• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نام بدلنے سے قسمت بدل جاتی ہے؟؟

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
علامہ شمس الدين ابن قيم الجوزیہ

(المتوفى: 751هـ)​

زاد المعاد میں لکھتے ہیں :

[اخْتِيَارُ الْأَسْمَاءِ الْحَسَنَةِ لِأَنَّ الْأَسْمَاءَ قَوَالِبُ لِلْمَعَانِي]
فَصْلٌ فِي فِقْهِ هَذَا الْبَابِ
لَمَّا كَانَتِ الْأَسْمَاءُ قَوَالِبَ لِلْمَعَانِي، وَدَالَّةً عَلَيْهَا، اقْتَضَتِ الْحِكْمَةُ أَنْ يَكُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَهَا ارْتِبَاطٌ وَتَنَاسُبٌ، وَأَنْ لَا يَكُونَ الْمَعْنَى مَعَهَا بِمَنْزِلَةِ الْأَجْنَبِيِّ الْمَحْضِ الَّذِي لَا تَعَلُّقَ لَهُ بِهَا، فَإِنَّ حِكْمَةَ الْحَكِيمِ تَأْبَى ذَلِكَ، وَالْوَاقِعُ يَشْهَدُ بِخِلَافِهِ، بَلْ لِلْأَسْمَاءِ تَأْثِيرٌ فِي الْمُسَمَّيَاتِ، وَلِلْمُسَمَّيَاتِ تَأَثُّرٌ عَنْ أَسْمَائِهَا فِي الْحُسْنِ وَالْقُبْحِ، وَالْخِفَّةِ وَالثِّقَلِ، وَاللَّطَافَةِ وَالْكَثَافَةِ كَمَا قِيلَ:
وَقَلَّمَا أَبْصَرَتْ عَيْنَاكَ ذَا لَقَبٍ ... إِلَّا وَمَعْنَاهُ إِنْ فَكَّرْتَ فِي لَقَبِهْ
( «وَكَانَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحِبُّ الِاسْمَ الْحَسَنِ، وَأَمَرَ إِذَا أَبْرَدُوا إِلَيْهِ بَرِيدًا أَنْ يَكُونَ حَسَنَ الِاسْمِ حَسَنَ الْوَجْهِ» )
وَكَانَ يَأْخُذُ الْمَعَانِيَ مِنْ أَسْمَائِهَا فِي الْمَنَامِ وَالْيَقَظَةِ كَمَا ( «رَأَى أَنَّهُ وَأَصْحَابَهُ فِي دَارِ عقبة بن رافع، فَأُتُوا بِرُطَبٍ مِنْ رُطَبِ ابْنِ طَابَ، فَأَوَّلَهُ بِأَنَّ لَهُمُ الرِّفْعَةَ فِي الدُّنْيَا، وَالْعَاقِبَةَ فِي الْآخِرَةِ، وَأَنَّ الدِّينَ الَّذِي قَدِ اخْتَارَهُ اللَّهُ لَهُمْ قَدْ أَرْطَبَ وَطَابَ، وَتَأَوَّلَ سُهُولَةَ أَمْرِهِمْ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ مِنْ مَجِيءِ سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو إِلَيْهِ» ) .

اچھے ،پیارے نام منتخب کرنا چاہئیے کیونکہ نام دراصل معانی کے قالب ہوتے ہیں ؛
اس باب کی فقہ یہ ہے کہ :
" جب نام معانى كے قالب اور اس پر دلالت كرنے والے ہوتے ہيں ؛
تو حكمت كا تقاضہ ہے كہ نام اور معانى كے درميان ارتباط اور مناسبت ہو، اور اس كے ساتھ معنى اس
طرح محض اجنبى نہ ہو كہ اس كے ساتھ تعلق اور مناسبت ہى نہ ركھے؛ كيونكہ حكمت والے حكيم كى حكمت اور واقع اس كے خلاف گواہى ديتا ہے.
بلكہ ناموں كى مسميات پر ضرور تاثير ہوتى ہے، اور مسميات يعنى جن كا نام ركھا گيا ہو ان پر اچھے اور برے، اور ہلكے اور بھارى، اور لطيف و كثيف ناموں كى تاثير ضرور ہوتى ہے، جيسا كہ كہا جاتا ہے:
آپ كى آنكھوں نے لقب والا ايسا بہت ہى كم ديكھا ہے كہ اگر اسكے لقب ميں آپ غور
كريں تو كوئى معنى ضرور پايا جاتا ہے.
اسی لئے نبی کریم ﷺ کو یہ بات پسند تھی جب کوئی سفیر اور پیغام رساں انکے پاس بھیجا جائے ،تو اچھے نام ،اور خوبصورت چہرے والا ہونا چاہیئے ؛
آپ نیند اور بیداری دونوں حالتوں میں ناموں سے معانی کو اخذ کرتے تھے ، جیسا آپ نے خواب میں دیکھا کہ آپ اور آپ صحابہ عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں
اور انکے پاس ابن طاب کی تر کھجوریں پیش کی گئیں ،تو آپ نے اس کی یہ تعبیر وتاویل فرمائی ،کہ دنیا میں کامیابی و سرخ روئی ۔اور آخرت کی فوز و فلاح ملے گی؛
اور حدیبیہ کے دن ۔سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو ۔کے آنے سے آپ نے اخذ فرمایا کہ آسانی اور سہولت ملے گی
ديكھيں: زاد المعاد ( 2 / 336 ).
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
مشہور اسلامی سائیٹ ۔۔اسلام ویب ‘‘
پر ایک سوال کے جواب میں ایک مفصل فتوی دیا گیا ہے ؛
جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :
تأثير الأسماء في نفوس أصحابها

الأربعاء 21 محرم 1429 - 30-1-2008

رقم الفتوى: 104126التصنيف: أحكام المولود


السؤال
فهل الأسماء تؤثر على أصحابها؟ وهل أسماء المناطق والقرى والمدن لها تأثير كذلك على السكان الذين يقطنون فيها ؟ أفيدونا جزاكم الله خيرا.

کیا بندہ کا نام اس (کی شخصیت ،مزاج ) پر اثر انداز ہوتا ہے ۔اسی کیا علاقہ ،شہر ،بستی کا نام اس کے باشندوں پر اثر انداز ہوتا ہے

الإجابــة

خلاصة الفتوى:

إن تأثير الاسم على صاحبه قد أكدته الدراسات النفسية، ويدل له تحديد النبي -صلى الله عليه وسلم- لخير الأسماء، وتغييره لبعضها وتفاؤله بالبعض.


علم النفس کے مطالعہ اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناموں کا اثر نام والے پر ہوتا ہے ۔۔
اور اس بات پر دلیل ہے رسول اللہ ﷺ اچھے ناموں کے اختیار کرنا ،اور کچھ ناموں کو اچھے ناموں سے بدل دینے ،اور بعض ناموں اچھی صورت حال اخذ کرنا
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
ایک حدیث یاد آ رہی ہے کوئی بھائی مکمل پیش کر دیں تو آسانی ہو جائے۔ایک باپ اور بیٹے کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنا اور بیٹے کی شکایت کہ میرے والد نے میرا نام اچھا نہیں رکھا۔۔۔۔حدیث میں بیٹے کی شکایات اور بھی مذکور ہیں۔حوالہ نہیں مل رہا ، کوئی بھائی تحریر کر دیں۔
اس سے ملتی جلتی ایک حدیث میں نے کہیں پر پڑھی تھی جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک اعرابی کا نام کچھ اس طرح کا تھا جس کا مفہوم " تکلیف وغیرہ " تھا ، نبی علیہ السلام نے بدلنا چاہے اس نے جواب دیا کہ باپ دادا نے رکھا ہے ، رہنے دیں ۔
مزید روایات سے معلوم ہوگیا تھا کہ اس کے آخری عمر تک زندگی تکلیف میں گزری ۔
اس کا اگر کسی کو سند معلوم ہو تو پیش کریں ۔
احادیث کے مجموعہ سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں نیک فالی ہے لیکن بدفالی نہیں ہے ۔ مثلاً جب نبی علیہ السلام کسی جگہ سفر پر روانہ ہوتے تو راستوں کا نام پوچھتے ، جس راستے کا نام برا ہوتا ،اس کے متعلق کچھ نہیں فرماتے اور جس راستے کا نام اچھا ہوتا اس پر چل پڑتے ۔کہ اللہ تعالیٰ ہم کو اس راستہ میں خیر وبرکت دیں گے ان شاءاللہ ۔
ایک غزوہ سے واپسی پر آپ دو پہاڑوں کے درمیان سے گذررہے تھے۔ آپ نے دونوں پہاڑوں کے نام دریافت کیے پتہ چلا کہ ایک کا نام ”فاضح“ اور دوسرے کا نام ”مخز“ (ذلیل و رسوا کرنے والا) ہے۔، آپ صلى الله عليه وسلم نے وہ راستہ فوراً بدل دیا۔زاد المعاد ۲/۵، سیرت ابن ہشام2-253
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم اپنی دودھاری اونٹنی کے دودھ نکالنے کے لیے چند لوگوں کو بلایا، ایک ”مرّہ“ (کڑواہٹ) نامی آدمی اس کے لیے کھڑاہوا، آپ ﷺنے اس کو بٹھادیا، دوسرا شخص کھڑاہوا،اس کا نام بھی حرب (جنگ وجدال) تھا، آپ ﷺنے اس کو بھی کہا بیٹھ جاؤ۔ تیسرا شخص کھڑاہوا،جس کا نام تھا ’یعیش“ (زندگی) آپ نے اس کو دوہنے کی اجازت دی۔ زاد المعاد ۲/۴، موطا امام مالک ۲/۷۴۱، الادب المفرد حدیث نمبر ۸۳۵
صلح حدیبیہ کے موقع پر آپ صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں سہیل بن عمرو آئے۔ آپ صلى الله عليه وسلم نے محض ان کے نام سے استدلال کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ فرمایا کہ ”ان شاء اللہ مشرکین مکہ کے ساتھ جاری ہماری مصالحتی کوشش بھی ”سہل“ رہے گی اور حقیقت میں ایسا ہی ہوا“(زاد المعاد۲/۴)
واللہ اعلم ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مزید الجھن ہے۔اس کا مطلب ہے کہ انسان پر نام کا اثر ہوتا ہے۔مجھے اچھے نام کی حکمت سمجھ نہیں آ رہی۔۔۔۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ایک شخص کے گھر اولاد نہیں ہے اور وہ نام تبدیل کر لے یہ سوچ کر کہ نام کا اثر ہے۔اب نام کی تبدیلی احادیث میں مذکور ہے۔لیکن صحابہ کرام اور خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اولاد کے حصول کے لیے نام نہیں تبدیل کیئے۔یہ صرف ایک مثال ہے حالانکہ لوگ اس میں مبتلا ہیں۔تاہم ایسے کئی امور ہیں جن میں نام تبدیل کیئے جاتے ہیں۔ضرورت یہ ہے کہ اس پر تحقیق سے بتایا جائے کہ آیا وہ کچھ خاص امور ہیں یا تمام پر نام کی تبدیلی لاگو ہو گی۔۔۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
ایک شخص کے گھر اولاد نہیں ہے اور وہ نام تبدیل کر لے یہ سوچ کر کہ نام کا اثر ہے۔اب نام کی تبدیلی احادیث میں مذکور ہے۔لیکن صحابہ کرام اور خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اولاد کے حصول کے لیے نام نہیں تبدیل کیئے۔یہ صرف ایک مثال ہے حالانکہ لوگ اس میں مبتلا ہیں۔تاہم ایسے کئی امور ہیں جن میں نام تبدیل کیئے جاتے ہیں۔ضرورت یہ ہے کہ اس پر تحقیق سے بتایا جائے کہ آیا وہ کچھ خاص امور ہیں یا تمام پر نام کی تبدیلی لاگو ہو گی۔۔۔
نام بھی قسمت کا حصہ ہے اس کا بدلا جانا بھی قسمت میں لکھا جا چکا ہے
نام اچھا ہو اس کو شریعت میں پسند کیا گیا ہے اور حدیث سے ثابت ہے

