- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,225
- پوائنٹ
- 425
محترم بھائیو قرن شیطان کے تعین کی بحث میں میں نے جب علی صاحب کو سالم والی حدیث پیش کی تو اس نے مندرجہ ذیل جواب دیا
پس میرا دعوی تھا کہ
1-اگر نجد سے مراد ہمیشہ صرف ایک ہی نجد ہو سکتا ہے تو واقعی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
2-اگر مشرق کا مفہوم بھی صرف ایک ہی ہو سکتا ہو تو پھر بھی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
3-اگر نجد اور مشرق کا معنی اور مفہوم ایک سے زیادہ بھی ہو سکتے ہوں تو ہم علی صاحب کی بات پر یقین نہیں کر سکتے
میرا طریقہ:
پس میں نے مشرق کی دلالت کے علیحدہ موضوع بنایا اور نجد کی ایک سے زیادہ دلالت ثابت کرنے کے لئے علیحدہ موضوع بنایا نجد والا معاملہ تو ثابت ہو کر ختم بھی ہو چکا ہے اور مشرق والا بھی تقریبا ختم ہو گیا ہے
نتیجہ:
جب نجد اور مشرق کا لفظ ایک سے زیادہ الفاظ پر دلالت کرتا ہے جن میں سعودی نجد زیادہ راجح ہے اور عراقی نجد کم راجح ہے مگر مسلم کی صحیح حدیث اسکا تعین ایک معنی (عراق) پر کر رہی ہے تو جب تک دوسری صحیح حدیث اسکے مخالف نہ ہو گی ہم اپنی مرضی سے زیادہ راجح کسی کو قرار نہیں دیں گے
اسی جواب کی وجہ سے میں نے طریقہ بدلا تاکہ یہ ثابت ہو کہ مشرق اور نجد کا معنی صرف ایک نہیں ہو سکتا بلکہ مختلف بھی ہو سکتے ہیںسالم والی حدیث چونکہ قرآنی آیت اصح کتاب بعد کتاب اللہ سے متصادم ہے اس لئے اس پرآپ کا اعتبار سمجھ سے باہر ہے
پس میرا دعوی تھا کہ
1-اگر نجد سے مراد ہمیشہ صرف ایک ہی نجد ہو سکتا ہے تو واقعی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
2-اگر مشرق کا مفہوم بھی صرف ایک ہی ہو سکتا ہو تو پھر بھی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
3-اگر نجد اور مشرق کا معنی اور مفہوم ایک سے زیادہ بھی ہو سکتے ہوں تو ہم علی صاحب کی بات پر یقین نہیں کر سکتے
میرا طریقہ:
پس میں نے مشرق کی دلالت کے علیحدہ موضوع بنایا اور نجد کی ایک سے زیادہ دلالت ثابت کرنے کے لئے علیحدہ موضوع بنایا نجد والا معاملہ تو ثابت ہو کر ختم بھی ہو چکا ہے اور مشرق والا بھی تقریبا ختم ہو گیا ہے
نتیجہ:
جب نجد اور مشرق کا لفظ ایک سے زیادہ الفاظ پر دلالت کرتا ہے جن میں سعودی نجد زیادہ راجح ہے اور عراقی نجد کم راجح ہے مگر مسلم کی صحیح حدیث اسکا تعین ایک معنی (عراق) پر کر رہی ہے تو جب تک دوسری صحیح حدیث اسکے مخالف نہ ہو گی ہم اپنی مرضی سے زیادہ راجح کسی کو قرار نہیں دیں گے