محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
یہ پمفلٹ امام محمد بن عبدالوہاب a کی تحریر کردہ ''نواقضِ اسلام'' کی تشریح پر مبنی ہے ۔امام محمد بن عبدالوہاب a نے اسلام کے منافی امور کو اختصار سے لکھا تھا۔ اس کی شرح شیخ سلیمان ناصر بن عبداﷲالعلوان فک اللہ اسرہ نے بڑے بہترین اسلوب میں طوالت واختصار سے احتراز کرتے ہوئے لکھی ہے۔میں نے شیخ ناصر العلوان کی شر ح اور دیگر اہل علم کی شروحات سے استفادہ کرتے ہوئے یہ تحریر ترتیب دی ہے ۔جس میں چند اہم نواقض اسلام کا ذکرہے۔تفصیل جاننے کے لیے اہل علم کی کتابوں کی طرف رجوع فرمائیں ۔اللہ تعالیٰ ان کے ارتکاب سے ہمیں اپنی حفاظت اور امان میں رکھے ۔آمینعرضِ مرتب
شیخ سلیمان فک اللہ أسرہ کا تعارف:
علامہ سلیمان بن ناصر العلوان امام محمد بن عبدالوہاب a کے شہر درعیہ میں پیدا ہوئے ۔آپ نے علماء ِ کبار سے علم حاصل کیا۔زمانہ طالب علمی میں اور اس کے بعد بھی آپ تحصیل علم میں دن کے ۱۵گھنٹے گزارتے تھے۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو علم حدیث کا امام بنا دیا ۔علامہ حمود بن عقلاء الشعیبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((لقد التقیت بکثیر من الحفظۃ، ولکني لم أر من جمع بین الحفظ والفھم الا الشیخ سلیمان فاني لا أعرف فی المملکۃ یضارعہ فی ذلک)) (صفحات من حیاۃ فضیلۃ الشیخ سلیمان ۸)
''میں حدیث کے بہت سے حفاظ سے ملا ہوں لیکن میں نے مملکت سعودی عرب میں کسی کو شیخ سلیمان کی طرح حافظ اور فقیہ نہیں پایا۔ ''
شیخ نے کئی ایک کتب تصنیف کی ہیں چند اہم کتب ملاحظہ فرمائیں :
۱۔تنبیہ الاخیار علی عدم فناء النار
۲۔التبیان في شرح نواقض الاسلام
۳۔تنبیہ الامۃ علی وجوب الاخذ بالکتاب والسنۃ
۴۔التوکید في وجوب الاعتناء بالتوحید
۵۔ألا ان نصراللہ قریب
علامہ ابن باز رحمہ اللہ نے شیخ سلیمان اورآپ کی بعض تصانیف کی مدح سرائی کی ہے ۔علامہ ابن باز رحمہ اللہ شیخ سلمان فک اللہ اسرہ کوبھیجے گئے ایک خط میں لکھتے ہیں :
((فقد اطلعت علی بعض مؤلفاتکم وقرأت بعض ما کتبتم فی الرد علی ابن الجوزي والسقاف فسررت بذلک کثیراً،وحمدت اللہ سبحانہ علی ما وفقکم من فقہ في الدین ،والتمسک بالعقیدۃ السلفیۃ وتدریسھا للطلبۃ والرد علیٰ من خالفھا فجزاکم اللہ خیراًوضاعف مثوبتکم وزادکم من العلم والھدی)) (الرقم ۸۴۰، تاریخ: ۱۱/ ۵/ ۱۴۱۷، بحوالہ (صفحات من حیاۃ فضیلۃ الشیخ سلیمان ۲۲)
''آپ کی بعض تالیفات اور ابن جوزی اور سقاف کے رد میں لکھی گئی تحریریں میری نظر سے گزریں' جنہیں پڑھ کر بے حد خوشی ہوئی 'میں نے اللہ کا شکرادا کیا کہ جس نے آ پ کو دین میں فقاہت عطاء کی اور سلفی عقیدہ سے تمسک ،اس کی تدریس اوراہل بدعت پر رد کی توفیق دی ۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ آپ کو اس کا بہتربدلہ دے اور آپ کے علم وہدایت میں اضافہ فرمائے ۔''
شیخ سلمہ اللہ نے علمائے سوء کی طرح اپنے منصب و جاہ کی خاطر حق کو نہیں چھپایا بلکہ جب امریکہ افغانستان اور عراق پر حملہ آور ہوا تو آپ نے اُس کے خلاف جہاد کی فرضیت کا فتویٰ دیا اور طالبان کی نصرت و اعانت کی دعوت دی ۔آپ نے یہ فتویٰ بھی دیا کہ مسلمانوں کے مقابلے پر امریکہ سے تعاون کرنا کفر و ارتداد ہے ۔شیخ کے فتویٰ کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں :
((من واجبات الدین وضروریاتہ مناصرۃ المسلمین في حکومۃ طالبان وفلسطین والشیشان وغیر ذلک من بلاد المسلمین والذب عن حرماتھم واعراضھم ))
'' طالبان ،فلسطین اور چیچنیا کے مسلمانوں کی مدد کرنا،اُن کا دفاع کرنا ،اُنکی عزتوں کی حفاظت کرنا واجب ہے اور یہ ہمارے دین کے بنیادی اور ضروری امور سے تعلق رکھتا ہے ۔''
پھر کہتے ہیں :''ہم پوری دنیا کے مسلمانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ افغانستان، عراق، فلسطین اور چیچنیا کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق جدوجہد کریں ۔اپنے جان و مال سے اُن کی مدد کریں، نمازوں میں دعائے قنوت کریں اور اہل نفاق و باطل کا جرأت سے مقابلہ کریں۔''
آ پ نے یہ فتویٰ بھی دیا :
((وقد حکی غیر واحد من العلماء الاجماع علیٰ أن مظاھرۃ الکفار علی المسلمین ومعاونتھم بالنفس والمال والذب عنھم بالسنان والبیان کفر وردۃ عن الاسلام قال تعالیٰ (ومن یتولھم منکم فانہ منھم ان اللہ لا یھدي القوم الظالمین ) وأي تول أعظم من مناصرۃ اعداء اللہ ومعاونتھم وتھیئۃ الوسائل والامکانیات لضرب الدیار الاسلامیۃ وقتل القادۃ المخلصین۔))
''بہت سے اہل علم نے اس بات پر علمائے دین کا اجماع نقل کیا ہے کہ مسلمانوں کے مقابلہ پر کفار کی مدد ،مال یا جان سے اُن کا تعاون ،زبان یا تلوار سے اُن کا دفاع کفر اور دین اسلام سے ارتداد ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
وَمَنْ يَّتَوَلَّہُمْ مِّنْكُمْ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ۲۳ (التوبہ:۲۳)
''تم میں سے جو کوئی اُن سے تولی (دوستی )کرے گا وہ انہی میں شمار ہوگا بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔''
دیارِ اسلام کو تباہ وبرباد کرنے والے دشمنان اسلام کو وسائل فراہم کرنے اور مخلص قیادتوں کو قتل کرنے میں تعاون سے بڑھ کر کفار سے تولی (دوستی )کیا ہو سکتی ہے ؟'' (موقع لشیخ علوان)
حق گوئی کے اسی جرم میں شیخ کو پابند سلاسل کیا گیا ۔آپ کی گرفتاری کو کئی سال بیت چکے ہیں ۔اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپکو ایمان و صحت کی عافیت کے ساتھ بہت جلد رہائی عطا فرمائے اور آپ کو راہ ِحق پر ثابت قدم رکھے ۔ (آمین)