• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
کسی بھائی نے سوال کیا ہے کہ ایک آدمی نے نبیﷺ کوخواب میں بغیرداڑھی کے دیکھاہے ۔ خواب دیکھنےوالا عالم دین ہے، وہ کہتا ہے میراخواب سچاہے ۔ کیا ایساممکن ہے ؟
نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنے سے متعلق پہلے دو بات جان لیں ۔
(1) آپ ﷺ کو عالم میں بیداری میں نہیں دیکھاجاسکتا جو اس کا دعوی کرتا ہے وہ جھوٹا ہے ۔
(2) خواب میں نبی ﷺ کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس کی دلیل بخاری ومسلم کی حدیث ہے ۔
عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے حقیقت میں دیکھا ،کیونکہ شیطان میری مثال نہیں بنا سکتا ۔ بخاری کے الفاظ ہیں "لا يتمثَّلُ في صورَتي" میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔
اس حدیث کی صحت پہ کوئی کلام ہی نہیں ہوسکتا کیونکہ صحیحین کی روایت ہے ،نیز صحیح احادیث سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بعض صحابہ کرام نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا۔ مسنداحمد میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق ذکرملتاہے۔
تو معلوم ہوا نبی ﷺ کو خواب میں دیکھاجاسکتاہے مگر یہ بات واضح رہے کہ آپ کو دیکھنے والا اصلی صورت پہ دیکھاہوجیساکہ حدیث سے اشارہ ملتاہے کہ شیطان میری صورت اختیارنہیں کرسکتاہے ۔اس کا مطلب یہ ہواکہ شیطان دوسری صورت اختیارکرکے انسان کو خواب کے ذریعہ یہ تصوردے سکتاہے کہ میں ہی نبی ہوں۔ ممکن ہے شیطان بزرگ کی صورت اختیارکرکے آئے ۔ اس لئے خواب دیکھنے والے کو نبی ﷺ کا حلیہ مبارک صحیح سے معلوم ہونا چاہئے ۔
اوپرجس طرح کا سوال ہے اس سے معلوم ہوتاہے وہ خواب سچانہیں ہے کیونکہ نبی ﷺ کو داڑھی مبارک تھی ، بغیرداڑھی والا خواب جھوٹاہے چہ جائیکہ خواب دیکھنے والا عالم دین ہو۔شیطان کسی کو بھی دھوکہ دے سکتاہے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ میں نے نبی ﷺ کو خواب میں سفید داڑھی دیکھی تو یہ بھی جھوٹا خواب مانا جائے گا کیونکہ آپ ﷺ کے صرف چند بال ہی سفید تھے ۔
ایک اہم انتباہ :
پہلے اہل بدعت خواب کے نام پہ بڑے ڈارامہ کرتے تھے فلاں نے ایسا دیکھا تو فلاں نے ایسا دیکھا۔ اب عوام سمجھدارہوگئی تو بدعتی لوگ خوابوں کو نبی ﷺ کے نام سے منسوب کرکے گمراہی پھیلانے لگے اس لئے اس معاملے میں ہمیں سمجھداری سے کام لینا چاہئےخصوصا یہ بات جان لیں کہ دین میں اب کوئی نئی بات اضافہ نہیں کی جاسکتی نہ خواب کے ذریعہ ، نہ ہی کسی اور ذرائع سے۔ ہمارا دین نبی ﷺ کی وفات سے پہلے ہی مکمل ہوچکاتھااور آپ نے صحابہ کرام سے حجۃ الوداع کے موقع پر اتمام رسالت کی گواہی بھی لے لی تھی جو خطبہ حجۃ الوداع میں مذکور ہے ۔
اللہ تعالی ہم سب کو اہل بدعت کے مکروفریب سے بچائے ۔ آمین

