• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم میں کیا ہے؟

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
باب :1
قرآن کریم


القرآن۔۔۔ ایک مقدس کتاب ہے جواللہ کا کلام ہے جسے فرشتوں کے پہرے میں اللہ تعالی نے اتارا اورہر قسم کی ملاوٹ سے اسے محفوظ کرکے ہرانسان ، نبی، فرشتے یا شیطان کی دسترس سے بھی بچالیا۔ یہ صحیفہ الٰہی ہر شخص کو اس کے مقصد زندگی اور مقام ابدی سے آگاہ کرتا ہے۔یہ الہامی الفاظ ہمارے خالق کے ہیں جو ہماری منزل وانجام سے باخبرہے اورباخبر کرتا ہے۔یہ سب کے لئے پیام رحمت ہے اور مسلمان کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ عظیم کتاب ۔۔۔ ہمیں آدم ؑ تا رسول رحمت ﷺ، تمام اہم رسل وانبیاء، ان کی اقوام کی تہذیبی اور نظریاتی حالت پر روشنی ڈالتی ہے۔ ان کی ہدایت کا جو سامان اللہ نے فراہم فرمایا اس کا ذکر بھی اس میں ہے۔ گذشتہ قوموں کا عروج وزوال اور اپنی مقدس کتاب سے ان کی عدم دل چسپی کا تذکرہ بھی ہے اور ان کی تحریفی کوششوں کا بھی۔ چندترقی یافتہ اقوام کا ذکر ان کے قائدین وراہنماؤں سمیت بھی ہے جن کی شرکیہ حرکتوں اور خرافاتی عقائد پر تنبیہ کے بعد انہیں نشان عبرت بنادیاگیا۔کتنی سادہ اور صاف بات تھی ان صالح بندوں کی جو ہر دور میں انہیں مخلوق اور بندوں کی عبادت سے توڑ کر رب ذوالجلال کی چوکھٹ پر جھکنے کا درس دیتے رہے ۔جو باز آگئے وہ رب کریم کی رحمت سے بچ گئے۔اور جو دانستہ اڑے رہے انہیں ان کی ترقی وعروج سمیت توڑ کر رکھ دیا۔ یہ قرآن انہی پیغامات کا تسلسل اور صدائے باز گشت ہے جو تاقیام قیامت وہی نظریہ وعقیدہ ہر اس شخص کو پیش کرنے کے لئے آیا ہے جو زندہ ہے اور شرک کی دلدل میں پھنس کر مختلف توہمات وخرافات میں غرق ہوچکا ہے اور اسے دوبارہ مالک حقیقی کی چوکھٹ پر جھکاناچاہتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
اس کتاب نے۔۔سابقہ انبیاء سے اور ان پر نازل شدہ کتب وصحیفوں سے کاٹ کر ہمیں صرف اپنے آپ سے اور رسول آخر الزمانﷺ سے جوڑا ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ انبیاء نہیں رہے،کتب محرف ہوچکیں۔ اس لئے اب کسے رہنما کرے کوئی؟ عالمی راہنمائی کی یہ آخری کوشش ہے جو قرآن کریم کو نازل کرکے اور آپ ﷺ کورسول خاتم النبیین ﷺ مبعوث فرماکے کی گئی ہے۔تاکہ دنیا کو توحید کا پیغام امن ملے اور افراد وشخصیات کی من مانی شرکیہ حیثیت کو فنا کے گھاٹ اتار کر{لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ} کو ان فرعون صفت افراد پر ثابت کیا جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ صحیفہ آسمانی۔۔اسلامی عقائدو ایمانیات کو عقلی ونقلی دلائل سے پیش کرتا ہے۔اور یقین دلاتا ہے کہ یہ ایسے نبی اُمی پر نازل ہوا جو مدرسہ، استاذ، قلم وقرطاس سے خالی اپنا بچپن و جوانی رکھتا ہے۔ پڑھنا لکھنا تو کجا، اسے اپنی مادری زبان کے علاوہ کچھ نہیں آتا تھا۔اس کا یہ حال اس کے معاصرین پر کھلا تھا۔اس لئے ناممکن ہے کہ وہ زمانہ قبل از تاریخ کی باتیں کرے؟ وہ اس فضائے غیر محیط کے چھپے رازوں کو یا بارش وہوا کے نظام کو یا بچے کے رحم مادر میں بڑھنے کے مختلف ادوار کو بہت باریکی اور تفصیل سے از خود بیان کرے؟ ناممکن ہے یہ!!!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ عظیم کتاب۔۔۔سیرت رسول اکرم ﷺ کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ اس کی سچائی میں رسول کی سچائی اور رسول کی سچائی میں اس کی سچائی جھلکتی ہے۔ آپ ﷺ تو نزول کتاب سے قبل ہی صادق وامین کہلاتے۔سچائی سے لبریز یہ کتاب بذریعہ روح الامین آپ ﷺ تک پہنچی جو آپ ﷺ کے اطلاع دینے پر کلام اللہ تسلیم کی گئی۔اس کے علاوہ جو آپ ﷺ نے فرمایا وہ حدیث رسول بن گئی۔اس فرق کو واضح کرنے کے بعد آپ ﷺ کے رسول اللہ ہونے پر شک کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ ورنہ آپ اپنے کلام کو بھی کلام اللہ فرماسکتے تھے!!! قابل غور بات تو یہ بھی ہے کہ کلام رسولﷺ میں قرآنی کلمات کا وہ مخصوص انداز ونادر الفاظ کا ذخیرہ تک نہیں جیسا کہ شاعر وادیب ایک دوسرے کی نقالی کرکے پیش کرتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ الٰہی کلمات۔۔۔ ہماری راہنمائی کرتے ہیں کہ ہم کس چیز سے بنے؟ ہماری اصل کیا ہے؟ ہم یہاں کیوں آئے؟ مقصد حیات کیا ہے اور مقصد موت کیا؟ بقاء کیا ہے اور فنا کیا؟ ہمارا مقام اور مرتبہ دوسری مخلوقات کے مقابلے میں کیا ہے؟ اور ہم کس طرح اس دنیا میں رہ کر صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوسکتے ہیں؟ صحیح کیا ہے اور غلط کیا؟ گمراہی کیا ہے اور ہدایت کیا؟ کفر کیا ہے اور ایمان کیا؟ اسی نے نیکی کا معیار بتایا اور برائی وگناہ کی وضاحت بھی کی۔ مجرم کون ہیں اور معصوم کون؟ عاجزی کیا ہے اور تکبر کیا؟ اس کی بھی تفصیلات بتائیں۔ ایمان، نفاق اور کفر کے درمیان حدفاصل اسی کتاب نے کھینچی۔ توبہ و انابت کا کیا مقام ہے اور تکبر ونخوت کس مرض کو کہتے ہیں اسی نے ان سے آگاہ کیا۔سبھی کی وضاحتیں ان کے ذرائع ووسائل سمیت قرآن نے کردیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
انسان، تخلیق الٰہی کا بہترین شاہکار ہے۔ جسے عام حیوان کی طرح جسم و روح سے مرکب کیا ۔مگر غذا مختلف کردی۔ جسم کی غذ ا زمین سے عطا کی۔انسانی روح جو امر ربی ہے اس کی غذا آسمان سے ہدایت کی صورت میں نازل کی۔عقل دے کر اسے یہ ملکہ عطا فرمایاکہ وہ قرآن کی آیات اور مفاہیم کو سمجھ سکے۔ اس طرح روحانی وجسمانی ضروریات فراہم کرکے انسانی ذوق کو بامقصد اڑان دے دی۔ بے مقصد زندگی آوارگی کی نظر ہوجاتی جس سے دنیا کا یہ جمال ماند پڑ جاتا اور بتدریج جہنم کا گڑھا بن جاتی۔یہی قرآن کا پیغام ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
موضوع قرآن:
قرآن کا موضوع حضرت انسان ہے تاکہ وہ اپنے رب وخالق کے پیغام سے آگاہ ہو اوردنیا کی بھول بھلیوں میں اتنا گم نہ ہو جائے کہ اس خالق کو بھول جائے جس کے پاس دوبارہ اسے پلٹ کر جانا ہے۔
{ قُلْ ہُوَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا ہُدًى وَّشِفَاءٌ۰ۭوَالَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ فِيْٓ اٰذَانِہِمْ وَقْرٌ وَّہُوَعَلَيْہِمْ عَمًى اُولٰىِٕكَ يُنَادَوْنَ مِنْ مَّكَانٍؚبَعِيْدٍ} ( فصلت: ۴۴)
کہہ دیجئے! یہ ایمان لانے والوں کے لئے ہدایت اور شفاء ہے اور جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں پر یہ بوجھ ہے اوریہ ان پر اندھا پن ہے ایسے لوگ بڑی دور دراز جگہ سے پکارے جاتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
٭…العلم کو اسی نے متعارف کرایا۔ قراءت کو اسی نے شہ دی، قلم وقرطاس اسی نے اٹھوائے۔ سوچ کو اسی نے مہمیز دی اور درس وتدریس کا مشغلہ اسی نے عطا کیا۔ نتیجتاً کائنات میں بکھرے چھپے راز انسان نے ڈھونڈ نکالے۔حقائق پرغور وفکرکرنے کا زور اسی نے ڈالا۔ محنت وکوشش کا پھل اسی نے متعین کیا۔جو کرے وہی بھرے کا آفاقی اور اخروی اصول اسی نے پیش کیا۔عروج وترقی کے مدارج اسی نے متعین کئے اور زوال وپستی کی گہری کھائیاں اسی نے دکھائیں۔عزت وذلت ، علم وجہالت، موت وحیات، دنیا اور آخرت، اتحاد واخلاص کو ممتاز اسی نے کیا۔

