• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز غیرت کا مظاہرہ کریں

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
اللہ اسے ہدایت عطا فرمائے آمین
آمین۔ارسلان بھائی آپ نے جو ہدایت کی دعا کی ہے بہت اچھا کام کیا۔اصل کام یہی ہے کہ جذبات میں آنے کی بجائے ہدایت کی دعا کردی جائے۔قرآن کی اس آیت کو بھی مد نظر رکھیں۔ان شاء اللہ تشفی ہوجائے گی۔
فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ عَلَىٰ آثَارِ‌هِمْ إِن لَّمْ يُؤْمِنُوا بِهَـٰذَا الْحَدِيثِ أَسَفًا(کہف۔6)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ارسلان بھائی آپ کہیں نہ جائیں یہ آپ کا فورم ہے ہاں ایسی حرکت اور اس کے فاعل کے خلاف بھر پور رد عمل کریں تا کہ منتظمین اس کا شرعی حل نکالیں
میرے محترم بھائی، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہمارا فورم ہے، اور اس پر میں پچھلے دو ڈھائی سالوں سے ہوں، الحمدللہ
لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ ایسے مشہور ممبران جو اپنی چرب زبانی اور پروٹوکول کی وجہ سے زیادہ مشہور ہوں ان کے خلاف کوئی کاروائی یا ایکشن لینا تو دور کی بات ، الٹا ایسے لوگوں کو سپورٹ کیا جاتا ہے، ماضی میں ایسے کئی واقعات میں دیکھ چکا ہوں۔

اب بھی آپ ملاحظہ کر لیں مذکورہ ممبر دیدہ دلیری کے ساتھ باتیں لکھ رہا ہے اور اس کی سابقہ باتیں بھی موجود ہیں، لیکن اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، بس ایسی صورتحال میں پہلے جب میں فیس بک پر نہیں ہوتا تھا تو فورمز پر لکھتا تھا اور اس کے نتیجے میں مجھے بین کر دیا جاتا تھا، لیکن اب فیس بک پر ہزاروں لوگوں تک اپنی بات پہنچانے کی سہولت ہے، اس لئے میں کنارہ کش ہو جاتا ہوں اور ضرورت محسوس نہیں کرتا ایسے لوگوں کا سامنا کرنے کی جو بات بات پر بے عزتی کر کے دیدہ دلیری کے ساتھ فورم پر گھومتے پھریں۔ الحمدللہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
ہم محترم @حیدرآبادی کی نیت و خلوص پر شک و شبہ تو نہیں کرتے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ محترم نے جذبات کی رو میں بہک کر ایسے الفاظ کہے ہیں جن کی زد براہ راست قرآن و حدیث پر پڑتی ہے۔ محترم @محمد ارسلان بھائی نے اپنی جانب سے کچھ کہے بغیر قرآن و حدیث کے دلائل دئے ہیں اس لئے انکی پوسٹ پر تنقید کرنا قرآن و حدیث پر تنقید کرنا ہے۔ اگر ارسلان بھائی کو آپ جذباتی یا غیرسنجیدہ گفتگو کرنے والا بچہ سمجھتے ہیں تو ضروری نہیں کہ اس کا اظہار کرکے آپ ارسلان بھائی کے دل میں اپنے متعلق نفرت کو بڑھائیں۔ ہر انسان کو بہت کچھ ناپسند ہوتا ہے لیکن وہ ہر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کرتا۔ آپ سے گزارش ہے کہ یہاں آپ سے ہونے والی نادانستہ غلطی پر آپ ٹھنڈے دل سے غور فرمائیں اور مناسب لگے تو وضاحت بھی کردیں۔ عین ممکن ہے کہ آپ نے صرف ارسلان بھائی پر تنقید کی ہو لیکن الفاظ ایسے استعمال کئے ہیں کہ انکی زد ارسلان بھائی پر نہیں پڑی البتہ قرآن وحدیث پر ضرور پڑی ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ہم محترم @حیدرآبادی کی نیت و خلوص پر شک و شبہ تو نہیں کرتے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ محترم نے جذبات کی رو میں بہک کر ایسے الفاظ کہے ہیں جن کی زد براہ راست قرآن و حدیث پر پڑتی ہے۔ محترم @محمد ارسلان بھائی نے اپنی جانب سے کچھ کہے بغیر قرآن و حدیث کے دلائل دئے ہیں اس لئے انکی پوسٹ پر تنقید کرنا قرآن و حدیث پر تنقید کرنا ہے۔ اگر ارسلان بھائی کو آپ جذباتی یا غیرسنجیدہ گفتگو کرنے والا بچہ سمجھتے ہیں تو ضروری نہیں کہ اس کا اظہار کرکے آپ ارسلان بھائی کے دل میں اپنے متعلق نفرت کو بڑھائیں۔ ہر انسان کو بہت کچھ ناپسند ہوتا ہے لیکن وہ ہر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کرتا۔ آپ سے گزارش ہے کہ یہاں آپ سے ہونے والی نادانستہ غلطی پر آپ ٹھنڈے دل سے غور فرمائیں اور مناسب لگے تو وضاحت بھی کردیں۔ عین ممکن ہے کہ آپ نے صرف ارسلان بھائی پر تنقید کی ہو لیکن الفاظ ایسے استعمال کئے ہیں کہ انکی زد ارسلان بھائی پر نہیں پڑی البتہ قرآن وحدیث پر ضرور پڑی ہے۔
شکریہ شاہد نذیر بھائی! لیکن بات یہاں تک محدود نہیں ہے، انسان خطاؤں کا پتلا ہے، ہر کسی سے خطائیں ہو جاتی ہیں مجھ سے بھی بہت ہوتی ہیں، لیکن اگر کوئی انسان ہر جگہ، ہر وقت اپنے منحرف افکارات کو دوسروں پر تھوپنے کی عادت بنا لے اور جو نہ مانے اس کی بے عزتی اور توہین کرے تو یہ رویہ اور مزاج ناقابل برداشت ہو جاتا ہے، یہی حال اس مذکورہ ممبر کا ہے، آپ اس کی طرف سے کی گئی پوسٹس کا بغور جائزہ لیں تو آپ کو 95٪ پوسٹس کا مواد نہایت غیرمہذب، طنز و تشنیع، بےعزتی و توہین، مداہنت اور غیرشرعی موقف پر مبنی ملے گا۔

جہاں اس ممبر نے قرآن و حدیث کی توہین کی ہے وہاں محدث فورم کے ایک ممبر کی بے عزتی اور توہین بھی کی ہے، آپ نے لکھا ہے کہ اگر ارسلان بھائی سے کوئی پرابلم تھی تو وہ بیان کی جاتی، جبکہ میں یہ کہتا ہوں کہ اگر مجھ سے پرابلم تھی تو وہ ضرور بیان کی جاتی لیکن تمیز اور ادب کے ساتھ اور ممبران کی عزت نفس کا خیال رکھتے اور بغیر مجروح کرتے ہوئے، کسی ممبر سے اختلاف کا مطلب یہ نہیں کہ بچوں کے منہ نہ لگنا جیسے الفاظوں سے مخاطب کر کے اختلاف کیا جائے۔

میں نے ممبران کے انٹرویو کے متعلق ایک تجویز دی تھی کہ ممبران چند سوالات جیسے نام، رہائش وغیرہ کے متعلق مختصرا لکھا کریں، وہاں آپ @شاہد نذیر بھائی نے فورا اس کو ممبران کی بے عزتی اور توہین پر محمول کیا تھا حالانکہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی، جبکہ یہاں تو واضح انداز میں ممبران کی توہین کی جا رہی ہے۔ اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
درگزرکرنا

رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(( إِنَّ اللّٰہَ تَعَالیٰ عَفْوٌ یُّحِبُّ الْعَفْوَ۔ ))1

'' بے شک اللہ تعالیٰ درگزر کرنے والا ہے درگزری کو پسند کرتا ہے۔ ''

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

{خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجٰھِلِیْنَ o} [الاعراف: ۱۹۹]

'' درگزری کو لازم پکڑ اور نیکی کا حکم دے اور جاہلوں سے اعراض کر۔ ''

دوسرے مقام پر متقین کی صفات حسب ذیل الفاظ میں بیان فرمائیں:


{الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآئِ وَالضَّرَّآئِ وَالْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ o} [آل عمران: ۱۳۴]

'' غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اور اللہ تعالیٰ ایسے اچھے اخلاق والوں کو دوست رکھتا ہے۔ ''

مزید فرمایا:

{وَأَنْ تَعْفُوْٓا أَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی ط} [البقرہ: ۲۳۷]

'' اور تمہارا معاف کردینا تقویٰ سے بہت نزدیک ہے۔ ''

شرح...:
عفو کا معنی ہے کہ انسان قصاص یا مالی جرمانہ کا مستحق ہے مگر اسے چھوڑ دے، یعنی غلطی کی بناء پر جو مواخذہ ہے اسے چھوڑ دینا، اور صفح کا معنی ہے: دل سے غلطی کو معاف کردینا۔ نیز عفو اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں شامل ہے۔

