Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : صلہ رحمی اور قطع رحمی کے متعلق۔
1764: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بیشک اللہ عزوجل نے خلق کو پیدا کیا، پھر جب ان کے بنانے سے فراغت پائی تو ناتا کھڑا ہوا اور بولا کہ یہ اس کا مقام ہے (یعنی بزبانِ حال یا کوئی فرشتہ اس کی طرف سے بولا اور یہ تأویل ہے اور ظاہری معنی ٹھیک ہے کہ خود ناتا بولا اور اس عالم میں ناتے کی زبان ہونے سے کوئی مانع نہیں ہے ) جو ناتا توڑنے سے پناہ چاہے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہاں۔ تو اس بات سے خوش نہیں ہے کہ میں اس کو ملاؤں جو تجھے ملائے اور اس سے کاٹوں جو تجھے کاٹے ؟ ناتا بولا کہ میں اس سے راضی ہوں۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ پس تجھے یہ درجہ حاصل ہوا۔ پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اگر تمہارا جی چاہے تو اس آیت کو پڑھ لو اللہ تعالیٰ منافقوں سے فرماتا ہے کہ "اگر تمہیں حکومت حاصل ہو جائے تو تم زمین میں فساد پھیلاؤ اور ناتوں کو توڑو۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی، ان کو (حق بات کے سننے سے ) بہرا کر دیا اور ان کی آنکھوں کو اندھا کر دیا۔ کیا وہ قرآن میں غور نہیں کرتے کیا (ان کے ) دلوں پر تالے ہیں" (محمدﷺ: 22..24 )۔
1765: سیدنا جبیر بن مطعمؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: رشتہ داری کو توڑنے والا شخص جنت میں نہیں جائے گا۔ ابن ابی عمر نے کہا کہ سفیان نے کہا کہ یعنی جو شخص رشتے ناتے کو توڑے (وہ جنت میں داخل نہ ہو گا)۔
1764: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بیشک اللہ عزوجل نے خلق کو پیدا کیا، پھر جب ان کے بنانے سے فراغت پائی تو ناتا کھڑا ہوا اور بولا کہ یہ اس کا مقام ہے (یعنی بزبانِ حال یا کوئی فرشتہ اس کی طرف سے بولا اور یہ تأویل ہے اور ظاہری معنی ٹھیک ہے کہ خود ناتا بولا اور اس عالم میں ناتے کی زبان ہونے سے کوئی مانع نہیں ہے ) جو ناتا توڑنے سے پناہ چاہے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہاں۔ تو اس بات سے خوش نہیں ہے کہ میں اس کو ملاؤں جو تجھے ملائے اور اس سے کاٹوں جو تجھے کاٹے ؟ ناتا بولا کہ میں اس سے راضی ہوں۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ پس تجھے یہ درجہ حاصل ہوا۔ پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اگر تمہارا جی چاہے تو اس آیت کو پڑھ لو اللہ تعالیٰ منافقوں سے فرماتا ہے کہ "اگر تمہیں حکومت حاصل ہو جائے تو تم زمین میں فساد پھیلاؤ اور ناتوں کو توڑو۔ یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی، ان کو (حق بات کے سننے سے ) بہرا کر دیا اور ان کی آنکھوں کو اندھا کر دیا۔ کیا وہ قرآن میں غور نہیں کرتے کیا (ان کے ) دلوں پر تالے ہیں" (محمدﷺ: 22..24 )۔
1765: سیدنا جبیر بن مطعمؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: رشتہ داری کو توڑنے والا شخص جنت میں نہیں جائے گا۔ ابن ابی عمر نے کہا کہ سفیان نے کہا کہ یعنی جو شخص رشتے ناتے کو توڑے (وہ جنت میں داخل نہ ہو گا)۔