• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مغرب توہین آمیز خاکے کیوں بناتا ہے؟

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
تقسیم ہند سے پہلے یو پی کے گورنر ولیم میور نے سیرت النبیﷺ پر ایک کتاب لکھی جس میں اس نے رسول اکرمﷺ کے بارے میں اپنے خبث باطن کااظہار ان الفاظ میں کیا ہے:
’’دو چیزیں انسانیت کی سب سے بڑی دشمن ہیں ایک محمد(ﷺ) کا قرآن اور دوسری محمد (ﷺ) کی تلوار۔‘‘ (موج کوثر از شیخ محمد اکرم: ص۱۶۳)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اِن حوالہ جات سے جہاں مغرب کی مسیحی دنیا کی علمی و تاریخی خیانت کا ثبوت ملتا ہے وہاں اسلام اور پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف اِن کے معاندانہ رویے اور ’خدا واسطے کابیر‘ بھی واضح ہوجاتا ہے۔جب اس طرح لغویات وہفوات بکنے کے باوجود ان کے تعصب اور حسد کی آتش ِ انتقام ٹھنڈی نہیں ہوئی تو پھر یہ بدبخت توہین آمیز خاکے بناکر اپنے ’درد‘ کا مداوا کرنے کی کوشش کرنے لگے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جہادکو دہشت گردی ثابت کرنا
دین اسلام میں جہاد کو جو مقام و مرتبہ حاصل ہے، وہ کسی اہل علم پر مخفی نہیں، یہی وجہ ہے کہ جہاد کو اسلام کے کوہان کی چوٹی قرار دیا گیا ہے۔ مسلمانوں میں جذبہ جہاد بیدار ہو تو دنیا کی کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اس لئے قرآن و حدیث میں اہل ایمان کو جہاد سے پیوستہ رہنے کی تاکید و ترغیب دی گئی ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان علم جہاد تھامے رہے، فتح و کامرانی اور عروج و اقبال ان کے ماتھے کا جھومر بنا اور جب سے انہوں نے جہاد سے روگردانی کی ذلت و رسوائی ان کا مقدر بن گئی۔ اسلام دشمن اس اَمر سے بخوبی واقف ہیں کہ وہ میدان کارزار میں فدائیان اسلام کی کاری ضربوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، اس لئے وہ مسلمان کو جہاد سے برگشتہ کرنے کے لئے مختلف قسم کے حیلے بہانے تراشتے رہتے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو جہاد سے دور کردیا جائے، کیونکہ جب مسلمان آلات ضرب و حرب سے بیگانے ہوجائیں تو انہیں ترنوالہ سمجھتے ہوئے آسانی سے نگل لیا جائے گا۔ اس لئے تمام عالم کفر بالخصوص جہاد کو دہشت گردی اور پیغمبر اسلام کو دہشت گرد قرار دینے کے لئے دن رات پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ مغربی ذرائع ابلاغ، جہاد اسلامی کو بنیاد بناکر حقائق کو مسخ کرکے دنیا کے سامنے اسلام پر تشددمذہب ثابت کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہ ہیں کہ اسلام بزور شمشیر پھیلاہے، نیز جہاد کو دہشت گردی قرار دینے کے ساتھ واشگاف الفاظ نبیٔ رحمت پر دشنام طرازی کرتے ہیں۔ اَقوام مغرب جہاد سے کس قدر خائف ہیں، اس کا اندازہ ان کے چند مشہو رسکالرز مؤرخین کے درج ذیل اَقوال سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جیسا کہ پچھلے صفحات میں گزرا ہے کہ ولیم میور ایک متعصب عیسائی مستشرق ہے۔ ایک جگہ وہ اسلام کی اَخلاقیات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے لکھتا ہے:
’’ہجرت سے قبل محمدﷺ ببانگ دھل کہتے تھے کہ مذہب میں کوئی جبر نہیں، لیکن جونہی انہوں نے قوت حاصل کی تو تلوار نکال لی جسے پھر واپس نیام میں نہیں رکھا گیا اور ان کے پیروکار بھی انہی کے نقش قدم پر چلتے رہے۔‘‘
("Mohamed and Islam" by Sir William Mur. P:228)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
برطانوی مستشرق سٹینلے لین پول جس کی اسلام دشمنی سے ہرکہ ومہ بخوبی واقف ہے، اس خانہ ساز مفروضے کو اس طرح بیان کرتا ہے:
’’اسلام نے اس وقت مستقل اور عالمگیر دین کی حیثیت اختیار کی جب اس نے زرہ پہنی اور جنگجو دین بنا۔‘‘
("The Moors in Spain Stanley Lan Poole,P:51)
اسی طرح ڈی ایس مارگولیتھ اپنی کتاب میں رقم طراز ہے:
’’اسلام ہجرت کے آٹھویں سال میں تلوا رکے زور سے پھیلایا گیا۔‘‘
("Mohammadanism and the Islamic World" by D.S Margoliauth, P:9)
لبنانی مستشرق فلپ کے ہٹی دین اسلام کو جنگجویانہ دین قرا ردیتے ہوئے لکھتا ہے:
’’اسلام نے ثابت کردکھایا کہ جسے دنیا تسلیم کرتی آئی ہے کہ یہ ایک جنگجویانہ سیاست پر مبنی دین ہے۔‘‘
("History of the Arabs" by Philip khuri Hitti, P:117)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
تعجب تو اس بات پر ہے کہ رواداری اور امن عالم کی پرچارک نام نہاد ’مہذب‘ دنیا کی پیشوا ریاست U.S.Aکی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ میں تاریخ عالم کی عظیم ترین قانون دہندہ ہستیوں کو ایک حجری تصویر میں دکھایا گیا ہے جس میں ختمئ مرتبت ﷺ کوایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں تلوار تھامے دکھایا گیا ہے۔ مذکورہ سپریم کورٹ کی داخلی دیوار پر حضرت موسیٰ و سلیمان علیہما السلام کنفیوشس اور شارلیمان جیسی دیگر قانون دہندہ شخصیات کے ساتھ نبئ رحمت ﷺکی یہ خود اختراعی قیاسی تصویر ۱۹۳۳ء سے تاحال آویزاں ہے۔(رسول اکرمﷺاور رواداری از حافظ محمد ثانی: ص۲۱۰)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جہاد اور پیغمبر جہاد سے بغض و عناد ہی ہے کہ حال میں جو توہین آمیز خاکے شائع کئے گئے، ان میں سب سے زیادہ شدید ردعمل جس خاکے پر سامنے آیا، وہ خاکہ ہے جس میں نبئ کریمﷺکے چہرہ انور کو نعوذ باللہ کراہت آمیز مشابہت دے کر عمامہ مبارک میں ایک بم کو چھپا ہوا دکھایا گیا ہے جس کا ایک سرا ایک طرف سے ابھرا نظر آتا ہے، یہ خاکہ گو یا اس امر کایک رمزی اظہار ہے کہ اسلام دین امن نہیں بلکہ عصبیت و جارحیت کا علمبردار مذہب ہے۔اسی طرح دیگر خاکوں میں بھی اسلام کے تصور جہاد کو ہدف ملامت قرار دیتے ہوئے گہرے طنز کے تیر چلائے گئے ہیں۔ ابھی حال ہی میں ہالینڈ میں اسلام کے خلاف جو بدنام زمانہ فلم’فتنہ‘ تیار ہوئی ہے جس کی تفصیل ’رشد‘ کے سابقہ شمارے میں گزر چکی ہے، اس فلم میں بھی جہاد کو بالخصوص ٹارگٹ کیا گیاہے۔ چنانچہ فلم کی ابتداء میں نبیﷺ کے انتہائی توہین آمیز خاکے دکھانے کے بعد سورۃ الانفال، سورۃ النساء اور سورہ محمدؐ کی آیات جہاد تلاوت کی گئی ہے۔ اس کے بعد جلی کٹی لاشیں، برطانیہ میں رونما ہونے والا ۷ ؍جولائی کا حادثہ اور دیگر خلاف حقیقت واقعات ذکر کرکے یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اسلام معاشرے میں تشدد کو فروغ دیتا ہے، دنیا کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔تلوار کے زور پر دنیا کوحلقہ بگوش اسلام کرنا چاہتا ہے اور اسلام کا نظریہ جہاد صرف اور صرف دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
