• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم ابو الحسن علوی صاحب ( علمی نگران )

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
انٹرویو کے لیے ضروری ہدایات ملاحظہ کریں
1۔ اگر انٹرویو میں پوچھے گئے سوالات میں سے کوئی سوال ایسا ہو جس کا جواب ممبر نہ دینا چاہے تو کوئی اُس مجبور نہیں کرے گا۔
2۔ ایسے سوال نہ پوچھے جائیں جو کہ بہت زیادہ پرسنل ہوں اور ممبرز کو جواب دینے میں دقت محسوس ہو۔
3۔ ایسے سوال پوچھے جا سکتے ہیں جس میں تھوڑا بہت مزاح ہو یا آپ جاننا چاہتے ہیں مثلا شادی ہوئی یا نہیں وغیرہ وغیرہ اور ایسے سوالوں سے گریز کیا جائے جو کہ طنز یا تنقید کی شکل رکھتے ہوں۔
4۔ کوئی ایسا سوال بالکل مت پوچھیں جس سے کسی کی دل ازاری ہو۔
5۔تھریڈ میں کسی قسم کی بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔
6۔ کسی کی ذاتیات پر اٹیک نہ کیا جائے جس سے اراکین یا انٹرویو والے رُکن کا دل بُرا ہو۔

منجانب انٹرویو پینل​
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
بھائی آپ کی نظر میں ری سرچ کس بلا کا نام ہے؟ذرا روشنی ڈال دیں تا کہ ہم بھی جان سکیں،شکریہ۔
طاہر الاسلام صاحب کا یہ سوال نہایت اہم ہے۔ میرے خیال میں کنعان صاحب پہلے تواپنے ہاں ریسرچ کا جو معنی ومفہوم ہے، وہ واضح کر دیں۔ میں نے ایم فل لیول پر ریسرچ میتھاڈالوجی کا مضمون یونیورسٹی میں پڑھایا ہےجس میں ہم ریسرچ کے معنی ومفہوم، اس کی اقسام، اس کے مناہج واسالیب اور ذرائع ووسائل کو تفصیل سے موضوع بحث بناتے ہیں۔ آج کل ریسرچ کاالمیہ کے نام سے ایک کتاب مرتب کررہا ہوں جس میں یورپ، عالم عرب اور برصغیر وپاک ہند کی یونیورسٹیوں میں ریسرچ کے نام پر ہونے والی ایکٹوٹی کا ایک تجزیہ پیش کرنا چاہ رہا ہوں۔

ایک سادہ سی مثال دیتا ہوں۔ اوپر میں نے تکفیر اور خروج کے موضوع پر اپنی ایک کتاب کا ذکر کیا۔ یہ کتاب میں نے ایچ ای سی کو بھجوائی جو پاکستان کی 150 یونیورسٹیوں کی ایویلیوایشن کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ ایچ ای سی یعنی ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستانی یونیورسٹیوں کے پروفیسر حضرات کی ریسرچ کی ای ویلیوایشن کرتی ہے اور اسے کیٹیگرائز کرتی ہے اور اس کے لیے ہر سبجیکٹ کے متخصصین کی کمیٹیاں بنی ہوئی ہیں۔ ایچ ای سی نے میرے اس ریسرچ ورک کو ایویلیوایٹ کیا اور اسے وائے کیٹیگری میں شمار کیا۔ اسی طرح میں نے جب اپنا مقالہ مکمل کر لیا تو پنجاب یونیورسٹی نے اسے ایویلیوایشن کے لیے انڈیا میں علی گڑھ یونیورسٹی اور جاپان کی ایک یونیورسٹی میں بھیجا۔ دونوں نے اپنی رپورٹس میں اسے ریسرچ کے معیار کے مطابق قرار دیا اور سفارش کی کہ اس کا انگریزی میں ترجمہ کرنا چاہیے یہ سفارش میرے سپروائزر شیخ زید اسلامک سنٹر ، پنجاب یونیورسٹی کے ڈائریکٹر نے بھی کی۔ ہمارے ڈسپلن میں ریسرچ جرنلز ہیں جو پوری دنیا سے شائع ہو رہے ہیں۔ میرا ایک آرٹیکل نیدر لینڈ کی ایک یونیورسٹی کے ریسرچ جنرل نے شائع کیااس کے علاوہ بھی امریکہ سے شائع ہوئے ہیں۔ ان جرنلز کے عالمی انڈیکس بنتے ہوتے ہیں جس کے مطابق ان کی رینکنگ طے ہوتی ہے۔ تو میرے بھائی یہ ریسرچ ایک پوری دنیا ہے۔ آپ معلوم نہیں ریسرچ کسے سمجھتے ہیں؟ میرے سبجیکٹ کے پروفیسرز، علماء، یونیورسٹیاں اور ریسرچ جرنلز اگر میرے کام کو ریسرچ ورک قرار دے درہے ہیں یا اسے پبلش کر رہے ہیں تو میری سمجھ میں واقعتا یہ بات نہیں آ رہی ہے کہ آپ کو اسے ریسرچ قرار دینے میں کیامانع ہے؟

