شاگرد ہی ھے ۔۔ان بڑے تحقیق کرنے والے ڈاکٹروں کا جن کی کتابیں پڑھ کر وہ ڈاکٹر بن گیا ۔ اب جب کوئی مریض اس ڈاکٹر کے پاس جاتا ھے تو وہ اپنے گھر سے دوائیں بنا بنا کر مریضوں کو نہیں دیتا ۔ یہ کہہ کر کہ میں غیر مقلد ڈاکٹر ھوں میں کسی کی تقلید نہیں کرتا میں خود دوا ایجاد کروں گا۔وہ ڈاکٹر جو بھی دوا دیتا ھے وہ ڈاکٹری کی کتابوں میں لکھے اصولوں کے مطابق ہی ھوتی ھے ۔ اسی طرح جب کوئی مقلد بندہ یا بندی مفتی کے پاس جاکر مسئلہ دریافت کرتے ہیں تو مفتی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ہی تدوین کردہ اصولوں کی روشنی میں مسئلہ کا حل بتادیتے ہیں ۔ اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ نے تمام فقہ قرآن اور حدیث کی ہی روشنی میں تدوین فرمائی تھی
میرے بھائی آپ کے طرزِ تحریراوراندازِ بحث سے مجھے ایک لطیفہ یاد آ رہا ہے چلیں منہ کا ذائقہ بدلنے کے لئیے سن لیجیئے

ایک صاحب نے کسی حلوائی سے لڈو خریدے لیکن فورا ہی واپس کر دیئے اور کہا کہ اس کے بدلے قلاقند دے دو،
قلاقند بھی انھوں نے واپس کر دیا اور کہا کہ اس کے بدلے جلیبیاں دے دو، جلیبیاں لے کر وہ جانے لگے تو حلوائی
نے آواز دی اور کہا
حلوائی میاں جی پیسے تو دیتے جائیے۔
گاہک کیسے پیسے؟
حلوائی جلیبیوں کے
گاہک جلیبیاں تو میں نے قلا قند کے عوض لی تھیں۔
حلوائی تو قلاقند کے پیسے دیجئیے
گاہک لیکن قلاقند تو میں نے لڈوﺅں کے عوض لیا تھا۔
حلوائی تو لڈوﺅں کے پیسے ہی دیجیئے
گاہک لیکن لڈو تو میں نے واپس کر دیئے تھے۔

