• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملا منصور پر ڈرون حملہ

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
افغانستان میں 95 فی صد علاقہ پر قابض طبقہ جس کے مقبوضہ علاقہ میں مثالی امن دکھائی دیا۔ اس کے مقابل کو مدد فراہم کرکے پورے خطے کو پرآشوب بنایا۔
روس افغانستان میں در آیا اس کو مار بھگانے میں امریکا نے جن کی مدد کی آج وہی امریکہ کی نظر میں دہشت گرد ہیں۔
اب امریکہ افغانستان میں در آیا ہے۔ اس کو مار بھگانے میں افغانیوں کی مدد میں اب شائد کوئی اور معاون ہوگا۔
تمام امت مسلمہ اگر سدھر جائے تو کسی کو جرأت نہ ہو۔
براہ کرم وضاحت فرمائیں ۔ مجہے آپ کے فقرات سمجهنے میں از حد دشواری ہے ۔ کهل کر کہئں یا خاموش رہیں ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
آپ ہمیں کیا سمجھتے ہیں
عجیب بات ہے جو اپنے ملک کا دفاع کررہے ہیں ان کو دہشت گرد کہا جارہا ہے.
Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ بات باعث حيرت ہے کہ کچھ تجزيہ نگار اور راۓ دہندگان اب بھی افغانستان ميں متحرک مسلح گروہوں کے مقاصد اور ارادوں کے حوالے سے اپنی سوچ اور نظريات ميں ابہام اور تذبذب کا شکار ہيں اور تمام تر شواہد کے باوجود بظاہر حالت انکارميں ہيں۔ ان مجرموں کی اصل فطرت کے حوالے سے شک وشہبے کی کيا گنجائش رہ جاتی ہے جبکہ وہ افغانستان ميں بھی وہی خونی مہم جوئ کر رہے ہيں جو پاکستان ميں بھی جاری ہے۔

عظمت اور جرات جيسے الفاظ دہشت گردوں کے ان مجرمانہ افعال کے ضمن ميں استعمال نہيں کيے جا سکتے ہيں جن کی تمام تر حکمت عملی اس امر پر مرکوز ہوتی ہے کہ انتہائ بزدلانہ طريقے سے زيادہ سے زيادہ بے گناہ افراد کو ہلاک کيا جاۓ، اس بات سے قطع نظر کہ اپنے جرائم کی توجيہہ کے ليے وہ کوئ مقدس تاويل يہ تحريک کے حوالے کيوں نا پيش کريں۔

يہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ افغانستان ميں دہشت گرد تنظيميں اور ان کی حمايت کرنے والے بغير کسی منطق کے بدستور افغانستان کو ايک ايسی سرزمين قرار ديتے ہيں جس پر بيرونی قوتوں نے قبضہ کر رکھا ہے، باوجود اس کے کہ اس وقت افغانستان ميں افغانيوں ہی کے زير قيادت ايک فعال حکومت ملک کا نظام اور نظم ونسق چلا رہی ہے۔ تمام تر حکومتی مشينری، وسائل، طرز حکومت اور رياست سے متعلق اہم فيصلہ سازی کے اختيارات افغانستان کے منتخب نمايندوں کے ہاتھوں ميں ہيں۔ امريکہ سميت کوئ بھی بيرونی قوت افغانستان کے علاقوں پر قابض نہيں ہے۔

امريکی اور نيٹو افواج کی موجودگی محض مقامی افغان فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کے ليے ہے جو دہشت گردی کے ان ٹھکانوں کے قلع قمع کی کاوش ميں لگے ہوۓ ہيں جو افغانستان ميں جاری عدم استحکام اور افراتفری کے ذمہ دار ہيں۔

ستم ظريفی ديکھيں کہ افغانستان ميں عسکری تنظيموں کے ترجمان اور قائدين بدستور خطے ميں شہری اموات کے بارے ميں تشويش اور تحفظات کا اظہار کرتے ہيں۔ مگر چاہے وہ بچوں کو خودکش حملہ آور بنا کر انھيں بطور ہتھيار استعمال کرنے کے کا معاملہ ہو يا خود ساختہ بمبوں کا بے دريخ استعمال، ان کے طريقہ واردات سے يہ واضح ہے کہ ان کا واحد مقصد بلاتفريق زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنا ہے تا کہ حملے کی "افاديت" کو بڑھايا جا سکے۔

