• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گدھے کی کرامت اصول الکافی میں

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
امیر المؤمنین رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ:
رسول اللہ رضی اللہ عنہم کے عفیرا نامی گدھے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان، مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے اور اپنے دادا سے اور ان کے باپ سے خبر دی کہ وہ بھی نوح علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں تھا، تو نوح علیہ السلام اس کے پاس آکر کھڑے ہوئے اور سرین کو چھوا اور پھر فرمایا: اس گدھے کی پشت سے وہ گدھا پیدا ہو گا جس پر تمام انبیاء کے سردار اور خاتم النبیین سواری کریں گے۔ پس اللہ کی تعریف ہے جس نے مجھے وہ گدھا بنایا۔

(اصول الکافی، 237/1 )


اس روایت سے یہ باتیں ہمارے سامنے آتی ہیں :
1:گدھا کلام کرتا ہے۔
:2 گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتا ہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، جبکہ مسلمان اپنے ماں باپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان کرتے ہیں نہ کہ گدھے۔
:3 گدھا کہتا ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے، اپنے دادا سے یہاں تک کہ چوتھے دادا کا ذکر کیا کہ وہ نوح علیہ السلام کے ساتھ تھا جبکہ نوح علیہ السلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہزاروں سال کا فاصلہ ہے۔ ہم ایک دفعہ نجف کے تدریسی مرکز میں امام الخوئی سے اصول الکافی پڑھ رہے تھے، تو امام خوئی نے کہا:
اس معجزہ کو دیکھوکہ نوح علیہ السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی نبوت کی خبر آپ کی ولادت سے ہزاروں سال پہلے دے رہے ہیں۔

للہ ثم للتاریخ۔ سابق شیعہ مجتہد کے قلم سے۔
 
شمولیت
دسمبر 22، 2013
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
115
پوائنٹ
49
امیر المؤمنین رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ:
رسول اللہ رضی اللہ عنہم کے عفیرا نامی گدھے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان، مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے اور اپنے دادا سے اور ان کے باپ سے خبر دی کہ وہ بھی نوح علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں تھا، تو نوح علیہ السلام اس کے پاس آکر کھڑے ہوئے اور سرین کو چھوا اور پھر فرمایا: اس گدھے کی پشت سے وہ گدھا پیدا ہو گا جس پر تمام انبیاء کے سردار اور خاتم النبیین سواری کریں گے۔ پس اللہ کی تعریف ہے جس نے مجھے وہ گدھا بنایا۔

(اصول الکافی، 237/1 )


اس روایت سے یہ باتیں ہمارے سامنے آتی ہیں :
1:گدھا کلام کرتا ہے۔
:2 گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتا ہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، جبکہ مسلمان اپنے ماں باپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان کرتے ہیں نہ کہ گدھے۔
:3 گدھا کہتا ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے، اپنے دادا سے یہاں تک کہ چوتھے دادا کا ذکر کیا کہ وہ نوح علیہ السلام کے ساتھ تھا جبکہ نوح علیہ السلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہزاروں سال کا فاصلہ ہے۔ ہم ایک دفعہ نجف کے تدریسی مرکز میں امام الخوئی سے اصول الکافی پڑھ رہے تھے، تو امام خوئی نے کہا:
اس معجزہ کو دیکھوکہ نوح علیہ السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی نبوت کی خبر آپ کی ولادت سے ہزاروں سال پہلے دے رہے ہیں۔

للہ ثم للتاریخ۔ سابق شیعہ مجتہد کے قلم سے۔
جن کے دین میں ایک گدھا راویان میں سے ہو ان کااللہ ہی حافظ ہے!!!
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
امیر المؤمنین رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ:
رسول اللہ رضی اللہ عنہم کے عفیرا نامی گدھے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان، مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے اور اپنے دادا سے اور ان کے باپ سے خبر دی کہ وہ بھی نوح علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں تھا، تو نوح علیہ السلام اس کے پاس آکر کھڑے ہوئے اور سرین کو چھوا اور پھر فرمایا: اس گدھے کی پشت سے وہ گدھا پیدا ہو گا جس پر تمام انبیاء کے سردار اور خاتم النبیین سواری کریں گے۔ پس اللہ کی تعریف ہے جس نے مجھے وہ گدھا بنایا۔

(اصول الکافی، 237/1 )


اس روایت سے یہ باتیں ہمارے سامنے آتی ہیں :
1:گدھا کلام کرتا ہے۔
:2 گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتا ہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، جبکہ مسلمان اپنے ماں باپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان کرتے ہیں نہ کہ گدھے۔
:3 گدھا کہتا ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے، اپنے دادا سے یہاں تک کہ چوتھے دادا کا ذکر کیا کہ وہ نوح علیہ السلام کے ساتھ تھا جبکہ نوح علیہ السلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہزاروں سال کا فاصلہ ہے۔ ہم ایک دفعہ نجف کے تدریسی مرکز میں امام الخوئی سے اصول الکافی پڑھ رہے تھے، تو امام خوئی نے کہا:
اس معجزہ کو دیکھوکہ نوح علیہ السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی نبوت کی خبر آپ کی ولادت سے ہزاروں سال پہلے دے رہے ہیں۔

للہ ثم للتاریخ۔ سابق شیعہ مجتہد کے قلم سے۔

امام خوئی کے یہ کلمات کتنی ہی دیر تک میرے کانوں میں گونجتے رہے اور میں اپنے آپ سے کہتا رہا کہ:
کیسے ممکن ہے کہ یہ ایک معجزہ ہو کہ گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، یہ کیسے ممکن ہے کہ علی رضی اللہ عنہ اس طرح کی روایت نقل کریں؟
لیکن باقی سننے والوں کی طرح میں بھی خاموش رہا۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
امیر المؤمنین رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ:
رسول اللہ رضی اللہ عنہم کے عفیرا نامی گدھے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان، مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے اور اپنے دادا سے اور ان کے باپ سے خبر دی کہ وہ بھی نوح علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں تھا، تو نوح علیہ السلام اس کے پاس آکر کھڑے ہوئے اور سرین کو چھوا اور پھر فرمایا: اس گدھے کی پشت سے وہ گدھا پیدا ہو گا جس پر تمام انبیاء کے سردار اور خاتم النبیین سواری کریں گے۔ پس اللہ کی تعریف ہے جس نے مجھے وہ گدھا بنایا۔

(اصول الکافی، 237/1 )


اس روایت سے یہ باتیں ہمارے سامنے آتی ہیں :
1:گدھا کلام کرتا ہے۔
:2 گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتا ہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، جبکہ مسلمان اپنے ماں باپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان کرتے ہیں نہ کہ گدھے۔
:3 گدھا کہتا ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنے باپ سے، اپنے دادا سے یہاں تک کہ چوتھے دادا کا ذکر کیا کہ وہ نوح علیہ السلام کے ساتھ تھا جبکہ نوح علیہ السلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہزاروں سال کا فاصلہ ہے۔ ہم ایک دفعہ نجف کے تدریسی مرکز میں امام الخوئی سے اصول الکافی پڑھ رہے تھے، تو امام خوئی نے کہا:
اس معجزہ کو دیکھوکہ نوح علیہ السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی نبوت کی خبر آپ کی ولادت سے ہزاروں سال پہلے دے رہے ہیں۔

للہ ثم للتاریخ۔ سابق شیعہ مجتہد کے قلم سے۔
پہلی بات یہ کہ شیعہ اپنی کسی بھی کتب حدیث کے بارے میں یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ ان میں موجود روایات سب کے سب صحیح ہیں اور اپنی کسی کتاب کے بارے میں یہ نہیں کہتے کہ اصح کتاب بعد کتاب اللہ جس طرح کہ دیگر لوگ صحیح بخاری کے متعلق کہتے ہیں
اور دوسری بات یہ کہ اہل سنت کے ائمہ نے حیوانات سے کلام کرنے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دلائل النبوۃ میں شمار کیا ہے اور اس حمار سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کلام کو بھی ابن کثیر نے حیوانات سے تعلق رکھنے والے دلائل نبوت کے عنوان کے تحت حمار والی اس حدیث کو اس طرح ذکر کیا ہے
عن أبي منظورٍ قال لما فتح اللهُ على نبيِّه صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ خيبرَ أصابه من سهمِه أربعةَ أزواجٍ بغالٍ وأربعةَ أزواجٍ خِفافٍ وعشرَ أواقِ ذهبٍ وفضةٍ وحمارًا أسودَ ومكتلَ قال فكلم النبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ الحمارَ فكلَّمه الحمارُ فقال له ما اسمُك قال يزيدُ بنُ شهابٍ أخرج اللهُ من نسل جدي ستينَ حمارًا كلُّهم لم يركبْهم إلا نبيٌّ لم يبقَ من نسلِ جدي غيري ولا من الأنبياءِ غيرُك وقد كنتُ أتوقَّعُك أن تركبَني

