• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ الزمر
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول ''(اے پیغمبر !میری طرف سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے۔۔۔ '' الآ یۃ '' (الزمر :۵۳)
(۱۷۶۹)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ چند مشرکوں نے بہت قتل کیے تھے اور زنا بھی کثرت سے کیا تھا ، وہ رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور کہا جو کچھ آپ کہتے ہیں کہ اور جس کی طرف بلاتے ہیں وہ بہت اچھا ہے ، اگر آپ ہمیں یہ بتلا دیں کہ جو ہم نے گناہ کیے ہیں وہ (اسلام لانے سے) معاف ہو جائیں گے؟ تو اس وقت یہ آیت ''اور جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کر دیا ہو وہ بجز حق کے قتل نہیں کرتے اور نہ وہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ''(الفرقان :۶۸)اور یہ آیت بھی نازل ہوئی '' (اے پیغمبر ! میری طرف سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو !جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ۔ ''(الزمر :۵۳)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے قول '' انھوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر جیسی کرنا چاہیے تھی ، نہیں کی۔ ''(الزمر :۶۷)کا بیان
(۱۷۷۰)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا کہ علماء یہود میں سے ایک عالم رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے محمد ! ہم تو ریت میں یہ لکھا دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) تمام آسمانوں کو ایک انگلی پر اور تمام زمینوں کو ایک انگلی پر ، تمام درختوں کو ایک انگلی پر اور تمام پانی اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر اٹھا لے گا پھر کہے گا کہ میں ہوں بادشاہ۔ یہ سن کر رسول اللہﷺ مسکرائے یہاں تک کہ دانت ظاہر ہو گئے۔ یعنی اس عالم کے کلام کی تصدیق کی ، پھر رسول اللہﷺ نے یہ آیت '' اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر جیسی کرنا چاہیے تھی ، نہیں کی۔۔۔۔ ''(الزمر :۶۷)(آخر تک) تلاوت فرمائی (الحاصل یعنی اللہ کی قدر بے حد ہے اس کا کچھ اندازہ نہیں)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے قول '' اور قیامت کے دن تمام زمین اس (اللہ) کی مٹھی میں ہو گی ''(الزمر۔ :۶۷)کے بیان میں
(۱۷۷۱)۔ سیدناابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :'' اللہ تعالیٰ زمین کو مٹھی میں لے لے گا اور آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لے گا ، پھر کہے گا کہ میں ہوں (اصلی) بادشاہ ! دنیا کے بادشاہ کہاں گئے (جو مجھے اپنی شان دکھاتے تھے)۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے قول '' اور (جب پہلا) صور پھونک دیا جائے گا تو زمین وآسمان کے سب لوگ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے۔ ''(الزمر :۶۸) کے بیان میں
(۱۷۷۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' دونوں صوروں کا درمیانی عرصہ چالیس کا ہے۔ ''لوگوں نے سیدنا ابو ہریرہ سے کہا کہ چالیس روز کا ؟ انھوں نے کہا '' میں نہیں کہہ سکتا۔ '' (سائل نے) کہا کہ چالیس برس کا ؟ انھوں نے کہا '' میں نہیں کہہ سکتا۔ '' (سائل نے) کہا چالیس مہینوں کا ؟ انھوں نے کہا '' میں نہیں کہہ سکتا ''(اور کہا کہ قبر میں):'' سوائے ریڑھ کی ہڈی کے انسان کا تمام بدن گل جاتا ہے اور اسی (ریڑھ کی ہڈی) اور انسان کا تمام بدن (دوبارہ) جوڑا جائے گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ الشوریٰ
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول '' (کہہ دو کہ میں اس پر تم سے کوئی صلہ نہیں چاہتا) مگر محبت رشتہ داری کی۔ '' (الشوریٰ ۲۳)
(۱۷۷۳)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ اہل قریش آل محمدﷺ میں سے نہیں ہیں بلکہ کچھ رشتہ دار ہیں اور قرابت ہے۔ پس نبیﷺ نے قریش سے فرمایا تھا :'' میں تم سے اور کچھ نہیں چاہتا فقط اتنا چاہتا ہوں کہ تم میرے ساتھ بوجہ قرابت کے (محبت سے رہو اور) صلہ رحمی کرو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ الدخان
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول '' (کافر کہیں گے) اے ہمارے رب ! ہم سے اس عذاب کو دور کر دے ، ہم ایمان لاتے ہیں۔ ''
(۱۷۷۴)۔ اس بارے میں ابن مسعو دؓ سے مروی ایک حدیث میں سورۂ روم (کی تفسیر) میں گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث :۱۷۵۹)