آپ ریسرچ ایپیکٹ فیکٹر کو کہتے ہیں، آئی ایس انڈیکس کو سمجھتے ہیں، ایچ ای سی ریکاگنائزڈ آپ کے نزدیک ریسرچ ہے، اُل رچ ہے، یا آپ شکاگو مینوئل کے قائل ہیں، یا اے پی اے کو فالو کرتے ہیں۔ دنیا کے نزدیک توریسرچ کے معیارات یہی ہے۔ اگر آپ نے وہ ریسرچ کی ہے جسے پوری دنیا کی یونیورسٹیاں بالاتفاق ریسرچ قرار دیتی ہیں تو وہ یہی ہے۔ان میں سے کسی ایک کا نام لے لیں تو بات آگے بڑھا لیتے ہیں۔

میں تو ابھی تک اسی خوش فہمی میں تھا بلکہ ایم فل کے اسٹوڈنٹس یا یونیورسٹی بھی یا وہ مصادر ومراجع یا پروفیسرز یا انٹرنیشنل مینوئلز لائک شکاگو اور اے پی اے وغیرہ جنہیں ہم اس موضوع میں کنسلٹ کرتے ہیں کہ ہم ریسرچ کے معنی سے واقف ہیں لیکن کنعان صاحب کی گفتگو سے احساس ہوتا ہے کہ ریسرچ کسے کہتے ہیں؟ شاید میں یا ان کے دیگر قارئین اس سے واقف نہیں ہیں۔ وفوق کل ذی علم علیم۔ ہر جاننےوالے کے اوپر ایک عالم موجود ہے۔ تو کنعان صاحب سے گزارش ہے کہ ریسرچ کا معنی ومفہوم متعین کر دیں۔
 
Last edited:

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ہمیں کنعان بھائی سے امید تھی کہ وہ اگلی پوسٹ میں ہمیں ریسرچ کا معنی ومفہوم سمجھائیں گے اور ہمارے علم میں کچھ مفید اضافہ کریں گے جیسا کہ ہم نے ان سے درخواست بھی کی تھی اور ساتھ میں یہ بھی امید تھی کہ وہ اپنی کوئی ریسرچ پیش کریں گے کہ جس سے ہم اپنی ریسرچ کا قبلہ درست کر لیں لیکن یہ جان کر بہت حیرت ہوئی کہ انہوں نے صرف پرسنل میسج میں بیوقوف ہونے کا طعنہ دینے اور الزام تراشی پر اکتفا کیا اور اوپن فورم میں کوئی علمی گفتگو کرنے سے گریز کیا۔ بلکہ اگر معاملہ صرف میری ذات کو برا بھلا کہنے تک محدود ہوتا تو شاید میں اس کا ذکر نہ کرتا بلکہ آج ہی انس نضر صاحب نے بھی بتلایا کہ انہوں نے کنعان صاحب کی ایک پوسٹ کو غیر متفق ریٹ کیا تھا اور وہ صرف اتنی سی بات پر اس قدر بھڑک گئے کہ ایک طویل پرسنل میسج میں انہیں بھی بیوقوفی اور جہالت کا طعنہ دینے کے علاوہ کافی باتیں سنائیں۔