ابی منظور روایت کرتے ہیں کہ جب اللہ نے خیبر کی فتح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطاء فرمائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حصہ میں چار جوڑے خچر چار جوڑے موزے دس اقیہ سونا چاندی اور ایک سیاہ حمار آئے راوی بیان کرتا ہے کہ پھر آپ نے حمار سے کلام کیا اور حمار نے بھی آپ سے کلام کیا آپ نے اس سے پوچھا تمہارا نام کیا ہے ؟ اس نے کہا یزید بن شہاب ! اللہ نے میرے دادا کی نسل سے ساٹھ حمار پیدا کئے ان پر اللہ کے نبی کے علاوہ کوئی سوار نہیں ہوا اور میرے دادا کی نسل سے اور کوئی باقی نہیں رہا اور نہ انبیاء میں آپ کے سوا کوئی باقی رہا اور مجھے امید تھی کہ آپ میرے اوپر سواری فرمائیں گے ۔

اسی طرح کی روایات دیگر ائمہ اہل سنت نے اپنی کتابوں میں بیان کی ہیں اگر آپ کو اپنی کتب کی معرفت حاصل نہیں تو پھر دوسروں پر اس طرح کے الزام لگانا کیا معنی رکھتا ہے اس لئے عر ض ہے کہ پہلے اپنی کتب کی معرفت حاصل کرلیں اس کے بعد نہایت سوچ سمجھ کر دوسروں پر اس طرح کے الزام لگائیں کہیں ایسا نہ ہوکہ
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں‌ صیّاد آگیا
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
امام خوئی کے یہ کلمات کتنی ہی دیر تک میرے کانوں میں گونجتے رہے اور میں اپنے آپ سے کہتا رہا کہ:
کیسے ممکن ہے کہ یہ ایک معجزہ ہو کہ گدھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، یہ کیسے ممکن ہے کہ علی رضی اللہ عنہ اس طرح کی روایت نقل کریں؟
لیکن باقی سننے والوں کی طرح میں بھی خاموش رہا۔
اور اب بھی آپ خاموش رہیں تو بہتر ہے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ہم ایک دفعہ نجف کے تدریسی مرکز میں امام الخوئی سے اصول الکافی پڑھ رہے تھے، تو امام خوئی نے کہا:
اس معجزہ کو دیکھوکہ نوح علیہ السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی نبوت کی خبر آپ کی ولادت سے ہزاروں سال پہلے دے رہے ہیں۔

للہ ثم للتاریخ۔ سابق شیعہ مجتہد کے قلم سے۔
واقع میں بڑی حیرت کی بات کہ نوح علیہ السلام کا اپنی امت کوحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی نبوت کی خبر دینے پر تعجب کا اظہار کیا جارہا ہے لیکن شاید ان حیرت زدہ لوگوں کو قرآن کی بھی معرفت حاصل نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق روز ازل اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء علیہم السلام کی ارواح سے ایک عہد لیا تھا جیسے علماء اسلام میثاق انبیاء کے نام سے بیان کرتے ہیں
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں‌ صیّاد آگیا
بالکل سچ ہے کہ آپ خود اپنے دام میں آ گئے۔
کیونکہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب کا ذکر کر کے
تم نے
ابن کثیر کی نقل کردہ روایت پیش کر دی
یہی وہ بھیانک اور مکروہ چہرے کا فریب ہے جسے دیکھتے ہی پہچاننے کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور تمام اہل ایمان کو ایسے چہروں اور ان کے مکرو فریب پہچاننے کی ہمت و توفیق عطا فرمائے اور ان کے شرور سے اور ان کے وبال سے بچا لے آمین۔
اس بات کا دوسرا جواب یہ ہے کہ
الحمد ہم اہل السنۃ صحیح بخاری کو اصح الکتاب بعد کتاب اللہ کہتے لکھتے سمجھتے اور اس پر فخر کرتے ہیں۔
جبکہ
آپ کے بقول
آپ کے مذہب کی کوئی بھی کتاب اس قابل نہیں اسی لئے آپ کو لکھنا پڑا
شیعہ اپنی کسی بھی کتب حدیث کے بارے میں یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ ان میں موجود روایات سب کے سب صحیح ہیں اور اپنی کسی کتاب کے بارے میں یہ نہیں کہتے کہ اصح کتاب بعد کتاب اللہ جس طرح کہ دیگر لوگ صحیح بخاری کے متعلق کہتے ہیں
دوسری بات کا جواب یہ ہے کہ
ہم اہل السنۃ صرف صحیح بات کو تلاش کرتے ہیں اور ایسی صحیح بات کو اپنے ایمان کا حصہ بناتے ہیں جس کی صحت پر کوئی انگلی نہ اُٹھ سکے
یہی وجہ ہے کہ جن صحیح احادیث میں جس جس حیوان و نباتات کے کلام کا ذکر آیا ہے ہم ان پر ایمان رکھتے ہیں اور انہی پر اکتفا کرتے ہیں
آپ کی طرح
غلو کرنے سے اللہ تعالیٰ نے ہمیں بچایا ہوا ہے۔ الحمد للہ علی ذالک۔
اس کا ایک جواب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ
موضوع بحث چیزوں سے کلام کرنا تو رسول اللہ ﷺ کا معجزہ تھا۔ آپ کے دین میں پائی جانے والے چیزیں کیا نبی ﷺ کا معجزہ تھیں؟
اگر ایسا ہے تو
اصح الکتب بعد کتاب اللہ کی شروط پر رسول اللہ ﷺ تک انہیں ثابت کرو۔
کیونکہ صحیح بخاری کے اصح الکتاب بعد کتاب اللہ کا اقرار تم نے یہیں کیا ہے۔ اور اپنی کتب کو تم بھی اس معیار پر نہیں سمجھتے۔