والسلام
 
شمولیت
جون 16، 2011
پیغامات
100
ری ایکشن اسکور
197
پوائنٹ
97
ماشااللہ بہت اچھی بحث چل رہی ہے ۔ سہج اور دوسرے اہل حدیث بھائیو میں ۔ سہج بھائی اگر آپ اس نیت سے آئے ہیں کہ میں نہ مانوں ۔۔ تو پھر آپ کا علاج ہمارے پاس نہیں لیکن اگر آپ غیر جانبداری سے اور کھلے زہن سے پڑھیں گے اور سنیں گے تو آپ کوحق کی سمجھ آ جائے گی۔۔ آپ جو بار بار وحید الزمان کے بارے میں اعتراض کر رہے ہیں کہ یا تو ان کی کتابیں نہ پڑھو یا پھر کفر کا فتوی لگاؤ،، میرے بھائی اگر کسی شخص کی تعلیمات میں کچھ فرق ہو تو یہ لازمی نہیں ہے کہ اس کی جو صحیح کتابیں یا باتیں ہیں ان کو بھی رد کر دیا جائےاور بلا وجہ کہا جائے کہ یہ غلط ہیں۔۔۔،، اس کے لیے آپ میری لکھی ہوئی تحریر پڑھیں جو میں نے اپنی یو ٹیوب کے لیے لکھی تھی۔۔۔
السلام علیکم ۔ معزز ناظرین اکثر اہل تقلید (حنفی بریلوی و دیوبندی اور دیگر مسالک ) اہل حق (اہل حدیث) پر طعن و تشیع کرتے ہیں اور ان کو وہابی،نجدی اور غیر مقلد کے نام سے یادکرتے ہیں۔
اہل حدیث جب بھی کسی مسلک (بریلوی و دیوبندی وغیرہ) کی اُن تعلیمات اورعقائد و نظریات کو بیان کرتے ہیں جو قرآن و حدیث کے خلاف ہیں۔ تو جواب میں یہ لوگ بھی اہل حدیث کے عقائد بیان کرتے ہیں اور حوالے علامہ وحید الزمان ،نواب صدیق الحسن،مولوی نذیر حسین دہلوی اور ثنااللہ امرتسری کے دیتے ہیں۔ان کے یہ حوالے دینا فضول ہیں کیونکہ اہل حدیث کا یہ اصول ہے کہ جو بات بھی چاہے وہ کسی بڑے سے بڑے محدث اور فقیہ کی کیوں نہ ہو اگر وہ قرآن اور حدیث کے خلاف آجائے تو لے کر دیوار پر مار دیتے ہیں اور اُس کو قبول نہیں کرتے۔ان کے یہ حوالے دینا تو تب حجت ہوتے جب ہم ان اکابر کو ہی اپنا سب کچھ سمجھتے (جس طرح بریلوی ،دیوبندی وغیرہم اپنے اکابر کی غلط بات کو بھی ترک نہیں کرتے چاہےوہ قرآن اور حدیث رسول ﷺ کے خلاف ہی کیوں نہ ہو)۔ہمارا اصول ہے کہ ہم اکابر پرستی نہیں کرتے ہر آدمی کی اُس بات کو لیتے ہیں جو قرآن وحدیث کے موافق اور مطابق آجائے وگرنہ نہیں لیتے اور کوڑا کرکٹ میں پھینک دیتے ہیں۔
ہمیں یہ اصول قرآن نے اور حدیث نے دیا ہے ۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔؎
اتَّبِعُواْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ وَلاَ تَتَّبِعُواْ مِن دُونِهِ أَوْلِيَاء
ترجمہ: اتباع کرو اُس کی جو تمہارے رب کی طرف سے تمہیں نازل ہوا ہےاور اسکے علاوہ ولیوں کی اتباع نہ کرو۔(سورہ اعراف:3)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے بتا دیا کہ صرف قرآن و حدیث کی پیچھے چلو ۔ولیوں کے پیچھے مت چلو۔(یعنی جو بات قرآن یا حدیث کےخلاف آئے اس کو چھوڑ دو اور جو موافق اور مطابق آئے اس کو لے لو)۔
اب کسی بڑے سے بڑے ولی اور بزرگ یا عالم کی بات قرآن اور حدیث کے خلاف آجائے تو وہ ہمیں قبول نہیں جیسا کہ یہ لوگ علامہ وحید الزمان اور دوسرے علماء کے حوالے دیتے ہیں۔
کسی عالم یا بزرگ کی وہ بات جو خلافِ قرآن اور حدیث ہو ۔ ایسی بات کو چھوڑ دینا اور قبول نہ کر نا بے ادبی اور گستاخی نہیں ۔ جیسا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں۔کیونکہ درج ذیل حدیث میں یہ اصول ثابت ہے۔
عبد اللہ بن عمر سے ایک شخص نے حج تمتع کا پوچھا تو حضرت عبداللہ بن عمرنے فرمایا"" ، بہت اچھا ہے۔اُس نے کہا ، آپ کے والد حضرت عمر تو اس سے منع فرماتے تھے۔ فرمانے لگے،اگر چہ میرے والد اس سے منع فرماتے تھے لیکن چونکہ رسول اللہ ﷺ نے ایسا کیا ہے تو تُو بھی ایسا ہی کر۔تم میرے والد کا قول لوگے یا رسول اللہ ﷺ کا امر۔ تو اس نے کہا میں رسول اللہ ﷺ کا امر لوں گا ۔
حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا ۔جا۔(احمد، ترمذی،شرح معانی الاثار،مسند ابی یعلی)۔

