الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
منصرف اور غیر منصرف کی تعریف، حکم اور مثال
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
منصرف کی تعریف: منصرف وہ اسم ہے جس میں اسباب منع صرف میں سے دو سبب یا ایک سبب جو قائم مقام دو سبب کے ہو نہ پایا جائے۔
صاحبِ ہدایۃ النحو فرماتے ہیں:
مُنْصَرِفَ وَهُوَ مَا لَيْسَ فِيهِ سَبَانِ أَوْ وَاحِدٌ يَقُومُ مَقَامَهُمَا...
اگر جملہ جزائیہ کو حصر کے انداز میں، جملہ اسمیہ کی صورت میں لایا جائے تو ثبوت اور استمرار کا فائدہ دیتا ہے۔
جیسا کہ اللہ کا فرمان ہے:
فَمَن ثَقُلَتۡ مَوَ ٰزِینُهُۥفَأُو۟لَـٰۤىِٕكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
(من) شرطیہ ہے اور (فَأُو۟لَـٰۤىِٕكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ) جواب شرط ہے۔
(ھم) ضمیر فصل ہے جو...
♦️مصدر کبھی کبھی فعل متعدی جیسا عمل کرتا ہے پھر اس کے لیے فاعل اور مفعول بہ بھی ہوتے ہیں جیسے آیت کریمہ : یَـٰقَوۡمِ إِنَّكُمۡ ظَلَمۡتُمۡ أَنفُسَكُم بِٱتِّخَاذِكُمُ ٱلۡعِجۡلَ....
" إتخاذ " مصدر یہ مضاف ہے اپنے فاعل کی طرف اور وہ ہے " کُم" ، اور " العجل " مفعول بہ ہے۔
♦️اسی طرح سے کبھی کبھی...
حادث کی جمع حوادث آتی ہے أحداث نہیں
حادث اور حدث دونوں ایک دوسرے کے مترادف ہے لیکن ہر ایک کے لئے الگ الگ جمع ہے۔ لہذا ہم "حدث جسیم" کی جمع أحداث جسام کہیں گے اور " حادث جسیم " کی جمع حوادث جِسام ۔
رشوة كى جمع "رشاََ" ہے رشاوی یا رشاوِِ نہیں۔ رشوة یہ فِعلة کے وزن پر ہے( را پہ ضمہ وفتح بھی...
مضاف اور مضاف الیہ میں گہرا تعلق ہو تو مضاف کو مفرد و جمع دونوں طرح سے لانا درست ہے
پہلے کی مثال جیسے: وإن تعدوا نعمت الله لا تحصوها
یہاں لفظ نعمہ مفرد اور مضاف ہے جوکہ بہت ساری نعمتوں پر مشتمل ہے،جن کا شمار ناممکن ہے۔
( ہماری بحث اس سے نہیں کیوں کہ یہ قاعدہ تو بالکل معروف و مشہور ہے کہ مفرد...
لم اور لمّا میں فرق
1۔ لم کی نفی میں زمانہ ماضی کا استغراق نہیں ہوتا ہے اور "لماّ" کی نفی میں استغراق ہوتا ہے یعنی لم زمانہ گذشتہ میں فعل کی نفی کرتا ہے۔پر یہ نہیں بتاتا کہ وہ نفی اب تک ہے یا ختم ہوگئی۔ اور لماّ اس بات کو بتاتا ہے کہ جس وقت سے فعل کی نفی ہوئی تھی وہ نفی اب تک باقی ہے ختم نہیں...
آئیے آج کے اس مختصر سی تحریر میں جانتے ہیں کہ عربی میں " أيّ اور أيَّة " میں سے دونوں کا استعمال مذکر ومؤنث میں یکساں ہوتا ہے یا دونوں کے استعمال کے طریقے الگ الگ ہیں۔۔۔؟
قارئین: فصیح یہ ہے کہ ہم مذکر و مؤنث دونوں کے لیے " أيّ" کا ہی استعمال کریں جیسے: ("أي رجل" و"أي امرأةٍ"، و"أي الرجال" و"أي...
ہم میں سے بہت سارے لوگ دانستہ ونادانستہ طور پر کتابت کے وقت " شَيْء" و"ضَوْء" وبَطِيء" وهدوء..." اور ان جیسے کلمات کو " شئ" و"ضؤ" و"بطئ" و"هدؤ " لکھ دیتے ہیں۔
غالب گمان کے مطابق اس غلطی کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم ان کلمات کو جب (شئ" و"ضؤ" و"بطئ" و"هدؤ) اس طرح لکھتے ہیں تو خیال کرتے ہیں کہ " ؤ " یہ دو...
لاء نفی جنس کا بیان5️⃣
(پانچویں اور آخری قسط)
("لا حول ولا قوة إلا بالله" کے اعراب کے سلسلے میں)
گزشتہ تیسری اور چوتھی قسط میں یہ بتایا جاچکا ہے کہ "لا" کب عامل ہوتا ہے اور کب غیر عامل۔
یہ پانچویں قسط "لا حول ولا قوة إلا بالله" کے اعراب کے سلسلے میں ہے۔
قارئین کرام!
اگر "لا" اپنے اسم سے...
لاء نفی جنس کا بیان4️⃣
(چوتھی قسط)
-----------------------------------------------------------
لاء نفی جنس کے عامل ہونے کی شرطیں تیسری قسط میں بتائی گئی ہے۔
پہلی شرط یہ ہے کہ"لا" کا معمول نکرہ ہو لہذا یہ معارف پر عمل نہیں کرتا ( اس پر تفصیلی بحث ہوچکی ہے)
لا کے عامل ہونے کی دوسری شرط "لا...
