- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : تَفَاضُلُِ أَهْلِ الْإِيمَانِ فِي الْأَعْمَالِ
اہل ایمان کا اعمال میں باہم ایک دوسرے سے برتر ہونا (ثابت ہے)
(21) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ '' يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى أَخْرِجُوا مِنَ النَّارِ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا قَدِ اسْوَدُّوا فَيُلْقَوْنَ فِي نَهْرِ الْحَيَا أَوِ الْحَيَاةِ شَكَّ مَالِكٌ فَيَنْبُتُونَ كَمَا تَنْبُتُ الْحَبَّةُ فِي جَانِبِ السَّيْلِ أَلَمْ تَرَ أَنَّهَا تَخْرُجُ صَفْرَائَ مُلْتَوِيَةً ''سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے (روایت کرتے ہیں) کہ آپﷺ نے فرمایا :'' (جب) جنت والے جنت میں اور دوزخ والے دوزخ میں داخل ہو چکے ہوں گے تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ (فرشتوں سے) فرمائے گا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے برابر (بھی) ایمان ہو، اس کو (دوزخ سے) نکال لو۔ پس وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور وہ (جل کر ) سیاہ ہو چکے ہوں گے۔ پھر وہ نہر حیا (برسات) یا (نہر) حیات میں ڈالے جائیں گے۔'' یہ شک کے الفاظ امام مالک کے ہیں۔(جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں )''تب وہ تر و تازہ ہو جائیں گے جس طرح دانہ (تروتازگی کے ساتھ ) پانی کی روانی کی جانب اگتا ہے۔ (اے شخص!) کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ زرد باہم لپٹا ہوا نکلتا ہے ۔ ''
(22) وَ عَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا دُونَ ذَلِكَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينُ ''
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' اس حالت میں کہ میں سو رہا تھا اور میں نے (یہ خواب) دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کیے جاتے ہیں اور ان (کے بدن) پر کُرتے ہیں۔ بعضے کُرتےتو (صرف) چھاتیوں(ہی) تک ہیں اور بعضے ان سے نیچے ہیں اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (بھی) میرے سامنے پیش کیے گئے اور ان (کے بدن) پر (جو) قمیص ہے (وہ اتنی نیچی ہے) کہ وہ اس کو کھینچتے (ہوئے چلتے) ہیں۔'' صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یارسول اللہ! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ؟ تو آپﷺ نے فرمایا :''(قمیص کی تعبیر میں نے) دین (لی) ہے۔''