• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز غیرت کا مظاہرہ کریں

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
http://forum.mohaddis.com/threads/مسلکی-اختلاف-؟.26553/#post-212820
۔۔۔
http://forum.mohaddis.com/threads/مسلکی-اختلاف-؟.26553/page-2#post-212869
السلام علیکم
قرآن و حدیث کے دلائل کو "اٹھا پٹخ" اور ممبران کو "بچوں کی حرکتیں" اور "بچوں کے منہ لگنا پسند نہیں" جیسے جملوں کا استعمال کر کے بے عزتی اور توہین کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے کر دینی غیرت کا ثبوت دیں۔ ورنہ کسی کی شخصیت کو مدنظر رکھ کر ایسے نازک موقعوں پر مفاہمت کی گئی تو یہ فورم بازیچہ اطفال بن جائے گا۔

اور دوسری بات کہ ایسے خناس دماغوں کو اور بے لگام زبانوں کو لگام بھی ڈالی جائے ورنہ ایسے مغرور اور بدزبانوں اور ہمارے جیسے لوگوں کی تلواریں ایک میان میں نہیں رہ سکتیں، اگر اس پوسٹ کے بعد ایسے ممبران کو مکمل آزادی میسر ہو اور وہ قرآن و سنت کے دلائل کو اٹھاپٹخ اور ممبران کو بچوں کے منہ لگنا جیسے الفاظ کے استعمال سے باز نہیں رکھنے کی کوشش نہیں کی جاتی تو ہمیں یہاں سے الوداع سمجھیں کیونکہ ہمارے جیسے لوگوں کو بے عزت ہونے کا کوئی شوق نہیں۔ الحمدللہ

والسلام
 
شمولیت
دسمبر 11، 2014
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
55
http://forum.mohaddis.com/threads/مسلکی-اختلاف-؟.26553/#post-212820
۔۔۔
http://forum.mohaddis.com/threads/مسلکی-اختلاف-؟.26553/page-2#post-212869
السلام علیکم
قرآن و حدیث کے دلائل کو "اٹھا پٹخ" اور ممبران کو "بچوں کی حرکتیں" اور "بچوں کے منہ لگنا پسند نہیں" جیسے جملوں کا استعمال کر کے بے عزتی اور توہین کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے کر دینی غیرت کا ثبوت دیں۔ ورنہ کسی کی شخصیت کو مدنظر رکھ کر ایسے نازک موقعوں پر مفاہمت کی گئی تو یہ فورم بازیچہ اطفال بن جائے گا۔

اور دوسری بات کہ ایسے خناس دماغوں کو اور بے لگام زبانوں کو لگام بھی ڈالی جائے ورنہ ایسے مغرور اور بدزبانوں اور ہمارے جیسے لوگوں کی تلواریں ایک میان میں نہیں رہ سکتیں، اگر اس پوسٹ کے بعد ایسے ممبران کو مکمل آزادی میسر ہو اور وہ قرآن و سنت کے دلائل کو اٹھاپٹخ اور ممبران کو بچوں کے منہ لگنا جیسے الفاظ کے استعمال سے باز نہیں رکھنے کی کوشش نہیں کی جاتی تو ہمیں یہاں سے الوداع سمجھیں کیونکہ ہمارے جیسے لوگوں کو بے عزت ہونے کا کوئی شوق نہیں۔ الحمدللہ

والسلام
اچھا اخلاق اک نعمت ہے ، اور بدزبانی افسوسناک کیفیت ہے ۔
نیز معاملات دین کے متعلق گفتگو کرتے وقت نہایت احتیاط برتنی چاہیے مبادہ ثواب کمانے چلیں اور خطاکار ہو جائیں ۔۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
میرے بھائی آپ ان كى ہدايت و صحيح راہ پر آنے سے نااميد مت ہوں انھے دعوت ديتے رہيں، چاہے مدت كتنى بھى طويل ہو جائے، كئى ايسے ہيں جنہوں نے دعوت و نصيحت كو كئى برس بعد قبول کیا اور صراط مستقيم پر آ گئے اور حق کو قبول كر ليا.

مثال کے طور پر فورم پر موجود ممبران جن میں کئی ایک ایسے ہے جو کہ پہلے تقلید کرتے تھے اب الحمدللہ حق والی جماعت میں شامل ہیں

لہذا میری سب بھائیوں سے گزارش ہیں کہ وہ اس فورم پر کام کریں میرے بھائیوں ھمارا کام صرف حق کو واضح کرنا ہیں - ہدایت اللہ سبحان و تعالیٰ کے اختیار میں ہے -

ھم سب اپنے سامنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کا طریقہ رکھیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
اللہ تعالیٰ اپنے پیارے حبیب جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:

(فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّـهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ) (آل عمران:159)

"اللہ تعالیٰ کی رحمت کے باعث آپ ان پر نرم دل ہیں اور اگر آپ بد زبان اور سخت دل ہوتے تو یہ سب آپ کے پاس سے چھٹ جاتے۔"

ارشاد باری ہے:

(وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ) (الشعراء:21)

"اس کے ساتھ فروتنی سے پیش آ، جو بھی ایمان لانے والا ہو کر تیری تابعداری کرے۔"

ارشاد نبوی ہے:

"إن اللہ أوحی إلی أن تواضعوا حتی لا یفخر أحد علی أحد و لا یبغ أحد علی أحد" (رواہ مسلم:2856 عن أیاض بن حمار)

" حضرت عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری طرف وحی بھیجی ہے کہ آپس میں تواضع اختیار کروحتی کہ کوئی کسی پر فخر نہ کرے اور نہ کوئی کسی پر زیادتی کرے۔"

نبی صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کا بھی دل جیتے تھے :
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا گزر چند بچوں کے پاس سے ہوا تو انہوں نےان کو سلام کیا اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کیا کرتے تھے۔ (بخاری)

اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرمایا:

(وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ) (القلم:4)


"اور بےشک آپ بہت بڑے (عمده) اخلاق پر ہیں۔"


در حقیقت کسی کو متاثر کرنے کے لیے حسن اخلاق سب سے بڑا جادو ہے۔

ارشاد ربانی ہے:

(وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ) (آل عمران:134)


"غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں۔"


سچ مانئے، یقیناً جس کے ساتھ عفوودرگزر کا معاملہ کیاجاتا ہے وہ مرعوب ہوجاتا ہے۔


ارشاد باری ہے:

(وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ) (النحل:125)


"ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے۔"


اللہ ہم سبھوں کے دلوں کو جوڑنے کی توفیق عطا فرمائے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق بخشے، آمین۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
عامر بھائی جس طرح حد سے زیادہ سخت مزاجی ناپسندیدہ ہے، اسی طرح حد سے زیادہ نرمی بھی قابل مذمت ہے، انسانوں میں سب سے زیادہ نرم مزاج انسان اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے، لیکن انہوں نے بھی کئی مواقع ایسے آئے جہاں سختی کی اور یہی اعتدال ہے۔

مذکورہ ممبر کا یہ مسئلہ صرف یہ نہیں کہ صرف ایک بار اور یہاں پر ہی ہوا ہے، اردو مجلس فورم سے لے کر صراط الہدی فورم اور صراط الہدی فورم سے لے کر محدث فورم تک اس کا یہی مجرمانہ سلوک رہا ہے، کبھی یہ کسی ممبر کو لعن طعن کرنے لگتا ہے، بلکہ دھمکیاں دیتا ہے کہ اگر فیس بک پر یہ یہ لکھا ہوتا تو یوں یوں لعنت ملامت کرتا، اب آپ اندازہ لگائیں کہ یہاں اس کی یہ کیفیت ہے، فیس بک پر کیا حالت ہو گی، کبھی یہ کسی تنظیم کے سربراہ کو خس کم جہاں پاک جیسی گالیاں دیتا ہے، اختلاف ہے تو اختلاف کیا جائے یہ کون سا طریقہ ہے کہ کسی کو گالیاں اور غیر مہذب انداز سے مخاطب کیا جائے۔

مجھے اس ممبر کی طرف سے بچگانہ ذہنیت کا طعنہ دینے کا مسئلہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے، یہ اس سے پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے، لیکن اب تو حد ہو گئی کہ قرآن و حدیث کے دلائل کو ہی "اٹھا پٹخ" کہہ دیا جائے، کیا یہ ہے اختلاف کا طریقہ؟ اس قدر غرور اپنی شہرت پر۔ پس لہذا آپ لوگوں میں شاید ایسے مواقعوں پر برداشت ہو تو ہو لیکن میرے اندر نہیں ہے، میں ایسی بے ہودگی اور بدتمیزی کو ہرگز برداشت نہیں کرتا۔ اور میں یہ بات بھی کہتا ہوں کہ اگر میرے پاس کسی کو بین کرنے کا اختیار ہوتا تو یہ کب کا بین ہو چکا ہوتا۔ اللہ اسے ہدایت عطا فرمائے آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
اسلام کی دعوت کس طرح دی جاۓ ؟

الحمد للہ:

اللہ عزوجل نے انسان کوپیدا کیا اوراسے زمین میں بسانے کے بعد ویسے ہی بیکار نہیں چھوڑ دیا بلکہ اس کی ضروریات کھانے پینے اورلباس وغیرہ کا انتظام فرمایا اورمختلف ادوارمیں ایسا منھج نازل فرمایا جس پرچلتے ہوۓ وہ ھدایت یافتہ بن جاۓ ۔

انسانیت کی ہرزمانے اوردور میں اورہرجگہ پر اصلاح اور سعادت صرف اورصرف اللہ تعالی کے نازل کردہ منھج پرچلنے اوراس کی اتباع کرنے سے حاصل ہوتی ہے اوراس کے علاوہ جوبھی ہے اسے ترک کرنا ہوگا ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :


{ اوریہ دین میرا راستہ ہے جوصراط مستقیم ہے تواس پرچلو ، اوردوسری راہوں پرمت چلو اس لیے کہ وہ راہیں تمہیں اللہ تعالی کی راہ سے جدا کردیں گے اس کاتمہیں اللہ تعالی نے تاکیدی حکم دیا ہے تا کہ تم پرہیز گاری اختیار کرو } الانعام ( 153 ) ۔


اسلام آسمانی ادیان میں سے آخری دین اور قرآن کریم آسمانی کتابوں میں اخری کتاب اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم انبیاء ورسل میں آخری نبی ہیں جنہیں اللہ تعالی نے اس دین کوسب لوگوں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :


{ اورمیرے پاس یہ قرآن بطوروحی بھیجا گيا ہے تاکہ میں اس قرآن کے ذریعہ سے تم کواوران سب کوجنہیں یہ قرآن پہنچے ڈراؤں } الانعام ( 19 ) ۔


اللہ تبارک وتعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوسب لوگوں کی طرف نبی اوررسول بنا کربھیجا ہے جیسا کہ اللہ تعالی نے اپنے اس فرمان میں ذکر کیا ہے :

{ آپ کہہ دیجۓ اے لوگو ! میں تم سب کی طرف اللہ تعالی کا رسول بنا کربھیجا گیا ہوں } الاعراف ( 158 ) ۔

اوردعوت اسلام کا عمل سب اعمال سے افضل ہے اس لیے کہ اس دعوت وتبلیغ میں لوگوں کوصراط مستقیم کی طرف راہنمائ اورھدایت ملتی اورانہيں دنیا و آخرت کی سعادت مندی نصیب ہوتی ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :

{ اوراس سےزيادہ اچھی بات والا کون ہے جواللہ تعالی کی طرف بلاۓ اوراعمال صالحہ کرے اوریہ کہے کہ یقینا میں مسلمانوں میں سے ہوں } فصلت ( 33 ) ۔

اوردعوت الی اللہ کا کام کرنا بہت ہی اچھا پیغام اورانبیاء ورسل کا طریقہ ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کردیا کہ ان کی زندگی اوران کی رسالت دعوت الی اللہ اوران کے پیروکاروں کا طریقہ بھی دعوت الی اللہ ہی ہے

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

{ آپ کہہ دیجیۓ میری راہ یہی ہے میں اورمیرے متبعین پورے یقین وبصیرت اوراعتماد کے ساتھ اللہ تعالی کی طرف بلارہے ہیں ، اور اللہ تعالی پاک ہے اورمیں مشرکوں میں سے نہیں } یوسف ( 108 ) ۔

عمومی طورپرمسلمان اورخصوصی طور پرعلماء کرام اسلام کی دعوت دینے کے مامور ہيں جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کے اس فرمان میں ہے :

{ تم میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہيۓ جوبھلائ کی طرف بلاۓ اور نیک کاموں کا حکم دے اوربرے کاموں سے روکے ، اور یہی لوگ فلاح و نجات پانے والے ہیں } آل عمران ( 104 ) ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے :

( میری طرف سے دوسروں کوتبلیغ کرو اگرچہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو ) صحیح بخاری حدیث ( 3461 ) ۔

دعوت الی اللہ کا کام ایک عظیم الشان اورجلیل القدر عمل ہے جس کے ذریعہ لوگوں کواللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی طرف لایا جاتا اورانہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف منتقل کیا جاتا اورشرکی جگہ خیروبھلائ اورباطل کی جگہ حق لایا جاتا ہے ۔

