اسلام ڈیفینڈر
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 368
- ری ایکشن اسکور
- 1,006
- پوائنٹ
- 97
oکُتُبِ صِحَاح:ہر وہ کتاب جس کے مؤلف نے اپنی کتاب میں صحیح روایات لانے کا التزام کیا ہو اور ’’صحیح ‘‘ کے لفظ کو کتاب کے نام کا حصہ بنایا ہو ۔ ایسی کتاب کی روایات کم از کم اس کے مؤلف کے نزدیک صحیح ہوتی ہے ۔ اور اگر وہ خود ہی کسی حدیث کی علت بیان کردے تو اس سے اس کتاب کے صحیح ہونے پر حرف نہیں آتا ۔
oصَحَاح سِتَّہ : حدیث کی چھ کتب صحیح بخاری ، صحیح مسلم ، سنن ابی داؤد ، سنن نسائی ، جامع ترمذی اور سنن ابن ماجہ صحاح ستہ کہلاتی ہیں ۔انہیں ’’اُصولِ سِتَّہ‘‘یا ’’کُتبِ سِتَّہ‘‘بھی کہا جاتا ہے ۔ پہلی دوکتابیں ’’صحیحین کہلاتی ہیں اور یہ صرف اپنے مؤلفین کے نزدیک ہی صحیح نہیں ہیں بلکہ پوری امت کے نزدیک صحت کے اعلیٰ درجہ پر فائز ہیں ۔ ان پر اعتراض برائے اعتراض کرنے والا شخص ، شاہ ولی اللہ محدث رحمہ اللہ بقول ، اجماع امت کا مخالف اور بدعتی ہے جبکہ آخری چار کتابوں کو سنن اربعہ کہتے ہیں ۔ گوان میں ضعیف احادیث موجود ہیں ، تاہم صحیح حدیثوں کی کثرت کی وجہ سے اکثر علماء انہیں ’’ صحاح ستہ‘‘ میں شمار کرتے ہیں ۔
oجَامِع:جس کتاب میں اسلام سے متعلق تمام موضوعات ، مثلاً: عقائد ، احکام ، تفسیر ، جنت ، دوزخ وغیرہ سے تعلق رکھنے والی احادیث روایت کی گئی ہوں ، مثلاً: صحیح بخاری اور جامع ترمذی وغیرہ ۔
oسُنَنْ: جس کتاب میں صرف عملی احکام سے متعلق احادیث فقہی تبویب وترتیب پر جمع کی گئی ہوں مثلاً: سنن ابی داؤد۔
oمُسْنَد: جس کتاب میں ایک صحابی یا متعدد صحابہ کی روایات کو الگ الگ جمع کیا گیا ہو، مثلاً: مسنداحمد، مسندحمیدی ۔
مُسْتخْرَج: جس کتاب میں مصنف کسی دوسری کتاب کی حدیثوں کو اپنی سندوں کے اعتبار سے روایت کرے ، مثلاً: مستخرج اسماعیلی علیٰ صحیح البخاری ۔
o:
جس کتاب میں مصنف ایسی روایات جمع کرے جو کسی دوسرے مصنف کی شرائط کے مطابق ہوں لیکن اس کی کتاب میں نہ ہوں ، مثلاً : مستدرک حاکم۔oمُعْجَم: جس کتاب میں مصنف ایک خاص ترتیب کے ساتھ اپنے ہر استاد کی روایات کو الگ الگ جمع کرے ، مثلاً: معجم طبرانی۔
oاَرْبَعِیْن:جس کتاب میں کسی ایک یا مختلف موضوعات پر چالیس احادیث جمع کی گئی ہوں ، مثلا ً: اربعین نووی ، اربعین ثنائی وغیرہ ۔
oجُزْئ: وہ کتاب جس میں صرف ایک راوی یا ایک موضوع کی روایات جمع کی گئی ہوں ، جیسے امام بخاری رحمہ اللہ کی
’’جُزْئُ رَفْعِ الْیَدَیْنِ ‘‘اور ’’جُزْئُ الْقِرَائَ ۃِخَلْفَ الْاِمَامِ‘‘یا امام بیہقی رحمہ اللہ کی ’’کِتَابُ الْقِرَائَ ۃِخَلْفَ الْاِمَامِ‘‘وغیرہ۔