• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

====== ضرور پڑھیں ........ اور سوچیں======

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
======ضرور پڑھیں ........ اور سوچیں======
کیسے بےوقوف ہیں ہم لوگ۔۔۔سارا دن کامیابی کی تلاش میں رہتے ہیں اور اللہ کامیابی کی ندا دیتا ہے
حی علی الفلاح۔۔۔آو کامیابی کی طرف۔۔۔لیکن کوئی پرواہ نہیں ۔۔کان تک نہیں دھرتے
ہم تو اس حد تک بے حس ہو چکے ہیں موبائل کھو جائے دکھ ہے۔میچ ہارا جائیں دکھ ہے۔۔۔۔ لیکن نماز چھوٹ جائے دکھ ہی نہیں

اللہ پاک سے دعا ہے اللہ پاک ہم سب کو پانچ وقت کا نمازی بنائے آمین
آمین
جزاک اللہ خیرا
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
جزاك الله خيرا
شیطان کا سجدے سے انکار تکبر کی بنا پر تھا، اور یہ تکبر اسے کفر تک لے گیا۔غور کریں:
إِذْ قَالَ رَ‌بُّكَ لِلْمَلَـٰٓئِكَةِ إِنِّى خَـٰلِقٌۢ بَشَرً‌ۭا مِّن طِينٍ ﴿٧١﴾ فَإِذَا سَوَّيْتُهُۥ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّ‌وحِى فَقَعُوا۟ لَهُۥ سَـٰجِدِينَ ﴿٧٢﴾ فَسَجَدَ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ ﴿٧٣﴾ إِلَّآ إِبْلِيسَ ٱسْتَكْبَرَ‌ وَكَانَ مِنَ ٱلْكَـٰفِرِ‌ينَ ﴿٧٤﴾۔۔۔سورۃ ص

شیطان تکبر میں آ گیا اور اس بنا کر اس نے آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیا، یہ تکبر صرف اللہ کی ذات کے لائق ہے۔
(آج بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو دولت، شہرت، دنیاوی تعلیم اور بینک بیلنس کی وجہ سے دوسروں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں، اور بعض تو انسان ہی نہیں سمجھتے۔هداهم الله)

پھر اللہ تعالیٰ نے کہا:
قَالَ يَـٰٓإِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَىَّ ۖ أَسْتَكْبَرْ‌تَ أَمْ كُنتَ مِنَ ٱلْعَالِينَ ﴿٧٥﴾۔۔سورۃ ص


پھر اس نے متکبرانہ انداز میں کہا:
قَالَ أَنَا۠ خَيْرٌ‌ۭ مِّنْهُ ۖ خَلَقْتَنِى مِن نَّارٍ‌ۢ وَخَلَقْتَهُۥ مِن طِينٍ ﴿٧٦﴾۔۔سورۃ ص


پس وہ پھر اس تکبر کی وجہ سے ایسا ذلیل ہوا کہ:
قَالَ فَٱخْرُ‌جْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَ‌جِيمٌ ﴿٧٧﴾ وَإِنَّ عَلَيْكَ لَعْنَتِىٓ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلدِّينِ ﴿٧٨﴾۔۔سورۃ ص


اللہ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
jaza.png
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
باقی رہا نماز کی اہمیت کا معاملہ! تو اس پر قرآن وحدیث کی بہت سی نصوص شاہد ہیں لیکن قصّہ ابلیس و آدم سے یہ مسئلہ اخذ کرنا درست نہیں
واللہ اعلم
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
======ضرور پڑھیں ........ اور سوچیں======