اسی طرح کی روایات دیگر ائمہ اہل سنت نے اپنی کتابوں میں بیان کی ہیں اگر آپ کو اپنی کتب کی معرفت حاصل نہیں تو پھر دوسروں پر اس طرح کے الزام لگانا کیا معنی رکھتا ہے اس لئے عر ض ہے کہ پہلے اپنی کتب کی معرفت حاصل کرلیں اس کے بعد نہایت سوچ سمجھ کر دوسروں پر اس طرح کے الزام لگائیں کہیں ایسا نہ ہوکہ
تمہاری عبارت سے تمہارا دجل و فریب آشکار ہو چکا ہے
کیونکہ راقم نے تو
بحوالہ
تمہاری کتب کے بعض چیزیں نقل کی ہیں
جنہیں تم نے الزام کہا ہے۔

مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ ان باتوں میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کے لئے بہت سے نصیحتیں ہیں۔

اور میں یہ بھی دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ تمہیں بھی غلو اور دجل و فریب کے راستوں سے نکال کر صراط مستقیم پر گامزن فرما دے کیونکہ
دل تو اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں اور وہ جس طرف چاہتا ہے، انہیں پھیر دیتا ہے
اللهم أرنا الحق حقاً وارزقنا إتباعه وأرنا الباطل باطلاً وارزقنا اجتنابه
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
واقع میں بڑی حیرت کی بات کہ نوح علیہ السلام کا اپنی امت کوحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی نبوت کی خبر دینے پر تعجب کا اظہار کیا جارہا ہے لیکن شاید ان حیرت زدہ لوگوں کو قرآن کی بھی معرفت حاصل نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق روز ازل اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء علیہم السلام کی ارواح سے ایک عہد لیا تھا جیسے علماء اسلام میثاق انبیاء کے نام سے بیان کرتے ہیں

یہ کلام اس وقت کے شیعہ طالب علم کا تھا جو انہوں نے نقل کیا
اور
آپ نے دجل و فریب سے کام لیتے ہوئے
میرے ساتھ منسلک کر دیا۔
ہم اللہ تعالیٰ سے ہدایت دعا کرتے ہیں اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیہم غیر المغضوب علیہم ولا الضالین۔ آمین
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اور اب بھی آپ خاموش رہیں تو بہتر ہے

اس دھمکی کا بہت بہت شکریہ
اللہ تعالیٰ میری حفاظت فرمائے گا۔ اور
میرا
غیر متزلزل ایمان ہے
کہ
الحفیظ
الرقیب
صرف اور صرف میرا رب ہے۔
میرا مشکل کشا
صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے۔
تمہارے عقیدے اور نعروں کی طرح
علی (رضی اللہ عنہ )
نہیں ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
جن کے دین میں ایک گدھا راویان میں سے ہو ان کااللہ ہی حافظ ہے!!!
معجزہ کی بات اپنی جگہ مگر میرے خیال میں اب اگر کسی شیعہ راوی کی روایت کو اوپر روایت کے خلاف پیش کیا جائے گا تو اس پر شاذ کا حکم لگنا چاہئے کیونکہ اولئک کالانعام بل ھم اضل کے تحت تو گدھا اس راوی سے زیادہ ثقہ راوی ہو گا پس زیادہ ثقہ راوی کی مخالفت سے حدیث شاذ ہو جائے گی
محترم خضر حیات بھائی کیا میں ٹھیک ہوں
 
Top