کتاب: بدفالی، اور متعدی(اچھوت) بیماری
باب : نہ عدوی کوئی چیز ہے اور نہ طیرہ ، نہ صفر اور نہ ھامہ۔
1486: ابو سلمہ بن عبدالرحمن سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ایک کی بیماری دوسرے کو نہیں لگتی اور صف اور ہامہ کی کوئی اصل نہیں تو ایک دیہاتی بولا کہ یا رسول اللہﷺ! اونٹوں کا کیا حال ہے ؟ ریت میں ایسے صاف ہوتے ہیں جیسے کہ ہرن اور پھر ایک خارشی اونٹ ان میں جاتا ہے اور سب کو خارشی کر دیتا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ پھر پہلے اونٹ کو کس نے خارشی کیا تھا؟۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ عدوی، طیرہ، صفر اور ہامہ کوئی چیز نہیں ہیں۔
(عدوی سے مراد کسی بیماری کا متعدی (اچھوت) ہونا، طیرۃکا مطلب کسی چیز سے بدفالی پکڑنا، صفر سے مراد صفر کے مہینہ کو منحوس سمجھنا، جیسے آج بھی کچھ لوگ سمجھتے ہیں اور ھامہ سے مراد اُلّو ہے کہ جسے عرب منحوس سمجھتے تھے )۔