• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مرگی اور اس کے ثواب کے متعلق۔
1470: عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عباسؓ نے مجھ سے کہا کہ کیا میں تجھے ایک جنتی عورت دکھاؤں؟ میں نے کہا دکھلاؤ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کالی عورت رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور بولی کہ مجھے مرگی کی بیماری ہے ، اس حالت میں میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے میرے لئے دعا کیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر تو صبر کرے تو تیرے لئے جنت ہو گی اور اگر تو کہے تو میں دعا کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ تجھے تندرست کر دے گا۔ وہ بولی کہ میں صبر کروں گی۔ پھر بولی کہ میرا بدن کھل جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ میرا بدن نہ کھلے۔ آپﷺ نے اس عورت کے لئے دعا کی (چنانچہ اس کا بدن اس حالت میں ہرگز نہ کھلتا تھا۔ معلوم ہوا کہ بیماری اور مصیبت میں صبر کرنے کا بدلہ جنت ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تلبینہ بیمار کے دل کو خوش رکھتا ہے۔
1471: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب ان کے گھر میں کوئی فوت ہو جاتا تو عورتیں جمع ہوتیں، پھر جب چلی جاتیں اور ان کے گھر میں صرف گھر والے اور خاص لوگ رہ جاتے ، تو وہ تلبینہ کی ایک ہانڈی کا حکم کرتیں (تلبینہ بھوسی یا اٹے میں شہد ملا کر حریرہ تیار کیا جاتا ہے )، پھر وہ پکتا۔ اس کے بعد ثرید (روٹی اور شوربا) تیار ہوتا اور تلبینہ کو اس پر ڈال دیتیں، پھر وہ عورتوں سے کہتیں کہ اس کو کھاؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ تلبینہ بیمار کے دل کو خوش کرتا ہے اور اس کے پینے سے رنج کچھ گھٹ جاتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : شہد پلا کر علاج کرنا۔
1472: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبیﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میرے بھائی کو دست آ رہے ہیں، آپﷺ نے فرمایا کہ اس کو شہد پلا دے۔ اس نے شہد پلا دیا۔ پھر آیا اور کہنے لگا کہ شہد پلانے سے دست اور زیادہ ہو گئے ہیں۔ آپﷺ نے تین مرتبہ یہی فرمایا کہ شہد پلا دے۔ پھر چوتھی بار وہ آیا اور کہنے لگا کہ میں نے شہد پلایا، لیکن دست زیادہ ہو گئے آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سچا ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے۔ پھر اس نے شہد پلایا تو وہ ٹھیک ہو گیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کلونجی کے ساتھ دوا۔
1473: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبیﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا، کالے دانے میں سوائے سام کے ہر بیماری کی شفا ہے۔ اور سام موت کوکہتے ہیں اور کالے دانے سے مراد کلونجی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو عجوہ کھجور صبح کو کھائے تو اس کو (شام تک) کوئی زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
1474: سیدنا سعد بن ابی وقاصؓ کہتے ہیں میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لے تو اسکو شام تک کوئی زہر نقصان نہ کرے گا اور نہ کوئی جادو اس پر اثر کرے گا۔

