• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عشرہ مبشرہ (رضوان اللہ علیہم) کی تفصیل یہ ہے ۔۔۔

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
( ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عمررضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عثمان رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہيں ، علی رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، طلحہ رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، زبیررضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عبدالرحمن بن عوف رض اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، سعد رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہيں ، سعید رضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، ابوعبیدہ رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 3682 ) ۔
اورجوحدیث میں سعد کا نام لیا گیا وہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ اورسعید بن زید رضي اللہ تعالی عنہ ہیں ۔

ان صحابہ کرام کے علاوہ اوربھی کئ ایک صحابہ کوجنت کی خوشخبری دی گئ ہے مثلا خدیجہ بنت خویلد رضي اللہ تعالی عنہا اورعبداللہ بن سلام اورعکاشہ بن محجن رضی اللہ تعالی عنہ وغیرہ بھی ہیں ۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
سرداران اہل جنت
أنَّ الحَسَنَ والحُسَيْنَ سَيِّدَا شَبابِ أهلِ الجنةِ ، وأنَّ فاطِمَةَ سَيِّدَةَ نِساءِ أهلِ الجنةِ
الراوي: حذيفة بن اليمان المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 1328
خلاصة حكم المحدث: صحيح
ترجمہ​
حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا " حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں اور فاطمہ اہل جنت عورتوں کی سردار ہے​
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
سرداران اہل جنت
أنَّ الحَسَنَ والحُسَيْنَ سَيِّدَا شَبابِ أهلِ الجنةِ ، وأنَّ فاطِمَةَ سَيِّدَةَ نِساءِ أهلِ الجنةِ

الراوي: حذيفة بن اليمان المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 1328​
خلاصة حكم المحدث: صحيح​
ترجمہ​
حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا " حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں اور فاطمہ اہل جنت عورتوں کی سردار ہے​
اس میں بھلاکیاشک ہوسکتاہےکہ نواسان رسولﷺجوانان جنت کےسرداراورلخت جگررسول خواتین جنت کی سردارہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی ایک حقیقت ہےکہ عشرہ ومبشرہ بھی جنت کےلازماحق دار ہیں کیونکہ رسالت مآب ﷺنےارشاد فرمایا ہے۔
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
کیا یہ حدیث مشہور نہیں تھی کیا جو بخاری اور مسلم نے نقل نہیں کی؟ ایسے ہی معلومات کے لیے پوچھ رہا ہوں
جزاک اللہ خیرا
« من كنت مولاه فعلي مولاه »
کیا یہ حدیث مشہور نہیں تھی جو بخاری ومسلم نے نقل نہیں کی؟ ایسے ہی معلومات کیلئے پوچھ رہا ہوں۔

جزاک اللہ خیرا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اس میں بھلاکیاشک ہوسکتاہےکہ نواسان رسولﷺجوانان جنت کےسرداراورلخت جگررسول خواتین جنت کی سردارہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی ایک حقیقت ہےکہ عشرہ ومبشرہ بھی جنت کےلازماحق دار ہیں کیونکہ رسالت مآب ﷺنےارشاد فرمایا ہے۔
لیکن اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ ان سرداران اہل جنت کا اس مراسلے میں ذکر تک نہیں جب کہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ پہلے ان کا ذکر ہوتا پھر دوسرا کا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
لیکن اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ ان سرداران اہل جنت کا اس مراسلے میں ذکر تک نہیں جب کہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ پہلے ان کا ذکر ہوتا پھر دوسرا کا
اگر یہ کوئی اصول ہے تو اس کی دلیل دیجئے۔ ہمارے خیال میں تو یہ فقط آپ کی بدگمانی ہے اور کچھ نہیں۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اگر یہ کوئی اصول ہے تو اس کی دلیل دیجئے۔ ہمارے خیال میں تو یہ فقط آپ کی بدگمانی ہے اور کچھ نہیں۔

( ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عمررضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عثمان رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہيں ، علی رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، طلحہ رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، زبیررضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، عبدالرحمن بن عوف رض اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، سعد رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہيں ، سعید رضی اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ، ابوعبیدہ رضي اللہ تعالی عنہ جنتی ہیں ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 3682 ) ۔
اورجوحدیث میں سعد کا نام لیا گیا وہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ اورسعید بن زید رضي اللہ تعالی عنہ ہیں ۔
ان صحابہ کرام کے علاوہ اوربھی کئ ایک صحابہ کوجنت کی خوشخبری دی گئ ہے مثلا خدیجہ بنت خویلد رضي اللہ تعالی عنہا اورعبداللہ بن سلام اورعکاشہ بن محجن رضی اللہ تعالی عنہ وغیرہ بھی ہیں ۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
« من كنت مولاه فعلي مولاه »
کیا یہ حدیث مشہور نہیں تھی جو بخاری ومسلم نے نقل نہیں کی؟ ایسے ہی معلومات کیلئے پوچھ رہا ہوں۔

