’’یہ دستاویز محمد رسول اللہ ﷺ نے زبیر کو دی ہے ان کو سوارق پورا کاپورا بالائی حصے تک موضع مُورع سے موضع موقت تک دیا ہے، اس کے مقابلے میں کوئی اپنا حق اس میں نہ جتائے ۔‘‘ (۴۱)
’’عداء بن خالد بن ہوذہ نے ان سے کہا: کیا میں تمہیں ایسی تحریر نہ پڑھاؤں جو رسول اللہ ﷺ نے میرے لیے تحریر کرائی تھی ۔انہوں نے کہا:کیوں نہیں ! اس پر انہوں نے ایک تحریر نکالی ،اس میں لکھا تھا: یہ اقرار نامہ ہے کہ عداء بن خالد بن ہوذہ نے محمد رسول اللہ ﷺ سے خریداری کی …‘‘ (۴۲)