لھذا جوبھی دعوت الی اللہ کا کام کرنا چاہتا ہے اسے علم وفقہ اورصبر وحلم اورنرمی ومہربانی کی ضرورت پڑتی اوراس کا محتاج ہوتا ہے اوراسے مال ودولت اوروقت صرف کرنا پڑتا ہے اوراسے لوگوں کے حالات و عادات کا علم بھی رکھنا ہوتا ہے تا کہ انہیں صحیح طریقے سے دعوت دی جاسکے ۔


اللہ تبارک وتعالی نے دعوت کے اصول بیان کرتے ہوۓ فرمایا :

{ لوگوں کو اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اوربہترین نصیحت کے ساتھ بلایۓ اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجیۓ یقینا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کوبھی بخوبی جانتا ہے اوررہ راست پرچلنے والوں سے بھی پوری طرح واقف ہے } النحل ( 125 ) ۔

اوراللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پراحسان کرتے ہوۓ کچھ اس طرح فرمایا :

{ اللہ تعالی کی رحمت کے باعث آپ ان نرم دل ہیں اوراگرآپ بدزبان سخت دل ہوتے تویہ سب آپ کے پاس سے دوربھا گ جاتے آپ ان سے درگزر کریں اوران کے لیے استغفار کریں اورکام کا مشورہ ان سے کیا کریں ، پھرجب آپ کا پختہ ارادہ ہوجاۓ تو اللہ تعالی پربھروسہ کریں ، بے شک اللہ تعالی پرتوکل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے } آل عمران ( 159 ) ۔

اوربعض اوقات دعوت الی اللہ کا کام کرنے والے کو دعوتی کاموں میں بحث وجدال کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اورپھرخاص کراہل کتاب کودعوت دیتے ہوۓ یہ ضرورپیش آتا ہے اس کے بارہ میں بھی اللہ تعالی نے ہمیں حکم دیا ہے کہ جب معاملہ بحث اورجدال ومناقشہ تک جا پنہچے توہمیں اچھے اوراحسن انداز سے بات چیت اوربحث کرتے ہوۓ نرمی اورمہربانی سے کام لے کر اسلام کی مبادیات ان کے سامنے اسی طرح صاف شفاف رکھنی چاہیے جس طرح کہ ان کا نزول ہوا ہے اوراس میں ہیں نرمی سے کام لینا چاہیے نہ کہ جبرو سختی سے جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے :

{ اوراہل کتاب کے ساتھ بحث ومباحثہ عمدہ اوراچھے طریقے سے کرو مگر ان کے ساتھ جوان میں ظالم ہیں اورصاف اعلان کردو کہ ہمارا تواس کتاب پربھی ایمان ہے جوہم پراتاری گئ ہے اوراس پربھی جو تم پراتاری گئ ہے اورہمارا اورتمہارا الہ و معبود ایک ہی ہے اور ہم سب اسی کے حکم کے مطیع ہیں } العنکبوت ( 46 ) ۔

دعوت الی اللہ میں فضل عظیم اوراجرجزیل پایا جاتا ہے ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جس نے بھی کسی کوھدایت کی راہنمائ کی اسے عمل کرنے والے جتنا ہی اجروثواب حاصل ہوگا اوران کے اجرو ثواب میں کسی قسم کی کمی نہیں کی جاۓ گی ، اورجس نےبھی گمراہی کی دعوت دی اسے اس پرعمل کرنے والے کی طرح گناہ ہوتا ہے ان کے گناہوں میں کسی قسم کی کمی نہيں کی جاتی ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2674 ) ۔

توجب مادیت کی تعمیروترقی کی تکمیل صبروجھد کوشش کی محتاج ہے توپھرنفوس کی تعمیراورانہیں حق پرلانے کے لیے بھی صبر وجھد اورکوشش اورقربانی کی زیادہ ضرورت ہے ۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی دعوت دیتے ہوۓ کفارویھود اورمنافقین کی اذیت پرصبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جنہوں نے انہیں جھٹلایا اوراذیتوں کے پہاڑتوڑے اور مذاق کیا اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کوپتھر مارمار کر لہولہان کردیا ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کوجادوگر اورمجنون کہا اوران پرشاعریا کاہن ہونے کی تہمت لگائ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھربھی صبرو تحمل سے کام لیا حتی کہ اللہ ‏عزوجل نے ان کی مدد فرمائ اوردین اسلام کوغالب فرمایا لھذا داعی پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا ضروری ہے ۔


فرمان باری تعالی ہے :

{ پس آپ صبر کریں یقینا اللہ تعالی کا وعدہ سچا ہے آپ کووہ لوگ جویقین نہیں رکھتے ہلکا ( بے صبری ) نہ کریں } الروم ( 60 ) ۔