بہرحال راقم نے تو ان کے اس طعن وتشنیع اور الزام تراشی کے جواب میں پرسنل میسج میں ان کا محض خصوصی شکریہ ادا کیا ہے اور جزاکم اللہ کہا ہے۔ لیکن اس کے باوجود میری ان سے گزارش یہ ہے کہ جب آپ نے اپنے ہی ایک سوال پر پہلے پرسنل میسجز میں اس قدر شدید رد عمل کی نفسیات کا اظہار کیا ہے تو اب اسے کسی کنارے لگا دیں۔ اگر کنعان بھائی کے پاس ریسرچ کا کوئی خاص معنی ومفہوم یا تصور ہے تو یہاں نقل کر دیں، ورنہ تو کوئی بھی یہ نتیجہ نکالنے میں حق بجانب ہو گا کہ ان کے اعتراض یا سوال کا کوئی سر پیر ہی نہیں تھا اور مقصود صرف انتظامیہ پر غصہ نکالنا تھا اور غصہ بھی کچھ ایسا کہ جس کی وجہ شاید انہیں بھی معلوم نہ ہو۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
مصروفیت کی وجہ سے کچھ عرصہ بعد ٓیا تو یہاں کچھ باتیں دیکھیں تو سوچا کہ اس بارے اپنی رائے دے دوں
انہوں نے صرف پرسنل میسج میں بیوقوف ہونے کا طعنہ دینے اور الزام تراشی پر اکتفا کیا اور اوپن فورم میں کوئی علمی گفتگو کرنے سے گریز کیا۔ بلکہ اگر معاملہ صرف میری ذات کو برا بھلا کہنے تک محدود ہوتا تو شاید میں اس کا ذکر نہ کرتا بلکہ آج ہی انس نضر صاحب نے بھی بتلایا کہ انہوں نے کنعان صاحب کی ایک پوسٹ کو غیر متفق ریٹ کیا تھا اور وہ صرف اتنی سی بات پر اس قدر بھڑک گئے کہ ایک طویل پرسنل میسج میں انہیں بھی بیوقوفی اور جہالت کا طعنہ دینے کے علاوہ کافی باتیں سنائیں۔بہرحال راقم نے تو ان کے اس طعن وتشنیع اور الزام تراشی کے جواب میں پرسنل میسج میں ان کا محض خصوصی شکریہ ادا کیا ہے اور جزاکم اللہ کہا ہے۔
محترم @کنعان بھائی شاید اپنی بات سمجھا نہیں سکتے یا ہم سمجھ نہیں سکتے اور لاشعوری طور پر پھر وہ پی ایم کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں میرے ساتھ بھی ایسا ہوا جہاں بہرام صاحب کے دفاع میں انہوں نے میری پوسٹوں پر پی ایم میں اعتراض کرنے شروع کیے تو میں نے وہاں بھی جواب دیا اور فورم پر بھی لگا دیا لیکن نام نہیں لکھا تو بھائی کو برا لگا اور مجھے اسی طرح کی شاید باتوں کا سامنا کرنا پڑا وہ اپنی طرف سے سمجھانا ہی چاہتے تھے واللہ اعلم

لیکن اس کے باوجود میری ان سے گزارش یہ ہے کہ جب آپ نے اپنے ہی ایک سوال پر پہلے پرسنل میسجز میں اس قدر شدید رد عمل کی نفسیات کا اظہار کیا ہے تو اب اسے کسی کنارے لگا دیں۔ اگر کنعان بھائی کے پاس ریسرچ کا کوئی خاص معنی ومفہوم یا تصور ہے تو یہاں نقل کر دیں، ورنہ تو کوئی بھی یہ نتیجہ نکالنے میں حق بجانب ہو گا کہ ان کے اعتراض یا سوال کا کوئی سر پیر ہی نہیں تھا اور مقصود صرف انتظامیہ پر غصہ نکالنا تھا اور غصہ بھی کچھ ایسا کہ جس کی وجہ شاید انہیں بھی معلوم نہ ہو۔
جی محترم بھائی آپ کی بات اور محترم @حافظ طاہر اسلام عسکری بھائی کی بات بڑی زبردست ہے کہ کنعان بھائی کو شاید ریسرچ کے مفہوم میں اشکالات ہیں جو انکو دور کر لینے چاہیں کہ ریسرچ صرف سائنسی تجربات میں ہی نہیں ہے