٭…یہ عظیم کتاب۔۔ڈیڑھ ہزار صدی گذرنے کے باوجود اپنی جدت اور اپنی تاثیرسمیت پوری آن بان کے ساتھ آج بھی موجود ہے ۔گردش زمانہ کے باوجود بتدریج اپنی حقانیت ثابت کرتی جارہی ہے۔ ہر سال سینکڑوں غیر مسلم اسے معجزاتی کتاب مان کر حلقہ بگوش اسلام ہوتے ہیں ۔ انہی خوش قسمت افراد کے بارے میں ارشاد فرمایا:
{كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَيْكَ مُبٰرَكٌ لِّيَدَّبَّرُوْٓا اٰيٰتِہٖ وَلِيَتَذَكَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ}(ص:۲۹ ) یہ کتاب جسے ہم نے اتارا ہے ،بہت بابرکت ہے تاکہ وہ اس کی آیات میں غور وفکر کریں اورعقل والے اس سے نصیحت حاصل کریں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
تعلیمات

٭…قرآن نے معاشرتی اقدار کی بنیادیں رکھیں اور مہذب دنیا آباد کرنے کا سلیقہ بھی دیا۔فحاشی اور بے حیائی کو بہیمیت قرار دیا۔ اتنی واضح اور برحق باتیں کیں کہ ہر چہ بادا باد۔ معاشرہ کس طرح بنتا یابگڑتاہے اس کی بھی نشاندہی کردی۔ عروج یازوال کس سے وابستہ ہے؟ دنیا کی ظاہری ترقی سے؟ یا پڑھا لکھا ہونے نہ ہونے سے؟ ارشاد فرمایا :
{يَّہْدِيْ بِہِ اللہُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَہٗ سُـبُلَ السَّلٰمِ وَيُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِـاِذْنِہٖ}(المائدۃ: ۱۶) اس کے ذریعے اللہ تعالی سلامتی کی راہوں کی طرف اسکی رہنمائی کرتا ہے جو اس کی رضا مندی کا تابعدار ہواور انہیں اپنے اذن سے اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے۔

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ اللہَ یَرْفَعُ بِہَذَا الْکِتٰبِ اَقْوَامًا وَّیَضَعُ بِہٖ آخَرِیْنَ۔
بلاشبہ اللہ تعالی اس کتاب کے ذریعے کچھ قوموں کو عروج عطا کرتا ہے اور کچھ کو ا س کے ذریعے سے ذلیل کرتا ہے۔
 
Top