1475: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: عالیہ (وہ حصہ مدینہ کا جو نجد کی طرف ہے ) کی عجوہ میں شفا ہے یا فرمایا کہ وہ صبح کے وقت تریاق ہے۔ (تریاق کا سا فائدہ رکھتی ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "کھنبی" "من" سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے۔
1476: سیدنا سعید بن زیدؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ کھنبی اس "من" میں سے ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر اتارا تھا اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفاء ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عود ہندی کے ساتھ دوا کا بیان۔
1477: سیدنا عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود سے روایت ہے کہ سیدہ اُمّ قیس بنتِ محصن رضی اللہ عنہا (جو کہ مہاجرات کی پہلی عورتوں میں سے تھیں اور انہوں نے رسول اللہﷺ سے بیعت کی تھی اور وہ عکاشہ بن محصن کی بہن تھیں جو کہ بنی اسد بن خزیمہ میں سے تھے ) نے مجھے خبر دی، کہا کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس اپنا بچہ لے کر آئی جو ابھی کھانا کھانے کی عمر کو نہیں پہنچا تھا۔ اور عذرہ کی بیماری کی وجہ سے انہوں (اُمّ قیس) نے اس کا حلق دبایا تھا (یونس نے کہا کہ اعلقت بمعنی غمزت ہے۔ وہ بچے پر تشنج کے خطرہ سے ڈرتی تھیں) وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ تم اپنی اولاد کو تالو دبانے اور چڑھانے سے (انگلی یا لکڑی کی گھیرنی سے ) تکلیف کیوں دیتی ہو؟ تم عودِ ہندی یعنی "کست" کو لازم پکڑو۔ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے ایک ان میں سے ذات الجنب (پسلی کا درد) بھی ہے۔ عبید اللہ نے کہا کہ اُمّ قیس رضی اللہ عنہا نے مجھ سے بیان کیا کہ ان کے اسی بچے نے رسول اللہﷺ کی گود میں پیشاب کر دیا تو آپﷺ نے پانی منگوایا اور اپنے کپڑے پر چھڑک دیا اور اس کو دھویا نہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : منہ میں دوائی ڈال کر علاج کرنا۔
1478: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کی بیماری میں آپﷺ کے منہ میں دوا ڈالی تو آپﷺ نے اشارہ سے فرمایا کہ میرے منہ میں دوا مت ڈالو۔ ہم لوگوں نے آپس میں کہا کہ آپﷺ بیماری کی وجہ سے دوا سے نفرت کرتے ہیں (تو اس پر عمل کرنا ضروری نہیں)۔ جب آپﷺ کو ہوش آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تم سب کے منہ میں دوا ڈالی جائے سوائے عباسؓ کے کہ وہ یہاں موجود نہ تھے۔ (آپﷺ نے ان لوگوں کو یہ سزا دی جنہوں نے آپﷺ کا حکم نہ مانا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پچھنا لگانے اور ناک میں دوائی ڈالنے کے متعلق۔
1479: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے پچھنے لگوائے اور پچھنے لگانے والے کو مزدوری دی اور آپﷺ نے ناک میں بھی دوا ڈالی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پچھنے لگوانے اور داغنے کے ساتھ علاج کرنا۔
1480: عاصم بن عمر بن قتادہ کہتے ہیں کہ سیدنا جابر بن عبد اللہؓ ہمارے گھر میں آئے اور ایک شخص کو زخم کی تکلیف تھی (یعنی قرحہ پڑ گیا تھا)۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ تجھے کیا تکلیف ہے ؟ وہ بولا کہ ایک قرحہ ہو گیا ہے جو کہ مجھ پر نہایت سخت ہے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ اے غلام! ایک پچھنے لگانے والے کو لے کر آ۔ وہ بولا کہ پچھنے لگانے والے کا کیا کام ہے ؟ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ میں اس زخم پر پچھنے لگوانا چاہتا ہوں، وہ بولا کہ اللہ کی قسم مجھے مکھیاں ستائیں گی اور کپڑا لگے گا تو مجھے تکلیف ہو گی اور مجھ پر بہت سخت (وقت) گزرے گا۔ جب سیدنا جابرؓ نے دیکھا کہ اس کو پچھنے لگانے سے رنج ہوتا ہے تو کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے آپﷺ فرماتے تھے کہ اگر تمہاری دواؤں میں بہتر کوئی دوا ہے تو تین ہی دوائیں ہیں، ایک تو پچھنا، دوسرے شہد کا ایک گھونٹ اور تیسرے انگارے سے جلانا اور رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میں داغ لینا بہتر نہیں جانتا۔ راوی نے کہا کہ پھر پچھنے لگانے والا آیا اور اس نے اس کو پچھنے لگائے اور اس کی بیماری جاتی رہی۔

1481: سیدنا جابرؓ سے روایت ہے کہ اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہؓ نے رسول اللہﷺ سے پچھنے لگوانے کی اجازت چاہی، تو آپﷺ نے ابو طیبہ کو ان کے پچھنے لگانے کا حکم دیا۔ راوی نے کہا کہ میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے کہا کہ ابو طیبہ اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی بھائی تھے یا نابالغ لڑکے تھے (جن سے پردہ ضروری نہیں اور ضرورت کے وقت دوا کے لئے اگر عورت یا لڑکا نہ ملے تو اجنبی شخص بھی لگا سکتا ہے )۔
 
Top