• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چاندی کی انگوٹھی، جس کا نگینہ "حبشی" تھا اور دائیں ہاتھ میں پہننے کے متعلق۔
1377: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی، جس کا نگینہ حبشہ کا تھا اور اس کا نگینہ آپﷺ اندر کو ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بائیں ہاتھ کی چھنگلی میں انگوٹھی پہننے متعلق۔
1378: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کی انگوٹھی اس انگلی میں تھی اور بائیں ہاتھ کی چھنگلی کی طرف اشارہ کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : درمیانی انگلی اور ساتھ والی انگلی میں انگوٹھی پہننے کی ممانعت میں۔
1379: امیر المؤمنین سیدنا علیؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے مجھے اس انگلی میں یا اس انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا اور درمیانی انگلی اور اس کے پاس والی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔ (کیونکہ یہ انگلیاں ہر کام میں شریک ہوتی ہیں اور انگوٹھی سے حرج ہو گا، البتہ چھنگلی الگ رہتی ہے اسی میں انگوٹھی پہننا بہتر ہے )
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جوتا اور اس کے زیادہ پہننے کے متعلق۔
1380: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے ایک جہاد میں جس میں ہم شریک تھے ، سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ جوتیاں بہت پہنا کرو کیونکہ جوتیاں پہننے سے آدمی سوار رہتا ہے (یعنی مثل سوار کے پاؤں کو تکلیف نہیں ہوتی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب جوتا پہنے تو دائیں طرف سے ابتداء کرے اور جب اتارے تو بائیں طرف سے ابتداء کرے۔
1381: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو دائیں پاؤں سے شروع کرے اور جب اتارے تو بائیں سے شروع کرے اور چاہئیے کہ دونوں (جوتے ) پہنے یا دونوں اتار ڈالے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ایک جوتا پہن کر چلنے کی ممانعت۔
1381م: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلے۔ دونوں پہنے یا دونوں اتار ڈالے (ورنہ پاؤں میں موچ آ جانے کا احتمال ہے اور بدنما بھی ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سر کا کچھ حصہ مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے کی ممانعت (جیسے فوجی کٹ، برگر کٹ وغیرہ)۔
1382: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے قزع سے منع کیا۔ راوی نے کہا کہ میں نے نافع سے پوچھا کہ قزع کیاہے۔ تو انہوں نے کہا کہ بچے کے سر کا کچھ حصہ مونڈنا اور کچھ چھوڑ دینا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورت کو بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانے کی ممانعت۔
1383: سیدنا اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک عورت آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! میری بیٹی دلہن بنی ہے اور خسرہ کی بیماری سے اس کے بال گر گئے ہیں، تو کیا میں اس کے بالوں میں جوڑ لگا دوں؟ (یعنی مصنوعی بال وغیرہ جو بازار میں ملتے ہیں) آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے (بالوں میں) جوڑ لگانے اور لگوانے والی پر لعنت کی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورت کو اپنے سر میں جوڑ لگانے پر سختی کا بیان۔
1384: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ عورت کو اپنے سر میں جوڑ لگانے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

1385: حمید بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما سے سنا، جس سال کہ حج کیا، انہوں نے منبر پر کہا اور بالوں کا ایک چوٹیلا اپنے ہاتھ میں لیا، جو غلام کے پاس تھا کہ اے مدینہ والو! تمہارے عالم کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ اس سے منع کرتے تھے (یعنی جوڑ لگانے سے ) اور فرماتے تھے کہ بنی اسرائیل اسی طرح تباہ ہوئے جب ان کی عورتوں نے یہ کام شروع کیا (یعنی عیش عشرت اور شہوت پرستی میں پڑ گئے اور لڑائی سے دل چرانے لگے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چہرے کے بال اکھاڑنے اور دانتوں کو کشادہ کرنے پر لعنت۔
1386: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے لعنت کی گودنے والیوں اور گدوانے والیوں پر اور چہرے کے بال اکھیڑنے والیوں پر اور اکھڑوانے والیوں پر اور دانتوں کو خوبصورتی کے لئے کشادہ کرنے والیوں پر (تاکہ خوبصورت و کمسن معلوم ہوں) اور اللہ تعالیٰ کی خلقت (پیدائش) بدلنے والیوں پر۔ پھر یہ خبر بنی اسد کی ایک عورت کو پہنچی جسے اُمّ یعقوب کہا جاتا تھا اور وہ قرآن کی قاریہ تھی، تو وہ سیدنا عبد اللہؓ کے پاس آئی اور بولی کہ مجھے کیا خبر پہنچی ہے کہ تم نے گودنے والیوں اور گدوانے والیوں پر اور منہ کے بال اکھاڑنے والیوں پر اور اکھڑوانے والیوں، اور دانتوں کو کشادہ کرنے والیوں پر اور اللہ تعالیٰ کی خلقت کو بدلنے والیوں پر لعنت کی ہے ؟ تو سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں جس پر اللہ تعالیٰ کے رسولﷺ نے لعنت کی اور یہ تو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں موجود ہے ؟ وہ عورت بولی کہ میں تو دو جلدوں میں جس قدر قرآن تھا، پڑھ ڈالا لیکن مجھے نہیں ملا، تو سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ اگر تو نے پڑھا ہے تو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان تجھے ضرور ملا ہو گا کہ 'جو کچھ رسول اللہﷺ تمہیں بتلائے اسکو تھامے رہو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو' (الحشر:7) وہ عورت بولی کہ ان باتوں میں سے تو بعضی باتیں تمہاری عورت بھی کرتی ہے۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ جا دیکھ۔ وہ ان کی عورت کے پاس گئی تو کچھ نہ پایا۔ پھر لوٹ کر آئی اور کہنے لگی کہ ان میں سے کوئی بات میں نے نہیں دیکھی، تو سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتی تو ہم اس سے صحبت نہ کرتے۔
 
Top