جزاک اللہ خیرا
اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی صحیح میں بیان تو کیا ہے لیکن فرق آپ خود ہی دیکھ لیں

صحیح بخاری​
کتاب المغازی​
باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہما کو یمن بھیجنا​
حدیث نمبر : 4350​
حدثني محمد بن بشار،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا روح بن عبادة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا علي بن سويد بن منجوف،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عبد الله بن بريدة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبيه ـ رضى الله عنه ـ قال بعث النبي صلى الله عليه وسلم عليا إلى خالد ليقبض الخمس وكنت أبغض عليا،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وقد اغتسل،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فقلت لخالد ألا ترى إلى هذا فلما قدمنا على النبي صلى الله عليه وسلم ذكرت ذلك له فقال ‏"‏ يا بريدة أتبغض عليا ‏"‏‏.‏ فقلت نعم‏.‏ قال ‏"‏ لا تبغضه فإن له في الخمس أكثر من ذلك ‏"‏‏.‏
ترجمہ از داؤد راز
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے علی بن سوید بن منجوف نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے اور ان سے ان کے والد (بریدہ بن حصیب) نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی جگہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو (یمن) بھیجا تاکہ غنیمت کے خمس (پانچواں حصہ) کو ان سے لے آئیں۔ مجھے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بہت بغض تھا اور میں نے انہیں غسل کرتے دیکھا تھا۔ میں نے حضرت خالد رضی اللہ عنہ سے کہا تم دیکھتے ہو علی رضی اللہ عنہ نے کیا کیا (اور ایک لونڈی سے صحبت کی) پھر جب ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو میں نے آپ سے بھی اس کا ذکر کیا۔ آپ نے دریافت فرمایا (بریدہ) کیا تمہیں علی رضی اللہ عنہ کی طرف سے بغض ہے؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں، فرمایا علی سے دشمنی نہ رکھنا کیونکہ خمس (غنیمت کے پانچویں حصے) میں اس سے بھی زیادہ حق ہے۔​
اور ایسی حدیث کو البانی صاحب نے بھی السلسلة الصحيحة میں بیان کیا ہے یہ بھی ملاحظہ فرمالیں​
خرجتُ مع عليٍّ رضيَ اللهُ عنهُ إلى اليمنِ فرأيتُ منه جَفوةً ، فقدِمتُ على النبيِّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ ، فذكرتُ عليًّا ، فتنقَّصتُه ، فجعل رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ يتغيَّرُ وجهُه ، فقال : يا بُريدةُ ! ألستُ أولى بالمؤمنين من أنفسِهم ؟ قلتُ : بلى يا رسولَ اللهِ ، قال : من كنتُ مولاهُ فعليٌّ مولاهُ
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث:الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 4/336​
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح على شرط الشيخين
اور ابن کثیر نے بھی اس حدیث کو بیان کیا ہے کچھ اس طرح​
عن بريدةَ قال غزوتُ مع عليٍّ اليمنَ فرأيتُ منه جَفوةً فلما قدمتُ على رسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ ذكرتُ عليًّا فتنقَّصتُه فرأيتُ وجهَ رسولِ اللهِ يتغيَّرُ فقال يا بُريدةُ ألستُ أولى بالمؤمنين من أنفُسِهم قلتُ بلى يا رسولَ اللهِ قال من كنتُ مولاه فعليٌّ مولاه

الراوي: بريدة بن الحصيب الأسلمي المحدث:ابن كثير - المصدر: البداية والنهاية - الصفحة أو الرقم: 5/184​
خلاصة حكم المحدث: إسناده جيد قوي رجاله كلهم ثقات
یہ تینوں احادیث ایک ہی واقع سے متعلق ہے اور ان تینوں احادیث میں ذکر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا يا بُريدةُ یعنی رسول اللہ کا ارشاد بريدہ بن احصيب اسلمی کے لئے تھا السلسلة الصحيحةاور البداية والنهاية کی روایت میں تو من كنتُ مولاه فعليٌّ مولاه موجود ہے لیکن صحیح بخاری کی حدیث میں نہیں اب امام بخاری کی کیا مجبوری تھی جو انھوں نے پوری حدیث بیان نہ کی (غلط جملہ حذف۔ انتظامیہ!)
 
Top