یورپ و امریکہ میں تیزی سے پھیلتے ہوئے اسلام کو روکنا
اسلام اپنی انسانیت نواز خوبیوں کے باعث روز اوّل سے مسلسل پھیلتا چلا جا رہا ہے۔ آج دنیا بھر میں ایک ارب پچاس کروڑ کے لگ بھگ انسان حلقہ بگوش اسلام ہیں اور اس زمانے میں دیارِ مغرب میں اسلام کے فروغ کی رفتار تیز تر ہوگئی ہے، بالخصوص سانحہ نائن الیون کے بعد امریکہ اور یورپ میں قبول اسلام کی شرح فزوں تر ہے،بلکہ اسلام یورپی ممالک کا دوسرا سب سے زیادہ وسعت پذیر دین بن چکا ہے۔ نصف صدی کے عرصے میں عیسائیت کے تمام فرقوں اور مسلکوں میں ۱۳۸ فیصد اضافہ ہوا جب کہ اہل اسلام میں اضافہ ناقابل یقین حد تک ۲۳۵ فیصد ہوا جس سے یہ بات واضح ہوجاتی کہ امریکہ اور برطانیہ میں اسلام سب سے تیزی سے پھیلنے والا دین ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
یہ بھی کہا جاتاہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کی تعداد(Methodists)عیسائیوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ لندن سے (IINA)کی رپورٹ کے مطابقندوۃ الشباب العالمي الإسلاميیا ’’ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ (WAMY) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مانع سعید جہنی نے بتایاکہ تقریباً ۴۰۰ ملین مسلمان (۴۰ کروڑ، یعنی دنیا کی کل مسلمان آبادی کا ایک تہائی) دنیا کے مختلف غیر مسلم ممالک میں اقلیتوں کی حیثیت سے رہتے ہیں۔ امریکہ میں اسلام قبول کرنے والوں کی شرح کے بارے میں مسٹر سمیع باغل کا کہنا ہے:
’’ایک اندازے کے مطابق ہر سال تقریباً ۵۰۰۰۰ امریکی اسلام قبول کرتے ہیں۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
۱۹۹۴ء میں سعودی گزٹ کو اِرسال کردہ ایک خصوصی رپورٹ میں مسٹر سمیع باغ لکھتے ہیں:
’’اگلی صدی کی ابتداء ہی میں مسلمانوں کی تعداد امریکہ کے ۶۰ لاکھ یہودیوں سے بڑھ جائے گی اور اس طرح اسلام امریکی قوم کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہوجائے گا۔‘‘
مسٹر باغل کی یہ پیش گوئی پوری ہوچکی ہے اور الحمدﷲ تازہ ترین اِطلاعات کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد یہودیوں سے بڑھ کر ۷۰ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، جہاںتک برطانیہ کا تعلق ہے تو اخبار ’ریاض ڈیلی‘ میں دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ اور آئرلینڈ میں تقریباً ۲۰ لاکھ مسلمان ہیں جن میں ایک تہائی بچے اور نوجوان ہیں۔ برطانیہ میں ۱۰۰۰ سے زائد مساجد اور سینکڑوں اسلامی ادارے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں تقریباً۱۵ لاکھ مسلمان ہیں جن میں سے ایک اندازے کے مطابق ۲۰۰۰۰ نومسلم ہیں اور برطانیہ میں اسلام کو سب سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہوا دین سمجھا جاتا ہے۔
 
Top