  1. آپ کی ایک بات درست ہے کہ میں نے اپنی تعریف بیان کی ہے۔ اسے آپ تحدیث نعمت یا عجب پسندی کوئی بھی عنوان دے دیں، مجھے اپنا کوئی دفاع نہیں کرنا ۔اپنے لیے خود سے بھی دعا کرنی ہے اور آپ سے دعا کی درخواست کرنی ہے کہ اگر آپ اسے تحدیث نعمت سمجھیں تو دعا فرما دیں کہ اللہ تعالی عجب سے بجائے اور اگرعجب پسندی سمجھیں تب تو لازم دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی اصلاح فرمائے۔اللہ تعالی آپ کی دعا کی برکت سے ہر دوممکن صورتوں میں بھلائی کا معاملہ فرمائیں گے۔
میرے خیال میں ویسے بھی جب احتمالات زیادہ ہوں تو ہمیں حسن ظن ہی رکھنا چاہئے

البتہ جہاں تک اپنا تعارف اس طرح کرانے کا تعلق ہے کہ آپ اپنی خوبیاں اس میں شامل کریں تو اس پر تو ویسے ہی اعتراض نہیں بنتا کیوں کہ اپنا تعارف ایسے کرانا کبھی تو دعوت و جہاد وغیرہ کے لئے ضرورت ہوتا ہے اور اس سے دین اسلام کو فائدہ ہی ہوتا ہے مثلا جب داعی دعوت سے پہلے اپنا تعارف خود کرا دے گا یا کوئی اور کروا دے گا تو اسکے تعارف کا اثر اسکی بات کے مدلل ہونے پر بہت پڑے گا یہ بات عقل سے بھی ثابت ہے اور آج کل علماء کی پریکٹس سے بھی اور احادیث سے بھی
جیسے ایک موقع پر حنین میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا کہ انا النبی لا کذب انا ابن عبد المطلب وغیرہ
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
جزاکم اللہ خیرا عبدہ بھائی، میرے ساتھ کنعان بھائی نے جب یہ معاملہ کیا تو فورا میری سائیکو اینالسس والی حس نے ذہن کو پیغام بھیجا کہ تم پہلے نہیں ہو کہ جس کے ساتھ یہ ہو رہا ہے۔ پہلے انس صاحب نے کہا کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہوا۔ پھر ہمارے ایک اور سٹاف ممبر نے بتلایا کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہوا، اور وہ بھی یہی سمجھ رہے تھے کہ شاید وہ اس معاملے میں اکیلے ہیں اور اب عبدہ صاحب کو ملا کر کل چار لوگ ہو گئے۔ اللہ تعالی اصلاح فرمائے۔
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
السلام علیکم محترم @ابوالحسن علوی بھائی!
آپ کے انٹرویو کی مناسبت سے ایک سوال ذہن میں آ رہا ہے کہ اس دور میں اعلیٰ تعلیم یا تدریس خصوصا عصری علوم کے ادارہ جات یعنی یونیورسٹیز مخلوط طریقہ تعلیم اپنائے ہوئے ہیں۔ ایسے حالات میں جب بندہ دینی رجحان رکھتا ہو تو کیا اس کو تعلیم و تدریس سے وابستہ ہونا چاہیے۔ اگر نہیں تو اپنی تعلیمی تشنگی کیسے پوری کرے؟
یہ سوال میں ذاتی حوالے سے پوچھ رہا ہوں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاکم اللہ خیرا عبدہ بھائی، میرے ساتھ کنعان بھائی نے جب یہ معاملہ کیا تو فورا میری سائیکو اینالسس والی حس نے ذہن کو پیغام بھیجا کہ تم پہلے نہیں ہو کہ جس کے ساتھ یہ ہو رہا ہے۔ پہلے انس صاحب نے کہا کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہوا۔ پھر ہمارے ایک اور سٹاف ممبر نے بتلایا کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہوا، اور وہ بھی یہی سمجھ رہے تھے کہ شاید وہ اس معاملے میں اکیلے ہیں اور اب عبدہ صاحب کو ملا کر کل چار لوگ ہو گئے۔ اللہ تعالی اصلاح فرمائے۔
نہیں بھائی جان، مجھے بھی ان لوگوں میں شامل کر لیں جن کو کنعان صاحب نے مختلف القابات سے یاد کیا ہو، یاد ہے مجھے ایک بار کنعان صاحب کی ایک پوسٹ کو "ناپسند" ریٹ کرنے پر جناب کی طرف سے "منافق" ہونے کا طعنہ ذاتی پیغام میں مل چکا ہے، لہذا چار نہیں پانچ۔۔ ابتسامہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
نہیں بھائی جان، مجھے بھی ان لوگوں میں شامل کر لیں جن کو کنعان صاحب نے مختلف القابات سے یاد کیا ہو، یاد ہے مجھے ایک بار کنعان صاحب کی ایک پوسٹ کو "ناپسند" ریٹ کرنے پر جناب کی طرف سے "منافق" ہونے کا طعنہ ذاتی پیغام میں مل چکا ہے، لہذا چار نہیں پانچ۔۔ ابتسامہ
6۔۔۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ورحمتہ اللہ !
جزاک اللہ خیرا!
@ابو الحسن علوی بھائی، تزکیہ نفس کے لیے کونسی کتب مفید سمجھتے ہیں ؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے تجربے کے مطابق تزکیہ کے لیے کتاب سے زیادہ صحبت مفید ہے یعنی ایسے لوگوں کی صحبت کہ جن کا تزکیہ ہو چکا ہو۔ اس سے احوال منتقل ہوتے ہیں جبکہ کتاب سے صرف معلومات منتقل ہوتی ہیں یا علم حاصل ہوتا ہے سوائے ایک کتاب کہ جو احوال بھی منتقل کرتی ہے۔ اسے یوں سمجھیں کہ جب آپ برف کے پاس بیٹھیں تو ٹھنڈک آپ تک منتقل ہو گی اور اگر آپ آگ کے گرد بیٹھیں تو حرارت پہنچے گی بلکہ اسی طرح صاحب ایمان کی صحبت میں بیٹھنے سے ایمان منتقل ہوتا ہے بلکہ ایمان کے علاوہ احوال بھی منتقل ہوتے ہیں۔

