• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام بخاری علیہ الرحمہ بدعتی تھے

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
عقل کے اندھوں کو الٹا نظر آتا ھے

مجنوں نظر آتی ھے لیلی نظر آتا ھے
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
جناب حمیر یوسف صاحب !
آپ نے لکھا !
میں تو کہتا ہوں کہ ایسی کوئی حدیث نہیں ہے جو امام بخاری رحمہ اللہ علیہ کے عمل کو سہارا دے۔ اب آپ لگاؤ امام بخاری رحمہ اللہ پر مبتدی یعنی بدعت کا فتویٰ، جو کہ آپ کی پوسٹ کا عنوان بھی ہے۔ اور کھلے عام یہ اعلان کریں آپ کہ امام بخاری رحمہ علیہ بھی بدعت شرعی میں مبتلا تھے۔
استغفراللہ میں امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمۃ اللہ علیہ پر کیوں فتویٰ لگانے والا کون ہوں ، میری کیا اوقات ہے، جناب میرے سوال کا جواب یہ ہے :


00.jpg
 
شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
امام بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے’’میں نے اپنی کتاب جامع الصحیح میں کوئی حدیث درج نہیں کی مگر پہلے میں نے غسل کیا اور دو رکعت نفل پڑھے‘‘۔
میرا سوال یہ ہے کہ وہ کون سی حدیث ہے کہ جس میں لکھا ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ہے کہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دو رکعت نماز پڑھو ، یہ الفاظ حدیث کے کہیں ہیں تو یہاں نقل کردو۔لمبے چوڑے مضامین دینے کی ضرورت ہی نہیں ۔
یے حدیث ہے ، اب اپکی سمجھ میں نہیں آ رہی تو میں کیا کر سکتا ہو۔۔۔
" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنے ہميں سارے معاملات ميں استخارہ كرنے كى تعليم اس طرح ديا كرتے تھے جس طرح ہميں قرآن مجيد كى سورۃ كى تعليم ديتے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم فرماتے:

" جب تم ميں سے كوئى ايك شخص كام كرنا چاہے تو وہ فرض كے علاوہ دو ركعت ادا كر كے يہ دعاء پڑھے:

" اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ هَذَا الأَمْرَ ثُمَّ تُسَمِّيهِ بِعَيْنِهِ خَيْرًا لِي فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ قَالَ أَوْ فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيهِ اللَّهُمَّ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّهُ شَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ قَالَ فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ فَاصْرِفْنِي عَنْهُ [ واصرفه عني ] وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ رَضِّنِي بِهِ "

اے اللہ ميں ميں تيرے علم كى مدد سے خير مانگتا ہوں اور تجھ سے ہى تيرى قدرت كے ذريعہ قدرت طلب كرتا ہوں، اور ميں تجھ سے تيرا فضل عظيم مانگتا ہوں، يقينا تو ہر چيز پر قادر ہے، اور ميں ( كسى چيز پر ) قادر نہيں، تو جانتا ہے، اور ميں نہيں جانتا، اور تو تمام غيبوں كا علم ركھنے والا ہے، الہى اگر تو جانتا ہے كہ يہ كام ( جس كا ميں ارادہ ركھتا ہوں ) ميرے ليے ميرے دين اور ميرى زندگى اور ميرے انجام كار كے لحاظ سے بہتر ہے تو اسے ميرے مقدر ميں كر اور آسان كر دے، پھر اس ميں ميرے ليے بركت عطا فرما، اور اگر تيرے علم ميں يہ كام ميرے ليے اور ميرے دين اور ميرى زندگى اور ميرے انجام كار كے لحاظ سے برا ہے تو اس كام كو مجھ سے اور مجھے اس سے پھير دے اور ميرے ليے بھلائى مہيا كر جہاں بھى ہو، پھر مجھے اس كے ساتھ راضى كردے.

اور وہ اپنى ضرورت اور حاجت يعنى كام كا نام لے.

صحيح بخارى حديث نمبر ( 1166 ) يہ حديث كئى ايك جگہ ميں امام بخارى رحمہ اللہ نے ذكر كي ہے.
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
@khalil rana صاحب
آپ نے لکھا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کا عمل کہ ہر حدیث کو اپنی صحیح میں درج کرنے سے پہلے انہوں نے غسل و نماز استخارہ کرنا، آنحضرت ٖٖٖٖصلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت ، تعظیم و توقیر ثابت کرنے کے لئے کیا ہے۔ لیکن آپ کے پاس اسکا کیا ثبوت ہے کہ انکے اس میں عمل ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و تعظیم کرنا تھی۔ میں تو کہتا ہے کہ انکا یہ عمل حد درجہ احتیاط و اللہ تعالیٰ سے اس بات کی اجازت لینے کے برابر تھی کہ کہیں انکی ذات سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کوئی غلط بات نہ ہوجائے۔ خلیل صاحب ذرا اس چیز کو آپ یہاں ثابت کریں، واضح دلائل کی روشنی میں، ورنہ آپکی یہ بات ریجکٹ ہوجائے گی۔آپ نے جو حوالہ فتح الباری کا دیا تھا، اسمیں بھی یہ محبت و عقیدت والی کوئی بات نظر نہیں آتی؟؟؟؟

