الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
ہر نبی کو جھوٹا کہنے والے ہر دور میں موجود ہی رہے ہیں۔ جیسے یہودی آج تک عیسٰی علیہ السلام کو جھوٹا قرار دیتے ہیں حالانکہ عیسٰی علیہ السلام تو سچے تھے :
آپ نے ایک معیار بنایا کیا اس معیار پر آپ نبی پاک ﷺ کے اس فرمانِ اقدس کو پرکھ سکتے ہیں؟؟ شرم کریں مولوی صاحب! انبیاء کرام کی کچھ باتیں تاویل طلب بھی ہوا کرتی ہیں اور اگر یہ معیار نہ رکھیں تو نبی پاک ﷺ تک وار ہوتا ہے جو ہرگز ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتا :
جناب میں نے تو معیار پیش کیا ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ ایک نبی کی بات اگر لفظا لفظا اس طرح پوری نہ ہوئی جس طرح لکھا ہے تو وہ جھوٹا ہوا۔ آپ یہی کہتے ہیں ناں؟؟ تو ذرا یہی معیار یہاں لگا کر دکھائیں۔ وگرنہ ہر نبی کو جھوٹا کہنے والے تو ہر زمانہ میں ہوتے ہی ہیں یہ اس نبی کے جھوٹا ہونے کی دلیل نہیں ہوتی کہ...
مجھے ابھی تک کسی نے جواب نہیں دیا۔ کیا آپ نبی پاک ﷺ کے اس فرمان پر بھی ایسا اعتراض کریں گے کہ جو فرمایا وہ لفظا لفظا پورا نہ ہوا؟؟ یا اس کی تاویل کرنا جائز سمجھیں گے؟؟
اس کے متعلق کچھ فرمائیں :)
اب تاویلیں نہ شروع کر دیجیئے گا کیونکہ آپ لوگ تاویلوں کو ویسے ہی جائز نہیں سمجھتے۔ نبی پاک ﷺ نے واضح فرمایا ہے کہ آنے والا مسیح ہی امام مہدی ہوگا اور اس نے جنگیں نہیں کرنی ہیں۔ یہ ایک مستند اور صحیح حدیثِ نبوی ہے:
مجھے ابھی کسی نے جواب نہیں دیا۔ کیا آپ نبی پاک ﷺ کے اس فرمان پر بھی ایسا اعتراض کرسکتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے نعوذ باللہ سچ نہ بولا تھا؟؟ یا آپ مان لیں گے کہ بعض باتیں تاویل طلب بھی ہوا کرتی ہیں انبیاء کرام کی!
مجھے ابھی کسی نے جواب نہیں دیا۔ کیا آپ نبی پاک ﷺ کے اس فرمان پر بھی ایسا اعتراض کرسکتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے نعوذ باللہ سچ نہ بولا تھا؟؟ یا آپ مان لیں گے کہ بعض باتیں تاویل طلب بھی ہوا کرتی ہیں انبیاء کرام کی!
کیا نبی پاک ﷺ کے اس فرمان کو کوئی مولوی صاحب جھوٹ قرار دے سکتے ہیں؟ پہلے اس کا فیصلہ کر لیں پھر اس کے مطابق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وہ تحریرات دیکھیں گے جن پر آپ کو اعتراض ہے :