Abdul Mussavir
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 22، 2017
- پیغامات
- 30
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 25
السلام عليكم
درج ذیل حدیث کا صحیح مطلب بیان فرمائیں۔
امام ابوداود رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں :
حدثنا علي بن بحر ، حدثنا عيسى بن يونس ، حدثنا ابن جريج ، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد ، عن ابيه الشريد بن سويد ، قال : " مر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا جالس هكذا وقد وضعت يدي اليسرى خلف ظهري واتكات على الية يدي ، فقال : اتقعد قعدة المغضوب عليهم " .
(سنن ابی داود ،ح4848 )
´شرید بن سوید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میرے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے اور میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنی پیٹھ کے پیچھے رکھ چھوڑا تھا اور اپنے ایک ہاتھ کی ہتھیلی پر ٹیک لگائے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا: ”کیا تم ان لوگوں کی طرح بیٹھتے ہو جن پر غضب نازل ہوا؟
درج ذیل حدیث کا صحیح مطلب بیان فرمائیں۔
امام ابوداود رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں :
حدثنا علي بن بحر ، حدثنا عيسى بن يونس ، حدثنا ابن جريج ، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد ، عن ابيه الشريد بن سويد ، قال : " مر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا جالس هكذا وقد وضعت يدي اليسرى خلف ظهري واتكات على الية يدي ، فقال : اتقعد قعدة المغضوب عليهم " .
(سنن ابی داود ،ح4848 )
´شرید بن سوید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میرے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے اور میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنی پیٹھ کے پیچھے رکھ چھوڑا تھا اور اپنے ایک ہاتھ کی ہتھیلی پر ٹیک لگائے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا: ”کیا تم ان لوگوں کی طرح بیٹھتے ہو جن پر غضب نازل ہوا؟
Last edited by a moderator: