• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تقلید قرآن سے ثابت ہے ؟ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمۃ اللہ


محترم! یہیں سے اہلَ حدیث کی کم علمی اور کم فہمی کا پتہ چلتا ہے!!!!!!
جناب حنفی اسی لئے کہلاتے ہیں کہ وہ فقہی اجتہادی مسائل میں ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں اُن کو اِن مسائل میں صواب پر جان کر۔ یا تو آپ اس بات کو سمجھے نہیں یا پھر خواہ مخواہ دھوکہ دینا چاہتے ہو جیسا کہ موجودہ اہلِ حدیث کا شعار ہے۔



محترم آپ نے لکھا ہے ’’اہل الحدیث ہر مسئلہ میں براہ راست ۔۔یا ۔۔بذریعہ عالم‘‘ جناب کتنے ہیں جو براہِ راست قرآن و حدیث میں مسائل دیکھ کر اہلِ حدیث ہوئے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
جتنے بھی مقلد، غیر مقلد ہوئے ہیں ان کی کار گزاریاں سن لیں یا پڑھ لیں پتہ چل جائے گا کہ یہ قرآن اور حدیث پڑھ کر ایسے ہوئے یا کسی اورطرح سے !!!!!
دوسرے یہ کہ وہ جو بذریعہ عالم مسئلہ پوچھتا ہے اس کو کیوں کر پتہ چلے گا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ وہ بے چارہ تو قرآن اور حدیث سے نابلد ہوتا ہے اسی لئے تو اس کو پوچھنے کی ضرورت پیش آئی۔
بہت سے اندھوں کی تقلید چھوڑ کر صرف ایک بینا کی انگلی پکڑ لیں کامیاب ہوجاؤ گے وگرنہ کیا ہوگا وہی جو اس تصویر میں ہے

والسلام
دیوبندی حکیم الامت ان کی سوانح عمری ( تذکرۃ الرشید : 121 ،ط: بلالی پریس سادھوڑہ ) میں لکھتے ہیں :

مقلدین عوام بلکہ خواص اس قدر جامد ہوتے ہیں کہ اگر قول مجتہد ( یعنی اپنے مذہب کے امام کے خلاف کوئی آیت یا حدیث کان میں پڑتی ہے تو ان کے قلب میں انشراح و انبساط نہیں رہتا بے چین ہو جاتے ہیں ) بلکہ اول استنکا قلب میں پیدا ہوتا ہے پھر تاویل کی فکر ہوتی ہے خواہ کتنی ہی بعید ہو خواہ کتنی ہی دلیل قوی اس کے معارض ہو بلکہ مجتہد کی دلیل اس مسلہ میں بجز قیاس کچھ نہ ہو بلکہ خود اپنے دل میں بھی اس تاویل کی وقعت نہ ہو مگر نصرت مذہب کے لیے تاویل ضروری سمجھتے ہیں یہ دل نہیں مانتا کہ قول مجتہد ( اپنے مذہب ) کو چھوڑ کر صحیح حدیث پر عمل کرلیں ۔

تقلید کی شرعی حیثیت
تالیف: جلال الدین قاسمی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مولانا اشرف علی تھانوی کی رنجیدگی:

مولانا اشرف علی تھانوی مقلدین سے رنجیدہ ہو کر خون کے آنسو یوں بہاتے ہیں:

مقلدین نے اپنے ائمہ کو معصوم عن الخطا و مصیب و جوباِ اور مفروض الاطاعت تصور کر کے عزم بالجزم کیا کہ خواہ کیسی ہی حدیث صحیح ، مخالف قول امام ہو اور مستند قول امام کا بجز قیاس کے امر دیگر نہ ہو پھر بھی بہت سی علل اور خلل حدیث میں پیدا کر کے یا اس کی تاویل بعید کر کے حدیث کو رد کردیں گے اور قول امام کو نہ چھوڑیں گے۔

( فتاویٰ امدادیہ ج ص 95 )

شیخ الہند مولانا محمود الحسن صاحب نے فرمایا:

کلام صحابی اگر مخالفت حدیث ہو اور تاویل کی گنجائش نہ ہو تو اسے ترک کر دینا چاہیے اور افعال رسول صلی للہ علیہ وسلم کو اپنا مذہب قرار دینا چاہیے۔

( احسن القریٰ 147)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ سابقہ دیوبندی تھے اب الحمدللہ اہل حدیث ہے آپ ان کا پورا لیکچر سنے ان شاءاللہ آپ پر حق واضح ہو جائے گا


تقلید یا اتباع ! شیخ ابو زید ضمیر حفظہ اللہ


http://forum.mohaddis.com/threads/تقلید-یا-اتباع-شیخ-ابو-زید-ضمیر-حفظہ-اللہ.24797/

