عبداللہ شاکر
رکن
- شمولیت
- دسمبر 01، 2013
- پیغامات
- 63
- ری ایکشن اسکور
- 37
- پوائنٹ
- 43
ارشادہ باری تعالیٰ ہے:
أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ
بعض علماء نے لکھا ہے کہ ائمہ ثلاثہ کے نزدیک اس آیت کے حکم میں تمام سمندری جانور داخل ہیں اور ان کی دلیل یہ حدیث بھی ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صلى الله عليه و سلم فِي اَلْبَحْرِ: { هُوَ اَلطُّهُورُ مَاؤُهُ، اَلْحِلُّ مَيْتَتُهُ }
جبکہ بعض علماء کچھ سمندری حیوانات کو اس سے مستثنیٰ قرار دیتے ہیں جبکہ ابوحنیفہ کے نزدیک اس سے مراد صرف مچھلی ہے۔
اس سلسلہ میں امام مالک، شافعی و احمد رحمہا اللہ کے اقوال و مذاہب درکار ہیں تاکہ جمہور کا مذہب مولوم ہو سکے۔
جزاک اللہ خیرا
أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ
بعض علماء نے لکھا ہے کہ ائمہ ثلاثہ کے نزدیک اس آیت کے حکم میں تمام سمندری جانور داخل ہیں اور ان کی دلیل یہ حدیث بھی ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صلى الله عليه و سلم فِي اَلْبَحْرِ: { هُوَ اَلطُّهُورُ مَاؤُهُ، اَلْحِلُّ مَيْتَتُهُ }
جبکہ بعض علماء کچھ سمندری حیوانات کو اس سے مستثنیٰ قرار دیتے ہیں جبکہ ابوحنیفہ کے نزدیک اس سے مراد صرف مچھلی ہے۔
اس سلسلہ میں امام مالک، شافعی و احمد رحمہا اللہ کے اقوال و مذاہب درکار ہیں تاکہ جمہور کا مذہب مولوم ہو سکے۔
جزاک اللہ خیرا