• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فریب خیال

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَاِذَا لَقُوا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْٓا اٰمَنَّا۝۰ۚۖ وَاِذَا خَلَا بَعْضُھُمْ اِلٰى بَعْضٍ قَالُوْٓا اَتُحَدِّثُوْنَھُمْ بِمَا فَتَحَ اللہُ عَلَيْكُمْ لِـيُحَاۗجُّوْكُمْ بِہٖ عِنْدَ رَبِّكُمْ۝۰ۭ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۝۷۶ اَوَلَا يَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللہَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُوْنَ۝۷۷ وَمِنْھُمْ اُمِّيُّوْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ الْكِتٰبَ اِلَّآ اَمَانِىَّ وَاِنْ ھُمْ اِلَّا يَظُنُّوْنَ۝۷۸ فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ يَكْتُبُوْنَ الْكِتٰبَ بِاَيْدِيْہِمْ۝۰ۤ ثُمَّ يَقُوْلُوْنَ ھٰذَا مِنْ عِنْدِ اللہِ لِــيَشْتَرُوْا بِہٖ ثَــمَنًا قَلِيْلًا۝۰ۭ فَوَيْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا كَتَبَتْ اَيْدِيْہِمْ وَوَيْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا يَكْسِبُوْنَ۝۷۹ وَقَالُوْا لَنْ تَمَسَّـنَا النَّارُ اِلَّآ اَيَّامًا مَّعْدُوْدَۃً۝۰ۭ قُلْ اَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللہِ عَہْدًا فَلَنْ يُّخْلِفَ اللہُ عَہْدَہٗٓ اَمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَي اللہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ۝۸۰
جب مومنوں سے ملتے ہیں کہتے ہیں ہم ایمان لائے۔ اور جب ایک دوسرے کے پاس اکیلے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں تم کیوںان (مسلمانوں) سے وہ باتیں کہہ دیتے ہو جو خدا نے تم پر کھولی ہیں تاکہ وہ ان سے تم پر تمھارے خدا کے سامنے حجت لائیں(جھگڑیں) کیا تم کو عقل نہیں۔(۷۶)کیا وہ نہیں جانتے کہ جو وہ چھپاتے یا ظاہر کرتے ہیں اللہ کو معلوم ہے۔(۷۷) اور بعضے ان میں اَن پڑھ آدمی ہیں جو کتاب کو نہیں جانتے مگر صرف امیدیں۱؎ (باندھ رکھی ہیں) اور ان کے پاس کچھ نہیں مگر گمان۔(۷۸)خرابی ہے ان کی جو اپنے ہاتھوں سے کتاب لکھتے ہیں پھرکہتے ہیں کہ یہ خدا کے پاس سے ہے، تاکہ اس کے بدلے تھوڑا مول لیں۔ خرابی ہے ان کے لیے اپنے ہاتھوں کے لکھے پر۔ خرابی ہے ان کے لیے ان کی کمائی پر۔(۷۹) اور کہتے ہیں کہ ہمیں آگ نہ چھوئے گی مگر چند روز ۲؎ تو کہہ کیا تم اللہ کے ہاں عہد لے چکے ہو، البتہ اللہ اپنے عہد کے خلاف کبھی نہ کرے گا۔یا تم اللہ کی نسبت وہ باتیں بولتے ہو جو تم نہیں جانتے۔(۸۰)
۱؎ جاہل یہودی صرف عقائد پر قانع تھے۔ ہرقسم کی بے عملی کے باوجود انھیں اپنی نجات کا یقین تھا۔ فرمایا۔ یہ محض ایک خوش کن امید ہے جو کبھی شرمندئہ عمل نہ ہوگی۔ نجات کے لیے عمل کی ضرورت ہے ۔ بتائے ہوئے قوانین پرچلنا ضروری ہے۔صرف خوش اعتقادی کافی نہیں۔

۲؎ یہودی اس فریب خیال میں مبتلا تھے کہ چونکہ ہم انبیاء کی اولاد سے ہیںاس لیے اللہ کے زیادہ سے زیادہ مقرب ہیں۔ نحن ابناء االلہ واحبائہٗ اور اس لیے ضروری ہے کہ ہماری نجات ہو اور ہم جو چند دن جہنم میں رہیں گے بھی تو وہ محض تزکیہ اور گناہوں کے کفارہ کے لیے ورنہ درحقیقت کوئی یہودی جہنم کے لیے پیدا نہیں کیا گیا۔ گویا وہ مذہب کی حقیقت صرف اس قدر سمجھتے تھے کہ یہ ایک قسم کا انتساب تھا اور بس۔ عیسائی بھی اس نوع کے غرور نفس میں یہودیوں سے کسی طرح پیچھے نہیں۔ انجیل میں لکھا ہے کہ '' تو خداوند خدا پر ایمان لا، تاکہ تو اور تیرا گھرانا نجات پائے۔'' گویا صرف مسیح علیہ السلام کی قربانی کا اعتراف سارے گھرانے کی نجات کے لیے کافی ہے ۔ اسلام کہتا ہے کہ اللہ نے کسی قوم سے کبھی اس قسم کا وعدہ نہیں کیا۔ نجات قول وعمل کے اجتماع کا نام ہے اور مجرم چاہے کوئی ہو، سزاوار تعزیر ہے۔لیس بامانیکم ولآ امانی اھل الکتب من یعمل سُوْٓء ًا یجزبِہٖ۔اس آیت میں یہ بھی بتایا کہ خدا کے وعدے جھوٹے ثابت نہیں ہوتے،کیوں کہ خدائی دعویٰ کے معنی یہ ہیں کہ وہ پورے علم وقدرت کے ساتھ ظہور پذیر ہوا ہے ۔
حل لغات
{فتح}مصدر فتح کھولنا مگر فتح اللہ علیہ کے معنی ہوتے ہیں خدا نے اسے بتایا۔{اُمِّیُوْنَ} جمع امی۔ ان پڑھ یعنی ابتدائی حالت میں۔ جس حالت میں کہ اس کی ماں نے اسے پیدا کیا۔ {امانی} جمع امنیۃ۔بمعنی خواہش۔ اندازہ اور پڑھنا۔ {وَیْلٌ} خرابی۔ ہلاکت۔ مصیبت۔
 
Top