Taqleed Ya Ittiba (Part-1) - Shaikh Abu Zaid Zameer



لنک





Taqleed Ya Ittiba(Part-2) & Question & Answers - Shaikh Abu Zaid Zameer



لنک


 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
جناب حنفی اسی لئے کہلاتے ہیں کہ وہ فقہی اجتہادی مسائل میں ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں اُن کو اِن مسائل میں صواب پر جان کر۔ یا تو آپ اس بات کو سمجھے نہیں یا پھر خواہ مخواہ دھوکہ دینا چاہتے ہو جیسا کہ موجودہ اہلِ حدیث کا شعار ہے۔
عجیب بات ہے آپ میری بات کی تصدیق بھی کر رہے ہیں ۔۔اور دھوکہ دہی کا واویلا بھی ساتھ ہی کئے جارہے ہیں ؟؟
آپ بدست خود لکھتے ہیں:
فقہی اجتہادی مسائل میں ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں
اس کا صاف مطلب ہے کہ عقائد جیسے اہم موضوع پر آپ امام ابو حنیفہ کو قابل اعتماد نہیں سمجھتے !!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باقی اہل حدیث کا شعار سب جانتے ہیں کہ قرآن و سنت کی دعوت ہے ۔۔وہ بھی بغیر کسی ملاوٹ کے
اہل حدیث تو واشگاف کہتے ہیں کہ جو قول فعل قرآن و حدیث کے خلاف ہو اس کو چھوڑ دو ،،خواہ وہ کسی کا ہو
اس میں دھوکہ کی کیا بات ؟؟

اس کے بر عکس مقلدین کا طرز عمل ہے ،جو کہتے ہیں کہ : خبردار قرآن و حدیث کو براہ راست مت دیکھنا ،ورنہ گمراہ ہو جاؤ گے،
بس مولوی صاحب نے بہشتی زیور لکھ دیا ہے ۔۔وہی تم مقلدین اعمی کیلئے کافی اور شافی ہے ،
قرآن کو صرف ثواب کیلئے بلا ترجمہ پڑھتے رہو ۔۔بلکہ وہ بھی مولوی صاحبان سے پڑھوالیا کرو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اصل موضوع کہیں اورنکل گیااوراب بات اطراف وجوانب پر ہورہی ہے جس کاکوئی فائدہ نہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
دیوبندی حکیم الامت ان کی سوانح عمری ( تذکرۃ الرشید : 121 ،ط: بلالی پریس سادھوڑہ ) میں لکھتے ہیں :

مقلدین عوام بلکہ خواص اس قدر جامد ہوتے ہیں کہ اگر قول مجتہد ( یعنی اپنے مذہب کے امام کے خلاف کوئی آیت یا حدیث کان میں پڑتی ہے تو ان کے قلب میں انشراح و انبساط نہیں رہتا بے چین ہو جاتے ہیں ) بلکہ اول استنکا قلب میں پیدا ہوتا ہے پھر تاویل کی فکر ہوتی ہے خواہ کتنی ہی بعید ہو خواہ کتنی ہی دلیل قوی اس کے معارض ہو بلکہ مجتہد کی دلیل اس مسلہ میں بجز قیاس کچھ نہ ہو بلکہ خود اپنے دل میں بھی اس تاویل کی وقعت نہ ہو مگر نصرت مذہب کے لیے تاویل ضروری سمجھتے ہیں یہ دل نہیں مانتا کہ قول مجتہد ( اپنے مذہب ) کو چھوڑ کر صحیح حدیث پر عمل کرلیں ۔

