عابدالرحمٰن
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 1,124
- ری ایکشن اسکور
- 3,234
- پوائنٹ
- 240
السلام علیکم
لوجی جیسے جیسے دنیا ترقی کرتی جارہی ہے اور پرائیوٹ سسٹم لاگو ہونے لگا ہے جس کے ٹینڈر نکلتے ہیں اور پھر ٹھیکہ ملتا ہے اسی طرح سے اب اسلام میں ماڈرائزیشن ہونے لگا ہے ۔ اب عمل میں پڑنے کی جھنجھٹ نہیں رہی نہ نماز پڑھو اور نہ روزے رکھو اب تو بس کچھ پیسے خرچ کرو اور جنت تمہاری تمہارے باپ دادا کی کوئی مائی کا لال روکنے والا نہیں۔ یہ مذاق میں نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ ایسا حقیقت میں ہورہا ہے ۔ دیوبندی اور اہل حدیث آپس میں دست و گریبان ہیں اور مزے کوئی اور لے رہا ہے، انہیں ایک دوسرے کو کافر مشرک گمراہ کہنے سے ہی فرست نہیں انہیں دنیا کی خبر ہی نہیں ۔ جنت کے ٹینڈر نکلے اور کچھ مخصوص لوگوں نے ٹھیکہ لے لیا ۔ با لکل بندر بانٹ ہوگیا ۔ لیجئے سنئے کیسے ٹھیکے جاری ہوتے ہیں اور کیا شرائط ہیں آپ کی جیب میں کچھ رقم ہو تو آپ بھی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں اور جنت خرید لیں۔ لیجئے سنئے کیا معاملہ ہے۔
ضلع بجنور اور ضلع مرادآباد کے بیچ میں ایک نیا ضلع ’’ امروہہ ‘‘وجود میں آیا ہے یہاں کی اکثریت بدعتیوں اور روا فض کی ہے ۔ مجھے آج ہی معلوم ہوا یہاں پانچ روپیہ لیکر مرید کیا جاتا ہے اور پانچسو روپیہ جنت دیدی جاتی ہے ،یعنی جنت کا ٹھیکہ ہوگیا اب کوئی عمل کرنے کی ضرورت نہیں بس جنت ان کی ان کے باپ کی کوئی روکنے والا نہیں ۔ اسی طرح سال میں ایک مخصوص دن روہو مچھلی کا میلہ لگتا ہے جو روافض لگاتے ہیں مسلمان بھی شریک ہوتے ہیں ان کا عقیدہ یہ ہو جو اس دن ’’ روہو مچھلی‘‘ خریدے گا اس پر جادو سحر اثرنہیں ہوگا اور گھر میں خیر و برکت رہے گی۔اگرچہ اب اس میں یہ شدت نہیں رہی مقامی دیوبندی علماء نے اس پر محنت کی اب یہ بازار لگنا تو بند ہوگیا لیکن چوری چھپے کہیں کہیں کام جاری ہے ( نعوذ باللہ من ذالک)۔
تو بھائیو میرا اس ٹھریڈ کو قائم کرنے کا مقصد تفریح بازی نہیں بلکہ میں نے تمام مسلمانوں کو ایک فکر ایک دعوت دی ہے کہ ہم لوگ آپس میں دست و گریبان ہیں اور ایک دوسرے کو باطل گمراہ کہنے کے لیے اپنی ساری توانائی اور ذرائع صرف کررہے ہیں اور لوگ ہماری اس غفلت کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اپنا الو سیدھا کررہے ہیں اور امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گمراہ کررہے ہیں۔ اللہ سے ڈرئیے کہیں قیامت کے دن ہماری اس غفلت کی وجہ سے پکڑ نہ ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اٰمین۔ فقط والسلام۔
لوجی جیسے جیسے دنیا ترقی کرتی جارہی ہے اور پرائیوٹ سسٹم لاگو ہونے لگا ہے جس کے ٹینڈر نکلتے ہیں اور پھر ٹھیکہ ملتا ہے اسی طرح سے اب اسلام میں ماڈرائزیشن ہونے لگا ہے ۔ اب عمل میں پڑنے کی جھنجھٹ نہیں رہی نہ نماز پڑھو اور نہ روزے رکھو اب تو بس کچھ پیسے خرچ کرو اور جنت تمہاری تمہارے باپ دادا کی کوئی مائی کا لال روکنے والا نہیں۔ یہ مذاق میں نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ ایسا حقیقت میں ہورہا ہے ۔ دیوبندی اور اہل حدیث آپس میں دست و گریبان ہیں اور مزے کوئی اور لے رہا ہے، انہیں ایک دوسرے کو کافر مشرک گمراہ کہنے سے ہی فرست نہیں انہیں دنیا کی خبر ہی نہیں ۔ جنت کے ٹینڈر نکلے اور کچھ مخصوص لوگوں نے ٹھیکہ لے لیا ۔ با لکل بندر بانٹ ہوگیا ۔ لیجئے سنئے کیسے ٹھیکے جاری ہوتے ہیں اور کیا شرائط ہیں آپ کی جیب میں کچھ رقم ہو تو آپ بھی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں اور جنت خرید لیں۔ لیجئے سنئے کیا معاملہ ہے۔
ضلع بجنور اور ضلع مرادآباد کے بیچ میں ایک نیا ضلع ’’ امروہہ ‘‘وجود میں آیا ہے یہاں کی اکثریت بدعتیوں اور روا فض کی ہے ۔ مجھے آج ہی معلوم ہوا یہاں پانچ روپیہ لیکر مرید کیا جاتا ہے اور پانچسو روپیہ جنت دیدی جاتی ہے ،یعنی جنت کا ٹھیکہ ہوگیا اب کوئی عمل کرنے کی ضرورت نہیں بس جنت ان کی ان کے باپ کی کوئی روکنے والا نہیں ۔ اسی طرح سال میں ایک مخصوص دن روہو مچھلی کا میلہ لگتا ہے جو روافض لگاتے ہیں مسلمان بھی شریک ہوتے ہیں ان کا عقیدہ یہ ہو جو اس دن ’’ روہو مچھلی‘‘ خریدے گا اس پر جادو سحر اثرنہیں ہوگا اور گھر میں خیر و برکت رہے گی۔اگرچہ اب اس میں یہ شدت نہیں رہی مقامی دیوبندی علماء نے اس پر محنت کی اب یہ بازار لگنا تو بند ہوگیا لیکن چوری چھپے کہیں کہیں کام جاری ہے ( نعوذ باللہ من ذالک)۔
تو بھائیو میرا اس ٹھریڈ کو قائم کرنے کا مقصد تفریح بازی نہیں بلکہ میں نے تمام مسلمانوں کو ایک فکر ایک دعوت دی ہے کہ ہم لوگ آپس میں دست و گریبان ہیں اور ایک دوسرے کو باطل گمراہ کہنے کے لیے اپنی ساری توانائی اور ذرائع صرف کررہے ہیں اور لوگ ہماری اس غفلت کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اپنا الو سیدھا کررہے ہیں اور امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گمراہ کررہے ہیں۔ اللہ سے ڈرئیے کہیں قیامت کے دن ہماری اس غفلت کی وجہ سے پکڑ نہ ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اٰمین۔ فقط والسلام۔