محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
[2]المسائل الخفیہ
پہلی حالت: یہ معلوم ہوجائے کہ اس بدعت سے اس کا مقصد دین کے اصول و قواعد کو ختم کرنا اور اہل اسلام میں ان کے دین کے بارے میں شک پیدا کرنا ہے تو یہ شخص قطعی طور پر کافر ہو گا، بلکہ وہ شخص دین سے اجنبی ہے اس کا دین سے کوئی تعلق نہیں اور وہ دین کا دشمن ہے ۔
دوسری حالت:اس سے اس بدعت کا ارتکاب کسی شبہ کی بنا پر ہو اور اس پر وہ معاملہ خلط ملط ہو تو ایسے شخص کو دلائل و براہین دے کر حجت پوری کرنے کے بعد کافر قرار دیا جائے گا۔یہ وہ مسائل ہیں جن کی دلیل تک رسائی پانے کے لیے عقل ،فہم اور تدبر کی ضرورت ہوتی ہے۔مخفی ہونے کی وجہ سے یہ مسائل معلوم من الدین بالضرورۃ کے زمرے میں نہیں آتے۔ ان امور میں غلطی کھانے والا سمجھتا ہے کہ اس کی دلیل کتاب و سنت میں موجود ہے یہ وہی مسائل میں جن میں اہل سنت اور اس کے مخالف فرقوں میں بحثیں ہوتی رہیں ۔ مثلاً :۔