ناظرین غور کرنے والی بات ہے کہ جب عبداللہ بن عمر رسول اللہ ﷺ کی بات کے مقابلے میں اپنے والد کا قول نہیں لے رہے اور اُس کو چھوڑ رہے ہیں ۔ اور جب حضرت عمر صحابی رسول کی بات چھوڑی جا سکتی ہے تو وحید الزمان اور دوسروں کی باتوں کو کیوں نہیں چھوڑا جا سکتا؟؟؟؟؟؟
ہمارے لیے وحید الزمان کے حوالے حجت نہیں ۔ ہم ایسے عقائد سے برات کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ عقائد تو تب ہمارے خلاف پیش کیے جا سکتے تھے کہ جب ہم اکابر پرستی کو اختیار کرتے اور ان عقائد کا دفاع کرتے اور سینہ ذوری دکھاتے۔

اگر کوئی اعتراض کرے کہ پھر وحید الزمان یا دوسروں کو اپنا کیوں مانتے ہو اور ان کی کتابیں پڑھتے ہو ۔تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم ان کی جو بات اور جو تعلیمات قرآن و حدیث کے خلاف ہیں اُن کو نہیں لیتے اور جو صحیح ہیں اُس کو لیتے ہیں ۔
[JUSTIFY]وما علینا الاالبلاغ[/JUSTIFY]
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
وحید الزماں لکھنوی سے متعلق یہ بحث بہت طویل بھی ہوگئی ہے اور تلخ و لا حاصل بھی ۔ اس سلسلے میں میں نے محمد تنزیل الصدیقی الحسینی سے ان کا موقف دریافت کیا ۔ ان کا جواب مختصر اور جامع بھی ہے اور اس میں سمجھنے والوں کے لئے بھی بہت کچھ ہے ۔
وہ فرماتے ہیں :
’’ حق کو اشخاص میں نہیں بلکہ اشخاص کو حق کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے ۔ انسان کی عقل و فکر پر مختلف اثرات پڑتے ہیں اور وہ ان اثرات سے متاثر بھی ہوتا ہے ۔ کسی بھی شخص پر حتمی رائے حدیث شریف کے مطابق اس کے آخری دور کے مطابق ہی قائم کی جائے گی ۔ اہل حدیث کا منہج بالکل واضح ہے ۔ کوئی اہل حدیث کسی صحابی کی قصداً توہین کا ارتکاب کرکے اہل حدیث نہیں رہ سکتا اور یہ بالکل واضح ہے کہ وحید الزماں لکھنوی نے اپنے آخری عہد کی تصنیفات میں متعدد مقامات پر اصحاب رسول کی توہین و تنقیص کی جس کے بعد ان کا شمار کسی بھی طرح رجال اہل حدیث میں نہیں ہوسکتا ۔ اگر حنفی اسے تسلیم کرلیں تب بھی اور اگر نہ کریں تب بھی اس سے اہل حدیث کے منہج کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ۔ جسے نہیں ماننا ہے اس کے لئے ہر دلیل بیکار ہے اور جو حق کا متلاشی ہے اس کے لئے یہ کافی ہے ۔ ‘‘​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
جزاك الله واحسن الجزاء في الدنيا ولآخرة
ثاقب صدیقی بھائی نے بہت کمال بات کی ہے کہ ’’ حق کو اشخاص میں نہیں بلکہ اشخاص کو حق کے تناظر میں دیکھنا چاہیے‘‘
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
کلیم حیدر بھائی الفاظ میرے نہیں بلکہ میرے چچا محمدتنزیل الصدیقی الحسینی کے ہیں ۔ میں نے ان سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ وہ وحید الزماں لکھنوی پر مضمون لکھیں۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ماشااللہ بہت اچھی بحث چل رہی ہے ۔ سہج اور دوسرے اہل حدیث بھائیو میں ۔ سہج بھائی اگر آپ اس نیت سے آئے ہیں کہ میں نہ مانوں ۔۔ تو پھر آپ کا علاج ہمارے پاس نہیں لیکن اگر آپ غیر جانبداری سے اور کھلے زہن سے پڑھیں گے اور سنیں گے تو آپ کوحق کی سمجھ آ جائے گی۔۔