شیطان نے صرف ایک سجدے کا انکار کیا اور ہمیشہ کے لیے مردود ہو گیا - ضرور پڑھیں ........اور سوچیں!!!
شیطان نے کوئی زنا کیا تھا؟
کوئی قتل کیا تھا؟
شراب پی تھی؟
جواء کھیلا تھا؟
کیا کیا تھا اس نے؟
کوئی شرک کیا تھا اس نے؟
اس نے ایک سجدے کا انکار کیا تھا صرف ایک سجدے کا انکار
اس نے صرف ایک سجدے کا انکار کیا اور ہمیشہ کے لیے مردود ہو گیا
اور مسلمان کو ہوش نہیں جو دن میں پانچ نمازوں میں آنے والے بیسوں سجدوں کا انکار کرتا ہے اور پھر بھی بے فکر ہے یہ سوچتا ہے کہ وہ مردود نہیں ہوا۔۔
کتنے سکون سے سوتا ہے،چائے پیتا ہے کھانا کھاتا ہے بیوی کے پاس جاتا ہے ۔۔کھیلتا ہے کودتا ہے ہرکام کرتا ہے
لیکن
صرف ساتویں دن جمعے والے دن ٹوپی رکھ کر مسجد میں آ جاتا ہے
جیسے نماز صرف جمعے کی فرض ہے؟
کیا اللہ صرف جمعے کو کھلاتا ہے؟
کیا اللہ صرف جمعے کو بلاتا ہے؟
کیا اللہ صرف جمعے کو نعمتیں اتارتا ہے؟
کیسے پتھر دل ہیں ہم لوگ۔۔۔۔مالک بلا رہا ہےاور کان پر جوں نہیں رینگتی
کیسے بےوقوف ہیں ہم لوگ۔۔۔سارا دن کامیابی کی تلاش میں رہتے ہیں اور اللہ کامیابی کی ندا دیتا ہے
حی علی الفلاح۔۔۔آو کامیابی کی طرف۔۔۔لیکن کوئی پرواہ نہیں ۔۔کان تک نہیں دھرتے
ہم تو اس حد تک بے حس ہو چکے ہیں موبائل کھو جائے دکھ ہے۔میچ ہارا جائیں دکھ ہے۔۔۔۔ لیکن نماز چھوٹ جائے دکھ ہی نہیں


اللہ پاک سے دعا ہے اللہ پاک ہم سب کو پانچ وقت کا نمازی بنائے آمین
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
قَالَ يٰٓـاِبْلِيْسُ مَا مَنَعَكَ اَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ اَسْتَكْبَرْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِيْنَ
(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا اے ابلیس! تجھے اسے سجدہ کرنے سے کس چیز نے روکا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے پیدا کیا کیا تو کچھ “گھمنڈ“ میں آگیا ہے؟ یا تو بڑے درجے والوں میں سے ہے۔

وَلِلّٰهِ يَسْجُدُ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ مِنْ دَاۗبَّـةٍ وَّالْمَلٰۗىِٕكَةُ وَهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ يَخَافُوْنَ رَبَّهُمْ مِّنْ فَوْقِهِمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ
اور آسمانوں میں اور زمین میں جتنے جاندار ہیں اور جتنے فرشتے ہیں (سب) اللہ کے آگے سر بسجود ہیں اور وہ سرکشی نہیں کرتے، اور اپنے رب سے جو ان کے اوپر ہے، کپکپاتے رہتے ہیں اور جو حکم مل جائے اس کی تعمیل کرتے ہیں۔

تو یہ “ممکن “ ہی نہیں کہ “فرشتے اللہ تعالی کی نافرمانی کریں“ کیونکہ وہ معصوم عن الخطاء ہیں اور “ اطاعت پر پیدا ہوئے ہیں“۔

اور ابلیس کا فرشتوں“ میں سے نہ ہونا کیونکہ اسے اطاعت پر مجبور نہیں کیاگیا بلکہ ہماری طرح اسے اختیار ہے“۔

اللہ عزوجل کا ارشاد ہے۔
اِنَّا هَدَيْنٰهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا
ہم نے اسے راہ دکھائی اب خواہ وہ شکر گزار بنے خواہ ناشکرا۔

اور ایسے ہی جنوں میں بھی“ کافر“ اور “مسلمان “ہیں سورۃ جن میں اس کا ذکر یوں آیا ہے۔

قُلْ اُوْحِيَ اِلَيَّ اَنَّهُ اسْتَـمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوْٓا اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًا يَّهْدِيْٓ اِلَى الرُّشْدِ فَاٰمَنَّا بِهٖ
آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے (قرآن) سنا اور کہا کہ ہم نے عجب قرآن سنا ہے جو راہ راست کی طرف راہنمائی کرتا ہے ہم اس پر ایمان لا چکے۔

ابن کثير رحمہ اللہ نے اس تفسیر میں کہا ہے ۔ (حسن بصری کا قول ہے۔ “ابلیس آنکھ جھپکنے کا وقت جتنا بھی فرشتوں میں سے نہیں تھا“ اور وہ اصلی “جن“ تھا جیسا کہ آدم علیہ السلام بشریت کی اصل ہیں۔) اسے طبری نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔

ابن کثیر ج3/89
 
Top