کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
آئمہ حرمین شریفین کیجانب سے پشاور سانحہ کی مذمت
"پشاور میں بچوں کے اسکول پر حملہ بزدلانہ شیطانی عمل ہے"
"پشاور میں بچوں کے اسکول پر حملہ بزدلانہ شیطانی عمل ہے"
مکہ مکرمہ، العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ خمیس الزھرانی
ہفتہ 27 صفر 1436هـ - 20 دسمبر 2014م
پاکستان کے شہر پشاور میں 16 دسمبر کو تحریک طالبان پاکستان کے ایک دہشت گردانہ حملے پر عالم اسلام میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ مسجد حرام اور مسجد نبوی کے آئمہ کرام سمیت سعودی عرب کے ممتاز علماء نے اسکول میں معصوم بچوں کے قتل عام کو بزدلانہ اور ایک شیطانی عمل قرار دے کر اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مسجد حرام اور مسجد نبوی میں تقریر کرتے ہوئے سعودی علماء کرام نے پشاور آرمی اسکول میں حملے کی شدید شذمت کی۔ علماء کا کہنا تھا کہ دین اسلام شفقت، مہربانی اور روداری کا مذہب ہے جس میں کسی ناحق کسی انسان کی جان لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
"جغرافیائی اعتبار سے پاکستان ایک الگ ملک ہونے کے باوجود مُسلم امہ کے جسد واحد کا حصہ ہے۔ اسکول میں بچوں کے قتل عام پر جتنا دکھ پاکستانی قوم کو پہنچا ہے پورے عالم اسلام کو بھی اتنا ہی رنج پہنچا ہے۔ پشاور حملے نے پوری مسلم امہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ تاریخ اسلام میں ایسے سفاکانہ حملے اور بچوں کے اجتماعی قتل عام کی کوئی مثال نہیں ملتی۔"
سعودی عرب کے ممتاز عالم دین اور امام مکہ الشیخ صالح آل طالب نے اپنے خطبے میں کہا کہ پشاور اسکول میں قتل عام کا واقعہ تاریخ اسلام کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے جس نے پوری مسلم برادری کو رنج وغم میں ڈال دیا ہے۔ پچھلے چند برسوں کے دوران ہم اس طرح کے کئی جرائم دیکھ چکے ہیں مگر جتنا اسلام کو نقصان پشاور کے واقعے سے پہنچا ہے اتنا کسی دوسرے واقعے سے نہیں پہنچا۔ یہ اسلام کے نام لیوائوں کا کام نہیں بلکہ ایک شیطانی عمل ہے جو ایک بزدل انسان ہی کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام میں حالت جنگ میں کفار کے بچوں کو قتل کرنے کا بھی کوئی جواز نہیں۔ پشاور کے اسکول میں مارے جانے والے کلمہ گو مسلمانوں کی اولاد تھے۔ وہ یقینا شہید ہوئے ہیں اور جنت میں حضرت ابراہیم علیہ سلام کی روح کے ساتھ ان کے ارواح بھی آسودہ ہو چکی ہیں۔
شیطانی عمل
مسجد نبوی کے خطیب اور امام الشیخ علی الخذیفی نے بھی اپنی تقریر کا ایک بڑا حصہ پشاور میں طالبان جنگجوئوں کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کے لے مختص کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول میں نہتے بچوں کو قتل عام نہایت سنگین انسانی جنگی جرم، ایک شیطانی عمل اور بزدلانہ حرکت ہے۔ اسکول میں حصول علم میں مصروف بچوں کو گولیاں مار کر شہید کیے جانے کا واقعہ اس قدر اندوہ ناک کے کہ اسے سن کر پہاڑ بھی دہل گئے ہیں۔ بچوں کا قتل مجرم، مفسد، دہشت گرد اور انسان دشمن شریروں کی سفاک حرکت ہے جن کا اپنا انسانیت سے کوئی ناطہ نہیں ہے۔ دنیا میں کسی بدترین ظالم سے بھی اس ایسی سفاکیت کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
اسلام سے بغاوت، سرکشی اور دہشت گردی
امام کعبہ اور الحرمین الشریفین کمیٹی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے اپنے خطبے میں پشاور کے اسکول میں معصوم بچوں کے قتل عام کو انسانیت سوز واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا اجتماعی قتل عام ایسے جرائم پیشہ دہشت گردوں کا کی کارستائی ہے جو اسلام سے سرکشی اور بغاوت کے مرتکب ہوتے ہیں۔
انہوں نے عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ وہ پشاور دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کے ساتھ ساتھ اس واقعے میں ملوث اسلام دشمن قوتوں کی سرکوبی کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کا قتل عام اسلام کی خدمت نہیں بلکہ اسلام کے نام پر دھوکا اور فساد ہے۔