غصہ کے وقت درگزر کرنے والوں کی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے مدح و ستائش کی ہے چنانچہ فرمایا:

{وَإِذَا مَا غَضِبُوْا ھُمْ یَغْفِرُوْنَ o} [الشوریٰ: ۳۷]

'' غصے کے وقت بھی معاف کردیتے ہیں۔ ''

غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والوں کی اللہ تعالیٰ نے ثناء بیان کی ہے اور یہ خبر بھی سنائی کہ میں اس نیکی اور احسان کی وجہ سے ان کو دوست رکھتا ہوں۔

مزید فرمایا:

{إِنْ تُبْدُوْا خَیْرًا أَوْ تُخْفُوْہُ أَوْ تَعْفُوْا عَنْ سُوْٓئٍ فَإِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَفُوًّا قَدِیْرًا o}[النساء:۱۴۹]

'' اگر تم کسی نیکی کو علانیہ کرو یا پوشیدہ یا کسی برائی سے درگزر کرو پس یقینا اللہ تعالیٰ مکمل معاف کرنے والا اور مکمل قدرت رکھنے والا ہے۔ ''

اللہ رب العزت نے عفو و درگزری پر آمادہ کیا اور رغبت دلائی ہے۔

تشریح...:
'' عفو '' ان افعال میں شامل ہے جن کے ذریعہ انسان اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرلیتا اور اس کے ہاں جو ثواب ہے اس کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ درگزر کرنا اللہ تعالیٰ کی صفات میں شامل ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ بندوں کو عذاب دینے پر قدرت رکھنے کے باوجود عفو درگزر سے کام لیتے ہیں۔''

فرمایا:

{وَلْیَعْفُوْا وَلْیَصْفَحُوْا أَ لَا تُحِبُّونَ أَنْ یَّغْفِرَ اللّٰہُ لَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ o} [النور:۲۲]

'' اور معاف کردینا اور درگزر کرلینا چاہیے کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تعالیٰ تمہارے قصور معاف فرما دے اللہ قصوروں کا معاف فرمانے والا مہربان ہے۔ ''

جزاء چونکہ عمل کی جنس ہے اس لیے جب تو کسی سے درگزر کرے گا تو اللہ تعالیٰ تجھ سے درگزر کرے گا اور جب تو کسی کی غلطی معاف کرے گا تو اللہ تعالیٰ تیری غلطیوں پر معافی کی قلم پھیر دیں گے۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے درگزر کرنے اور غصہ کی حالت میں اپنے آپ پر کنٹرول رکھنے اور غصہ پی جانے پر ابھارا ہے کیونکہ ایسا کام جہاد بالنفس اور اعلیٰ عبادت میں داخل ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۱۷۷۹۔

http://forum.mohaddis.com/threads/درگزرکرنا.18681/
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَیْسَ الشَّدِیْدُ بِالصُّرْعَۃِ، إِنَّمَا الشَّدِیْدُ الَّذِيْ یَمْلِکُ نَفْسَہُ عِنْدَ الْغَضَبِ۔ ))1
'' کسی کو پچھاڑنے والے طاقت ور نہیں بلکہ طاقت ور وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ پر کنٹرول رکھے۔ ''
دوسری حدیث میں فرمایا:
(( مَا مِنْ جُرْعَۃٍ أَعْظَمُ أَجْرًا عِنْدَاللّٰہِ، مِنْ جُرْعَۃِ غَیْظٍ، کَظَمَھَا عَبْدٌ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ۔ ))2
'' سب سے زیادہ اجر والا گھونٹ اللہ تعالیٰ کے ہاں غصہ کا گھونٹ ہے جسے بندہ اللہ کی رضا چاہتے ہوئے پی جاتا ہے۔ ''

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: الحذر من الغضب، رقم: ۶۱۱۴۔
2 صحیح سنن ابن ماجہ، رقم: ۳۳۷۷۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محترم عامر یونس بھائی! مذکورہ ممبر کی بے ہودگیوں کو نظرانداز کئے ہوئے کافی عرصہ بیت چلا ہے، لیکن مستقل طور پر ہر قسم کی باتوں کو نظرانداز کرنا بھی درست نہیں
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
ایک آدمی اس قدر بے لگام ہو جائے کہ وہ قرآن و حدیث کا مذاق اڑائے، اپنی شہرت پر اس قدر فخر محسوس کرے کہ دوسرے لوگوں کو حقیر، کمتر اور بچگانہ محسوس کرے، جب دل چاہے جس وقت چاہے ممبران کی عزت نفس مجروح کرتا رہے تو ایسے لوگوں کا احتساب کیا جانا ازحد ضروری ہے۔