اس کے بعد قسمت میں تبدیلی نہیں ہوتی
 
  • پسند
Reactions: Dua

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
کیا ناموں کی تاثیر ہوتی ہے ؟
ناموں کے تعلق سے ہمارے سماج میں بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ مثلا

(1) اگر بچہ شرارتی ہو تو کہا جاتا ہے کہ نام بدل لو اس کی قسمت بدل جائے گی ۔

(2) ایسے ہی بچہ بیمار رہتا ہو تو اسے نام بدلنے کو کہا جاتا ہے تاکہ ٹھیک ہوجائے۔

(3) ایک بڑی بھیانک غلط فہمی یہ ہے کہ اگر گھر میں ایک بچہ مرجائے تو اس کا نام دوسرے بچے کو رکھنا منحوس سمجھاجاتا ہے بلکہ یہ سوچا جاتا ہے کہ اگر یہ نام رکھ لیا گیا تو دوسرا بچہ بھی مرجائے گا۔

(4) بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ دنیا کے اونچے اونچے لوگوں کا نام رکھنے سے بچہ انہیں جیسا بلند ہوگا۔

ان خیالات کے پس منظر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اچھے نام واقعی قیمتی جوہر ہیں، اس لئے اسلام میں نام رکھنے کے طریقے ہیں۔
٭اسلام میں سب سے بہتر نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں۔
٭ان کے علاوہ اللہ کی صفتوں طرف عبدیت کا انتساب کرکے نام رکھنا مثلا عبدالرحیم، عبدالجبار وغیرہ ۔
٭اسی طرح نبیوں، رسولوں اور ان کی اولاد کے نام پہ ، صحابہ کرام اور ان کی اولاد کے نام پہ نام رکھنا مستحب ہے ۔
اور ان ناموں سے بچا جائے جن میں شرک ، معصیت، کراہت اورخرابی کاکوئی پہلو نکلتا ہو۔

اب میں یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ ناموں سے فرق پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب صلح حدیبیہ کے موقع پہ سہل بن عمرو بات چیت کے لئے تو آپ نے فرمایاکہ معاملہ سہل ہوگا۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ نے سہل کے نام سے نیک فالی لی ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ نبی ﷺ نے بعض ناموں کو ناپسند فرمایا اور بعض ناموں کو بدل دیا۔
اب بات اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ کہا جاسکتا ہے کہ ناموں میں تاثیر پائی جاتی ہے مگر یہ تاثیر انسان کی شخصیت اور اس کے کردار کو نہیں بدل سکتی ۔ زیادہ سے زیادہ اچھے ناموں سے اچھا تصور کرسکتے ہیں ۔ اگر کچھ تاثیر ظاہر بھی ہوئی تو یہ اللہ کی قدرت سے ہے ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بہت معلوماتی دھاگہ۔ماشاء اللہ
علم کی تجدید بھی راحت وسکون سے کم نہیں ۔جزاک اللہ خیرا
 
Top