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
مقبول احمد سلفی

 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب!
ایک سوال خوابوں کے تعلق سے ذہن میں ہے۔۔ برائے مہربانی ہوسکے تو وضاحت کر دیجئے۔۔ جزاکم اللہ خیرا!
مثلا۔۔۔
میں خواب دیکھتا ہوں کہ فلاں شخص مر گیا ہے۔۔
اور وہ، دوچار دن یا ہفتہ دس دن میں مر جاتا ہے۔۔
یعنی خواب یا اُس کی تعبیر سچ ہو جاتی ہے۔
میرا اصل سوال یہ ہے کہ کوئی خواب جب انسان دیکھتا ہے تو اُس خواب کا سچا ہونا یا اُس کی تعبیر کا سچا ہونا اُس کے حقیقی طور پر پورا ہونے پر ہی پتا چلتا ہے؟ یا اس سے قبل پتا چل سکتا ہے کہ خواب یا تعبیر سچی ہے؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
آپ ﷺ کو عالم میں بیداری میں نہیں دیکھاجاسکتا جو اس کا دعوی کرتا ہے وہ جھوٹا ہے ۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میرا مقصد کوئی بحث کرنا نہیں ہے۔ یہ جو اوپر اقتباس لیا ہے کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟ یا صرف یہ ہے کہ صحیح روایات سے ثابت نہیں؟
اس لیے پوچھ رہا ہوں کہ روایات سے بہت سی وہ چیزیں ثابت نہیں ہیں جن سے کوئی حکم شرعی متعلق نہیں ہوتا کیوں کہ قرآن و حدیث کا اصل مقصد شریعت ہے احوال عامہ نہیں۔ تو ایسی صورت میں ہم دعوی کرنے والے کو جب کہ وہ بظاہر متبع شریعت و سنت ہو، کس بنیاد پر جھوٹا کہہ سکتے ہیں؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کسی بھائی نے سوال کیا ہے کہ ایک آدمی نے نبیﷺ کوخواب میں بغیرداڑھی کے دیکھاہے ۔ خواب دیکھنےوالا عالم دین ہے، وہ کہتا ہے میراخواب سچاہے ۔ کیا ایساممکن ہے ؟
نبی ﷺ کو خواب میں دیکھنے سے متعلق پہلے دو بات جان لیں ۔
(1) آپ ﷺ کو عالم میں بیداری میں نہیں دیکھاجاسکتا جو اس کا دعوی کرتا ہے وہ جھوٹا ہے ۔
(2) خواب میں نبی ﷺ کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ اس کی دلیل بخاری ومسلم کی حدیث ہے ۔
عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے حقیقت میں دیکھا ،کیونکہ شیطان میری مثال نہیں بنا سکتا ۔ بخاری کے الفاظ ہیں "لا يتمثَّلُ في صورَتي" میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔
اس حدیث کی صحت پہ کوئی کلام ہی نہیں ہوسکتا کیونکہ صحیحین کی روایت ہے ،نیز صحیح احادیث سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بعض صحابہ کرام نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا۔ مسنداحمد میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق ذکرملتاہے۔
تو معلوم ہوا نبی ﷺ کو خواب میں دیکھاجاسکتاہے مگر یہ بات واضح رہے کہ آپ کو دیکھنے والا اصلی صورت پہ دیکھاہوجیساکہ حدیث سے اشارہ ملتاہے کہ شیطان میری صورت اختیارنہیں کرسکتاہے ۔اس کا مطلب یہ ہواکہ شیطان دوسری صورت اختیارکرکے انسان کو خواب کے ذریعہ یہ تصوردے سکتاہے کہ میں ہی نبی ہوں۔ ممکن ہے شیطان بزرگ کی صورت اختیارکرکے آئے ۔ اس لئے خواب دیکھنے والے کو نبی ﷺ کا حلیہ مبارک صحیح سے معلوم ہونا چاہئے ۔
اوپرجس طرح کا سوال ہے اس سے معلوم ہوتاہے وہ خواب سچانہیں ہے کیونکہ نبی ﷺ کو داڑھی مبارک تھی ، بغیرداڑھی والا خواب جھوٹاہے چہ جائیکہ خواب دیکھنے والا عالم دین ہو۔شیطان کسی کو بھی دھوکہ دے سکتاہے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ میں نے نبی ﷺ کو خواب میں سفید داڑھی دیکھی تو یہ بھی جھوٹا خواب مانا جائے گا کیونکہ آپ ﷺ کے صرف چند بال ہی سفید تھے ۔
ایک اہم انتباہ :
پہلے اہل بدعت خواب کے نام پہ بڑے ڈارامہ کرتے تھے فلاں نے ایسا دیکھا تو فلاں نے ایسا دیکھا۔ اب عوام سمجھدارہوگئی تو بدعتی لوگ خوابوں کو نبی ﷺ کے نام سے منسوب کرکے گمراہی پھیلانے لگے اس لئے اس معاملے میں ہمیں سمجھداری سے کام لینا چاہئےخصوصا یہ بات جان لیں کہ دین میں اب کوئی نئی بات اضافہ نہیں کی جاسکتی نہ خواب کے ذریعہ ، نہ ہی کسی اور ذرائع سے۔ ہمارا دین نبی ﷺ کی وفات سے پہلے ہی مکمل ہوچکاتھااور آپ نے صحابہ کرام سے حجۃ الوداع کے موقع پر اتمام رسالت کی گواہی بھی لے لی تھی جو خطبہ حجۃ الوداع میں مذکور ہے ۔
اللہ تعالی ہم سب کو اہل بدعت کے مکروفریب سے بچائے ۔ آمین

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
مقبول احمد سلفی
السلام و علیکم ورحمت الله -

عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے حقیقت میں دیکھا ،کیونکہ شیطان میری مثال نہیں بنا سکتا -

ایک جگہ پڑھا تھا کہ اس مذکورہ حدیث کے صحیح ہونے میں تو کوئی شک و شبہ نہیں- لیکن خواب میں نبی کریم کے دیدار سے متعلق یہ حدیث خالص صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کے لئے یا ان لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کو بیداری میں ایک یا ایک سے زائد مرتبہ بلوغت کی حالت میں دیکھا ہے- کیوں کہ وہی لوگ تھے جنہوں نے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کو ان کی زندگی میں بلمشافہ دیکھا اور ملاقات کی- تابعین اور بعد کے لوگوں میں سے کسی نے بھی نبی کریم صل اللہ علیہ وآ له وسلم کو نہ دیکھا اور نہ آپ کی خیالی صورت ان کے اندر موجود رہی ہے- ظاہر ہے کہ جس ہستی کو ہم نے کبھی نہ دیکھا اور نہ اس کی خیالی صورت ہمارے اندر ہے اس کے بارے میں یہ دعوی کرنا کہ میں نے ان کو خواب میں دیکھا ہے- بعید از قیاس ہے- (واللہ اعلم) -

نوٹ : مذکورہ بالا میرا قول نہیں ہے- نہ تو اس سے پوری طرح متفق ہوں اورنہ اس کا رد کرتا ہوں

یہاں یہ کہا جا سکتا ہے کہ حدیث کے الفاظ (منْ رآني) سے مراد ہر طرح کا انسان ہو سکتا ہے -جو نبی کریم کو خواب میں دیکھ سکتا ہے- چاہے صحابی ہو یا غیر صحابی- لیکن بعض مرتبہ احادیث کے الفاظ کے لحاظ سے مخصوص لوگ ہی مراد ہوتے ہیں -

جیسے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کا فرمان ہے کہ :

وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتنَافَسُوا فِيهَا» صحیح بخاری:٧٣٢٠
'اور اللہ کی قسم! بے شک مجھے یہ خطرہ نہیں ہے کہ (تم) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن مجھے تم پر یہ خطرہ ہے کہ تم دنیا میں رغبت کرو گے۔

یہاں بھی (تم ) سے مراد پوری امّت مسلمہ نہیں بلکہ صرف صحابہ کرام رضوان الله اجمعین ہی ہیں - جن سے شرک و بدعات میں ملوث ہونا بعید ہے -

اس طرح مذکورہ حدیث مبارک کے تحت اس بات کا امکان بھی ہے کہ خواب میں نبی کریم کے دیدار کا معامله صرف صحابہ کرام رضوان اجمعین یا نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے دور کے لوگوں تک ہی مخصوص ہو -(واللہ اعلم) -
 
Last edited:

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب!
ایک سوال خوابوں کے تعلق سے ذہن میں ہے۔۔ برائے مہربانی ہوسکے تو وضاحت کر دیجئے۔۔ جزاکم اللہ خیرا!
مثلا۔۔۔
میں خواب دیکھتا ہوں کہ فلاں شخص مر گیا ہے۔۔
اور وہ، دوچار دن یا ہفتہ دس دن میں مر جاتا ہے۔۔
یعنی خواب یا اُس کی تعبیر سچ ہو جاتی ہے۔
میرا اصل سوال یہ ہے کہ کوئی خواب جب انسان دیکھتا ہے تو اُس خواب کا سچا ہونا یا اُس کی تعبیر کا سچا ہونا اُس کے حقیقی طور پر پورا ہونے پر ہی پتا چلتا ہے؟ یا اس سے قبل پتا چل سکتا ہے کہ خواب یا تعبیر سچی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عموما تو یہی ہوتا ہے کہ خواب دیکھنے کے بعد ٹھیک ٹھیک ، خواب کی تعبیر بناتے والے ماہرعالم دین کو بتایاجائے وہ جو تعبیر بنائے اس پہ اعتماد کیا جائے ۔ بطورمثال قرآن میں یوسف علیہ السلام کے حوالے سے خواب کی تعبیرکاذکرملتاہے۔اسی طرح احادیث میں متعدد مثالیں ہیں۔
جامعہ سلفیہ بنارس (ہند) میں شیخ الحدیث مولانارئیس ندوی صاحب خواب کی تعبیر بتاتے تھے ، اسی جامعہ کے دوسرے استادمحترم شیخ مجتبی مدنی صاحب کی اہلیہ نے خواب دیکھاکہ وہ توے پہ ایک ساتھ دو روٹیاں پلٹ رہی ہیں ۔ اس خواب کی تعبیرشیخ ندوی صاحب نے بتایاکہ ایک دوساتھ دوبچہ پیدا ہوگا۔ اور یہی ہوا دوبیٹے ایک ساتھ پیدا ہوئے ۔
یہ بات اپنی جگہ ہے کہ خواب جہاں سچے ہوتے ہیں وہیں جھوٹے بھی ہوتے ہیں ۔ اکثرلوگ خواب میں مرتے ہوئے دیکھتے ہیں مگر وہ جس کے مرنے کا خواب دیکھا جاتاہے وہ سالوں زندہ رہتاہے ۔ اس طرح کے خواب اولا بیان ہی نہیں کرنا چاہئے ۔ ثانیا اگر جیسادیکھا ویسا ہوگیا تو بھی تقدیرکاحصہ سمجھنا چاہئے ۔ ہاں اگر اچھے قسم کے خواب ہوں تو تعبیرکے ماہرین سے علم لینا چاہئے ۔
واللہ اعلم
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میرا مقصد کوئی بحث کرنا نہیں ہے۔ یہ جو اوپر اقتباس لیا ہے کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟ یا صرف یہ ہے کہ صحیح روایات سے ثابت نہیں؟
اس لیے پوچھ رہا ہوں کہ روایات سے بہت سی وہ چیزیں ثابت نہیں ہیں جن سے کوئی حکم شرعی متعلق نہیں ہوتا کیوں کہ قرآن و حدیث کا اصل مقصد شریعت ہے احوال عامہ نہیں۔ تو ایسی صورت میں ہم دعوی کرنے والے کو جب کہ وہ بظاہر متبع شریعت و سنت ہو، کس بنیاد پر جھوٹا کہہ سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس بات کے لئے وفات سے متعلق تمام نصوص بطور دلیل ہیں ۔ یعنی جو وفات پاجائے اس کا اس عالم میں دوبارہ ظاہرہونا خلاف شریعت ہے الا یہ کہ کسی کو اللہ نے قدرت کے طور پہ دکھایاہو۔ صوفیہ کا عقیدہ ہے کہ نبی ﷺ حاضروناظرہیں ۔ اس عقیدے کی بنیاد پہ وہ یہ کہہ سکتا ہے بلکہ کہتا ہےکہ میں نے عالم بیداری میں جاگتے ہوئے نبی ﷺ کو دیکھا۔ یہ فاسد عقیدہ ہے کیونکہ نبی ﷺ کی وفات ہوچکی ہے ،آپ حاضروناظرنہیں ہیں ۔
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
السلام و علیکم ورحمت الله -

عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے حقیقت میں دیکھا ،کیونکہ شیطان میری مثال نہیں بنا سکتا -

ایک جگہ پڑھا تھا کہ اس مذکورہ حدیث کے صحیح ہونے میں تو کوئی شک و شبہ نہیں- لیکن خواب میں نبی کریم کے دیدار سے متعلق یہ حدیث خالص صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کے لئے یا ان لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کو بیداری میں ایک یا ایک سے زائد مرتبہ بلوغت کی حالت میں دیکھا ہے- کیوں کہ وہی لوگ تھے جنہوں نے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کو ان کی زندگی میں بلمشافہ دیکھا اور ملاقات کی- تابعین اور بعد کے لوگوں میں سے کسی نے بھی نبی کریم صل اللہ علیہ وآ له وسلم کو نہ دیکھا اور نہ آپ کی خیالی صورت ان کے اندر موجود رہی ہے- ظاہر ہے کہ جس ہستی کو ہم نے کبھی نہ دیکھا اور نہ اس کی خیالی صورت ہمارے اندر ہے اس کے بارے میں یہ دعوی کرنا کہ میں نے ان کو خواب میں دیکھا ہے- بعید از قیاس ہے- (واللہ اعلم) -

نوٹ : مذکورہ بالا میرا قول نہیں ہے- نہ تو اس سے پوری طرح متفق ہوں اورنہ اس کا رد کرتا ہوں