یہی تو افسوسناک امر ہے ہمارے ملک میں بھی، ہمارے معاشرے میں بھی اور بلکہ پوری دنیا میں (الا ماشاءاللہ) کہ احتساب کے کٹہرے سے مجرموں کا گزرنا از حد مشکل بنا دیا گیا ہے اور اس کے اثرات فورم تک پہنچنا کچھ عجب نہیں۔ یہاں حکومت اُس کی ہے، رعب اس کا ہے، دبدبے والا وہی ہے، جو پروٹوکول والا ہو، شہرت رکھتا ہو اور اپنی چرب زبانی سے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک سکنے کی مذموم عادت رکھتا ہو۔

بس اسی لئے میرا احتجاج یہ نہیں کہ یہ اپنی عادتیں ٹھیک کر لے، کیونکہ اس سے کہیں زیادہ بددماغ لوگوں سے میرا فیس بک پر واسطہ پڑتا رہتا ہے، لیکن وہاں مجھے اس بات کی فکر محسوس نہیں ہوتی کہ ان کو سپورٹ کرنے والے یا ان کا احتساب کرنے سے ڈرنے والے ہمارے کوئی اہل حدیث ذمہ داران ہیں جبکہ یہاں اس صورتحال کا سامنا کرنے سے دل کو بہت تکلیف کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے، پس میری پہلی پوسٹ سے لے کر اس پوسٹ تک کا نچوڑ یہی ہے کہ ذمہ داران ایسے لوگوں کے خلاف ایکشن لیں، اور اگر اس قدر اخلاقی جراءت کا انحطاط ہے تو کم از کم ہمیں اس کا اقرار ہی سنا دیں تاکہ ہمارے جیسے لوگ مزید دل کو پہنچنے والی اذیتوں سے محفوظ رہیں۔ ان شاءاللہ
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,785
پوائنٹ
1,069
کسی کا مذاق اڑانا : ( مذاق اڑانا ایک شخص کی تحقیر کرنا اور اسے بے عزت کرنا ہے۔)



کسی کا مذاق اڑانا : ( مذاق اڑانا ایک شخص کی تحقیر کرنا اور اسے بے عزت کرنا ہے۔)

تعارف:


ایک مومن پر جس طرح دوسرے مسلمان کی جان اور اس کے مال کو نقصان پہنچانا حرام ہے اسی طرح اس کی عزت اور آبرو پر حملہ کرنا بھی قطعا ناجائز ہے۔ عزت و آبرو کو نقصان پہنچانے کے کئی طریقے ہیں۔ ان میں ایک اہم طریقہ کسی کا مذاق اڑانا ہے۔مذاق اڑانے کا عمل دراصل اپنے بھائی کی عزت و آبرو پر براہ راست حملہ اور اسے نفسیاتی طور پر مضطرب کرنے کا ایک اقدام ہے۔

اس تضحیک آمیزرویے کے دنیا اور آخرت دونوں میں بہت منفی نتائج نکل سکتے ہیں۔ چنانچہ باہمی کدورتیں، رنجشیں، لڑائی جھگڑا، انتقامی سوچ،بدگمانی، حسد اور سازشیں دنیا کی زندگی کو جہنم بنادیتے ہیں ۔ دوسری جانب اس رویے کا حامل شخص اللہ کی رحمت سے محروم ہوکر ظالموں کی فہرست میں چلا جاتا ، اپنی نیکیاں گنوابیٹھتا اور آخرت میں خود ہی تضحیک کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس تربیتی مضمون کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ اس روئیے کی سائنٹفک انداز میں وضاحت کی جائے، اس کے اسباب جانے جائیں اور اس سے بچنے کے لئے عملی مشقیں مکمل کی جائیں تاکہ دنیا و آخرت میں اللہ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بس کریں یار !
دونوں طرف سے کافی کچھ ہوگیا ہے ، اللہ سب ساتھیوں کو اس ’’ حسن تعامل ‘‘ اور ’’ معاملہ فہمی ‘‘ پر اجز جزیل سے نوازے ۔
اللہ ہمیں دین کے لیے اپنی کوشش و کاوشوں کو صرف کرنے کی توفیق مزید عطا فرمائے ۔
 
Top