- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
میلاد منانے والوں کے شبھات کا رد
میں عبد الغفار محمدی کہتا ہوں کہ علامہ سیوطی نے علامہ فاکھانی کے ان حقائق کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے اور جو دلائل علامہ سیوطی نے اثبات میلاد میں پیش کئے ہیں اور جو شبھات فاکھانی کے دلائل پر وارد کئے ہیں ان کی حقیقت علامہ جزائری نے اپنے اس رسالہ میں مفصل انداز میں بیان کر دی ہے، میں مختصر انداز میں ان کو بیان کر دیتا ہوں۔ علامہ جزائری لکھتے ہیں: محفل میلاد کو جائز کہنے والوں کے چند کمزور شبھات۔
برادران اسلام آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ جب ساتویں صدی کے آغاز میں میلاد کی بدعت ایجاد ہوئی اور لوگوں کے درمیان پھیل گئی کیونکہ اس وقت مسلمانوں کے اندر روحانی اور جسمانی خلا پیدا ہو گیا تھا اس لئے انہوں نے جہاد کو ترک کر دیا تھا اور فتنوں کی اس آگ بجھانے میں مشغول ہو گئے تھے جو اسلام کے دشمن یہودیوں عیسائیوں اور مجوسیوں نے بھڑکا رکھی تھی اور یہ بدعت میلاد نفوس میں جڑ پکڑ گئی اور بہت سے جاہلوں کے عقیدے کا جز بن گئی، جس کی وجہ سے بعض اہل علم مثل علامہ سیوطی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس کے سوا اور کوئی چارہ کار نہ دیکھا کہ ایسے شبہات تلاش کر کے اس کیلئے جواز نکالا جائے جن سے اس بدعت میلاد کے جواز پر استدلال کیا جا سکے، اور یہ اس لئے تا کہ عوام الناس اور بلکہ خواص بھی راضی ہو جائیں اور دوسری طرف علماء کا اس سے رضامند ہونے اور اس پر حکام اور عوام کے ڈر سے خاموش رہنے کا جواز نکل آئے۔