Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : مرگی اور اس کے ثواب کے متعلق۔
1470: عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عباسؓ نے مجھ سے کہا کہ کیا میں تجھے ایک جنتی عورت دکھاؤں؟ میں نے کہا دکھلاؤ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کالی عورت رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور بولی کہ مجھے مرگی کی بیماری ہے ، اس حالت میں میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے میرے لئے دعا کیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر تو صبر کرے تو تیرے لئے جنت ہو گی اور اگر تو کہے تو میں دعا کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ تجھے تندرست کر دے گا۔ وہ بولی کہ میں صبر کروں گی۔ پھر بولی کہ میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ میرا بدن نہ کھلے۔ آپﷺ نے اس عورت کے لئے دعا کی (چنانچہ اس کا بدن اس حالت میں ہرگز نہ کھلتا تھا۔ معلوم ہوا کہ بیماری اور مصیبت میں صبر کرنے کا بدلہ جنت ہے )۔
1470: عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عباسؓ نے مجھ سے کہا کہ کیا میں تجھے ایک جنتی عورت دکھاؤں؟ میں نے کہا دکھلاؤ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کالی عورت رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور بولی کہ مجھے مرگی کی بیماری ہے ، اس حالت میں میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے میرے لئے دعا کیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر تو صبر کرے تو تیرے لئے جنت ہو گی اور اگر تو کہے تو میں دعا کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ تجھے تندرست کر دے گا۔ وہ بولی کہ میں صبر کروں گی۔ پھر بولی کہ میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ میرا بدن نہ کھلے۔ آپﷺ نے اس عورت کے لئے دعا کی (چنانچہ اس کا بدن اس حالت میں ہرگز نہ کھلتا تھا۔ معلوم ہوا کہ بیماری اور مصیبت میں صبر کرنے کا بدلہ جنت ہے )۔