محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,803
- پوائنٹ
- 1,069
بسمہ اللہ الرحمن الرحیم
عقیدے کی اصلاح فرمائیں قرآن کی روشنی میں :
الشیخ اسامہ حماد
حمد و ثناء کے بعد:
1 - علم الغیب اللہ ہی کے لئے خاص ہے
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاۗىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ ۚ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ ۭقُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْرُ ۭاَفَلَا تَتَفَكَّرُوْنَ
(اے نبی ﷺ!)کہہ دیجیے :میں تم سے نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں ،اور نہ میں غیب جانتا ہوں ،اور نہ میں تم سے کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں ،میں تو اسی چیز کی پیروی کرتاہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے ۔کہہ دیجیے :کیا نابینا اور بینا برابر ہو سکتے ہیں ؟پھر کیا تم غور نہیں کرتے ؟
(الانعام :50)
قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِيْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَاۗءَ اللّٰهُ ۭوَلَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْر ِ ٻ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوْۗءُ ڔ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِيْرٌ وَّبَشِيْرٌ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ
کہہ دیجیے :میں اپنی جان کے لئے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو بہت سی بھلائیا ں حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی ،میں تو ڈرانے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان لانے والے ہیں ۔
(الاعراف:188)
فَقُلْ اِنَّمَا الْغَيْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا ۚ اِنِّىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ
تو کہہ دیجیے :یقیناًغیب تو اللہ ہی کے لئے ہے ،پس تم انتطار کرو ،میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں ۔
(یونس:20)
قُلْ لَّا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَيْبَ اِلَّا اللّٰهُ ۭ وَمَا يَشْعُرُوْنَ اَيَّانَ يُبْعَثُوْنَ
کہہ دیجیے :آسمانوں اور زمین میں اللہ کے سوا کوئی بھی غیب (کی بات ) نہیں جانتا ،اور وہ (خود ساختہ معبود)تو یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ (قبروں سے )کب اٹھائے جائیں گے ۔
(النمل :65)