اس کو یوں بھی سمجھیں کہ ایک ہی عاجزی سے متعلق کتب میں مطالعہ کرنا اور ایک ہے کہ کسی ایسے شخص کی صحبت میں بیٹھنا جس میں واقعتا عاجزی ہو۔ اگر آپ ایسے شخص کی صحبت میں بیٹھیں اور آپ کو اس سے نسبت ہو یعنی عاجزی کے احوال اس سے آپ میں منتقل ہوں گے۔

کتابیں تو بہت سی ہیں۔ سب سے اہم خود قرآن مجید ہے۔ عربی زبان یا علوم دینیہ میں اگر اتنی استعداد اگر ہو کہ براہ راست قرآن مجید کی تلاوت سے اس کا مفہوم انسان کو سمجھ آئے تو اس سے بہتر کتاب تزکیہ کی کوئی نہیں ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن مجید یعنی تزکیہ کی کتاب کے علاوہ جو سب سے بڑا موقع حاصل تھا وہ آپ کی صحبت کا تھا۔ اسی لیے تو صحابہ جب آپ کی مجلس سے اٹھ جاتے تھے تو اپنے ایمان کی کیفیت میں اس قدر تبدیلی پاتے کہ انہیں اپنے منافق ہونے کا شبہہ ہونے لگ جاتا تھا جبکہ ان کے ایمان کی کمی نہیں تھی۔

اس کے بعد ریاض الصالحین اچھی کتاب ہے۔ احادیث کی کتب میں آداب ورقائق کے نام سے ابواب ہوتے ہیں۔ ان کا مطالعہ کرنا بہت مفید ہے۔ اس کے علاوہ حیات الصحابہ پر لکھی گئی کتب کا مطالعہ بھی بہت مفید ہے۔ اس کے علاوہ امام ابن القیم کی ایک کتاب مدارج السالکین ہے، اس کی تلخٰیص کا ہمارے ایک دوست اردو ترجمہ کر رہے ہیں، اس کا مطالعہ مفید ہے۔ علامہ ابن الجوزی کی کتب کا مطالعہ مفید ہے۔
 
Top