سرحد کے دونوں جانب متحرک مختلف مسلح گروہوں ميں تفريق کرنے کے ليے مختلف تبصرہ نگاروں اور سکالرز نے جو بھی تاويليں اور دلائل گھڑ رکھے ہيں ان سے قطع نظر دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی ايک ايسا ناقابل ترديد ثبوت ہے جو نا صرف يہ کہ ان گروہوں کے باہمی تعلقات اور فکری ہم آہنگی کو سب پر آشکار کر ديتی ہے بلکہ دہشت اور بربريت پر بنی مہم کے ذريعے سياسی وقعت اور اثرورسوخ کے حصول کی خواہش بھی سب پر عياں ہو چکی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اندھے کو جگایا جاسکتا ہے جاگے ہوے کو نہی جو سورج کو دیکھتے ہوے دن کا انکار کریں اس کا کوئی علاج نہی
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
روس افغانستان میں در آیا اس کو مار بھگانے میں امریکا نے جن کی مدد کی آج وہی امریکہ کی نظر میں دہشت گرد ہیں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ دليل ميں نے اکثر اردو فورمز پر ديکھی ہے کہ چونکہ اسی کی دہائ ميں امريکہ نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغان کے عوام کی مدد کی تھی اس ليے اسامہ بن لادن کے عفريت اور دنيا بھر ميں جاری دہشت گردی کے ليے امريکی حکومت اور سی آئ اے کو ہی مورد الزام قرار ديا جانا چاہیے۔

فورمز پر اکثر راۓ دہندگان انتہائ جذباتی انداز ميں مجھے بے شمار پرانی تصاوير، خبروں اور بيانات کے ريفرنس ديتے ہیں اور پھر اس بات کا چيلنج بھی پيش کرتے ہيں کہ ان "ثبوتوں" کا جواب دوں۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ اس ضمن ميں جو مواد فورمز پر پيش کيا جاتا ہے وہ اکثر تناظر سے ہٹ کر اور مسخ شدہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اکثر راۓ ميں دہندگان يہ پرجوش دعوی کرتے ہيں کہ اسی کی دہائ ميں امريکی اور طالبان ايک ہی صف میں کھڑے تھے، باوجود اس کے کہ طالبان کی تحريک قبائلی تنازعات کے باعث اس وقت پروان چڑھی تھی جب روسی افواج افغانستان سے نکل چکی تھيں اور ان کو اقتدار افغانستان ميں 1994 کے بعد اس وقت ملا تھا جب امريکہ کی جانب سے افغانستان کی مالی اور لاجسٹک امداد بند ہوۓ کئ برس گزر چکے تھے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے افغانستان ميں طالبان حکومت کو نہ ہی کبھی تسليم کيا اور نہ ہی اس کی حمايت کی۔ اس لیے يہ دليل اور دعوی بالکل بے بنياد ہے کہ امريکہ کو دہشت گردی کی اس لہر کے لیے موردالزام ٹھہرايا جا سکتا ہے جس کا آغاز اور اس ميں وسعت القائدہ اور اس سے منسلک تنظيموں کی جانب سے طالبان حکومت کی سرپرستی میں پروان چڑھی۔

امريکی حکام کی طرف سے پاکستانی حکام کو طالبان کی جانب سے مسلح دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کے نتيجے ميں اس خطے ميں بالخصوص اور دنيا بھر ميں بالعموم دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے مسلسل آگاہ کيا گيا۔ قریب 30 سے زائد رپورٹوں ميں جس امر پر سب سے زيادہ زور ديا گيا اس کی بنياد دہشت گردی کے ضمن میں ممکنہ خطرات اور خدشات تھے۔ ہم نے حکام کو تنبہيہ کی تھی کہ وہ آگ سے کھيل رہے ہيں۔

اگر يہ دعوی مان ليا جاۓ کا طالبان کے وہ ليڈر جنھوں نے اسامہ بن لادن اور ان کے ساتھيوں کو افغانستان ميں پناہ گاہيں دی، وہ وہی ہيں جنھيں 80 کی دہائ ميں امريکہ اور عالمی برادری کی جانب سے مدد فراہم کی گئ تھی تو پھر تو امريکی حکومت اور امريکی شہريوں کو اس مدد کا تفصيلی حوالہ دے کر ان طالبان ليڈروں سے يہ سوال کرنا چاہيے کہ ان کی جانب سے اس شخص کو محفوظ ٹھکانہ کيوں فراہم کيا گيا جو کئ ہزار امريکی شہريوں کا قاتل تھا باوجود اس کے کہ افغانستان پر جب سويت يلغار کے دوران برا وقت آيا تو امريکہ ہی کی جانب سے مدد فراہم کی گئ تھی؟

حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ

"جس پر احسان کرو۔ اس کے شر سے بچو"

