• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بچے کا نام عبدالرحمن رکھنا۔
1399: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص کے لڑکا پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام قاسم رکھا، ہم لوگوں نے کہا کہ ہم تجھے ابو القاسم کنیت نہ دیں گے اور تیری آنکھ ٹھنڈی نہ کریں گے۔ وہ رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور یہ بیان کیا، تو آپﷺ نے فرمایا کہ عبدالرحمن اپنے بیٹے کا نام رکھ لے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بچے کا نام عبد اللہ رکھنا، اس پر ہاتھ پھیرنا اور اس کے لئے دعا کرنا۔
1400: عروہ بن زبیر اور فاطمہ بنت منذر بن زبیر سے روایت ہے کہ ان دونوں نے کہا کہ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا (مکہ سے ) ہجرت کی نیت سے جس وقت نکلیں، ان کے پیٹ میں عبد اللہ بن زبیر تھے (یعنی حاملہ تھیں) جب وہ قبا میں آ کر اتریں تو وہاں سیدنا عبد اللہ بن زبیر پیدا ہوئے۔ پھر ولادت کے بعد انہیں لیکر نبیﷺ کے پاس آئیں تاکہ آپﷺ اس کو گھٹی لگائیں،پس آپﷺ نے انہیں سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے لے لیا اور اپنی گود میں بٹھایا، پھر ایک کھجور منگوائی۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم ایک گھڑی تک کھجور ڈھونڈتے رہے ، آخر آپﷺ نے کھجور کو چبایا، پھر (اس کا جوس) ان کے منہ میں ڈال دیا۔ یہی پہلی چیز جو عبد اللہ کے پیٹ میں پہنچی، وہ رسول اللہﷺ کا تھوک تھا۔ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اس کے بعد رسول اللہﷺ نے عبد اللہ پر ہاتھ پھیرا اور ان کے لئے دعاکی اور ان کا نام عبد اللہ رکھا۔ پھر جب وہ سات یا آٹھ برس کے ہوئے تو سیدنا زبیرؓ کے اشارے پر وہ نبیﷺ سے بیعت کے لئے آئے۔ جب نبیﷺ نے ان کو آتے دیکھا تو تبسم فرمایا۔ پھر ان سے (برکت کے لئے ) بیعت کی (کیونکہ وہ کمسن تھے )۔

1401: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ابو طلحہؓ کا ایک لڑکا بیمار تھا، وہ باہر گئے ہوئے تھے کہ وہ لڑکا فوت ہو گیا۔ جب وہ لوٹ کر آئے تو انہوں نے پوچھا کہ میرا بچہ کیسا ہے ؟ (ان کی بیوی) اُمّ سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اب پہلے کی نسبت اس کو آرام ہے (یہ موت کی طرف اشارہ ہے اور کچھ جھوٹ بھی نہیں)۔ پھر اُمّ سلیم شام کا کھانا ان کے پاس لائیں تو انہوں نے کھایا۔ اس کے بعد اُمّ سلیم سے صحبت کی۔ جب فارغ ہوئے تو اُمّ سلیم نے کہا کہ جاؤ بچہ کو دفن کر دو۔ پھر صبح کو ابو طلحہ رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور آپﷺ سے سب حال بیان کیا، تو آپﷺ نے پوچھا کہ کیا تم نے رات کو اپنی بیوی سے صحبت کی تھی؟ ابو طلحہ نے کہا جی ہاں۔ آپﷺ نے دعا کی کہ اے اللہ ان دونوں کو برکت دے۔ پھر اُمّ سلیم کے ہاں لڑکا پیدا ہوا تو ابو طلحہ نے مجھ سے کہا کہ اس بچہ کو اٹھا کر رسول اللہﷺ کے پاس لے جا اور اُمّ سلیم نے بچے کے ساتھ تھوڑی کھجوریں بھی بھیجیں۔ رسول اللہﷺ نے اس بچے کو لے لیا اور پوچھا کہ اس کے ساتھ کچھ ہے ؟ لوگوں نے کہا کہ کھجوریں ہیں۔ آپﷺ نے کھجوروں کو لے کر چبایا، پھر اپنے منہ سے نکال کر بچے کے منہ میں ڈال کر اسے گٹھی دی اور اس کا نام عبد اللہ رکھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : انبیاء اور صالحین کے ناموں کے ساتھ نام رکھنے کا بیان۔
1402: سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ سے روایت ہے کہ جب میں نجران میں آیا، تو وہاں کے (انصاری) لوگوں نے مجھ پر اعتراض کیا کہ تم پڑھتے ہو کہ "اے ہارون کی بہن" (مریم:28) (یعنی مریم علیہا السلام کو ہارون کی بہن کہا ہے ) حالانکہ (سیدنا ہارون موسیٰ علیہ السلام کے بھائی تھے اور) موسیٰ علیہ السلام، عیسیٰ علیہ السلام سے اتنی مدت پہلے تھے (پھر مریم ہارون علیہ السلام کی بہن کیونکر ہو سکتی ہیں؟)، جب میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا تو میں نے آپﷺ سے پوچھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ (یہ وہ ہارون تھوڑی ہیں جو موسیٰ کے بھائی تھے ) بنی اسرائیل کی عادت تھی (جیسے اب سب کی عادت ہے ) کہ وہ پیغمبروں اور اگلے نیکوں کے نام پر نام رکھتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بچے کا نام ابراہیم رکھنا۔
1403: سیدنا ابو موسیٰؓ کہتے ہیں کہ میرا ایک لڑکا پیدا ہوا، میں اس کو لے کر رسول اللہﷺ کے پاس آیا تو آپﷺ نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور اس کے منہ میں ایک کھجور چبا کر ڈالی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بچے کا نام منذر رکھنا۔
1404: سہل بن سعد کہتے ہیں کہ ابو اسیدؓ کا بیٹا منذر، جب پیدا ہوا تو اسے رسول اللہﷺ کے پاس لایا گیا۔ آپﷺ نے اس کو اپنی ران پر رکھا اور (اس کے والد) ابو اسید۔ بیٹھے تھے پھر آپﷺ کسی چیز میں اپنے سامنے متوجہ ہوئے تو ابو اسید نے حکم دیا تو وہ بچہ آپﷺ کے ران پر سے اٹھا لیا گیا۔ جب آپﷺ کو خیال آیا تو فرمایا کہ بچہ کہاں ہے ؟ سیدنا ابو اسیدؓ نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ ہم نے اس کو اٹھا لیا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اس کا نام کیا ہے ؟ ابو اسید نے کہا کہ فلاں نام ہے ، تو آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں، اس کا نام منذر ہے۔ پھر اُس دن سے انہوں نے اس کا نام منذر ہی رکھ دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پہلے نام کو اس سے اچھے نام سے بدل دینا۔
1405: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عمرؓ کی ایک بیٹی کا نام عاصیہ تھا، رسول اللہﷺ نے اس کا نام جمیلہ رکھ دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "برہ" کا نام جویریہ رکھنا۔
1406: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ اُمّ المؤمنین جویریہ رضی اللہ عنہا کا نام پہلے بَرّہ تھا، رسول اللہﷺ نے ان کا نام جویریہ رکھ دیا۔ آپﷺ بُرا جانتے تھے کہ یہ کہا جائے کہ نبیﷺ برہ (نیکو کار بیوی کے گھر) سے چلے گئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "برہ" کا نام زینب رکھنا۔
1407: محمد بن عمر بن عطاء کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بیٹی کا نام برہ رکھا، تو زینب بنت ابی سلمہ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے اس نام سے منع کیا ہے اور میرا نام بھی برہ تھا، پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اپنی تعریف مت کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ تم میں بہتر کون ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ زینب رکھو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : انگور کا نام "کرم" رکھنے کا بیان۔
1408: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کوئی تم میں سے انگور کو "کرم" نہ کہے اس لئے کہ "کرم" مسلمان آدمی کو کہتے ہیں۔

1409: سیدنا وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ (انگور کو) کرم مت کہو بلکہ عنب کہو یا حبلہ کہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : افلح، رباح، یسار اور نافع نام رکھنے کی ممانعت۔
1410: سیدنا سمرہ بن جندبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں اپنے غلاموں کے یہ چار نام رکھنے سے منع فرمایا افلح، رباح، یسار، اور نافع۔

1411: سیدنا سمرہ بن جندبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کو چار کلمات سب سے زیادہ پسند ہیں۔ سبحان اللہ ، الحمد للہ ، لا الٰہ الا اللہ، اور اللہ اکبر۔ ان میں سے جس کو چاہے پہلے کہے ، کوئی نقصان نہ ہو گا۔اور اپنے غلام کا نام یسار، رباح، نجیح (اس کے وہی معنی ہیں جو افلح کے ہیں) اور افلح نہ رکھو، اس لئے کہ تو پوچھے گا کہ وہ وہاں ہے (یعنی یسار یا رباح یا نجیح یا افلح) وہ وہاں نہیں ہو گا تو وہ کہے گا نہیں ہے۔ یہ صرف چار ہیں تم مجھ پر ان سے زیادہ نہ کرنا۔
 
Top