توسب مسلمانوں پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدااورپیری و اطاعت واجب اورضروری ہے لھذا دعوت اسلام دیتے وقت ان کے راستے پرچلتے ہوۓ اللہ تعالی کے راستے میں تمام تکلیفوں کوبرادشت کرنا اورصبرتحمل کرنا ضروری اورواجب ہے جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی صبروتحمل اوربرداشت کا مظاہرہ کیا ۔

اللہ جل شانہ کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :

{ یقینا تمہارے لیے رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) میں ہراس شخص کے لیے عمدہ نمونہ موجود ہے جواللہ تعالی اورقیامت کے دن کی توقع رکھتا اوربکثرت اللہ تعالی کی یاد کرتا ہے } الاحزاب ( 21 ) ۔

امت کی سعادت وفلاح و کامیابی دین اسلام کی اتباع اوراقتدا کرنے میں ہی ہے اوراسی لیے اللہ تعالی نے دین اسلام کی سب لوگوں کوتبلیغ کرنے کاحکم دیاہے ۔

اس کا حکم دیتے ہوۓ اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :

{ یہ قرآن تمام لوگوں کے لیے اطلاع نامہ کہ اس کے ذریعہ سے ہوشیارکر دیے جائيں اوربخوبی معلوم کرلیں کہ اللہ تعالی ایک ہی معبود ہے اورتاکہ عقلمند لوگ سوچ سمجھ لیں } ابراھیم ( 52 ) ۔ .

شیخ محمد بن ابراھیم التویجری کی کتاب : اصول الدین الاسلامی سے لیا گيا ہے ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فیس بک پر ایک یہ مزہ ہے کہ وہاں جو بدتمیز اور بے ہودہ شخص ہو، یا ناپسندیدہ ہو تو اس کو بلاک کرنے کا آپشن موجود ہے، بس پھر وہ نظر بھی نہیں آتا، لیکن یہاں مسئلہ ہے جو ناپسندیدہ ہوتے ہیں ان کو بھی زہر کے گھونٹ کی طرح برداشت کرنا پرتا ہے۔

ایک آپشن ہے نظرانداز کا وہ بھی بے کار ہے، وہاں صرف پوسٹ نظر نہیں آتی، لیکن ریٹنگ وغیرہ سارا کچھ نظر آتا ہے۔ اسی لئے کچھ فائدہ نہیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
فیس بک پر ایک یہ مزہ ہے کہ وہاں جو بدتمیز اور بے ہودہ شخص ہو، یا ناپسندیدہ ہو تو اس کو بلاک کرنے کا آپشن موجود ہے، بس پھر وہ نظر بھی نہیں آتا، لیکن یہاں مسئلہ ہے جو ناپسندیدہ ہوتے ہیں ان کو بھی زہر کے گھونٹ کی طرح برداشت کرنا پرتا ہے۔

ایک آپشن ہے نظرانداز کا وہ بھی بے کار ہے، وہاں صرف پوسٹ نظر نہیں آتی، لیکن ریٹنگ وغیرہ سارا کچھ نظر آتا ہے۔ اسی لئے کچھ فائدہ نہیں
اتنا غصہ صحیح نہیں میرے بھائی :

اب اگر ایک شخص کے سامنے حق آجائے اور وہ اس کو نہیں مانے تو ھم کیا کر سکتے ہیں -

اور اگر اس کے نصیب میں اللہ سبحان و تعالیٰ نے گمراہی لکھی ہوئی ہے تو ھم کیا کر سکتے ہیں -
 
شمولیت
دسمبر 11، 2014
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
55
فیس بک پر ایک یہ مزہ ہے کہ وہاں جو بدتمیز اور بے ہودہ شخص ہو، یا ناپسندیدہ ہو تو اس کو بلاک کرنے کا آپشن موجود ہے، بس پھر وہ نظر بھی نہیں آتا، لیکن یہاں مسئلہ ہے جو ناپسندیدہ ہوتے ہیں ان کو بھی زہر کے گھونٹ کی طرح برداشت کرنا پرتا ہے۔

ایک آپشن ہے نظرانداز کا وہ بھی بے کار ہے، وہاں صرف پوسٹ نظر نہیں آتی، لیکن ریٹنگ وغیرہ سارا کچھ نظر آتا ہے۔ اسی لئے کچھ فائدہ نہیں
آپ بھی کمال کرتے ہیں ، @محمد عامر یونس بھائی نے آپ سے جو گزارشات عرض کی ہیں ، اُن پر نظر فرمائیں ۔۔۔
نیز مجھے یقین ہے کہ جلد آپ بھائیوں میں تفہیم ہو جائے گی ۔۔۔
 
Top