تقلید کی شرعی حیثیت
تالیف: جلال الدین قاسمی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! کیا آپ نے یہ تحریر براہِ راست ’’ تذکرۃ الرشید ‘‘ میں پڑھی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
والسلام
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
ایسالگتاہے کہ محمد عامریونس صاحب جوش تردید میں کچھ زیادہ ہی بے تاب ہیں،
دیوبندی حکیم الامت ان کی سوانح عمری ( تذکرۃ الرشید : 121 ،ط: بلالی پریس سادھوڑہ ) میں لکھتے ہیں
تذکرۃ الرشید مولاناعاشق میرٹھی مرید وشاگرد مولانا عبدالرشید گنگوہی کی لکھی ہوئی ہے،اس میں مولانا عاشق میرٹھی نے صرف مولانا اشرف علی تھانوی کا قول نقل کیاہے۔
پیارے بھائی،کسی کی تردید کرنےسےقبل ایک لمحہ ٹھہرکر سوچناچاہئے کہ میں خود کیالکھ رہاہوں،اوراگرکوئی سامنے کی بات ہے اورآپ کووہ بھی نہیں معلوم تو پہلے اسے معلوم کیجئے پھر سامنے والےکوجواب دیجئے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
ایسالگتاہے کہ محمد عامریونس صاحب جوش تردید میں کچھ زیادہ ہی بے تاب ہیں،
دیوبندی حکیم الامت ان کی سوانح عمری ( تذکرۃ الرشید : 121 ،ط: بلالی پریس سادھوڑہ ) میں لکھتے ہیں
تذکرۃ الرشید مولاناعاشق میرٹھی مرید وشاگرد مولانا عبدالرشید گنگوہی کی لکھی ہوئی ہے،اس میں مولانا عاشق میرٹھی نے صرف مولانا اشرف علی تھانوی کا قول نقل کیاہے۔
پیارے بھائی،کسی کی تردید کرنےسےقبل ایک لمحہ ٹھہرکر سوچناچاہئے کہ میں خود کیالکھ رہاہوں،اوراگرکوئی سامنے کی بات ہے اورآپ کووہ بھی نہیں معلوم تو پہلے اسے معلوم کیجئے پھر سامنے والےکوجواب دیجئے۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! ان کس کس بات کا رونا روئیں۔ یہ لوگ اندھی تلید کرتے ہیں۔ حنفی مسلک کی کسی کتاب کو یہ لوگ کھول کر نہیں دیکھتے اور حوالہ در حوالہ کتب سے آنکھیں بند کر کے حوالہ جات لکھ دیتے ہیں اس یقین کی وجہ سے کہ ان کتب تک کس کس نےرسائی حاصل کرنے ہے۔
والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
حوالہ در حوالہ کتب سے آنکھیں بند کر کے حوالہ جات لکھ دیتے ہیں اس یقین کی وجہ سے کہ ان کتب تک کس کس نےرسائی حاصل کرنے ہے
چلیں ’’ حوالہ در حوالہ ‘‘ کی بجائے ۔۔اصل حوالہ پیش خدمت کرنے کی سعادت لیتے ہیں
اور تقلید کے ’’ خطرناک نتائج ‘‘ سے آپ کو آگاہ کرتے ہیں

دیوبندیوں کے ایک مولوی ۔۔محمود الحسن ۔۔صاحب گزرے ہیں ، یہ لوگ انہیں ’’ شیخ الہند ‘‘ کے لقب سے یاد کرتے ہیں ؛
انہوں ’’ سنن الترمذی ‘‘ پر اپنی املائی تقریر میں بلا جھجک ،یعنی تکلف برطرف ،رکھ کر واشگاف الفاظ میں فرمایا ہے کہ :

"فالحاصل: أن مسألة الخيار من مهمات المسائل، وخالف أبو حنيفة فيه الجمهور وكثيراً من الناس المتقدمين والمتأخرين، وصنفوا رسائل في ترديد مذهبه في هذه المسألة، ورجّح مولانا الشاه ولي الله المحدث الدهلوي قدس سره في رسالته مذهب الشافعي من جهة الأحاديث والنصوص، وكذلك قال شيخنا مدّ ظله بترجيح مذهبه، وقال: الحق والإنصاف أن الترجيح للشافعي في هذه المسألة. ونحن مقلدون يجب علينا تقليد إمامنا أبي حنيفة".(التقریر للترمذی )
یعنی ’’ بیع خیار ‘‘ کے مسئلہ میں جو کہ اہم مسائل میں ایک ہے ، اس میں ابو حنیفہ نے جمہور امت کے خلاف فتوی دیا ہے ؛
اور بہت سارے علماء نے اس مسئلہ پر ان کے مذہب کی تردید میں رسائل و کتب لکھی ہیں ؛
اور ہمارے ’’ مولا ‘‘ شاہ ولی اللہ نے شرعی دلائل اور احادیث کی بناء پر امام شافعی ؒ کے قول کو ترجیح دی ہے ؛
اور ہمارے شیخ مد ظلہ نے بھی نصوص کے حوالے سے انہی کے مذہب کو ترجیح دی ہے ،،اور فرمایا ہے کہ :
حق اور انصاف تو یہ ہے کہ اس مسئلہ میں امام شافعی کا قول و مذہب لائق ترجیح ہے۔۔۔۔لیکن ہم ٹھہرے امام ابو حنیفہ کے مقلد ۔۔
ہم پر ( ان کا مقلد ہونے کے ناطے ۔۔دلیل کی نہیں بلکہ ) اپنے امام کی تقلید واجب ہے؛؛

بيع خيار 3.gif


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقام عبرت ہے کہ ۔۔۔۔ہر طرح کی ۔۔۔بالائے طاق رکھ کر ۔۔۔صاف ہی کہہ دیا کہ ہم دلیل کو جانتے بوجھتے بھی نہ مانے گے ۔۔
بلکہ شرعی دلائل کے خلاف ہونے کے باوجود اپنے امام کی بات ہی مانیں گے ۔۔اور تقلید کی لاج رکھیں گے؛؛

یہ ہے تقلید ۔۔۔کہ مقلد کو یہ اقرار ہے کہ دلائل میرے امام کے خلاف ہیں لیکن میں ان دلائل کو اس لئے قبول نہیں کرتاکہ
میں مقلد ہوں اور مقلد کو ہر حال میں اپنے امام کی ماننی ہوتی ہے ۔
 
Last edited:
Top