امريکہ اور عالمی برادری کی جانب سے مدد کا کبھی بھی يہ مقصد نہيں تھا کہ دہشت گردی کو پھيلا کر دنيا کے سٹيج پر اس عفريت کو روشناس کروايا جاۓ۔ اس ضمن میں حتمی ذمہ داری اسامہ بن لادن اور ان کے حمايتيوں کی ہے جنھوں نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے دنيا بھر ميں بے گناہ انسانوں کو نشانہ بنايا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
عظمت اور جرات جيسے الفاظ دہشت گردوں کے ان مجرمانہ افعال کے ضمن ميں استعمال نہيں کيے جا سکتے ہيں جن کی تمام تر حکمت عملی اس امر پر مرکوز ہوتی ہے کہ انتہائ بزدلانہ طريقے سے زيادہ سے زيادہ بے گناہ افراد کو ہلاک کيا جاۓ، اس بات سے قطع نظر کہ اپنے جرائم کی توجيہہ کے ليے وہ کوئ مقدس تاويل يہ تحريک کے حوالے کيوں نا پيش کريں۔
@فواد صاحب آپ سے اس ڈرائیور اعظم کے بارے میں پوچھا تھا جو کہ غریب اور بے قصور تھا اور اپنے گھر کا واحد کفیل تھا۔
اس کا آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ایک اور سیدھا سا سوال ہے @فواد صاحب! آپ لوگوں کے نزدیک کسی کے ناحق ہونے اور مارے جانے کے قابل ہونے کا کیا پیمانہ ہے؟
آپ نے طالبان کو ختم کرنے کے لیے یا صدام حکومت کو ختم کرنے کے لیے شہروں پر جو بمباری کی تھی اس میں جو عوام مارے گئے ان کا آپ لوگوں نے کیا کیا؟ یہ نہیں کہیے گا کہ آپ لوگ ایسے بم مارتے تھے جو شہر میں سے طالبان کو چن کر انہیں جا کر لگتے تھے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
طالبان کی تحريک قبائلی تنازعات کے باعث اس وقت پروان چڑھی تھی جب روسی افواج افغانستان سے نکل چکی تھيں
جس وقت قبائلی گروہ آپ میں لڑ رہے تھے اور افغانستان میں کسی کی جان مال اور عزت محفوظ نہ تھی اس وقت امریکہ کو امن قائم کرنے کی طرف کوئی توجہ نہ ہوئی۔ ان تمام گروپس میں سے کوئی بھی اسے دہشت گرد نظر نہ آیا۔ مگر جیسے ہی طالبان نے بتدریج افغانستان کے تقریباً 90 فی صد علاقہ پر قبضہ کر لیا اور اس میں مثالی امن قائم کر دیا تو امریکہ امن کے لئے فکرمند ہو گیا۔ وہ تمام گروہ جو طالبان کے خلاف برسرِ پیکار تھے، جو پہلے آپس میں دست و گریبان تھے، جو دوسروں کی جان مال اور عزت کو اپنے لئے حلال سمجھتے تھے، وہ دشمن کا دشمن دوست کے اصول پر متفق ہوگئے طالبان کے خلاف اور امریکہ نے انہی کی مدد کو امن قائم کرنا قرار دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ افغانستان کے ساتھ اب پاکستان بھی امن کا گہوارہ بننے جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں تمام شرور سے محفوظ رکھے اوراس بات کی سمجھ عطا فرمادے کہ امن کیسے قائم ہوگا۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
افغانستان سے روس کا نکل جانا افغانیوں کے لئے خوش آئند ہؤا مگر روس کا ٹوٹنا آفت کا باعث بنا۔
افغانستان سے امریکہ کا نکل جانا افغانیوں کے لئے خوش آئند تب ہوگا جب کوئی اور امریکہ نہ ہو۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یہ بھی بتاتے چلیے گا کہ طالبان نے کن بے گناہوں کو اور کتنوں کو قتل کیا تھا؟ کوئی حساب کتاب تو ہوگا نا امریکہ کے پاس جو وہ حملہ کرنے نکل پڑا۔
طالبان کے مقابلے میں شامی صدر بشار الاسد کی تعداد تو کم از کم ڈیڑھ سے ڈھائی لاکھ بتائی جاتی ہے جو اس نے قتل کیے۔ اس پر امریکہ نے وہاں حملہ اور قبضہ کیوں نہیں کیا ابھی تک؟
https://www.quora.com/How-many-civilians-has-Bashar-al-Assad-killed
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
جب سے امریکہ کو آزادی حاصل ہوئی ہے اسے اُس وقت سے ہی جنگ و جدل کا بہت شوق رہا ہے۔ مجھے وہ واقع یاد ہے جب امریکہ کے کچھ بحری فوجیوں نے اپنی کشتی کے ذریعے خلافت عثمانی کے بحری جہاد کو لیبیا کے ساحل پر خودکش حملہ کر کے نشانہ بنایا تھا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک امریکہ اپنے اِس شوق کو پورا کر رہا ہے۔ اور ویت نام افغانستان عراق و شام امریکہ کے اِس کھیل کی کھلی دلیل ہیں۔ لیکن اب وہ وقت دور نہیں رہا جب یہ جنگ امریکہ کی اپنی زمیں میں پھیل جائے گی۔ امریکہ کے اتحادی تو اِس جنگ کا مزہ اب اپنے اپنے علاقوں میں چکھ رہے ہیں۔ لیکن اب امریکہ بھی اِس کا مزہ اپنے علاقے میں رہ کر ہی چکھے گا اور اِس کی تو شروعات بھی ہو چُکی ہے الحمد للہ۔ ابھی تو آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا۔ فتربصوا انا معکم متربصون
 
Top