• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم و ادب کے میدان میں الولاء و البراء کی خلاف ورزی

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
علم و ادب کے میدان میں الولاء و البراء کی خلاف ورزی

افسوس اور تعجب کی بات تو یہ ہے کہ علم و ادب کے میدان میں بھی محبت اور دوستی کے اس اسلامی عقیدے کا خیال رکھنے والے بہت کم لوگ ہیں کسی آدمی کے قول اور فعل کو پسند کرنا اس سے محبت اور عقیدت ہی کی علامت ہے۔رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ،صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے اقوال اور محدثین ،فقہاء اور امت کے دیگر علماء و فضلاء کے پندو نصائح کو چھوڑ کر چرچل ،لنکن،آئن سٹائن،ٹائن بی ،فرینکلن اور کارینگی وغیرہ کے اقوال کو "اقوال زریں" کہہ کر نصیحت کے طور پر پیش کرنا سراسر اسلامی عقیدہ "الولاء و البراء" کے خلاف ہے۔
کتاب دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں از محمد اقبال کیلانی سے اقتباس​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
جزاکم اللہ ۔۔۔
ویسے اچھی بات جو بھی کہے اس کا اعتراف کرنا چاہیے ۔۔۔ لیکن یوں نہیں ہونا چاہیے کہ ہم ہر وقت ان کے ہی گن گاتے رہیں ۔۔ بلکہ کوشش کرنی چاہیے کہ ہر بات قرآن وسنت سے اخذ کرکے پیش کی جائے ۔۔۔
بعض لوگ مثلا مولانا وحید الدین خان صاحب ان کی کتابوں میں آپ دیکھیں گے کہ وہ غیر مسلموں کے اقوال اتنی کثرت سے نقل کرتے ہیں ، گویا کہ قرآن وسنت میں اس مسئلہ میں کوئی وضاحت موجود ہی نہیں ، ان کی کتاب ’’ رازِ حیات ‘‘ وغیرہ میں یہ ’’ خصوصیت ‘‘ جا بجا دیکھنے کو ملتی ہے ۔۔۔۔ ( واللہ أعلم )
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
عقائد ، عبادات اور معاملات کے مختلف موضوعات پر شیخ اقبال کیلانی حفظہ اللہ کی کتب انتہائی مفید اور قابل مطالعہ ہیں۔ ان کتب میں مختصر پراثر اقوال ایسے کچھ بکھرے پڑے ہیں کہ جن کے ذریعے نوجوان طبقہ میں اصلاح کا عمل کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ شیخ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے اور ہمیں ان کی کتب سے ہمہ وقت استفادہ کی ترغیب سے نوازے ، آمین۔

مندرجہ بالا اقتباس میں البتہ شیخ حفظہ اللہ کا قلم جادۂ اعتدال سے ذرا سا گریز کی راہ اپناتا محسوس ہوتا ہے۔
اگر کوئی اسلامی شخصیات کو چھوڑ کر غیر مسلموں کے اقوال کو پیش کرتا ہو تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا کہ ایسا فعل ناقل کی اس غیرمسلم سے محبت اور عقیدت کی علامت ہے یا وہ جان بوجھ کر اسلامی شخصیات کو نظرانداز کر رہا ہے۔
اقوال کی پیشکشی کی بہت ساری وجوہات ممکن ہوتی ہیں۔ کبھی یوں ہوتا ہے کہ طالب علم کے اپنے میدانِ مطالعہ میں کثرت سے ایسے ہی اقوال چلے آتے ہیں اور کبھی یوں کہ طلبا و اساتذہ ، شرعی نظریات سے غیرمتصادم ایسے اقوال کی پیشکشی کے ذریعے دانستہ یا نادانستہ یہ جتانا چاہتے ہیں کہ ایسے پند و نصائح تو اسلام برسوں قبل پیش کر چکا ہے۔
ونیز اگر کسی غیرمسلم کا ناصحانہ قول اسلامی عقائد و عبادات سے متصادم نہ ہو تو کیا اسے "قولِ زریں" نہیں کہا جائے گا؟

اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
دین آسان ہے اور جو بھی دین میں بےجا سختی کرتا ہے تو دین اس پر غالب آ جاتا ہے۔ یعنی ایسا انسان مغلوب ہو جاتا ہے اور دین پر عمل ترک کر دیتا ہے۔ (بخاری)

اور الله تعالیٰ کا ارشاد ہے :
ادع إلى سبيل ربك بالحكمة (نحل:125)
اور بلاؤ اپنے رب کی طرف حکمت کے ساتھ۔

اور حکمت یہ ہے کہ علم و ادب کی انسانی سطح پر مساوایانہ سلوک روا رکھا جائے۔ جب اچھی بات کی تائید کرنے کے بجائے غیر مسلم دانشوران کو یکسر نظرانداز کیا جائے گا یا انہیں نچلے درجے کے انسان باور کرایا جائے گا تو ایسے ہی غلط رویہ پر مخالفین یا روشن خیال و تجدد نواز ، اسلام نوازوں اور مبلغین کرام کو سخت مزاج اور تنگ نظر متشدد کا طعنہ دیتے نظر آتے ہیں۔
جبکہ اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کو "امت وسط" یعنی درمیانی امت قرار دیا ہے اور یوں دو کمتر رویوں کے بیچ فضیلت و برتری والا رویہ اعتدال یا میانہ روی کہلاتا ہے۔

ہمارے پیارے نبی (صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم) کی تعلیم بھی یہی ہے کہ دین میں غلو سے بچنا چاہیے کیونکہ ہم سے پہلے کی امتوں کو غلو نے ہی ہلاک و برباد کر دیا تھا۔
 

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
ما شا ء اللہ
با ذوق بھا ئی جی آپ نے سمجھا نے میں بہت اچھا انداز اپنا یا اللہ آپ کو اجر عظیم عطا فرما ئے امین

بہت شکریہ ارسلان بھا ئی آپ کی یہ تھریڑ کافی سود مند ہے جزاک اللہ
 
Top