• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا اس حدیث سے علم غیب ثابت ہوتا ہے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اور بھی کئی آیت قرآنی و احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو غیب کا علم عطاء فرمایا ہے
ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہانے بیان کیا:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میری شادی کے دن صبح میں آئے، اس وقت میرے پاس دو لڑکیاں گارہی تھیں، اوربدر کے دن شہید ہونے والے اپنے آباء واجداد کا ذکرر کرہی تھیں ،گانے میں جو باتیں وہ کہہ رہی تھیں ان میں یہ بات بھی تھی:

''وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ''

( ہم میں مستقبل کی خبر رکھنے والے نبی ہیں)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا مت کہو، اس لیے کہ کل کی بات اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا

(سنن ابن ماجہ : 1897 ، ، صحیح ابن ماجہ : 1551)

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب تھا : بہترین جواب :
شیخ ابو ذید ضمیر حظہ اللہ


لنک


 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوْحِيْهِ اِلَيْكَ وَمَا كُنْتَ لَدَيْهِمْ اِذْ اَجْمَعُوْا اَمْرَهُمْ وَهُمْ يَمْكُرُوْنَ (12:102)

یہ خبریں ہیں غیب کی ہم بھیجتے ہیں تیرے پاس اور تو نہیں تھا اُن کے پاس جب وہ ٹھہرانے لگے اپنا کام اور فریب کرنے لگے



قُلْ لَّا اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاىِنُ اللّٰهِ وَلَا اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰى اِلَيَّ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْرُ اَفَلَا تَتَفَكَّرُوْنَ (6:50)

تو کہہ میں نہیں کہتا تم سے کہ میرے پاس ہیں خزانے اللہ کے اور نہ میں جانوں غیب کی بات اور نہ میں کہوں تم سے کہ میں فرشتہ ہوں٥ میں تو اسی پر چلتا ہوں جو میرے پاس اللہ کا حکم آتا ہے تو کہہ دے کب برابر ہوسکتا ہے اندھا اور دیکھنے والا سو کیا تم غور نہیں کرتے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132

صلَّى بنا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ الفجرَ . وصعِد المنبرَ فخطبنا حتى حضرتِ الظهرُ . فنزل فصلى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبنا حتى حضرت العصرُ . ثم نزل فصلَّى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبَنا حتىغربتِ الشمسُ . فأخبرنا بما كان وبما هو كائنٌ . فأعلمُنا أحفظُنا .
الراوي : عمرو بن أخطب أبو زيد الأنصاري | المحدث : مسلم | المصدر : صحيح مسلم

الصفحة أو الرقم: 2892 | خلاصة حكم المحدث : صحيح

اردو ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر طاہر القادری
’’حضرت عمرو بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر میں ہماری امامت فرمائی اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا یہاں تک کہ ظہر کا وقت ہوگیا‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے تشریف لے آئے نماز پڑھائی بعد ازاں پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا حتی کہ عصر کا وقت ہو گیا پھر منبر سے نیچے تشریف لائے اور نماز پڑھائی پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے۔ یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ہر اس بات کی خبر دے دی جو جو آج تک وقوع پذیر ہو چکی تھی اور جو قیامت تک ہونے والی تھی۔ حضرت عمرو بن اخطب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم میں زیادہ جاننے والا وہی ہے جو ہم میں سب سے زیادہ حافظہ والا تھا۔‘‘
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
اگر حدیث صحیح ہے تو مبشرات میں سے ہے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اگر حدیث صحیح ہے تو مبشرات میں سے ہے
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کل کیا ہوگا یہ نہیں جانتے اور صحیح احادیث سے یہ ثابت ہورہا کہ ابتداء خلق سے لیکر قیامت تک کا سب احوال تفصیل کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کو بتا دیا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

صلَّى بنا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ الفجرَ . وصعِد المنبرَ فخطبنا حتى حضرتِ الظهرُ . فنزل فصلى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبنا حتى حضرت العصرُ . ثم نزل فصلَّى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبَنا حتىغربتِ الشمسُ . فأخبرنا بما كان وبما هو كائنٌ . فأعلمُنا أحفظُنا .
الراوي : عمرو بن أخطب أبو زيد الأنصاري | المحدث : مسلم | المصدر : صحيح مسلم

الصفحة أو الرقم: 2892 | خلاصة حكم المحدث : صحيح

اردو ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر طاہر القادری
’’حضرت عمرو بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر میں ہماری امامت فرمائی اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا یہاں تک کہ ظہر کا وقت ہوگیا‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے تشریف لے آئے نماز پڑھائی بعد ازاں پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا حتی کہ عصر کا وقت ہو گیا پھر منبر سے نیچے تشریف لائے اور نماز پڑھائی پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے۔ یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ہر اس بات کی خبر دے دی جو جو آج تک وقوع پذیر ہو چکی تھی اور جو قیامت تک ہونے والی تھی۔ حضرت عمرو بن اخطب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم میں زیادہ جاننے والا وہی ہے جو ہم میں سب سے زیادہ حافظہ والا تھا۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا پیغام دینا والا کون تھا ؟؟؟

کیا یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے بات کرتے ہے ؟؟؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

صلَّى بنا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ الفجرَ . وصعِد المنبرَ فخطبنا حتى حضرتِ الظهرُ . فنزل فصلى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبنا حتى حضرت العصرُ . ثم نزل فصلَّى . ثم صعِد المنبرَ . فخطبَنا حتىغربتِ الشمسُ . فأخبرنا بما كان وبما هو كائنٌ . فأعلمُنا أحفظُنا .
الراوي : عمرو بن أخطب أبو زيد الأنصاري | المحدث : مسلم | المصدر : صحيح مسلم

الصفحة أو الرقم: 2892 | خلاصة حكم المحدث : صحيح

اردو ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر طاہر القادری
’’حضرت عمرو بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر میں ہماری امامت فرمائی اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا یہاں تک کہ ظہر کا وقت ہوگیا‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے تشریف لے آئے نماز پڑھائی بعد ازاں پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا حتی کہ عصر کا وقت ہو گیا پھر منبر سے نیچے تشریف لائے اور نماز پڑھائی پھر منبر پر تشریف فرما ہوئے۔ یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ہر اس بات کی خبر دے دی جو جو آج تک وقوع پذیر ہو چکی تھی اور جو قیامت تک ہونے والی تھی۔ حضرت عمرو بن اخطب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم میں زیادہ جاننے والا وہی ہے جو ہم میں سب سے زیادہ حافظہ والا تھا۔‘‘

11825912_1636995863209927_2102434930290624742_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ویسے اس آیت میں "الا ماشاء اللہ " پر غور کرنے سے یہ مسئلہ حل ہوجائے گا



قرآن میں ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


اے محمدﷺ ان سے کہو میں اپنی ذات کے لیے کسی نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا، اللہ ہی جو کچھ چاہتا ہے وہ ہونا ہے اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں بہت سے فائدے اپنے لیے حاصل کرلیتا اور مجھے کبھی کوئی نقصان نہ پہنچتا میں تو محض ایک خبردارکرنے والا اور خوش خبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کے لیے جو میری بات مانیں (العراف 7:188)
 
Top