13.jpg


بالکل دلائل کی روشنی میں بات کیجے گا، اور ہاں میری پوسٹ نمبر 25 میں جو سوالات پوچھے گئے ہیں، انکا بھی مدلل جواب درکار ہے، مرغے کی ایک ٹانگ کی طرح ضد پکڑ لینا صحیح نہیں ہے۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,477
پوائنٹ
964
جب بھی کوئی اہم فیصلہ کرنے کا ارادہ ہو تو استخارہ کی تعلیم حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے ، امام بخاری علیہ الرحمہ حدیث کی صحت و ضعف کا فیصلہ کرنے کے لیے اس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرتے تھے ، جیسا کہ ماقبل وضاحت کی جاچکی ہے ۔
لیکن اس کے باوجود آپ کا خاص دلیل کا مطالبہ کرنے کا مطلب ہے کہ ہم آپ کو حدیث سے یہ الفاظ نکال کر دکھائیں ، کہ جب حدیث لکھنے لگو تو استخارہ کر لیا کرو ، اس کا صاف اور سیدھا مطلب یہ ہے کہ ، استخارہ کی رہنمائی پر مبنی اس حدیث پر کسی صورت بھی عمل نہیں ہوسکتا ، کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی بھی امر کی تحدید کرنے کی بجائے ، عام الفاظ فرمائے ہیں کہ ’’ کوئی بھی اہم کام ‘‘ ،
آپ کے اس بے جا مطالبہ کا مطلب یہ بنتا ہے کہ ، کہ آپ کو حدیث سے یہ الفاظ بھی نکال کر دکھانا پڑیں گے :
جب کسی نے مکان خریدنا یا بیچنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو ۔
جس کسی ملازمت کو اختیار کرنا یا چھوڑنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو
رشتہ داری کرتے وقت استخارہ کرلیا کرو ۔
؟
سبحان اللہ !
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
اگر امام بخاری علیہ الرحمہ نے ادب اور تعظیم مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے یہ فعل نہیں کیا تو آپ ایسی حدیث پیش کردیں جس میں لکھا ہوکہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دو رکعت نماز پڑھو؟
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
زبردست @خضر حیات بھائی، بہت عمدہ
کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی بھی امر کی تحدید کرنے کی بجائے ، عام الفاظ فرمائے ہیں کہ ’’ کوئی بھی اہم کام ‘‘ ،
آپ کے اس بے جا مطالبہ کا مطلب یہ بنتا ہے کہ ، کہ آپ کو حدیث سے یہ الفاظ بھی نکال کر دکھانا پڑیں گے :
جب کسی نے مکان خریدنا یا بیچنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو ۔
جس کسی ملازمت کو اختیار کرنا یا چھوڑنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو
رشتہ داری کرتے وقت استخارہ کرلیا کرو ۔
؟
سبحان اللہ !
جی خلیل رانا صاحب، ان ارشادات کے متعلق اب آپکے کیا خیالات ہیں، ان سے تو آپکے راہ فرار کا اب کوئی راستہ ہی نہیں بچا!
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
راہ فرار کون اختیار کررہا ہے یہ تو قارئین کے سامنے ہے،اگر آپ کو یہ حدیث نہیں ملی کہ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہو کہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دورکعت نماز پڑھو۔
تو تم کو دوسروں سےمیلاد پر دلیل خاص مانگنے کا کیا حق ہے؟ اتنی بات بھی آپ تمام کی سمجھ میں نہیں آتی یا وھابیہ میں عقل کی کمی ہے؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
آخر یہ خاص دلیل ھوتی کیا ھے؟
بیان بھی کیا جا چکا ھے کہ انھوں نے استخارہ کیا ھے پھر بھی خاص دلیل کی رٹ لگانا انصاف ھے؟
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
راہ فرار کون اختیار کررہا ہے یہ تو قارئین کے سامنے ہے،اگر آپ کو یہ حدیث نہیں ملی کہ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہو کہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دورکعت نماز پڑھو۔
تو تم کو دوسروں سےمیلاد پر دلیل خاص مانگنے کا کیا حق ہے؟ اتنی بات بھی آپ تمام کی سمجھ میں نہیں آتی یا وھابیہ میں عقل کی کمی ہے؟
تمہارا یہ جواب چیخ چیخ کر اعلان کررہا ہے کہ تم چاروں شانے چت ہوچکے ہو، لیکن اپنی بس جھینپ مٹا رہے ہو، میاں پہلے یہ جو سوالات میں نے اور خضرت حیات بھائی نے قائم کئے ہیں، انکا بوجھ تو اتار دو، پہلے آگے کی سوچنا، حیرت کی بات ہے، اتنا بہترین طریقے سے میں نے سمجھایا، حضرت حیات بھائی نے عمدگی سے تمہارے سوال کی وضاحت کردی، اور دیگر تمام بھائیوں نے بھی اپنی بہترین کاوشوں کا استعمال کیا، لیکن تمہاری عقل میں کچھ بھی نہ گھسا۔ سچ ہے کہ

ہر جاہل بریلوی نہیں ہوتا لیکن ہر بریلوی جاہل ضرور ہوتا ہے
 
Top