مگر اس پر ایک اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ مقاصد سرکاری ملازمین حاصل نہ کر سکیں یا پھر الٹا وہ قابض حکومت کے قبضے کو دوام ہی بخشتے ہوں اور ان کی جڑوں کو مضبوط ہی کریں، جیسا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین اکثر و بیشتر بھارت نواز ہی پائے جاتے ہیں اس صورت حال میں کیا حکم ہو گا؟دار الحرب میں سرکاری نوکری
مؤرخہ15-05-1437ھ بمطابق 24-02-2016ء
محمد رفیق طاہر
مکمل سوال
دارالحرب، مثلا جموں کشمیر میں چونکہ بھارت کا ناجائز قبضہ ہے اور یہاں کی حکومت دراصل قابض بھارت کی ہی آلہ کار حکومت ہے اگرچہ یہاں کے اکثر منسٹر کلمہ گو ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس حکومت کی نوکریاں کرنا جسے سرکاری نوکریاں کہتے ہیں کرنا جائز ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
دار الحرب میں سرکاری نوکری جائز ودرست ہے۔ بلکہ بعض حالات میں تو ضروری ہو جاتی ہے۔ اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورت حال تو بہت ہی مختلف ہے۔ مسلمانوں کے لیے یہاں سرکاری نوکری کرنا بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ بلکہ یوں سمجھیے کہ مسلمان سرکاری نوکری کو قابض کفار کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں۔
مسلمان حکومتیں بہت خطیر رقم خرچ کر کے اپنے جاسوس تیار کرتی ہے اور پھر انہیں کفار کے ممالک میں بھیجا جاتا ہے۔ حتى کہ دشمن ملک کی فوج, انکے حساس اداروں, اور اہم سرکاری عہدوں تک انہیں پہنچانے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے۔ اور اگر آپکو یہ سب کام بآسانی میسر آسکتے ہیں تو آپ ضرور کیجئے۔ اور قابض دشمن کے خلاف مظلوم مسلمانوں کی مناصرت کے لیے حکمت ودانائی کے ساتھ اپنے ان سرکاری عہدوں سے فائدہ اٹھائیے۔
جیسے امریکہ وغیرہ اھل کتاب ہیں۔السلام علیکم
اسی تناظر میں، کیا دیگر کافر ممالک جیسے امریکہ وغیرہ میں ملازمت و سکونت کا کیا حکم ہے؟
آپ نے ایک سوال کے ساتھ تین نام لکھے تھے ان میں سے ایک شیخ کی طرف سے جواب پیش کر دیا مزید کے لئے باقی دو شیخ کا انتظار فرمائیں، میری طرف سے جاننا ھے تو جیسے پاکستان میں سرکاری جاب آسانی سے نہیں ملتی ویسے ہی وہاں بھی شائد ایسا ہو اور مسلمانوں کے لئے تو شائد ناممکن۔ کسی دوسرے ملک کر قابض ہونا اور اپنے ملک میں کنٹرول دونوں مختلف ہوتے ہیں۔مگر اس پر ایک اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ مقاصد سرکاری ملازمین حاصل نہ کر سکیں یا پھر الٹا وہ قابض حکومت کے قبضے کو دوام ہی بخشتے ہوں اور ان کی جڑوں کو مضبوط ہی کریں، جیسا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین اکثر و بیشتر بھارت نواز ہی پائے جاتے ہیں اس صورت حال میں کیا حکم ہو گا؟
علاوہ ازیں جب ہندوستان پر انگریزوں کا قبضہ تھا تو اس وقت علماء کی ایک جماعت نے بھی انگریزوں کی نوکریاں کرنے سے منع کیا تھا،،
کیا یہ فورم اس طرح کی باتوں کی اجازت دیتا ھے؟مثلا جموں کشمیر میں چونکہ بھارت کا ناجائز قبضہ ہے اور یہاں کی حکومت دراصل قابض بھارت کی ہی آلہ کار حکومت ہے اگرچہ یہاں کے اکثر منسٹر کلمہ گو ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس حکومت کی نوکریاں کرنا جسے سرکاری نوکریاں کہتے ہیں کرنا جائز ہے؟