ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
عن ابن عباس قال
بينما جبريل قاعد عند النبي صلی الله عليه وسلم
سمع نقيضا من فوقه فرفع رأسه فقال
هذا باب من السماء
فتح اليوم لم يفتح قط إلا اليوم فنزل منه ملک
فقال هذا ملک نزل إلی الأرض لم ينزل قط إلا اليوم
فسلم وقال أبشر بنورين أوتيتهما لم يؤتهما نبي قبلک
فاتحة الکتاب وخواتيم سورة البقرة
لن تقرأ بحرف منهما إلا أعطيته
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں
کہ جبرائیل علیہ السلام
نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے
کہ اچانک اوپر سے ایک آواز سنی
تو انہوں نے اپنا سراوپر کی طرف اٹھا کر دیکھا
پھر فرمایا کہ یہ آسمان کا وہ دروازہ ہے
جو کہ آج سے قبل کبھی نہیں کھلا تھا۔
پھر اس سے ایک فرشتہ اترا،
جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ
یہ فرشتہ جو زمین کی طرف اترا ہے
یہ آج سے پہلے کبھی نہیں اترا
اس فرشتے نے سلام کیا اور کہا کہ
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان دو نوروں کی خوشخبری ہو
جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیئے گئے جو کہ
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے
ایک سورت الفاتحہ اور دوسری سورت البقرہ کی آخری آیات
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان میں سے جو حرف بھی پڑھیں گے
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کے مطابق دیا جائے گا۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1871
فضائل قرآن کا بیان :
سورت فاتحہ اور سورت بقرہ کی آخری آیات کی فضلیت
اور سورت بقرہ کی آخری آیات پڑھنے کی ترغیب کے بیان میں
بينما جبريل قاعد عند النبي صلی الله عليه وسلم
سمع نقيضا من فوقه فرفع رأسه فقال
هذا باب من السماء
فتح اليوم لم يفتح قط إلا اليوم فنزل منه ملک
فقال هذا ملک نزل إلی الأرض لم ينزل قط إلا اليوم
فسلم وقال أبشر بنورين أوتيتهما لم يؤتهما نبي قبلک
فاتحة الکتاب وخواتيم سورة البقرة
لن تقرأ بحرف منهما إلا أعطيته
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں
کہ جبرائیل علیہ السلام
نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے
کہ اچانک اوپر سے ایک آواز سنی
تو انہوں نے اپنا سراوپر کی طرف اٹھا کر دیکھا
پھر فرمایا کہ یہ آسمان کا وہ دروازہ ہے
جو کہ آج سے قبل کبھی نہیں کھلا تھا۔
پھر اس سے ایک فرشتہ اترا،
جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ
یہ فرشتہ جو زمین کی طرف اترا ہے
یہ آج سے پہلے کبھی نہیں اترا
اس فرشتے نے سلام کیا اور کہا کہ
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان دو نوروں کی خوشخبری ہو
جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیئے گئے جو کہ
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے
ایک سورت الفاتحہ اور دوسری سورت البقرہ کی آخری آیات
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان میں سے جو حرف بھی پڑھیں گے
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کے مطابق دیا جائے گا۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1871
فضائل قرآن کا بیان :
سورت فاتحہ اور سورت بقرہ کی آخری آیات کی فضلیت
اور سورت بقرہ کی آخری آیات پڑھنے کی ترغیب کے بیان میں