یہاں یہ کہا جا سکتا ہے کہ حدیث کے الفاظ (منْ رآني) سے مراد ہر طرح کا انسان ہو سکتا ہے -جو نبی کریم کو خواب میں دیکھ سکتا ہے- چاہے صحابی ہو یا غیر صحابی- لیکن بعض مرتبہ احادیث کے الفاظ کے لحاظ سے مخصوص لوگ ہی مراد ہوتے ہیں -

جیسے نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کا فرمان ہے کہ :

وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتنَافَسُوا فِيهَا» صحیح بخاری:٧٣٢٠
'اور اللہ کی قسم! بے شک مجھے یہ خطرہ نہیں ہے کہ (تم) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن مجھے تم پر یہ خطرہ ہے کہ تم دنیا میں رغبت کرو گے۔

یہاں بھی (تم ) سے مراد پوری امّت مسلمہ نہیں بلکہ صرف صحابہ کرام رضوان الله اجمعین ہی ہیں - جن سے شرک و بدعات میں ملوث ہونا بعید ہے -

اس طرح مذکورہ حدیث مبارک کے تحت اس بات کا امکان بھی ہے کہ خواب میں نبی کریم کے دیدار کا معامله صرف صحابہ کرام رضوان اجمعین یا نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے دور کے لوگوں تک ہی مخصوص ہو -(واللہ اعلم) -
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کا پیش کردہ دونوں نص:
عن أبي ھریرہ رضی اللہ عنہ قال: قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم :منْ رآني في المنامِ فقدْ رآني ، فإنَّ الشَّيطانَ لا يتَمثَّلُ بي(بخاری 110، مسلم 2266)
وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَتنَافَسُوا فِيهَا» صحیح بخاری:٧٣٢٠
یہ دونوں حدیث عام ہیں ، ان میں صحابی و غیرصحابی سب شامل ہیں ۔
پہلی حدیث کا لفظ من رآنی اس کی عمومیت میں کوئی غموض ہی نہیں اور دوسری حدیث بھی گوکہ مخاطب صحابہ کو کیاگیا ہے مگر خطاب عام ہے ۔
حافظ ابن حجر عسقلانی رقم طراز ہیں:
قوله «ما أخاف علیکم أن تشرکوا» أی على مجموعکم لأن ذلك قد وقع البعض أعاذنا الله تعالىٰ(فتح الباری:2؍271)
ترجمہ : "ما أخاف علیکم أن تشرکوا" کے قول سے مراد مسلمانوں کا مجموعہ، اس لئے کہ بعض لوگوں سے شرک واقع ہوچکا ہے ۔ اللہ تعالی ہمیں اپنی پناہ میں رکھے ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس بات کے لئے وفات سے متعلق تمام نصوص بطور دلیل ہیں ۔ یعنی جو وفات پاجائے اس کا اس عالم میں دوبارہ ظاہرہونا خلاف شریعت ہے الا یہ کہ کسی کو اللہ نے قدرت کے طور پہ دکھایاہو۔ صوفیہ کا عقیدہ ہے کہ نبی ﷺ حاضروناظرہیں ۔ اس عقیدے کی بنیاد پہ وہ یہ کہہ سکتا ہے بلکہ کہتا ہےکہ میں نے عالم بیداری میں جاگتے ہوئے نبی ﷺ کو دیکھا۔ یہ فاسد عقیدہ ہے کیونکہ نبی ﷺ کی وفات ہوچکی ہے ،آپ حاضروناظرنہیں ہیں ۔
جزاک اللہ خیرا۔ میں اسی قدرت کا ذکر کر رہا تھا۔ باقی بعض صوفیہ کا یہ عقیدہ درست نہیں سمجھتا۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
اسی جامعہ کے دوسرے استادمحترم شیخ مجتبی مدنی صاحب کی اہلیہ نے خواب دیکھاکہ وہ توے پہ ایک ساتھ دو روٹیاں پلٹ رہی ہیں ۔ اس خواب کی تعبیرشیخ ندوی صاحب نے بتایاکہ ایک دوساتھ دوبچہ پیدا ہوگا۔ اور یہی ہوا دوبیٹے ایک ساتھ پیدا ہوئے ۔
شیخ مجتبی مدنی صاحب وہ تو نہیں جنکا تعلق بہار سے ھے؟؟؟ اور شاید پورا نام انکا احمد مجتبی ھے اور وہ دار الدعوہ سے بھی جڑے رھے؟؟؟ انکے دو بیٹے جڑواں ھیں (کافی غور کرنے کے بعد پہچان میں آتے ھیں).
 
Top