• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنا کے پیچھے کیا مقاصد ہیں - اہل علم اس پر روشنی ڈالے !

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یہ بھائی صاحب فرما رہے ہیں، کہ" فوج کی کبھی خواہش نہیں رہی، کہ وہ خارجہ پالیسی بنائے "
اگر یہ بات سچ ہے، تو باقی سب کچھ بھی سچ ہے :)
ہاہاہاہا ۔ بھائی آپ خفا نہ ہوں۔ اسلم بیگ نے ایسا محض آرمی اور آرمی چیف کی ”دلجوئی“ کے لئے کہا ہے۔ ورنہ اسلم بیگ بھی جانتے ہیں کہ خارجہ پالیسی کو نواز حکومت سے ”چھیننے“ اور نواز
حکومت کو ”کمزور“ کرنے ہی کے لئے آرمی مبینہ طور پر عمران-قادری دھرنا کی پشت پناہ ہے۔
 

فلک شیر

رکن
شمولیت
ستمبر 24، 2013
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
81
ہاہاہاہا ۔ بھائی آپ خفا نہ ہوں۔ اسلم بیگ نے ایسا محض آرمی اور آرمی چیف کی ”دلجوئی“ کے لئے کہا ہے۔ ورنہ اسلم بیگ بھی جانتے ہیں کہ خارجہ پالیسی کو نواز حکومت سے ”چھیننے“ اور نواز
حکومت کو ”کمزور“ کرنے ہی کے لئے آرمی مبینہ طور پر عمران-قادری دھرنا کی پشت پناہ ہے۔
یوسف بھائی! میں خفا تو نہیں ہوا۔ صرف "چھوٹے سے" تضاد کی طرف اشارہ کیا ہے۔
سچ بولیں بیگ صاحب، تو پورا بولیں۔ :)
ورنہ ان میں اور کسی دوسرے ادھورے سچ بولنے والے میں کیا فرق ہے؟
credibilityتو نہ رہی بات کی تب۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انکشاف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یونس الگوبر خبیث کا کہنا ہے کہ دھرنے میں اسکے 1500 کارکن شامل ہو رہے ہیں جو پاکستان میں دھرنے والوں کے اندر سے دہشت گردی کریں گے۔۔


لنک



 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
طاہر القادی کی شان میں گانا | کیا گانا گانا جائز ہے؟ کیا یہ اسلام ہے ؟ یا اسلام دشمنی؟

زیادہ سے زیادہ شیئر کیجیئے تاکہ لوگ اس فتنہ سے محفوظ رہیں۔

ایک شخص جو خود کو شیخ الاسلام کہے، وہی شخص جو ہزاروں احادیث کا حافظ ہونے کا دعویدار بھی ہو اور پھر وہ اپنے لئے گانے بنوائے جو کہ قطری طور پر اسلام میں حرام عمل ہے۔ جس کی سختی سے ممانعت ہے۔ کیا ایسا شخص شیخ الاسلام تو کیا بلکہ مسلمان کہلانے کے بھی قابل ہے؟ کیا یہ اسلام انقلاب لانے چاہتا ہے یا اسلامی تعلیمات کا سرِ عام جنازہ نکالنا چاہتا ہے؟

گانا گانے اور سننے کے حوالے سے چند احادیث بمع ترجمہ اور اسلامی تعلیمات ملاحظہ کیجیئے:

آیت: وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِی لَھُوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللہِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَھا ھُزُ وًا أولٰئِكَ لَھمْ عَذَابٌ مُھينٌ(سورہ لقمان آیات نمبر ۶)--------------------------------------------------------------------------------------------------------

امام ابنِ کثیر رحمہ اللہ تعالی اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں:

وقولہ تعالی( واستفزز من استطعت منہم بصوتک ) قیل ھو الغناء قال مجاھد رحمہ اللہ تعالی بالھو والغناء ای استخفھم بذٰلک و قال ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما فی قولہ( واستفزز من استطعت منہم بصوتک) قال کل داع دعا الی معصیۃ اللہ عزہ وجل و قالہ ، قتادہ رحمہ اللہ تعالی واختارہ ابن جریر رحمہ اللہ تعالی (تفسیر ابن کثیر صفحہ ۵۰ جلد ۳)

اس آیت میں شیطانی آواز سے گانا بجانا مراد ہے امام مجاہد رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں ۔ اس کا مطلب یہ ہے(اے ابلیس) تو اُنھیں کھیل تماشوں اور گانے بجانے کے ساتھ مغلوب کر۔ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں-اس آیت میں ہر وہ آواز مراد ہے جو اللہ تعالی کی نافرمانی کی طرف دعوت دے،یہی حضرت قتادہ رحمہ اللہ تعالی کا ہے اور اسی کو ابن جریر رحمہ اللہ تعالی نے اختیار فرمایا ہے-

حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی اسی کے ذیل میں فرماتے ہیں

و من المعلوم ان الغناء من اعظم الدواعی الی المعصیۃ ولھذا فسر صوت الشیطان بہ (اغاثۃ اللھفان صفحہ ۲۵۵ جلد ۱ )

اور سب کو معلوم ہے کہ مصیبت کی طرف دعوت دینے والوں میں گانا بجانا سب سے بڑھ کر ہے اسی وجہ سے شیطان کی آواز کی تفسیر اسی کے ساتھ کی گئی

(۳) افمن ھذاالحدیث تعجبون° و تضحکون والا تبکون وانتم سامدون ° (سورہ نجم ۵۳ آیات نمبر ۵۹ ، ۶۰)

"سو کیا تم لوگ اس کلام سے تعجب کرتے ہو اور ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو اور تم تکبرکرتے ہو"

لفظ ""سامدون "" کی تفسیر میں امام ابن کثیر رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:

عن ابن عباس رضی اللہ عنہماقال الغناء ھی یمانیۃ اسمدلناغن لنا و کذا قال عکرمۃ رحمہ اللہ تعالی (تفسیر ابن کثیر صفحہ ۲۶۰ جلد ۴)

ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : اس کے معنی ہیں
۔''گانا''اور یہی قول عکرمہ رحمہ اللہ تعالی کاہے -
تفسیر ابن جریر صفحہ ۴۳ جلد ۲۷ ، قرطبی صفحہ ۱۲۳ جلد ۱۷ ، روح لمعانی صفحہ ۷۶ جلد ۲۷ وغیرھا میں بھی یہی مذکور ہے ۔

حدیث: الکوبۃ حرام والدّن حرام والمزامیر حرام (مسدّد ، بیقھی ، بزار)
طبلہ ، سارنگی حرام ہیں اور شراب کے برتن حرام ہیں اور باجے بانسری حرام ہیں ۔

حدیث: الغناء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الماء القبل ۔ (ابو داؤد ، بیقھی ، ابن ابی الدنیا)
"گانا بجا نا دل میں نفاق اُگاتا ہے جیسا کہ پانی سبزے کو اُگاتا ہے"

(جامعہ ترمذی)
"جب گانے والی عورتوں اور راگ باجوں کا ظہور ہو اور شرابیں کثرت سے پی جائیںاور اس اُمت کے آخری لوگ پہلے زمانہ کے لوگوں پر طعن و تشنیع کرنے لگیں تو ایسے ان عذابوں کا انتظار کرو ، سرخ آندھیاں ، زلزلے ، زمین مین دھنسنا ، شکلوں کا بگڑنا ، پتھروں کی بارش اور ایسی نشانیاں جو پے درپے اس طرح آئیں جیسے پرانا بوسید ہ ہار جس کی لڑی ٹوٹ جائے اور دانے ایک ایک کرکے بکھر جائیں "

حدیث: اذا فعلت امتی خمس عشرہ خصلۃ حلت بھاالبلاء وفیھا واتخذت القیان والمعزون ۔ (جامع ترمذی)
"جب میری ا ُ مت یہ پندرہ کام بکثرت کرنے لگے تو ان پر مصیبت اُترے گی منجملہ ان کے ایک یہ کہ گانے والی عورتیں اور باجے بانسریاں عام ہو جائیں"

حدیث: صوتان ملعونان فی الدنیا وا لاخرۃ مزمار عند نغمۃ وزنۃ عند مصیبۃ ۔ (البزار ، بیقھی ، ابن مردویۃ)
دو آوازیں دنیا اور آخرت میں ملعون ہیں ، ایک گانے کے ساتھ راگ باجوں کی آواز ،دوسری مصیبت کے وقت چیخنے چِلانے کی آواز "

حدیث: یمسخ قوم من ھٰذہ الامۃ فی آخر الزمان قردۃ و خنازیر قالو یا رسول اللہ الیس یشھدون ان لا الہ الا للہ وانّ محمدًا رسول اللہ قال بلٰی ویصومون و یحجون ویصلون قیل فما بالھم؟ قال اتخذوا المعازف والقینات ۔ (مسند ابن ابی الدنیا)
"آخر زمانہ میں اس اُمت کے کچھ لوگ بندروں خنزیروں کی صورت میں مسخ کئے جائیں گے - صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم نے عرض کیا ! یا رسول اللہ کیا وہ اس بات کی گواہی نہ دیں گے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے رسو ل ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیوں نہیں بلکہ اس سے بھی بڑھ کر روزے رکھیں گے ، حج کریں گے اور نماز پڑھیں گے ، عر ض کیا گیا پھر کس سبب سے یہ عذاب ہوگا ؟ فرمایا ! راگ باجوں اور گانے والی لونڈیوں کا شغل اختیار کرنے کے سبب"

حدیث: قال علیہ الصلوۃ والسلام الغناء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الماء البقل ( درمنثور ص ۱۵۹ ج ۵ )

ترجمہ ۔۔۔۔۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گانے کی محبت دل میں اس طرح نفاق پیدا کرتی ہے جس طرح پانی سبزہ اگاتا ہے ۔

حدیث: عن عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال : فی ھذہ الامۃ خسف و مسخ و قذف ، فقال رجل من مسلمین یا رسول و متیٰ ذالک ؟ قال ؟ اذا ظھرت القیان والمعارف ، و شربت الخمور ۔ ( ترمذی شریف ص ۴۴ ج ۲ )
ترجمہ ۔۔۔۔۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس امت میں بھی زمین میں دھنسنے ، صورتیں مسخ ہونے اور پتھروں کی بارش کے واقعات ہوں گے اس پر ایک مسلمان مرد نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول یہ کب ہو گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب گانے والی عورتوں اور باجوں کا عام رواج ہو گا اور کثرت سے شرابیں پی جائیں گی

امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کتا ب آداب القضا ء میں لکھتے ہیں کہ گانا بجانا ایک مکروہ اور باطل مشغلہ ہے جو اس میں زیادہ انہماک رکھے وہ احمق ہے ، اسکی گواہی رد کر دی جائے گی -
امام شافعی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ گانے والی لونڈی کا مالک اگر گانا سنا نے کے لئے لوگوں کو جمع کر ے تو وہ بھی احمق اور مردود الشہادۃ ہے-
امام شافعی رحمہ اللہ تعالی سے مروی ہے کہ چھڑی بجانے سے جو ٹک ٹک کی آواز پید ا ہو وہ بھی مکروہ اور ناپسندیدہ ہے یہ فتنہ زندیق لوگوں کی ایجاد ہے تاکہ اس کے ذریعہ مسلمانوں کو قرآن مجید سے عافل کردیں-

علامہ علی بن سلمان مرداوی حنبلی رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
قال فی الرعایہ یکرہ سماع الغناء والنوح بلا اٰلۃ لھو ایحرم معھا و قیل بدونھا من رجل وامرأۃ (الانصاف ص ۵۱ ج۱۲)
الرعایہ میں ہے کہ گانا اور نوحہ آلات موسیقی کے بغیر مکروہ ہے ، اور ان الات کے ساتھ حرام ہے اور ایک قول یہ بھی ہے کہ ان آلات کے بغیر بھی حرام ہی ہے خواہ مرد کی آواز ہو یا عورت کی -
آگے لکھتے ہیں :
قال فی الفروع یکرہ غناء وقال جماعۃ یحرم وقال فی الترغیب اختارہ الاکثر ۔ (حوالہ بالا)
فروع میں لکھا ہے کہ گانا مکروہ ہے اور علماء کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ حرام ہے اور ترغیب میں لکھا ہے کہ اکثر حضرات نے اس قول حرمت کو اختیار کیا ہے -
نتیجہ میں کوئی اختلاف نہیں اس لئے کہ مکروہ بھی بحکم حرام ہی ہے –

راگ باجوں ، ساز و موسیقی اور مروّج قسم کی قوالیوں کا سننا شریعت کی رو سے حرام ہے، ان منکرات کو جائز کہنا الحاد و بے دینی کے سوا کچھ نہیں ، انھیں جائز ثابت کرنے کی نامبارک کوششیں درحقیقت وہی الحاد ہے جس کے بارے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشنگوئی ہے کہ اس اُمت کے کچھ لوگ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کریں گے مگر جائز و حلال سمجھ کر- واللہ العاصم من جمیع الفتن وھوالھادی الی سبیل لرشاد ۔

محمد ابراھیم
نائب مفتی دارالافتاء والارشاد
۲۹ جمادی الآخرہ ۱۴۱۱ ہجری۔

معیاری گانے سننا

س ۔۔۔۔۔ مجھے گانے سننے کا بہت شوق ہے لیکن مجھے بے ہودہ اور اخلاق سے گرے ہوئے گانوں سے نفرت ہے کیا میں اچھے اور معیاری گانے سن سکتا ہوں ؟

ج ۔۔۔۔۔۔ گانے معیاری ہوں یا گھٹیا حرام ہیں ۔ چنانچہ حدیث شریف میں ہے :

من قعد الی قنیۃ یستمع منھا صب اللہ فی ذنبہ الانک یوم القیامۃ (کنز العمال ص ۲۲۰ جلد ۱۵ حدیث ۴۰۶۶۹ )

ترجمہ : " جو شخص کسی گانے والی عورت کی طرف کان لگائے گا ، قیامت کے دن ایسے لوگوں کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا ۔

 
Top