• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے یا بشر؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
920
پوائنٹ
125
ویسے یہ میں نے نہیں کسی اور نے لھائے ہیں قادری رانا صاحب نے
میں نے بھی انہیں ہی مخاطب کیا ہے ان کی پوسٹ کا اقتباس لے کر۔
پھر میں نے محترم لکھا ہے اُس پوسٹ میں، محترمہ نہیں۔
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
دلیلنمبر 1۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ جب حضور کلام کرتے تو ایک نورسا ظاہر ہوتا جو آُپ کے دانتوں کے درمیان سے نکلتا تھا۔شمائل ترمزی
13-b490f0b07b.jpg
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
نور کا لفظی مطلب ،چمک ،روشنی ہے۔مذکورہ حدیث سے یہ بات کسی بھی صورت ثابت نہیں ہوتی کہ رسول اللہ ﷺ ذات کے اعتبار سے نورتھے۔یہ رسول اللہ ﷺ کے کمال حسن اور معجزے کی دلیل ہے ۔جسے کے نیچے انڈرلائن کی گئی عبارت سے بھی واضح ہے ۔
نمبر2: قرآن کی یہ واضح آیت۔۔۔قل انما انا بشر مثلکم یوحی الی انما الھکم الہ واحد۔۔(الکھف)یہ قرآن کی واضح آیت ہے اشارتاً نہیں ہے۔
نمبر 3:یہ ایک حدیث کوش گزار کررہا ہوں جس میں رسول اللہ ﷺ خود اپنے آپ کو بشر کہہ رہے ہیں۔اگر کسی کو قرآن اور حدیث میں بھی شک ہو تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔
(572) وحدثنا عثمان، وأبو بكر، ابنا أبي شيبة، وإسحاق بن إبراهيم، جميعا عن جرير - قال عثمان: حدثنا جرير، عن منصور، عن إبراهيم، عن علقمة، قال: قال عبد الله: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم - قال إبراهيم: زاد أو نقص - فلما سلم قيل له: يا رسول الله أحدث في الصلاة شيء؟ قال: «وما ذاك؟» قالوا: صليت كذا وكذا، قال: فثنى رجليه، واستقبل القبلة، فسجد سجدتين، ثم سلم، ثم أقبل علينا بوجهه فقال: «إنه لو حدث في الصلاة شيء أنبأتكم به، ولكن إنما أنا بشر أنسى كما تنسون، فإذا نسيت فذكروني، وإذا شك أحدكم في صلاته فليتحر الصواب، فليتم عليه، ثم ليسجد سجدتين(صحیح مسلم)
چلیں بحث لمبی کرنے کی بجائے ایک صحیح واضح حدیث یا قرآن کی واضح آیت لکھ دیں جس میں رسول اللہ ﷺ خود کو نور کہہ رہے ہیں ۔ابھی مان جائیں گے ۔واضح رہے کہ واضح آیت یا حدیث کہاہےاپنی مرضی سے تاویل شدہ روایت نہیں۔
منتظر رہوں گا ان شاء اللہ۔
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
بھائی یہ حوالے ہمارے خلاف تب ہوتے جب ہم بشریت کا انکار کرتے ہوں مگر ہم بشریت کو بھی مانتے ہیں اور نورانیت کو بھی
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
بھائی یہ حوالے ہمارے خلاف تب ہوتے جب ہم بشریت کا انکار کرتے ہوں مگر ہم بشریت کو بھی مانتے ہیں اور نورانیت کو بھی
قلبی نورانیت، یا نور ہدایت کو تو ہم بھی مانتے ہیں، لہٰذا آپ کے دلائل کے بارے میں اگر ہم یہی کہنا شروع کر دیں کہ ہم بھی نورانیت کو مانتے ہیں (قلبی یا روحانی) تو کیا آپ اتفاق کر لیں گی ہم سے؟
۔ آپ واضح کر دیجئے ایک مرتبہ کہ آیا آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نوری مخلوق مانتی ہیں؟ یا بشریت و نورانیت کو ایک ساتھ ماننے کا یہ مطلب ہے کہ ان کا آدھا بدن تو مٹی سے تخلیق کیا گیا تھا اور آدھا نور سے؟
آپ کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم "حقیقت کے اعتبار سے نور تھے" تو اس سے مراد کیا ہوتی ہے؟ یعنی اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیقتاً فرشتوں کی مانند نور سے تخلیق کیا، لیکن ان کا ظاہر فقط بشر "جیسا" کر دیا؟
جب تک یہ معمہ حل نہیں ہوگا، تب تک نہ آپ کی بات ہمیں سمجھ آئے گی اور نہ ہماری بات آپ کو۔
 

احمد نواز

مبتدی
شمولیت
جون 19، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
11
جناب علی بہرام صاحب :
میری پوسٹ کے باقی اعتراضات کو جناب" شِیرِ مادر" سمجھ کر ہضم کر گئے اور پوسٹ کی ایک بات پر اپنی سوئی اٹکانے کے چکر میں اصل بات سے فرار ہونے کی کوشش کرنے لگے، میری باقی باتوں کا جواب کون دیگا ،اب جناب نے بھی رسول اللہ کو "ظاہر میں بشر " لکھا ہے یعنی کہ جناب بھی رسول اللہ کو حقیقت میں بشر نہیں مانتے۔ میرے اعتراض اور سوال اپنی جگہ قائم ہیں اُن کا جواب دیں آپ کی بات کا جواب میرے ذمہ رہا۔ اپنی پوسٹ پڑھیں

"اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام عالمین کے لئے رسول بنا کر بھیجا ہے آپ نور ہوتے ہوئے جس طرح جنوں( یعنی آگ سے پیدا کی گئی مخلوق ) کے لئے نمونہ ہیں ایسی طرح انسانوں کے لئے بھی نمونہ ہیں اور پھر ظاہر میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بشر ہی ہیں اب ایک بشر کس بناء پر جنات کے لئے نمونہ ہوسکتا مہربانی فرماکر اس کی دلیل عنایت فرمادیں اور جو دلیل آپ عنایت فرمائیں گے وہ ہی دلیل نور ہوتے ہوئے انسانوں کے نمونہ ہونے کے لئے لاگو فرما لیجئے گا اس سے آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا ان شاء اللہ"
بہرام صاحب صرف ایک آیت یا حدیث شریف نقل کر دیں جسکا ترجمہ ہو کہ "آپ ظاہر میں بشر ہیں اور حقیقت میں نور ہیں"

اس آیت کو مد نظر رکھیں یہ بھی جناب کے "ظاہر میں بشر ہیں " کہنے کا واضع رد کرتی ہے

قل سبحان ربی ھل کنت الا بشرا رسو لا (اسرا ایت 93)

اگر نبی اکرم کو ظاہر میں بشر مانا جائے حقیقی طور پر نہیں تو آپ کی رسالت بھی ظاہری ہوگی حقیقی نہیں اور یہ بات یقینا کفر ہے۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top