[/]

نہیں جناب نہیں آپ کو غلط فہمی ھوگئی ھے شاید میں یہاں میں ناں مانوں نہیں کر رہا بلکہ دوسرے بھائی لوگ میں ناں مانوں میں لگے ھوئے ہیں اور اب ان میں آپ بھی شامل ھوچکے ہیں ۔ بجائے اسکے کہ آپ لوگ سہی بات کو مان لیں کہ ہاں وحید الزمان کو ہمارے اکابرین میں ہمارے اکابرین نے شمار کیا ھے اور موجودہ دور میں بھی جاھل اور ناسمجھ اہلحدیث جماعتوں نے اپنی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کو اپنا اکابر بتایا ھے ۔ الٹا سچ بتانے والے کو ہی جھوٹا قرار دیا جارہا ھے ؟ اور جانبداری برتنے والا کہا جارہا ھے ؟ میرا آپ کو مشورہ ھے کہ آپ اپنی ویب سائٹوں پر موجود وہ لٹریچر پڑھیں جس میں وحیدی کو اہلحدیثوں کے اکابرین میں شمار کیا گیا ھے اور تجزیہ کریں کہ اہل حدیث ایک جانب تو وحیدی کو کافر قرار دیتے ہیں اور دوسری طرف اسے اکابرین اہلحدیث میں بھی شمار کرتے ہیں ۔

آپ جو بار بار وحید الزمان کے بارے میں اعتراض کر رہے ہیں کہ یا تو ان کی کتابیں نہ پڑھو یا پھر کفر کا فتوی لگاؤ،، میرے بھائی اگر کسی شخص کی تعلیمات میں کچھ فرق ہو تو یہ لازمی نہیں ہے کہ اس کی جو صحیح کتابیں یا باتیں ہیں ان کو بھی رد کر دیا جائےاور بلا وجہ کہا جائے کہ یہ غلط ہیں۔۔۔،، ۔
ماشاء اللہ جناب جوائن پیس صاحب کیا زبردست پیرامیٹرز ہیں آپ کے ، کہ ایک ایسا شیعہ جو صحابہ پر تبرہ بازی کی وجہ سے اہلحدیثوں کے کئے کلنک کا ٹیکا بنا ھوا ھے اور آپ کو اور آپ کے ھمخیال تمام اہلحدیث مانتے ہیں کہ وحید الزمان شیعہ ھوگیا تھا اور کبھی بھی اہلحدیث نہیں رہا ۔ اسی بندے کی "صحیح " کتابوں کو ماننے کا اعلان فرمارہے ہیں ۔ ماشاء اللہ اس لئے کہا تھا کہ ، نہ نہ کہتے کہتے بھی اقرار کر بیٹھے ۔تو جناب کیا مرزا قادیانی کی بھی اس کی قادیانیت سے پہلے کی کوئی ایسی صحیح کتاب بتائیں جس سے آپ استفادہ فرماتے ہوں ؟ منکرین حدیث لوگوں کی بھی کوئی ایسی صحیح کتاب بتادیں جس سے آپ استفادہ فرماتے ہوں ؟


اہل حدیث جب بھی کسی مسلک (بریلوی و دیوبندی وغیرہ) کی اُن تعلیمات اورعقائد و نظریات کو بیان کرتے ہیں جو قرآن و حدیث کے خلاف ہیں۔ تو جواب میں یہ لوگ بھی اہل حدیث کے عقائد بیان کرتے ہیں اور حوالے علامہ وحید الزمان ،نواب صدیق الحسن،مولوی نذیر حسین دہلوی اور ثنااللہ امرتسری کے دیتے ہیں۔ا
اک بار پھر ماشاء اللہ کہتا ھوں ، کہ پہلے صرف وحید الزمان کو رویا جارہا تھا اور اب تین مزید علاموں کو رگڑا لگادیا گیا ۔ یعنی یک نا شد تین تین شد۔
امید ھے کہ وحید الزمان کے بعد باقی تین نام نامی پرانے اکابرین اور اب کے کلنک کے ٹیکوں کے بارے میں بھی تھریڈ بنائے جائیں گے ۔ اور وہ وقت دور نہیں کہ آج جن علاماؤں اور شیخوں کی شان میں کلابے ملائے جاتے ہیں بہت جلد انہیں بھی کلنک کا ٹیکا بناکر پیش کیا جائے گا ۔ اور کسی کو شیعہ ، کسی کو قادیانی ، کسی کو منکر حدیث ، اور کسی کو بدعتی قرار دے کر مکمل برائت کا اظہار کیا جائے گا ، اور کوئی ساہج پھر سے ایسے ہی سوالات کرے گا اور ثبوت پیش کرے گا کہ جناب اہل حدیث حضرات فلاں جگہ اور فلاں کتاب میں اور فلاں تاریخ اہل حدیث میں فلاں فلاں نے فلاں فلاں شیعہ اور وغیرہ وغیرہ قرار دئے گئے اہلحدیث کے بارے میں کتنے دعائیہ اور محبت بھرے کلمات ادا کئے ہیں ۔ اور جواب میں ایسے ہی آئیں بائیں شائیں کیا جائے گا جیسے یہاں کیا جارہا ھے ۔
مزید یہ کہ آپ اس لنک http://www.kitabosunnat.com/forum/علماء-185/نواب-وحید-الزماں-کی-شخصیت،-ایک-تحقیقی-جائزہ-626/index4.html پر موجود تھریڈ میں چند آخری مراسلات کا مطالعہ فرمالیں جس میں وحید الزمان کے حق میں اہل حدیث اکابرین کی گواہی پیش کی ھے میں نے ۔

شکریہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
کوئی اہل حدیث کسی صحابی کی قصداً توہین کا ارتکاب کرکے اہل حدیث نہیں رہ سکتا اور یہ بالکل واضح ہے کہ وحید الزماں لکھنوی نے اپنے آخری عہد کی تصنیفات میں متعدد مقامات پر اصحاب رسول کی توہین و تنقیص کی جس کے بعد ان کا شمار کسی بھی طرح رجال اہل حدیث میں نہیں ہوسکتا ۔ ‘‘[/CENTER]
لیکن جناب آپ کے اکابرین اہلحدیث اس بات کو نہیں مانتے ۔ کیونکہ انہوں نے وحید الزمان کو اس کے شیعی عقائد کے ساتھ، باوجود جانتے بوجھتے، اسے اہلحدیث اکابرین میں شمار کیا بھی ھے اور اسکے کارنامے کو بیان بھی کیا ھے اور اسکی اس کتاب کو جو آج اہل حدیثوں کے لئے شاید سب سے زیادہ باعث تکلیف ھے ، کو سند تعریف بخشی ھے اور آج کے دور میں بھی مرکزی جماعت اہلحدیث کی ویب سائٹ پر وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں شمار کیا گیا ھے ۔ اسلئیے جناب سے التماس ھے انتہائی ادب و احترام کے ساتھ کہ پہلے اپنے گھر میں وحید الزمان کے شیدائیوں پر جھاڑو پھیرئیے ۔ کیونکہ اسکے بغیر آپ لوگوں کی جان مجھ جیسے جاھلوں سے نہیں چھوٹے گی۔

شکریہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top