(۱۷۷۵)۔ سیدنا ابن مسعودؓ کی اس روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ انھوں (کافروں) نے کہا ''ا ے پروردگار ! ہم سے اس عذاب کو دور کر دے ، ہم ایمان لاتے ہیں۔ '' (الدخان :۱۲)تو (رسول اللہﷺ کو اللہ کی طرف سے) کہا گیا کہ اگر ہم اس عذاب کو ان پر سے ہٹا لیں گے تو یہ پھر وہی (کفر و شرک)کریں گے ، پھر آپﷺ نے (ان پر سے قحط کے دور ہونے کی) دعا کی (اور وہ قبول ہو گئی) لیکن وہ پھر وہی (کفر) کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ نے ان سے بدر کے دن اچھی طرح بدلہ لے لیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ الجاثیہ
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول '' ّ(دہر یہ لوگوں کا عقیدہ ہے کہ) ہمیں تو صرف زمانہ ہی مار ڈالتا ہے '' (الجاثیہ :۲۴)
(۱۷۶۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ابن آدم مجھے ایذا دیتا ہے (اس طرح کہ) وہ زمانہ کو برا کہتا ہے اور زمانہ (کیا چیز ہے ؟) میں ہی تو ہوں ، کرنا تو میرے اختیار میں ہے ، میں ہی رات اور دن کو پلٹ پلٹ کر لاتا ہوں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ الاحقاف
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول '' پھر جب انھوں نے عذاب کو بصورت بادل اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا۔ '' (احقاف:۲۴)
(۱۷۷۷)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کبھی اتنے زور سے ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کا حلق دکھائی دے ، بلکہ آپﷺ صرف مسکرایا کرتے تھے۔۔۔ باقی حدیث کتاب بد ء الخلق میں ۱۳۵۵کے تحت گزر چکی ہے۔
تفسیر سورۃ محمد (ﷺ)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے قول '' (تم سے یہ بھی بعید نہیں کہ) تم رشتے ناتے توڑ ڈالو۔ ''(محمد :۲۲)کے بیان میں
(۱۷۷۸)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :''جب اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کو پیدا کرنے سے فارغ ہوا تو رحم (رشتہ ناتامجسم ہو کر) کھڑا ہوا اور اپنے پروردگار کا دامن تھام لیا۔ اللہ نے فرمایا : '' رک جا''۔ وہ عرض کرنے لگا کہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں ، ایسا نہ ہو کہ کوئی مجھ کو کاٹے (ناتا توڑے)۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :'' کیا تو اس بات پر راضی نہیں کہ جو تجھے جوڑے ، میں اسے جوڑوں اور تجھے توڑے، میں اس کو توڑوں ؟اس نے کہا '' جی ہاں ''(مجھ سے ایسا ہی کیجیے) اللہ نے فرمایا :'' (تجھ سے) ایسا ہی کیا۔ ''سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ اگر تم چاہو تو اس کی تائید میں یہ آیت پڑھو:''اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کر اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کر دو اور رشتے ناتے توڑ ڈالو۔ ''اس میں اسی طرف اشارہ ہے۔

(۱۷۷۹)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ ایک دو سری روایت میں کہتے ہیں کہ پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اگر تم چاہو تو آیت (مذکورہ بالا)'' اور تم سے یہ بھی بعید نہیں۔۔۔ آخر تک ''پڑھو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تفسیر سورۃ ق ٓ
باب۔ اللہ تعالیٰ کا قول '' اور وہ جہنم) کہے گی کہ کیا کچھ اور زیادہ بھی ہے ؟''(ق:۳۰)کے بیان میں۔
(۱۷۸۰)۔ سیدنا انسؓ روایت کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' دوزخی دوزخ میں ڈالے جائیں گے اور دوزخ کہے گی کہ کیا کچھ اور بھی ہے ؟(یعنی اور ڈالو ، اور ڈالو) حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اس پر اپنا قدم رکھ دے گا تو دوزخ کہے گی بس بس۔ ''

(۱۷۸۱)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:'' دوزخ اور جنت آپس میں جھگڑا کرنے لگیں۔ دوزخ نے کہا کہ میں متکبر اور ظالم لوگوں کو عذاب دینے کے لیے مخصوص کر دی گئی ہوں اور جنت نے کہا کہ معلوم نہیں کیا وجہ ہے کہ مجھ میں تو وہ لو گ آئیں گے جو غریب ، محتاج ، نظر سے گرے ہوئے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا :'' تو میری رحمت ہے ، اپنے نیک بندوں میں سے جس کو چاہوں گا تیرے ذریعہ رحمت سے فیض یاب کروں گا اور دوزخ سے فرمایا کہ تو میرے عذاب کی جگہ ہے ، اپنے بندوں میں سے جسے چاہوں گا تیرے ذریعہ عذاب دوں گا اور ان دونوں میں سے ہر ایک کے بھرنے کی ایک حد مقرر ہے ، لیکن دوزخ نہ بھرے گی ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس پر اپنا قدم رکھ دے گا ، اس وقت دوزخ کہے گی ''بس بس '' اور اس وقت بھرے جائے گی اور سمٹ جائے گی اور رہی جنت تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک اور مخلوق پیدا کرے گا (تا کہ اس مخلوق سے جنت کو بھر دے)۔ ''
 
Top