لاء نفی جنس کا بیان3️⃣
(تیسری قسط)
-------------------------------------------------------------------
لاء نفی جنس کے اسم اور اس کی خبر کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے بعد اب جانتے ہیں کہ لاء نفی جنس کب عمل کرتا ہے اور کب نہیں۔اس کے عامل ہونے کی کیا شرطیں ہیں۔۔۔۔
◻️تین شرطوں کی بنیاد پر لاء...
لاء نفی جنس کا بیان2️⃣
(دوسری قسط)
--------------------------------------------------------------------
پہلی قسط میں "لاء نفی جنس " کے اسم کی کتنی قسمیں ہیں ،کیا کیا ہیں اور استعمال کی کیا صورتیں ہیں۔ اس پر تفصیلی بحث ہوئی تھی۔
آئیے اب اس کی خبر کے سلسلے میں جانکاری حاصل کرتے ہیں۔
معلوم ہونا...
(پہلی قسط)
لاء نفی جنس: یہ "لا" جنس کی نفی کے لیے آتا ہے، جملہ اسمیہ پر داخل ہوتا ہے اور حروف مشبہ بالفعل جیسا عمل کرتا ہے۔ یعنی اپنے اسم کو نصب دیتا ہے بغیر تنوین کے اور اپنی خبر کو رفع دیتا ہے۔ عمل صرف نکرات پر کرتا ہے۔
لا رجلَ قائم
لاء نفی جنس کے اسم کے اقسام:
١/ لاء نفی جنس کا اسم مضاف...
اکثر یہ سوال ہوتا ہے کہ حروف مشبہ بالفعل کی فعل کے ساتھ مشابہت کیا ہے یا ان حروف کو فعل سے تشبیہ کیوں دی گئی ہے؟
اس تحریر میں ہم اسی چیز کو معلوم کریں گے کہ آخر "إن أن اور اس کے اخوات" فعل کے مشابہ کیسے ہیں۔!
قارئین کرام!
ان حروف کی فعل سے لفظا اور معنا دونوں طرح سے مشابہت ہے۔
اولا: یہ حروف...
کلمہ کی تعریف میں "قول مفرد" کی وضاحت
کلمہ کی تعریف میں سب سے پہلے "قول" کی قید لگائی گئی۔ تو آئیے پہلے سمجھتے ہیں کہ قول سے مراد کیا ہے۔۔۔
ہمیں اچھی طرح معلوم کہ انسان کی زبان سے نکلنے والے ہر لفظ کا معنی ومفہوم نہیں ہوتا بلکہ کچھ بے معنی بھی ہوتے ہیں۔(جسے دوسرے الفاظ میں مہمل کہا جاتا ہے)
تو...
کلمہ اللهم کی وضاحت
قارئین کرام!
اللهم کی اصل يا الله ہے یہی راجح قول ہے، اسی لیے آپ دیکھیں گے کہ اس کا استعمال طلب ودعا اور تضرع کے مواقع پر ہوتا ہے۔ جیسے ہم "اللهم غفور رحيم" نہیں کہتے، بلکہ "اللهم اغفرلي وارحمني" کہتے ہیں۔
قرآن مجید میں بھی اللھم کا استعمال ان دونوں معانی میں ہوا ہے۔
تضرع کی...
بن اور ابن کا قاعدہ
===≠===========
مبتدی طلبہ کے لیے یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے کہ "بن" بغیر الف کہاں لکھا جائے اور کہاں الف کے ساتھ۔۔۔۔؟!
چلیں اس کی وضاحت بالکل سہل انداز میں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
1/ "ابن" سے الف حذف کرنے کے لیے بیک وقت مندرجہ ذیل ان چار شروط کا پایا جانا ضروری ہے۔
"ابن " سے...
ھل، أ اور ما استفہامیہ کے استعمال کے مواقع
محترم قارئین!
یہ تینوں حروف استفہامیہ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں لیکن ہر ایک کے استعمال کے لیے الگ الگ مواقع ہیں، ایسا نہیں کہ کسی کو بھی کسی کی جگہ استعمال کردیا جائے تو درست ہوجائے گا، بلکہ تینوں کے استعمال میں کچھ فرق ہے جس کا پاس ولحاظ رکھنا ضروری...
حروف جر میں سے کوئی بھی حرف جب ما موصولہ پر داخل ہوتا ہے تو وہ غیر مؤثر ہوتا ہے یعنی "ما" کا الف نہیں گرتا ہے، بلکہ اپنی حالت پر باقی رہتا ہے ، لیکن حروف جر میں سے کوئی حرف "ما استفہامیہ" پر داخل ہوجائے تو "ما" کا الف گرجاتا ہے ۔
مع مثال سمجھیں
إلى + ما الموصولة = إلى ما (انظر إلى ما...
تحریر: ہدایت اللہ فارس
پہلی قسط میں مبتدأ کی وضاحت کی گئی تھی۔اب آئیے خبر کے متعلق جانکاری حاصل کرتے ہیں۔
♦️خبر کی تین قسمیں ہیں
(١) مفرد (٢) جملہ۔ (٣) شبہ جملہ
خبر مفرد کی پہچان :جو نہ تو جملہ کی شکل میں ہو اور نہ ہی شبہ جملہ کی شکل میں اس کی مثال جیسے : حامد کاتب ، الرجلان عالمان ،...