- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,748
- ری ایکشن اسکور
- 26,379
- پوائنٹ
- 995
مُحرّم اور عاشوراء صحیح احادیث کی روشنی میں!
ڈاکٹر سہیل حسن
محرم کی فضیلتاللہ تعالی قرآنِ کریم میں فرماتے ہیں
تفسیر جامع البیان، ص ۱۶۷ میں ہے :’’ إنَّ عِدَّةَ الشَّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِیْ کِتَابِ اللّٰهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالاَرْضِ مِنْهَا أرْبَعَةُ حُرُم ذٰلِکَ الدِّيْنُ الْقَيِّمُ فَلاَ تَظْلِمُوا فِيْهِنَّ أنْفُسَکُمْ ‘‘ (التوبہ:۳۶)
”بے شک شریعت میں مہینوں کی تعداد ابتداءِ آفرینش سے ہی اللہ تعالیٰ کے ہاں بارہ ہے۔ان میں چارحرمت( اَدب )کے مہینے ہیں۔ یہی مستقل ضابطہ ہے تو ان مہینوں میں(قتالِ ناحق) سے اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو“
تفسیر خازن، جلد۳ ص ۷۳ میں ہے کہ ان مہینوں کا نام حرمت والے مہینے اس لئے پڑ گیا کہ عرب دورِ جاہلیت میں ان کی بڑی تعظیم کرتے تھے اور ان میں لڑائی جھگڑے کو حرام سمجھتے تھے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی شخص اپنے بیٹے یا بھائی کے قاتل کو بھی پاتا تواس پر حملہ نہ کرتا۔ اسلام نے ان کے عزت و احترام کو مزید بڑھایا۔ نیز ان مہینوں میں نیک اَعمال اور اللہ کی اطاعت ثواب کے اعتبار سے کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح ان میں برائیوں کا گناہ دوسرے دنوں کو برائیوں سے سخت ہے۔ لہٰذا ان مہینوں کی حرمت توڑنا جائز نہیں ۔فان الظلم فيها أعظم وزرا فيما سواه والطاعة أعظم أجرا
یعنی” ان مہینوں میں ظلم و زیادتی بہت بڑا گناہ ہے او ران میں عبادت کا بہت اجر وثواب ہے“
اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا کہ
حضرت قتادہ نے فرمایا:”رسول اللہ ﷺنے ایامِ تشریق میں مقامِ منیٰ میں حجة الوداع کے موقع پر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : لوگو! زمانہ گھوم پھر کر آج پھر اسی نقطہ پر آگیا ہے جیسا کہ اس دن تھا جب کہ اللہ نے زمین وآسمان کی تخلیق فرمائی تھی۔ سن لو، سال میں بارہ مہینے ہیں جن میں چارحرمت والے ہیں، وہ ہیں : ذوالقعدہ، ذوالحجہ ، محرم اور رجب ۔“
صحیح بخاری کتاب التفسیر میں حضرت ابوبکر سے روایت ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا :”ان مہینوں میں عمل صالح بہت ثواب رکھتا ہے اور ان مہینوں میں ظلم وزیادتی بہت بڑا گناہ ہے ۔“
ان حرمت والے مہینوں میں کسی قسم کی برائی اور فسق و فجور سے کلی طور پراجتناب کرنا اور ان کے احترام کوملحوظِ خاطر رکھنا ضروری ہے ۔یوں تو چاروں مہینے برکت و فضیلت سے بھر پور ہیں، لیکن ہم یہاں صرف ماہِ محرم کا تذکرہ کریں گے۔ ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں دس تاریخ کو رسول اللہ ﷺ نے روزے کا دن قرار دیا اور اسے سال بھر کے لئے کفارہ گناہ ٹھہرایا ہے۔” بے شک زمانہ گھوم کر پھر اسی نقطہ پر آگیا ہے جب اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان پیدا کئے تھے۔ سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے، اس میں چار مہینے حرمت والے ہیں جس میں تین لگاتار ہیں: ذی قعد، ذی الحجہ اور محرم ، چوتھا رجب جو جمادی الآخر اور شعبان کے درمیان ہوتا ہے“۔